Tag: جسٹس (ر) جاوید اقبال

  • نیب نے 71 ارب وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے: جسٹس (ر) جاوید اقبال

    نیب نے 71 ارب وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے: جسٹس (ر) جاوید اقبال

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال نے کہا ہے کہ نیب میگاکرپشن مقدمات کو انجام تک پہنچانے کے لئے پر عزم ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ 2019 میں دگنی شکایات، انکوائریاں اورانویسٹی گیشنزکو نمٹایا.

    چیئرمین نیب نے کہا کہ ادارے نے 71 ارب وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے، گذشتہ 22 ماہ میں عدالتوں میں بدعنوانی کے 600 ریفرنس دائر کئے.

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ قومی وبین الاقوامی معتبراداروں نےنیب کی کوششوں کوسراہا ہے، گیلانی وگیلپ سروے کےمطابق59 فی صد افراد نیب پراعتماد کرتے ہیں.

    مزید پڑھیں: نیب کا احد چیمہ کی اربوں روپے کی جائیدادیں اور بینک اکاؤنٹس تحویل میں لینے کا حکم

    اس موقع پر جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سی پیک منصوبوں کی نگرانی کے تناظرمیں مفاہمتی یادداشت پردستخط کئے.

    خیال رہے کہ گزشتہ دونوں نیب نے پی پی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کو اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا.

    خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زاید اثاثوں کا کیس تھا، اس ضمن میں تفتیش جاری ہیں، انھیں آج سکھر منتقل کیا جائے گا.

  • نیب نے 20 ماہ میں 71 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے: جاوید اقبال

    نیب نے 20 ماہ میں 71 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے: جاوید اقبال

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ہم نے 20 ماہ میں 71 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیب لاہور کے دورہ کے موقع پر کیا. ڈی جی نیب سلیم شہزاد نے اس موقع پر میگا کرپشن کیسزپر چیئرمین کو بریفنگ دی.

    [bs-quote quote=”رپشن کے خاتمے کی لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں” style=”style-8″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب نے لاہور بیورو کی کارکردگی کو سراہا. جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کیسز کے مقدمات کو انجام تک پہنچانا ترجیح ہے.

    انھوں‌ نے کہا کہ نیب نے 71 ارب روپےقومی خزانے میں جمع کرائے، یہ سلسلہ جاری رہے گا.

    مزید پڑھیں: نیب کراچی نے عاطف زمان سے انکوائری کے لیے کمر کس لی

    مزید پڑھیں:  نوازشریف کیخلاف سرکاری گاڑیوں کا کیس:دفترخارجہ کے سینئرحکام بھی نیب کےریڈار پر

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خاتمے کی لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں.

    خیال رہے کہ 27 اگست 2019 کو چیئرمین نیب نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ نیب افسران بنا کسی خوف اپنا کام ایمانداری کے ساتھ جاری رکھیں۔

    اس موقع پر  ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان ملنگی نے چیئرمین نیب کو بریفنگ دی۔

  • نیب پاکستان کو 100 فیصد کرپشن فری بنانے کے لیے پرعزم ہے، چیئرمین نیب

    نیب پاکستان کو 100 فیصد کرپشن فری بنانے کے لیے پرعزم ہے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب پاکستان کو 100 فیصد کرپشن فری بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب شفافیت، پیشہ واریت پر عمل پیرا ہے، نیب کی کوششوں سے کرپشن کے خلاف تاثر میں بہتری آئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ درجہ بندی میں پاکستان 175 میں سے 116 ویں نمبر پر ہے، بدعنوانی کے اثرات سے آگاہی کے لیے کردار سازی انجمنیں قائم کی ہیں۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، جس کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، نیب کی کرپشن فری پاکستان پالیسی کامیابی سے جاری ہے۔

