Tag: جسمانی ریمانڈ

  • 190 ملین پاؤنڈ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی  4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    190 ملین پاؤنڈ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    راولپنڈی : احتساب عدالت نے 190ملین پاؤنڈ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں ایک سونوے ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے حج محمد بشیر نے کیس کی سماعت کی۔

    عدالت نے 190ملین پاؤنڈ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے نیب کے حوالے کردیا۔

    نیب اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ احتساب عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اکیس نومبر تک ہمارے حوالے کیا، انویسٹی گیشن کیسے کرنی ہے اب نیب طے کرے گا۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نےاڈیالہ جیل میں سماعت اکیس نومبرتک ملتوی کردی۔

    دوسری جانب احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں اکیس نومبر تک توسیع کردی۔

  • پولیس پر حملہ کیس :‌ صنم جاوید کا  3 روزہ  جسمانی ریمانڈ منظور

    پولیس پر حملہ کیس :‌ صنم جاوید کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    لاہور : انسداد دہشت گردی عدالت نے حملہ کیس میں پی ٹی آٸی ایکٹوسٹ صنم جاوید کا تین دن کا جسمانی ریمانڈ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں پی ٹی آٸی ایکٹوسٹ صنم جاوید کی پانچویں مقدمے میں گرفتاری کیس کی سماعت ہوئی، انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے سماعت کی۔

    پولیس نے نئے مقدمہ میں جسمانی ریمانڈ کیلئےصنم جاوید کو عدالت میں پیش کیا ، پراسیکیوٹر نے بتایا کہ صنم جاوید اور دیگر کارکنان نے زمان پارک کے باہر پولیس پر پیٹرول بم پھینکے اور زمان پارک میں ڈی آئی جی پر تشدد کیا گیا پولیس کی گاڑیاں جلائی گئیں۔

    پراسیکیوٹر کے مطابق صنم جاوید نے زمان پارک کے باہر اشتعال انگیز تقاریر کیں اور کارکنوں کو پولیس پر حملہ ہر اکسایا۔

    تفتیشی افسر نے استدعا کی کہ ملزمہ کا فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کرانا ہے جسمانی ریمانڈ دیا جائے، صنم جاوید اور دیگر نے کار سرکار میں رکاوٹ پیدا کی اور جلاؤ گھیراؤ کیا۔

    عدالت نے صنم جاوید کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ، صنم جاوید پر ریس کورس پولیس اسٹیشن میں پولیس پر حملہ کا مقدمہ درج ہے۔

  • ایمان مزاری 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    ایمان مزاری 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے ایمان مزاری کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

    یاد رہے کہ ایمان مزاری کو اڈیالہ جیل سے رہائی پر تھانہ بھارہ کہو کے مقدمے میں گزشتہ روز گرفتار کیا گیا تھا۔

    آج منگل کو ایمان مزاری نے یکے بعد دیگرے مقدمات میں گرفتاری کے خلاف حفاظتی ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا ہے، عدالت میں دی جانے والی درخواست میں کہا گیا ہے کہ 2 مقدمات میں ضمانت کے بعد ایمان مزاری کو تیسرے مقدمے میں گرفتار کیا گیا، انھیں حفاظتی ضمانت فراہم کی جائے۔

    ایمان مزاری کو ایک کے بعد ایک مقدمے میں گرفتاری کا سامنا، عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا

    درخواست میں کہا گیا کہ ایمان مزاری مقدمات کی تفتیش میں مکمل تعاون کرنے کے لیے بھی تیار ہیں، اس لیے عدالت ایف آئی اے اور صوبائی اداروں کو ایمان مزاری کو گرفتار کرنے سے روکے، اور عدالت ایمان مزاری کے خلاف ملک بھر میں مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے۔

  • ایمان مزاری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل منتقل

    ایمان مزاری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل منتقل

    اسلام آباد : انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں سابق وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کیخلاف کار سرکار میں مداخلت کے مقدمے پر سماعت ہوئی، ایمان زینب مزاری کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

    پراسیکوٹر نے بتایا کہ وائس میچنگ اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کرا لیئے گئے ہیں، تحریری تقاریر کے ٹرانسکرپٹ برآمد کرنا ہے ، جس پر جج نے کہا کہ
    تین دن دیئے ان میں انویسٹی گیشن افسر نے کیا کیا۔

