Tag: جسمانی ریمانڈ

  • فرحان غنی مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    فرحان غنی مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کراچی(28 اگست 2025): کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پیپلزپارٹی کے رہنما فرحان غنی اور دیگر ملزمان کا 30 اگست تک جسمانی ریمانڈ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کے عدالت نے سرکاری اہلکار پر تشدد کے کیس میں وزیر بلدیات سعید غنی کے بھائی اور چنیسر ٹاؤن کے چیئرمین فرحان غنی و دیگر ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کردی۔

    فرحان غنی اور دیگر ملزمان کو آج اےٹی سی میں پیش کیا، وقار عباسی ایڈووکیٹ نے ملزمان کی  جانب سے وکالت نامہ جمع کرادیا جبکہ پراسیکیوشن نے مزید ریمانڈ مانگ لیا۔

    عدالت نے تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا بتائیں کیا پروگریس ہے؟ ابھی تک کچھ نہیں کیا تو تین دن میں کیا کریں گے؟ کہاں ہے سی آئی اے، ایس آئی یو؟ کیا سب مرگئے ہیں؟ کہاں ہیں سراغ رساں کتے یا وہ مرگئے؟۔

    جج نے تفتیشی افسر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا مدعی گواہ پیش نہیں کررہا تو کیا تم اس کے ملازم ہو؟ اس کیس کے بعد کیا آپ ڈی ایس پی بن جائیں گے؟ آپ لوگوں کو صرف عام آدمی کو تنگ کرنا آتا ہے، آئندہ سماعت پر ہر صورت پروگریس رپورٹ پیش کی جائے۔

    جس کے بعد عدالت نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کرتے ہوئے ملزمان کو 30 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-farhan-ghani-government-official-tortured-footage-24-august-2025/

  • عدالت کا ڈکی بھائی کیس کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    عدالت کا ڈکی بھائی کیس کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    لاہور: جوئے کی ایپ کو پروموٹ کرنے کے کیس میں یوٹیوبر سعد عرف ڈکی  بھائی  کا مزید پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی مقامی عدالت میں جوئے کی ایپ کو پروموٹ کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی، جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے سماعت کی

    یو ٹیوبر سعد عرف ڈکی کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    سماعت کے دوران نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے تفتیش کے لیے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے ملزم کو مزید پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایجنسی کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔

    یاد رہے کہ پاکستان کے معروف یوٹیوبر سعد الرحمان المعروف ڈکی بھائی کو امیگریشن حکام نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب اس وقت لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کیا، جب وہ اپنا نام پی این آئی ایل فہرست میں شامل ہونے کے باوجود بیرون ملک جا رہے تھے تاہم حکام نے گرفتاری کے بعد نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے حوالے کر دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : ڈکی بھائی کیس میں اب تک کیا کچھ ہوا؟

    گرفتاری کے بعد این سی سی آئی اے نے ڈکی بھائی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا اور بتایا کہ ملزم کا نام پی این آئی ایل فہرست میں شامل ہے اور وہ بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش میں پکڑا گیا۔

    ان کے خلاف درج مقدمہ میں یوٹیوبر پر آن لائن جوا کھیلنے والی ایپس کے ذریعہ منی لانڈرنگ، سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جوا کھیلنے والی ایپس کو فروغ دینے، عوام کو جوئے اور غیر قانونی سرمایہ کاری میں ملوث کرنے جیسے الزامات عائد کیے گئے۔

    Ducky Bhai- All Updates

  • صحافی فرحان ملک ایک اور کیس میں جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

    صحافی فرحان ملک ایک اور کیس میں جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

    کراچی: جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت نے صحافی فرحان ملک کو دوسرے کیس میں پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے سینئر صحافی فرحان ملک کو ایک اور کیس میں عدالت میں پیش کیا جس دوران ایف آئی اے حکام اور فرحان ملک کے وکیل عدال میں پیش ہوئے۔

    ایف آئی اے کی جانب سے عدالت پیش کی گئی کیس ایف آئی آر میں کہا گیا کہ 25 مارچ کو گلشن اقبال میں ایک کال سینٹر پر چھاپا مار کر 2 ملزمان اطیر حسین اور حسن نجیب کو گرفتار کیا۔

