Tag: جسمانی صحت

  • ذہنی صلاحیت بڑھانے کا نہایت آسان طریقہ

    ذہنی صلاحیت بڑھانے کا نہایت آسان طریقہ

    کسی بھی انسان کیلیے ذہنی اور جسمانی صحت بنیادی اہمیت کی حامل ہوتی ہے، جسے برقرار رکھنا اور بہتر بنانے کیلئے کوشش جاری رکھنی چاہیے۔

    عام طور پر لوگ دماغی صحت کو مضبوط بنانے کیلئے اچھی غذاؤں کا استعمال کرتے ہیں لیکن اگر اس کے ساتھ دیگر سرگرمیون کو بھی شامل کرلیا جائے تو نتائج مزید بہتر ہوسکتے ہیں۔

    اس حوالے سے ایک تحقیق میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ محض چند منٹ کی چھوٹی سی سرگرمی انسان کو پہلے سے زیادہ ہوشیار اور کام پر زیادہ توجہ مرکوز کرنے میں مدد فراہم کرسکتی ہے۔

    نیورو سائنس کے مطابق کم سے کم دو منٹ کی سرگرمی بھی آپ کے دماغ کا حجم بڑھا کر واضح علمی فوائد فراہم کر سکتی ہے۔

    محقین اس بات پر متفق ہیں کہ جو کچھ آپ سیکھتے ہیں اسے سیکھنا، ذہن میں برقرار رکھنا اور استعمال کرنے کی صلاحیت کو مزید بہتر بنانا ممکن ہے، وہ بھی صرف ایک معمولی سی ورزش سے۔ جس کے ذریعے آپ کی یادداشت پہلے سے زیادہ مضبوط ہوسکتی ہے۔

    جرنل آف ایپیڈیمولوجی اینڈ کمیونٹی ہیلتھ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جسمانی سرگرمی سے تنظیم، ترجیح اور منصوبہ بندی جیسی اعلیٰ سطح کی علمی مہارتوں کو نمایاں طور پر بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

    اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ ’اعتدال پسند مشق‘ میں آہستہ چلنے جیسی ورزشیں شامل ہیں جیسے کہ جاگنگ، سیڑھیاں چڑھنا وغیرہ تو کسی بھی دوسری سرگرمی کے بارے میں سوچیں جو آسان نہ ہو، مگر ایسی ورزش جسے کرتے وقت آپ اپنی بات چیت جاری رکھ سکتے ہوں جیسے کہ سائیکلنگ، تیراکی، ایچ آئی آئی ٹی اور تیز دوڑنا وغیرہ۔

    دوسری جانب تھوڑی سی بھی ورزش نہ کرنے کی عادت آپ کی ذہنی صلاحیتوں پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جو افراد چھوٹی سی بھی سرگرمی میں حصہ نہیں لیتے، ان کی یادداشت میں بہت زیادہ نہیں مگر 1 سے 2 فیصد کمی واقع ہوئی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ ہوشیار اور حاضر دماغ بننا چاہتے ہیں تو دن میں کم از کم 6 منٹ ورزش یا اس سے زیادہ وقت کے لیے ورزش کریں کیونکہ اس عمل سے ذہن کے ساتھ ساتھ جسمانی طور پر بھی آپ خود کو زیادہ توانا محسوس کریں گے۔

  • نیند کی کمی انسانی اور جسمانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے، تحقیق

    نیند کی کمی انسانی اور جسمانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے، تحقیق

    لندن: ماہرین نے بہت دیر تک جاگنے والوں کو متنبہ کیا ہے کہ کم سونے سے دماغ کی کام کرنے کی صلاحیت بہت بری طریقے سے متاثر ہوتی ہے اور اس سے بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیند کی کمی سے متعلق برطانوی ماہرین نے تحقیق کی جس کے دوران یہ نتیجہ سامنے آیا کہ روزانہ 7 گھنٹے سے کم نیند جسمانی اور ذہنی کارکردگی پر اثر انداز ہوتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق کم سونے والے افراد کا مدافعتی نظام بری طریقے سے متاثر ہوتا ہے جس کے بعد وہ اکثر بیمار رہتے ہیں اور اُن کے دماغ کے کام کرنے کی صلاحیت بھی متاثر ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: سوشل میڈیا پرسکون نیند کا دشمن قرار

    تحقیقاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ جو لوگ مسلسل 20 گھنٹے تک جاگتے رہتے ہیں وہ کچھ وقت کے بعد سوچنے سمجھنے کی صلاحیت سے  محروم ہوجاتے ہیں اور اُن کا دماغ ماؤف ہوجاتا ہے۔

    طبی ماہرین  کا کہنا ہے کہ کوئی بھی شخص نیند کی کمی کا شکار  اُس وقت ہوتا ہے جب اعصابی طور پر وہ پرسکون نہ ہو اور اُسے پریشانیوں کا سامنا ہو۔

    ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ اعصاب کو پرسکون بنانے کے لیے چند دماغی و جسمانی ورزشیں کی جاسکتی ہیں علاوہ ازیں ہلکی غذائیں استعمال کرنا بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔

    اسے بھی پڑھیں: مکمل نیند کامیاب اور خوشحال زندگی کا راز

    اسی سے متعلق: پرسکون نیند کے لیے 5 غذائیں

    طبی ماہرین کے مطابق اگر تجویز کردہ غذائیں شام یا رات سونے سے قبل استعمال کرلی جائیں تو آپ اچھی اور بھرپور نیند سو سکتے ہیں۔

    قبل ازیں برطانیہ کے طبی ماہرین نے متنبہ کیا تھا کہ ماؤں کی کم یا کچی نیند بچوں پر اثر انداز ہوتی ہے جس کے باعث اُن کی نشوونما بری طریقے سے متاثر ہوتی ہے اور وہ معاشرے میں عام لوگوں کے مقابلے میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔

    اسے بھی پڑھیں: ماؤں کی کم نیند بچوں کی نشوونما کو متاثر کرتی ہے، تحقیق

    برطانوی ماہرین نے حالیہ تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف تھا کہ جو مائیں بے خوابی کا شکار ہوتی ہیں اُن کے بچوں کی نشوونما اور دماغی صحت بری طریقے سے متاثر ہوتی ہے۔  تحقیق کے دوران ماہرین نے کم نیند کی بیماری میں مبتلا ماؤں اور اُن کے بچوں کی صحت کا جائزہ لیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ بچوں کے سونے کا معاملہ خاندانی نظام کے تحت چلتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