    مزید پڑھیں: کرپشن کے خلاف بڑے ناموں پر کبھی مکمل ہاتھ نہیں ڈالا گیا، چیئرمین نیب

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کی آگاہی، تدارک اور قانون پر عملدرآمد کی پالیسی جاری رہے گی، سیکشن 33 کے تحٹ آگاہی و تدارک پالیسی کا اختیار حاصل ہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ملک بھر میں 60 پریونشن کمیٹیاں قائم کی ہیں، یہ کمیٹیاں سرکاری اداروں کے ساتھ مل کر عوام کے مسائل حل کررہی ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کی کوششوں سے سرکاری اداروں کے ون ونڈو آپریشن میں نمایاں بہتری آئی ہے، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں 50 سے زائد کردار سازی انجمنیں بنانے کا تجربہ بھی کامیاب رہا۔

  • میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، چیئرمین نیب

    میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میگاکرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت پراسیکیوشن اور آپریشن ڈویژن کی ماہانہ کارکردگی سے متعلق اجلاس ہوا جس میں علاقائی بیوروز کی کارکردگی کو موثر بنانے کے لیے نظام وضع کیا جائے۔

    [bs-quote quote=”نیب کی کوششوں سے سرکاری اداروں کے ون ونڈو آپریشن میں نمایاں بہتری آئی ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب” author_job=”جاوید اقبال”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جس کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، نیب کی کرپشن فری پاکستان پالیسی کامیابی سے جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب کی آگاہی، تدارک اور قانون پر عملدرآمد کی پالیسی جاری رہے گی، سیکشن 33 کے تحت آگاہی و تدارک پالیسی کا اختیار حاصل ہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ملک بھر میں 60 پریونشن کمیٹیاں قائم کی ہیں، یہ کمیٹیاں سرکاری اداروں کے ساتھ مل کر عوام کے مسائل حل کررہی ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کی کوششوں سے سرکاری اداروں کے ون ونڈو آپریشن میں نمایاں بہتری آئی ہے، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں 50 سے زائد کردار سازی انجمنیں بنانے کا تجربہ بھی کامیاب رہا۔

    انہوں نے کہا کہ مضاربہ اسکینڈل اور غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے متاثرین کو رقوم واپس دلوانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لارہے ہیں۔

  • چیئرمین نیب کی آغاسراج درانی  کےخلاف بدعنوانی  کاریفرنس دائرکرنےکی منظوری

    چیئرمین نیب کی آغاسراج درانی کےخلاف بدعنوانی کاریفرنس دائرکرنےکی منظوری

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے آغاسراج درانی کےخلاف بدعنوانی کاریفرنس دائرکرنےکی منظوری دے دی ۔ملزم پرقومی خزانےکوایک ارب60کروڑ نقصان پہنچانےکاالزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹوبورڈ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب سمیت دیگرحکام نے شرکت کی۔

    ایگزیکٹوبورڈ کے اجلاس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی کےخلاف بدعنوانی کاریفرنس دائرکرنےکی منظوری دی گئی ، ملزم پر اختیارات کاغلط استعمال اورغیرقانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے ، جس سے قومی خزانے کوایک ارب60 کروڑ کا نقصان پہنچا۔

    اعلامیہ کے مطابق سینیٹرروبینہ خالداور مظہرالاسلام کے خلاف ریفرنس کی منظوری دی گئی جبکہ اکرم درانی،شیراعظم،غلام نظامانی سمیت12انکوائریوں کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    نیب اعلامیہ میں کہا گیا سابق ڈائریکٹر تعلیم فاٹا فضل المنان کےخلاف بھی ریفرنس کی منظوری دی ، ملزم پر اساتذہ کی جعلی بھرتیوں کا الزام ہے۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب نے کہا میگا کرپشن مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچاناترجیح ہے، مقدمات کوقانون کےمطابق انجام تک پہنچایا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : نیب “احتساب سب کے لئے” کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، چیئرمین نیب

    یاد رہے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کا کہنا تھا بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑہے، نیب “احتساب سب کے لئے” کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔

    ان کا کہنا تھا نیب بد عنوان عناصر ، اشتہاری اور مفرور ملزمان کے مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے پر یقین رکھتاہے اور اس ضمن میں ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

  • آئندہ نیب میری اجازت کےبغیرگریڈ 19 یااس سےاوپر کےافسرکوازخود گرفتارنہ کرے، چیئرمین نیب