    ایف آئی اے نے صحافی فرحان ملک کو گرفتار کرلیا

    ایمنڈ اور پی ایف یو جے کی صحافی فرحان ملک کی گرفتاری کی مذمت ، فوری رہائی کا مطالبہ

    ایف آئی اے کی انکوائری نمبر 485/2025 کے مطابق،کراچی میں سراڈٹیکیز نامی کمپنی کے دفتر سے غیر ملکی شہریوں کے کریڈٹ کارڈز کا خفیہ مالیاتی ڈیٹا چوری کر کے فراڈ میں استعمال کرنے والا گروہ کو بے نقاب کیا گیا۔

    گلشن اقبال میں واقع دفتر پر چھاپے کے دوران ملزمان سید محمد اطیر حسین ولد سید افضال حسین سبزواری، حسن نجیب عالم جعلی کالوں کے ذریعے غیر ملکی شہریوں سے حساس بینکاری معلومات حاصل کرتے ہوئے پکڑے گئے۔

    ایف آئی اے کے مطابق چھاپے میں غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال ہونے والے ڈیجیٹل آلات، غیر ملکی صارفین کا حساس ڈیٹا اور دھوکہ دہی میں استعمال ہونے والے سافٹ ویئر برآمد کیے گئے۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ سرگرمیاں فرحان گوہر ملک کی سرپرستی میں جاری تھیں۔

     ایف آئی اے نے ملزمان کے خلاف پیکا ایکٹ کی دفعات 3، 4، 6، 13، 14، 16، 26 اور تعزیرات پاکستان کی دفعات 419، 109 اور 420 کے تحت مقدمہ درج کر کے مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں، ایف آئی اے سائبر کرائم کی جانب سے ملزمان کا چودہ روز کا ریمانڈ مانگا جس پر عدالت نے پانچ روز کا ریمانڈ دیا۔

  • ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی  2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کراچی : جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت نے مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں کامران اصغر قریشی سے غیر قانونی اسلحہ اور منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی۔

    پولیس نے ملزم کامران کو عدالت میں پیش کیا، عدالت نے ملزم سے سوال کیا کہ پولیس نے آپ پر تشدد کیا ہے تو ملزم کامران نے کہا کہ میرے جسم کے نازک حصوں پر تشدد کیا گیا ہے۔

    عدالت نے ہدایت کی کہ عدالتی عملہ ملزم کو چیمبر میں لے جاکر معائنہ کرے ، ڈپٹی پبلک پراسیکیوٹر شکیل عباسی نے کہا کہ ملزم کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے، ملزم سے اسلحے کی سپلائی اور منشیات کی سپلائی سے متعلق معلومات کرنی ہیں ۔

    شکیل عباسی کا کہنا تھا کہ انوسٹی گیشن پولیس کا حق ہے ملزم انتہائی شاطر ہے تعاون نہیں کررہا ہے تفتیش میں ، ملزم کے وکیل نے کہا کہ ملزم کو 18 مارچ کو گھر کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا ، ملزم کا بیٹا گرفتار ہے اور ملزم اپنے بیٹے کا دفاع کررہا تھا۔

    سرکاری وکیل شکیل عباسی نے کہا کہ ملزم نے پراسکیوشن ،ججز،میڈیا والوں کو بھی دھمکیاں دی ہیں ملزم نے مصطفیٰ عامر کے قتل کے بعد اپنے بیٹے کو روپوش ہونے کا کہا تھا ملزم سوشل میڈیا پر دھمکیاں دیتا ہے، سب چیزیں ریکارڈ پر ہیں۔

    جس پر ملزم کے وکیل کا کہنا تھا کیس کا کوئی پرائیویٹ گواہ نہیں ہے ، کیس پراپرٹی نہیں ہے ، پراسکیوشن کی جانب سے کیس پراپرٹی عدالت میں پیش کردی گئی۔

    ملزم کامران اصغر قریشی نے کہا کہ جو مقدمہ درج کیا گیا ہے، اس کی ایف آئی آر نا مجھے پڑھائی گئی نا دیکھائی گئی ہے مجھے 18 مارچ کو گرفتار کیا گیا ہے، میں نے 15 پر بھی کال کی تھی میرے گھر کا دروازہ توڑا گیا ہے، میرا ملازم بھی موجود تھا مگر اب پتہ نہیں کہاں ہے۔

