Tag: جزلان قتل کیس

  • نوجوان جزلان قتل کیس کے مرکزی ملزم کو ضمانت مل گئی

    نوجوان جزلان قتل کیس کے مرکزی ملزم کو ضمانت مل گئی

    کراچی : نوجوان جزلان کے قتل کیس میں ملوث ملزم محمد عرفان کو ضمانت مل گئی ،ٹرائل کورٹ نے ملزم کی ضمانت جون 2024 میں مسترد کردی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں نوجوان جزلان کے قتل کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے قتل کیس میں ملوث ملزم محمدعرفان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزم کو 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے کہا کہ پراسیکیوشن کے 27 گواہان میں سے 2سال 5ماہ بعدصرف ایک گواہ کابیان قلمبندہوا، پراسیکیوشن کے مطابق ملزم کا کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں ہے، ملزم نہ ہی کوئی عادی مجرم ہے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ ملزم کے ٹرائل میں تاخیر کی وجہ سے ضمانت منظور کی جاتی ہے، وکیل ملزم نے بتایا کہ ٹرائل کورٹ نے ملزم کی ضمانت جون 2024 میں مسترد کردی تھی۔

    پولیس کے مطابق ملزمان پرجھگڑے کےبعدنوجوان جزلان کوقتل کرنے کا الزام ہے۔

    واضح رہے کراچی کے علاقے سپر ہائی وے پر موٹر سائیکل کی ریس کے دوران شروع ہونے والا جھگڑا قتل تک پہنچ گیا تھا اور 17 سالہ نوجوان جزلان کو تلخ کلامی پر فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

  • جزلان قتل کیس نیا رخ اختیار کرگیا

    جزلان قتل کیس نیا رخ اختیار کرگیا

    کراچی : معمولی جھگڑے پر قتل ہونے والے جزلان کے اہلخانہ نے انویسٹیگیشن پولیس پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا، جس پر آئی جی سندھ نے انویسٹی گیشن پرعائدالزامات پر بورڈ تشکیل دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سپرہائی وے نجی سوسائٹی میں جزلان قتل کیس نے نیارخ کرلیا ، مقتول کے اہلخانہ کا انویسٹیگیشن پولیس پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔

    جزلان کے اہل خانہ نے سندھ حکومت کو جے آئی ٹی تشکیل دینے کی درخواست کردی، سیکریٹری محکمہ داخلہ سندھ کو درخواست میں کیس کے انویسٹیگیشن افسر اور سینئر انویسٹیگیشن افسر پر کیس ملزمان کی طرف داری کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے جزلان کے اہل خان نے سیکریٹری محکمہ داخلہ سے ملاقات میں تحریری درخواست جمع کرادی، درخواست میں کہا گیا کہ آئی او اور ایس آئی اور ملزمان کی سہولتکاری کر کے کیس کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    درخواست میں کہنا ہے کہ جزلان قتل کیس کی شفاف تحقیقات کے لئے فوری طور پر جے آئی ٹی اور ایف آئی آر میں اے ٹی اے سیکشن شامل کیے جائیں۔

    جے آئی ٹی تشکیل دینے اور اے ٹی اے سیکشن شامل کرنے سمیت آئی او کے خلاف درخواست کی کاپی سامنے آگئی ہے ، کیس میں ملزم عرفان فیض، حسنین فیض، انشال گرفتار ہیں جبکہ ایک ملزم احسان ولد فیض خان تاحال گرفتار نہیں ہوسکے ہیں۔

    آئی جی سندھ نے انویسٹی گیشن پرعائدالزامات پر بورڈ تشکیل دے دیا، ایس ایس پی ، ایس آئی یو تحقیقاتی بورڈ کے سربراہ ہوں گے۔

    بورڈ کیس کی تحقیقات تبدیل کرنے سےمتعلق اہلخانہ کی درخواست کاجائزہ لے گا اور جانچ کے بعدتحقیقاتی رپورٹ سات دن میں پیش کی جائے گی۔

  • جزلان قتل کیس کا مرکزی ملزم عرفان گرفتار

    جزلان قتل کیس کا مرکزی ملزم عرفان گرفتار

    کراچی : جزلان قتل کیس کے مرکزی ملزم عرفان کو گرفتار کرلیا گیا اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے مزید تفتیش جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ،ملیر انویسٹی گیشن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے جزلان قتل کیس کے مرکزی ملزم عرفان کو گرفتار کرلیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزم عرفان قتل کیس میں نامزد تھا، تاہم کیس کے آخری مفرور کی گرفتاری کے لیے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

    یاد رہے پولیس عرفان کے والد اور ایک اور بھائی اور اس کی دوست انشال کو پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے۔

    خیال رہے پولیس نے ہفتے کے روز جزلان قتل کیس کے تین ملزمان کو عدالت میں پیش کیا تھا اور بتایا کہ ان کے پاس اطلاعات ہیں کہ دیگر ملزمان ملک سے فرار ہو گئے ہیں۔