    عدالت نے ایمان مزاری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردیا اور انھیں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوا دیا۔

    اے ٹی سی جج نے ایمان مزاری کی والدہ سے کمرہ عدالت میں ملاقات کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ ایمان مزاری اور اس کی والدہ کی ملاقات میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیئے۔

  • آفیشل سیکرٹ ایکٹ : شاہ محمود قریشی 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

    آفیشل سیکرٹ ایکٹ : شاہ محمود قریشی 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

    اسلام آباد : خصوصی عدالت نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت درج سائفر گمشدگی کے مقدمے میں شاہ محمودقریشی کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں قائم ہونے والی آفیشل سیکرٹ ایکٹ مقدمے کی خصوصی عدالت میں ان کیمرہ سماعت کا آغاز ہوگیا۔

    پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو سائفر گمشدگی کیس میں خصوصی عدالت میں پیش کردیاگیا ، انسداددہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سماعت کی۔

    ایف آئی اے وکیل نے شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ سائفرسےمتعلق دستاویزکی برآمدگی کیلئےجسمانی ریمانڈدرکارہے۔

    وکیل شعیب شاہین نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کردی، دلائل کے بعد خصوصی عدالت نے شاہ محمود قریشی کےجسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    وکیل بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ ایف آئی اے نے شاہ محمود قریشی کے 13 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ، بعد ازاں پولیس شاہ محمود قریشی کو عدالت سے واپس لے کر روانہ ہوگئی۔

    بعد ازاں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کےتحت قائم عدالت نے شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ پر محفوظ فیصلہ سنادیا، عدالت نے شاہ محمود قریشی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکرلیا۔

    یاد رہے گذشتہ روز سائفر کیس میں شاہ محمود قریشی کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا تھا، جہاں عدالت نے پی ٹی آئی کےوائس چیئرمین کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پرایف آئی اے کے حوالے کیا تھا۔

    دوران سماعت ایف آئی اے کی جانب سے شاہ محمود قریشی کے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔

    عدالت کی جانب سے تحریری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ملزم پرآفیشل سیکرٹ ایکٹ اورتعزیرات پاکستان کی دفعہ34کےتحت مقدمہ درج ہے اور قانون کے مطابق جسمانی دینے کا اختیار خصوصی عدالت کو ہے۔

    تحریری فیصلے میں کہنا تھا کہ تفتیشی افسر ملزم کا میڈیکل کروائیں اور 21 اگست کو ملزم کو خصوصی عدالت میں پیش کریں اور ملزم کےجسمانی ریمانڈسےمتعلق استدعاخصوصی عدالت کےسامنے رکھیں۔

  • ایمان مزاری 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    ایمان مزاری 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    اسلام آباد : انسداد دہشت گردی کی عدالت اسلام آباد نے سابق وفاقی وزیرشیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کو3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیرشیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا ، پیشی کے موقع پر ایمان مزاری اپنی والدہ شیریں مزاری کے گلے لگ گئیں اور آبدیدہ ہوگئیں۔

    ایمان مزاری کے وکیل نے کہا کہ ایک ہی نوعیت کے دو مقدمات درج کئے گئے ، ایمان مزاری کا ایک دن کا ریمانڈ مل چکاہے، پولیس کو تاحال کچھ موصول نہیں ہوا، دو دن سے کچھ نہیں ملا اور پولیس نے ایمان مزاری سے کوئی تفتیش نہیں کی۔

    پراسیکیوٹر راجہ نوید نے عدالت کو بتایا اسلام آباد میں جلسہ ہوا، ریاست مخالف نعرے بازی اور تقاریرہوئیں، ایمان مزاری کا فوٹو گریمیٹک ٹیسٹ اور وائس میچنگ ٹیسٹ کرانا ہے، ایمان مزاری اور علی وزیر کے ذریعے شریک ملزمان تک بھی پہنچنا ہے۔

    جس پر ایمان مزاری کے وکیل نے کہا ابھی تک ایمان مزاری کے خلاف کوئی ثبوت کیوں نہیں لایا گیا؟ فوٹوگریمیٹک ٹیسٹ یا وائس میچنگ ٹیسٹ اب تک کیوں نہیں کرایا گیا؟ تقریرسوشل میڈیاپرموجود ہے، لیپ ٹاپ موبائل بھی پولیس کے پاس ہے، ایمان مزاری کو کسٹڈی میں رکھ کرکیا ملےگا؟