    ملزم کے وکیل نے کہا کہ ہزار دفعہ ایجنسیاں ملزم کے گھر جاچکی ہیں کچھ نہیں ملا ، جس پر عدالت نے کہا کہ ملزم کو ایف آر کی کاپی دی جائے ملزم کا طبی معائنہ کرایا جائے۔

    عدالت نے ملزم کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا اور ملزم کو اپنے وکیل سے ملاقات کی اجازت دے دی۔

  • صحافی مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

    صحافی مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

    اسلام آباد : صحافی مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صحافی مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کے فیصلے کیخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی، درخواست میں مؤقف اپنایا کہ مطیع اللہ جان کو جھوٹے اور من گھڑت مقدمے میں گرفتار کیا گیا.

    یاد رہے اسلام آباد پولیس نے صحافی کی گرفتاری ظاہر کرتے ہوئے آگاہ کہا تھا کہ ان کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر میں کہنا تھا کہ ملازمین کو تیز رفتار گاڑی کے ذریعے جان سےمارنے کی کوشش کی گئی، ملازمین کی جانب سے بیریئر پھینک کرگاڑی کوروکا گیا، ملزم نشے کی حالت میں پایا گیا اور گاڑی کی سیٹ کے نیچے سے آئس برآمدکی گئی۔

    بعد ازاں اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سینئر صحافی کو جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کیا تھا، صحافی کے خلاف سرکار کی مدعیت میں تھانہ مارگلہ میں مقدمہ درج ہے، مقدمے میں انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔

  • خصوصی عدالت نے رؤف حسن کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی

    خصوصی عدالت نے رؤف حسن کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی

    اسلام آباد: پیکا ایکٹ کی خصوصی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی سیشن عدالت نے پی ٹی آئی ترجمان و دیگر کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں ایف آئی اے پراسیکیوٹر کی مزید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انھیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    رؤف حسن اور دیگر کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی نے کی، پی ٹی آئی ترجمان و دیگر کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت پیش کیا گیا تھا۔

    رؤف حسن اور دیگر مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

    ایف آئی اے پراسیکیوٹر عامرشیخ نے کہا ٹیکنیکل رپورٹ موصول ہوئی ہے کہ تمام ملزمان ایک دوسرے سے رابطے میں تھے، وکیل علی ظفر نے کہا ملزمان کے خلاف 7 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہو چکا ہے، روف حسن کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے، چیک اپ کروایا جائے۔

    اس دوران ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے رؤف حسن کے مزید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، پیکا ایکٹ کی خصوصی عدالت نے رؤف حسن کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی، جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی نے رؤف حسن کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

  • رؤف حسن اور دیگر مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

    رؤف حسن اور دیگر مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن اور دیگر کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں عدالت نے مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر انھیں ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔

    آج رؤف حسن و دیگر کو مزید جسمانی ریمانڈ کے لیے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں ڈیوٹی جج مرید عباس کے روبرو پیش کیا گیا تھا، عدالت نے پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ سیدہ عروبہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، جنھیں گزشتہ روز ایف آئی نے گرفتار کیا تھا، جب کہ رؤف حسن و دیگر کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا، رؤف حسن و دیگر کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر پیش کیا گیا تھا، ایف آئی اے نے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

    پی ٹی آئی کے وکیل علی بخاری ایڈووکیٹ نے عدالت کی توجہ ایف آئی آر کی طرف مبذول کرائی، اور کہا اس میں ٹائم اور تاریخ سمجھ سے باہر ہیں، عروبہ کا نام ایف آئی آر میں نامزد ہی نہیں، پولیس نے گرفتار کیا اور کہا ایف آئی اے کی معاونت کی، پولیس نے ایف آئی اے قوانین کے ساتھ پولیس رولز کی بھی خلاف ورزی کی ہے، عروبہ ملازمت کر رہی ہیں ان کو جیل بھیجنا غلط ہے، ایف آئی آر میں جو تعلق بنایا گیا ہے اس کی بھی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ رؤف حسن کو حملے کی صورت میں ایک بار سزا مل چکی ہے، رؤف حسن کینسر سے لڑ چکے ہیں اور عمر رسیدہ ہیں، وکیل علی بخاری نے عدالت سے رؤف حسن و دیگر گرفتار افراد کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کی، اور کہا انصاف ہونا نہیں چاہیے، انصاف ہوتا ہوا دکھائی دینا چاہیے۔

