Tag: جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار

  • پی ٹی آئی کے گرفتار ارکان اسمبلی کو بڑا ریلیف مل گیا

    پی ٹی آئی کے گرفتار ارکان اسمبلی کو بڑا ریلیف مل گیا

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے گرفتار ایم این ایز کے جسمانی ریمانڈ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈپرجیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے جسمانی ریمانڈ کیخلاف درخواست پر مختصر فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماؤں کے جسمانی ریمانڈ کو کالعدم قرار دیکر گرفتار ارکان اسمبلی کوجوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    چیف جسٹس عامر فاروق نے مختصر فیصلہ سنایا ، پارلیمنٹ سے گرفتاری کرنے پر چیف جسٹس عامر فاروق نے اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا پارلیمنٹ سے گرفتاریوں کے خلاف ایک درخواست آئی ہوئی ہے، آئندہ ہفتے سنوں گا، اسپیکر قومی اسمبلی اپنا کام کر رہے ہیں لیکن یہ عدالت بھی معاملہ دیکھ سکتی ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کسی ادارے کا وقار باقی نہیں رہنے دینا، کر کیا رہے ہیں؟ پارلیمنٹ تمام اداروں کی ماں ہے، ملک کے حالات دیکھیں اور آپ پارلیمنٹ کے اندر گھس کر ممبران کو گرفتار کر لیا۔

    پراسیکیوٹر جنرل اسلام آباد نے عدالت کے روبروکہا جلسے میں ریاست مخالف خوفناک تقاریر کی گئیں، جس پر عدالت نے کہا اگر آپکی بات مان لی جائے پھر تو قتل کے ملزم کا تواین کائونٹرکرادیں، آپکی بات مان لی جائے تو پھر فیئر ٹرائل کہاں رہ گیا، کسی نے کتنا ہی سنگین جرم کیا ہو اسکو فیئر ٹرائل کا حق ہے، یہی کام پہلے اس ہائیکورٹ میں کیا گیا، اب پارلیمنٹ میں کر رہے ہیں۔

    چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا پارلیمنٹ تمام اداروں کی ماں ہے، اسپیکر قومی اسمبلی اپنا کام کر رہے ہیں،یہ عدالت بھی معاملہ دیکھ سکتی ہے، ارکان کی گرفتاری کیخلاف پٹیشن اگلےہفتےسنوں گا۔

    اس سے قبل سماعت میں چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا تھا اسٹیٹ جواب دے ایسا کیا ہوگیا تھا کہ آٹھ آٹھ روز کا جسمانی ریمانڈ دیا گیا،اس کی مثال نہیں ملتی،امن و امان کی صورتحال کس طرف جارہی ہے،آپ نے پارلیمنٹ میں گھس کر ارکان اسمبلی کو اٹھالیا،کہاں گئی وہ آزادی ؟کہاں گیا قانون؟کیا کسی ادارے کا وقارباقی نہیں رہنے دینا۔

    پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا شیر افضل مروت سے پستول اور شعیب شاہین سےڈنڈا برآمد ہوا، جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا تھا کیامیں اورآپ انہیں نہیں جانتے؟یہ شعیب شاہین کی تضحیک ہے،عرصے بعد اچھی کامیڈی دیکھی، مزیدار کہانی بنائی گئی فلم بن سکتی ہے،اسلام آباد پولیس ہے یا رضیہ جوغنڈوں میں پھنس گئی۔

  • بانی پی ٹی آئی کو بڑا ریلیف مل گیا

    بانی پی ٹی آئی کو بڑا ریلیف مل گیا

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کا  9 مئی کے  12مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار دیتے ہوئے ویڈیولنک حاضری کا نوٹیفکیشن بھی کالعدم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ دینے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے درخواستوں پر سماعت کی، پراسیکیوٹر جنرل بانی پی ٹی آئی کی تقریر کا ٹرانسکرپٹ پڑھ کرسنایا۔

    جس پر جسٹس انوار الحق نے کہا کہ جو آپ پڑھ رہے ہیں اس سے زیادہ دھمکیاں ججز کو مل رہی ہیں؟ تو پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے حملوں کےلیے بیانیہ بنایا اور ذہن سازی کی۔

    جسٹس انوارالحق نے استفسار کیا کہ کیا ووٹ کو عزت دو سیاسی بیانیہ نہیں ،اگر تو بانی پی ٹی آئی نے حملے کا اعلان کیا ہو توجرم بنتا ہے؟ جسٹس طارق سلیم شیخ نے بھی ریمارکس دیے وہ حملوں کو لیڈ کر رہے تھےتوبھی کیس بنتا ہے۔

    عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل سے کہا کہ آپ سب کچھ خود پڑھ کر سنائیں ہم نہیں پڑھیں گے ، آپ ساری تقاریر اوپن کورٹ میں پڑھ کرسنائیں،پھر رات کو پروگرامز میں بیٹھ کر کہتے ہیں عدالت نے ملزم کوچھوڑ دیا۔

    پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف بغاوت کی دفعات لگتی ہیں، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ کے علم میں نہیں لاہور ہائیکورٹ اسے کالعدم قرار دے چکی تو پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے میٹنگ میں فوجی تنصیبات پرحملےکاحکم دیا۔

    جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ ملزم کا جیل کے اندر ہی ریمانڈ دیا ہے ، اگر کوئی برآمدگی کرنی ہو تو تفتیشی کیاکرے گا ،ملزم کو جیل سے باہر ہی نہیں لے جایا جا سکتا توپھرتفتیشی کیا کرے گا تو پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ اب ملزم کی جو چیزیں ہوتی ہیں وہ تولکھی ہوتی ہیں۔

    بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی تقاریر میں کوئی غیر قانونی بات نہیں ، اگر یہ ہائی پروفائل کیس ہے تو ایک سال تک کیوں سوئے رہے ،جب بانی پی ٹی آئی ضمانت پر تھے اس وقت بھی تفتیش پر کوئی پابندی نہیں تھی ، اس تاخیر سے صرف بدنیتی نظر آتی ہے۔

    لاہورہائیکورٹ نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا اور فیصلہ سناتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا 12مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار دے دیا ساتھ ہی ویڈیولنک پر حاضری کانوٹیفکیشن بھی کالعدم قرار دے دیا، جسٹس انوارالحق اور جسٹس طارق سلیم شیخ نےفیصلہ سنایا۔