    وکیل کا کہنا تھا کہ ایمان مزاری کو دہشت گرد ثابت کرنا چاہتے ہیں، ایمان مزاری کونائٹ سوٹ میں گرفتارکیا اوت نائٹ سوٹ میں ہی عدالت لایا گیا، پولیس شاید بھول گئی کہ ان کےگھربھی مائیں بہنیں ہیں۔

    ایمان مزاری کی قانونی ٹیم نےملزمہ سے ملاقات کی اجازت مانگتے ہوئے کہا ایمان مزاری کل بےہوش ہوئیں، تھانے میں ملاقات نہیں کرپائے، ایمان مزاری اداروں کا احتساب چاہتی ہیں، جس پر انہیں دہشت گرد کہا جا رہا ہے۔

    عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے ایمان مزاری کا تین روزہ جسمانی ریمانڈمنظورکرلیا اور پولیس کے حوالے کردیا۔

    گذشتہ روز شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کو گرفتار کیا گیا تھا ، بعد ازاں زڈیوٹی جج نےایمان مزاری کے جسمانی ریمانڈکی استدعامستردکرتے ہوئےویمن پولیس اسٹیشن میں رکھنے کا حکم دیا تھا۔

    ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق ایمان مزاری پر جلسے کے این او سی کی خلاف ورزی کا مقدمہ ہے، ریلی کو مخصوص علاقے تک محدود رکھنے کے بجائے سڑک کو بلاک کیا گیا۔

  • شاہ محمود قریشی کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    شاہ محمود قریشی کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    اسلام آباد: سائفر کیس میں شاہ محمود قریشی کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیوٹی مجسٹریٹ نے سائفر کیس میں گرفتار پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

    ایف آئی اے نے شاہ محمود قریشی کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ احتشام عالم نے ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور ہونے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ملزم پر آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور تعزیرات پاکستان کی دفعہ 34 کے تحت مقدمہ درج ہے، قانون کے مطابق جسمانی ریمانڈ دینے کا اختیار خصوصی عدالت کو ہے، اور سرکاری چھٹی ہونے کے باعث ملزم کو ڈیوٹی عدالت میں پیش کیا گیا ہے، بطور ڈیوٹی جج ملزم کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جاتا ہے۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ تفتیشی افسر ملزم کا میڈیکل کروائیں، اور 21 اگست کو ملزم کو خصوصی عدالت میں پیش کریں، تفتیشی افسر ملزم کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق استدعا خصوصی عدالت کے سامنے رکھیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز شاہ محمود قریشی جب پریس کانفرنس کر کے گھر پہنچے تو اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے انھیں گرفتار کیا گیا اور انھیں ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر منتقل کیا گیا۔

    پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو گرفتار کرلیا گیا

    شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس میں 90 دن میں انتخابات اور مردم شماری سے متعلق مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے فیصلوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • کراچی :  راہ چلتی لڑکی سے نازیبا حرکت کرنے والے ملزم کے  جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

    کراچی : راہ چلتی لڑکی سے نازیبا حرکت کرنے والے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

    کراچی : مجسٹریٹ کی عدالت نے راہ چلتی لڑکی سے نازیبا حرکت کرنے والے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی مقامی عدالت میں اتحاد ٹاؤن میں راہ چلتی لڑکی سے نازیبا حرکت کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی، پولیس نے گرفتار ملزم فیضان شیرپاؤ کو مجسٹریٹ عدالت میں پیش کیا۔

    پولیس کی جانب سے ملزم فیضان شیرپاؤ کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ، جس پر دالت نے پولیس کی ملزم کے 14روزہ جسمانی ریمانڈکی استدعامسترد کردی۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ غربی نے ملزم کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور تفتیشی افسر کو 30 آگست تک کیس چالان جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    ملزم سیکورٹی گارڈ کی نوکری کرتا تھا اور خاتون کو ہراساں کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پربھی وائرل ہوئی تھی۔