    رؤف حسن نے عدالت کو بتایا کہ جس مقدمے میں مجھے گرفتار کیا گیا وہ میرے دائرہ اختیارمیں آتا ہی نہیں، میری ذمہ داری الیکٹرانک میڈیا سے ڈیل کرنا ہے، زلفی بخاری پی ٹی آئی کے لیے انٹرنیشنل میڈیا دیکھتے ہیں، اس کیس میں جو مجھ پر الزام لگائے گئے وہ بے بنیاد ہیں۔

    ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ فریڈم آف اسپیچ میں بھی سب سے پہلے ریاست کو دیکھنا ہوتا ہے، رؤف حسن نے کہا کہ اس پر سوشل میڈیا کی ذمہ داری نہیں ہے، لیکن گرفتار افراد کے ساتھ ان کے تعلقات ہیں، جسمانی ریمانڈ کی وجہ یہی ہے کہ جن جن کا ان سے تعلق ہے وہ یہ ہی بتا سکتے ہیں۔

    ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے بتایا ریکارڈ میں ریاست مخالف ویڈیوز کے ٹرانسکرپٹ لگائے گئے ہیں، فرانزک بھی کرانی ہے، مزید 8 دن کا جسمانی ریمانڈ درکار ہے، پیکا ایکٹ کے تحت 30 دن کا ریمانڈ حاصل کر سکتے ہیں، جب تک ملزمان کی کسٹڈی نہیں ہوگی تو انکوائری کیسے کریں گے۔

    جج مرید عباس نے استفسار کیا کہ رؤف حسن کا بھارت سے ویزہ یا ٹکٹ بھی آیا ہے؟ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا جی رؤف حسن کا بھارت سے سفری ٹکٹ آیا ہے، جج نے پوچھا رؤف حسن صاحب آپ کبھی انڈیا گئے ہیں؟ انھوں نے جواب دیا میں ریجنل تھنک ٹینک چلاتا ہوں، جج نے استفسار کیا راہول نامی بندے کے ساتھ آپ کی چیٹ ہے، اس کا اقرار کرتے ہیں؟ رؤف حسن نے جواب دیا جی راہول یو کے میں رہتا ہے اس نے گیسٹ اسپیکر کے طور پر مجھے دسمبر 2023 میں بحرین بلایا تھا، میں کنگ کالج لندن کا سینئر فیلو ہوں۔

    ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا جتنے بھی ورکرز ہیں، آفاق، ذیشان، راشد، اسامہ سب کا تعلق اظہر مشوانی اور رؤف حسن سے ہے۔ علی بخاری ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ کل ایک خاتون کو بھی گرفتار کیا گیا، پراسیکیوٹر نے کہا عروبہ پی ٹی آئی کے ایکس اکاؤنٹ کو ہینڈل کرتی ہے، عروبہ نے ابھی تک اکاؤنٹس کو سرنڈر نہیں کیا۔

    پی ٹی آئی وکیل نے کہا خاتون ملازمہ کے طور پر پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہینڈل کرتی ہیں، انھیں ہاسٹل سے گرفتار کیا گیا جو خلاف قانون ہے، ایف آئی اے نوٹس بھی کر سکتی تھی۔ پراسیکیوٹر نے کہا پیکا کی نئی ترامیم کے تحت گرفتاری کی جا سکتی ہے۔ پی ٹی آئی وکیل نے کہا سارا کیس صرف موبائل فونز پر آ کر رک جاتا ہے، سب موبائل ایف آئی اے کے پاس ہیں، تو ملزمان کو چھوڑ دیا جائے، کچھ سامنے آتا ہے تو عدالتیں موجود ہیں، انھوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا ہوا ہے کہ موبائل اور لیپ ٹاپ واپس کر دیے جائیں۔

  • شاہ محمود قریشی کا 9 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    شاہ محمود قریشی کا 9 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت نے شاہ محمود قریشی کی 9 مئی کے لاہور کے 8 مقدمات میں 9 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج خالد ارشد نے تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود کا 9 مئی کے لاہور کے 8 مقدمات میں نو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