    پولیس نے مرکزی ملزم فیض کے والد اور دو شریک ملزمان انشال اور حسنین کو ریمانڈ میں توسیع کی درخواست کی ، جس پر عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے ملزمان کا تین روزہ ریمانڈ منظور کرلیا اور پیش رفت رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    واضح رہے کراچی کے علاقے سپر ہائی وے پر موٹر سائیکل کی ریس کے دوران شروع ہونے والا جھگڑا قتل تک پہنچ گیا تھا اور 17 سالہ نوجوان جزلان کو تلخ کلامی پر فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

  • جزلان قتل کیس :  مفرورملزمان  کے ملک سے باہر بھاگنے کا انکشاف

    جزلان قتل کیس : مفرورملزمان کے ملک سے باہر بھاگنے کا انکشاف

    کراچی : جزلان قتل کیس میں تفتیشی افسر نے انکشاف کیا کہ مفرورملزمان سے متعلق اطلاع ہے کہ وہ ملک سے باہر بھاگ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی ملیر کورٹ میں جزلان قتل کیس کی سماعت ہوئی، پولیس نے انشال ،شریک ملزم حسنین اور مرکزی ملزم کے والد فیض کو عدالت میں پیش کیا۔

    تفتیشی افسر کی جانب سے ملزمان کے مزید ریمانڈ کی استدعاکی گئی ، تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ مفرور ملزم انشال کو گزشتہ روز گرفتار کیا ،ملزم سے تفتیشی اور مفرور ملزمان کو گرفتار کرنا ہے۔

    تفتیشی افسر نے انکشاف کیا کہ مفرور ملزمان کے حوالے سے اطلاع ہے کہ ملک سے باہر بھاگ گئے ہیں، جس کے بعد عدالت نے گرفتار ملزمان کے ریمانڈ میں مزید تین دن کی توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

    گذشتہ روز گڈاپ پولیس نے قتل میں ملوث اہم ملزم انشال کو گرفتار کیا تھا ، ملزم انشال کو ملیر چیک پوسٹ نمبر پانچ کے قریب سے گرفتار کیا گیا۔

    پولیس حکام نے بتایا تھا کہ کیس میں اب تک باپ بیٹے سمیت تین ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ فرار ملزمان میں مرکزی ملزم عرفان اوراس کا دوست شامل ہیں، ملزم عرفان گھر سے باپ کا اسلحہ لے کر آیا تھا۔

  • جزلان  قتل کیس : مرکزی ملزم سمیت تینوں ملزمان کا  کراچی سے باہر فرارہونے کا شبہ

    جزلان قتل کیس : مرکزی ملزم سمیت تینوں ملزمان کا کراچی سے باہر فرارہونے کا شبہ

    کراچی : جزلان قتل کیس میں ملزموں کی گرفتاری کیلئے ایس پی انوسٹی گیشن کی سربراہی میں خصوصی ٹیم تشکیل دیتے ہوئے مرکزی ملزم سمیت تینوں ملزمان کا کراچی سے باہر فرار ہونے کا شبہ ظاہر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سپر ہائی وے کے قریب معمولی جھگڑے میں نوجوان طالبعلم کے قتل کیس کے مرکزی ملزم سمیت تین ملزم تاحال پولیس کی گرفت میں نہ آسکے۔

    تفتیشی ذرائع نے بتایا ہے کہ ملزموں کی گرفتاری کیلئے ایس پی انوسٹی گیشن کی سربراہی میں خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ جزلان قتل کیس میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی تاحال برآمد نہ کیا جاسکا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ قتل سے قبل جھگڑے کا سبب بننے والا ملزم حسنین اور والد کو پولیس نے گرفتار کیا ہے ، قتل کیس سہولت کاری کے الزام میں گرفتار ملزم حسنین کے والد نے دو اسلحہ لائسنس بنوا رکھے تھے۔

    تفتیشی ذرائع نے بتایا کہ گرفتار ملزم محمد فائز نے مبینہ طور پر تیس بور اور نائن ایم ایم پستول کے دو لائسنس بنوارکھے ہیں تاہم فائز تاحال اپنے ہتھیاروں کے لائسنس پیش نہیں کرسکا ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ شبہ ہے کہ والد کے لائسنس یافتہ اسلحے سے ہی مفرور ملزم عرفان نے نوجوان جزلان کا قتل کیا اور مرکزی ملزم سمیت تینوں ملزم کراچی سے باہر فرار ہو گئے
    ہیں کیونکہ مفرور تین ملزموں کی تلاش میں متواتر چھاپا مار کارروائیوں کے باوجود کامیابی نہ ملی۔

    یاد رہے 25 مئی کو نوجوان طالبعلم جزلان کو سپر ہائی وے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں معمولی تلخ کلامی پر فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا ، پولیس نے قتل کیس میں ایک ملزم حسنین کو گرفتار کرلیا جبکہ فائرنگ میں ملوث حسنین کے تین بھائی فرار ہوگئے تھے۔