    گذشتہ روز کراچی کے علاقےاتحاد ٹاؤن میں خاتون کوہراساں کرنیوالاملزم فیضان پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہوا تھا ، ملزم پرائیویٹ سکیورٹی گارڈ ہے۔

    پولیس نے فوٹیج کی مدد سے ملزم کا سراغ لگایا تھا ، پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم صدام چوک اتحاد ٹاؤن کا رہائشی ہے اور وہ خواتین ٹیچرز کو آتے جاتے ہراساں کرتاتھا۔

  • عمران اسماعیل   2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    عمران اسماعیل 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کراچی : انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسداد دہشت گردی عدالت میں احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی کے مقدمے می ٹیپو سلطان پولیس نے سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کو عدالت پیش کیا۔

    تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم کیخلاف سرکاری املاک کونقصان پہنچانےاوردہشت پھیلانےکےالزامات ہیں،تفتیشی افسر

    پولیس نے رہنما پی ٹی آئی سے تفتیش کے لئے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، جس پر عدالت نےعمران اسماعیل کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    عدالت نے عمران اسماعیل کو پیر کے روز دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے پیشرفت رپورٹ بھی طلب کرلی۔

    عمران اسماعیل نے انسداد دہشتگردی عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف بنایا گیا مقدمہ جھوٹا ہے،میں موقع پر موجود ہی نہیں تھا۔

    صحافی نے سوال کیا کہ پارٹی کی تبدیلی کے لئے کوئی دباوٴ ہے؟ جس پر عمران اسماعیل نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھ پر کوئی دباوٴ نہیں ہے۔

    گذشتہ روز پولیس نے پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کو ڈیفنس فیز 8 سے حراست میں لیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ارسلان تاج نے سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کو حراست میں لئے جانے کی تصدیق کردی۔

    پولیس نے بتایا کہ سابق گورنر سندھ کو ان کے دوست کے گھر سے دہشت گردی کیس میں درج مقدمے پر ابتدائی طور پر شعبہ تفتیش کی جانب سے حراست میں لیاگیا ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا ٹیپو سلطان تھانے میں 10 مئی کو مقدمہ درج کیا گیا تھا، ایف آئی آر میں شاہنواز جدون، سعید اعوان، آفتاب صدیقی، خرم شیر زمان کا نام شامل ہے۔

  • عمران خان کا بھانجا حسان  نیازی  2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    عمران خان کا بھانجا حسان نیازی 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    اسلام آباد : سیشن عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کو دوروزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی سیشن عدالت میں حسان خان نیازی کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

    ایڈیشنل سیشن جج امید علی بلوچ نے سماعت کی، تھانہ رمنا کے تفتیشی آفیسر اے ایس آئی ساجد عدالت میں پیش ہوئے۔

    جج نے استفسار کیا کہ آپ نے حسان خان نیازی کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر سے گرفتار کیا، جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ ہم نے حسان نیازی کو جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سے گرفتار کیا۔

    جج نے استفسار کیا کہ آپ کیوں اس طرح لوگوں کو اٹھا لیتے ہیں ، جس پر تفتیشی افسر کاکہنا تھا کہ حسان خان نیازی کے خلاف مقدمہ درج تھا اس لیے گرفتار کیا ہے۔

    جج نے پولیس افسر کو ہدایت کی کہ گیارہ بجے حسان خان نیازی کے وکیل پیش ہو گئے آپ نے ملزم کو لازمی عدالت میں پیش کرنا ہے۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ حسان خان نیازی کو علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرنا چاہ رہے ہیں اسکے بعد ادھر لے آئیں گے، جس پر جج نے ریمارکس دیے کہ آپ حسان نیازی کے متعلق جوڈیشل مجسٹریٹ کا حکم نامہ لائیں گے یہاں جو درخواست ہے اس متعلق اپنا فیصلہ بھی دوں گا۔

    حسان نیازی کے وکیل نے استدعا کی کہ حسان نیازی وکیل ہیں عدالت میں ہتھکڑی کو کھولا جائے تو تفتیشی افسر نے کہا کہ گاڑی جو بھاگی ہے وہ ریکور کرنا ہے اور جو ساتھی تھا اس کو بھی پکڑنا ہے، ابھی تک حسان نیازی نے ساتھی کا نام بھی نہیں بتایا۔