    تحریری فیصلے میں عدالت نے حکم دیا کہ شاہ محمود قریشی سے تفتیش کی رپورٹ 5 جون کو عدالت میں پیش کی جائے، اور ان سے ویڈیو لنک کے ذریعے تفتیش کی جائے۔

    لاہور پولیس نے شاہ محمود کی مزید 8 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تفتیشی افسر کے مطابق ملزم نے سوشل میڈیا پر ویڈیوز اور پیغامات جاری کیے، سوشل میڈیا پر اپ لوڈ یہ تمام مواد فرانزک لیب بھیجوا دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ پراسکیوشن نے شاہ محمود قریشی کے 30 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

  • کراچی : ڈکیتی میں ملوث عمیر طارق بجاری ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کراچی : ڈکیتی میں ملوث عمیر طارق بجاری ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کراچی : سٹی کورٹ نے ڈکیتی میں ملوث ڈی ایس پی عمیر طارق بجاری کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ میں اورنگی ٹاوٴن میں تاجر کے گھر میں ڈکیتی کے مقدمے کی سماعت ہوئی، پولیس حکام نے ڈکیتی میں ملوث زیر تربیت ڈی ایس پی عمیر طارق باجاری کو عدالت میں پیش کیا۔

    گرفتار ڈی ایس پی عمیر طارق باجاری کو جوڈیشل مجسٹریٹ ویسٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا، تفتیشی افسر کی جانب سے ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر دینے کی استدعا کی گئی۔

    پولیس نے کہا کہ ڈی ایس پی پر تاجر شاکر خان کے گھر میں دو کروڑ روپے کی ڈکیتی کا الزام ہے ،ملزمان نے گھر سے 70 سے 80 تولہ سونا بھی چوری کیا ، ڈکیتی کی واردات میں دو گن مین خرم علی اور فرحان علی بھی مقدمے میں نامزد ہیں، مقدمہ تاجر شاکر کی مدعیت میں تھانہ پیر آباد میں درج ہے۔

    عدالت نے گرفتار ڈی ایس پی عمیر طارق باجاری کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے تفتیشی افسر سے آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

  • 190ملین پاؤنڈز کیس :  چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ میں 2 روز کی توسیع

    190ملین پاؤنڈز کیس : چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ میں 2 روز کی توسیع

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے190ملین پاؤنڈز کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈمیں 2 روز کی توسیع کرتے ہوئے 23 نومبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے 190ملین پاؤنڈز کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈمیں 2 روز کی توسیع کا تحریری حکم جاری کردیا۔

    احتساب عدالت کےجج محمد بشیر نے 4 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا، جس میں کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی 4 دن نیب کی تحویل میں رہ چکے ہیں،نیب کی جانب سےچیئرمین پی ٹی آئی کےمزید5روزجسمانی ریمانڈکی استدعاکی گئی۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ نیب کے مطابق جسمانی ریمانڈ کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی سےتفتیش کی گئی، نیب تفتیش کےدوران نئےحقائق سامنےآئےہیں جن میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے، نیب کے مطابق حتمی نتیجے پر پہنچنے کیلئے چیئرمین پی ٹی آئی کامزیدجسمانی ریمانڈضروری ہے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ نیب کے مطابق اصل دستاویزامطلوب ہیں جو علی ظفر ایڈووکیٹ کی تحویل میں ہیں، ان دستاویزات سے متعلق جرح کے بعد تفتیش مکمل کرلی جائے گی۔

    حکم نامے کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا ہے نیب پہلے ہی دستاویزتحویل میں لے چکا ہے اور نیب کو تفتیش کیلئے پہلے ہی مناسب وقت دیا جا چکا ہے، نیب کے پاس مزید جسمانی ریمانڈ کا کوئی قانونی جواز نہیں بنتا۔

    احتساب عدالت کا مزید کہنا تھا کہ دستاویزسے متعلق جرح کیلئے چیئرمین پی ٹی آئی کےجسمانی ریمانڈمیں 5 کے بجائے 2روزکی توسیع کی جاتی ہے، پی ٹی آئی کو 23 نومبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