    حسان نیازی کے وکیل نے کہا کہ ایف آئی آر غلط یا ٹائم گرفتاری غلط ہے، عدالت نے دیکھنا ہے اور فیصلہ کرنا ہے۔

    تفتیشی افسر کی جانب سے حسان نیازی کے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، حسان نیازی کے وکیل علی بخاری نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ میرا موکل اپنے کولیگز کے ہمراہ جوڈیشل کمپلیکس میں دہشتگردی عدالت میں پیش ہوا۔ دہشتگردی عدالت کے جج راجہ جواد صاحب نے ضمانت منظور کی۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ کون سا بیرئر ہے جوڈیشل کمپلیکس میں آپ نے بھی دیکھا ہوا ہے، ویڈیوز موجود ہیں سی سی ٹی وی ویڈیوز منگوا لیں گے وکلا کے درمیان سے حسان کو گرفتار کیا گیا۔

    حسان نیازی کے وکیل نے سوال کیا تفتیشی نے کیا تفتیش کرنی ہے، کہ گاڑی کا کلر کون سا ہے،کہاں سے آرہے تھے، دستاویزات سے ثابت ہے کہ غیر قانونی حراست میں رکھا گیا، پولیس کو شو کاز نوٹس جاری کیا جائے۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ حسان نیازی کو مختلف تھانوں میں گھماتے رہے، تھانے سے ایک پین بھی لیکر نکلا جائے تو اس کا اندراج ہو تا ہے، پولیس کے تمام اقدامات غیر قانونی ہیں جن کو تحفظ نہیں دیا جاسکتا۔ میرے موکل کو ایف آئی آر سے قبل گرفتار کیا گیا مختلف تھانوں میں گھمایا گیا پھر ایف آئی آر درج کی گئی، غیر قانونی عمل پر مقدمہ خارج کیا جائے،ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    عمران خان کے بھانجے کے وکیل نے کہا کہ پولیس کے بقول ایف آئی آر گیارہ بجے ہوئی ، ایف آئی آر بعد میں دی گئی بندہ پہلے اٹھایا گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ کی مداخلت پر ایف آئی آر دی گئی ورنہ انھوں نے ہمیں دہشت گرد بنا دینا تھا۔

    وکیل نے بتایا کہ وکلاء کو بلا کر حسان نیازی سے ملنے بھی نہیں دیا گیا، عمران ریاض اور جمیل فاروقی کی مجسٹریٹ نے کھڑے کھڑے ہتھکڑیاں کھلوائیں تھیں، جو بیریئر توڑا گیا پولیس کی جانب سے وہ تحویل میں لیا گیا۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمپلیکس کی روڈ پر بیریئر کہاں موجود ہے، جوڈیشل کمپلیکس کے داخلی راستے پر کیمرے بھی لگے ہوئے ہیں، پولیس کیسے ثابت کرے گی کہ ناکہ توڑا گیا، ناکہ توڑنے کیلئے ناکے کا ہونا بھی ضروری ہے، بے بنیاد ایف آئی آر پر ریمانڈ نہیں دیا جانا چاہیے۔

    وکیل نے مزید بتایا کہ سینیئر وکلاء کے سامنے حسان نیازی کو اغوا کیا گیا، پولیس نے گاڑی تلاش کرنا ہے تو سی سی ٹی وی اور سیف سٹی کیمروں سے تلاش کرے، آئی جی اسلام آباد نے جج ظفر اقبال کی عدالت میں سیاسی تقریر کی، ایف آئی آر کو ڈسچارج کیا جائے یا ضمانت دی جائے۔

    پراسکیوٹر نے کہا کہ حسان نیازی پر اقدام قتل کی ایف آئی آر ہے، سادہ نوعیت کا کیس نہیں سیاسی تناظر میں بھی عدالت دیکھے، عدالت دیکھے پولیس کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، پولیس کو ڈنڈوں سے مارا جارہا ہے پتھرائو کیا جارہا ہے، گاڑی کی ریکوری کرنی ہے، پولیس کی تفتیش کو متاثر نہیں کیا جاسکتا پہلا ریمانڈ مانگا جارہا ہے، حسان نیازی نامزد ہیں ان کو ضمانت نہیں دی جاسکتی۔

    دلائل کے بعد عدالت نے عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کا دوروزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