    آئندہ نیب میری اجازت کےبغیرگریڈ 19 یااس سےاوپر کےافسرکوازخود گرفتارنہ کرے، چیئرمین نیب

    لاہور : چیئرمین نیب جاویداقبال کا کہنا ہے ایک بات طے ہے کہ نیب احتساب کا عمل نہیں روکے گا اور جس کسی نے بھی کرپشن کی ہے اسے کسی صورت رعایت نہیں دی جائےگی، ملک کاہم پرکچھ قرض ہےجوہم نےاتارناہے، آئندہ نیب کا ریجنل آفس گریڈ 19 یا اس سے اوپر کے افسر کو از  خود گرفتار نہیں کر ےگا ،مجھ سے پیشگی اجازت لی جائےگی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں چیئرمین نیب جاویداقبال نے سول سیکرٹریٹ میں افسران سےخطاب کرتے ہوئے کہا بیورو کریسی ملک کےلیےریڑھ کی ہڈی ہے، بلا خوف و خطر قانون کے تحت فرائض انجام دے، اگر وہ فیصلے نہیں کرے گی تو ہم آگے کیسے بڑھیں گے، حکومت پالیسی بناتی ہے اور عملدرآمد بیورو کریسی کا کام ہے۔

    بیورو کریسی ملک کےلیےریڑھ کی ہڈی ہے

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا پروپیگنڈاکیاگیانیب کی وجہ سے بیورو کریسی نے کام چھوڑ دیا، جائزہ لیا تو بیورو کریسی کے مقدمات نہ ہونے کے برابر تھے، پروپیگنڈے کا مقصد نیب پر الزام، بیوروکریسی کی حوصلہ شکنی تھا، بدعنوان عناصرسے330ارب قومی خزانےمیں جمع کرائے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا آج ہم اگرعہدوں پرفائزہیں توپاکستان کی وجہ سےہیں، ملک کاہم پرکچھ قرض ہےجوہم نےاتارناہے، بیوروکریسی سیاسی دباؤ بالائےطاق رکھے، عدالت بیوروکریسی کےقانونی اقدامات کاتحفظ کررہی ہے، بیوروکریسی قانون کےمطابق کام کرےتونیب کیوں بلائےگا۔

    ان کا کہنا تھا کسی سیکرٹری کیخلاف شکایت آئی توذاتی طورپر جائزہ لوں گا، آئندہ نیب کا ریجنل آفس گریڈ 19 یا اس سے اوپر کے افسر کو از خود گرفتار نہیں کر ےگا ،مجھ سے پیشگی اجازت لی جائےگی اور کرپشن کے الزام میں گرفتار کسی افسر کو ہتھکڑی بھی نہیں لگائی جائےگی۔

    کرپشن کے الزام میں گرفتار کسی افسر کو ہتھکڑی بھی نہیں لگائی جائےگی

    چیئرمین نیب نے کہا کہ گزشتہ برس پنجاب میں میگا کرپشن کیسز سامنے آئے اور ہم نے جن بیورو کریٹس کے خلاف کارروائی کی ان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں اور شواہد سے ثابت کروں گا نیب جوکام کر رہا ہے وہ درست ہے۔

    ان کا کہنا تھا میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا سب کی اولین ترجیح ہے اور نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کی پالیسی پر قانون کے مطابق بلا تفریق عمل پیرا ہے، بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے اور نیب افسران قومی فریضہ سمجھ کر فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ جائز معاملات میں افسران کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے گا، کوئی بھی افسر کسی وقت بھی مجھ سے مل سکتا ہے، افسران کرپشن کے خاتمے کے لئے کلیدی کردار ادا کریں۔

    جس کسی نے بھی کرپشن کی ہے اسے کسی صورت رعایت نہیں دی جائےگی

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بیورو کریسی مکمل ذمہ داری اور اعتماد کے ساتھ فرائض انجام دے اور دیکھے کہ کام کرنے کے لیے ماحول سازگار ہے یا نہیں، بیوروکریسی دیکھے تقرری کی مدت اور تقرر و تبادلے میرٹ پر اور درست ہو رہے ہیں یا نہیں۔

    انہوں نے کہا نیب آپ سب کا ادارہ ہے، ایسا قدم نہیں اٹھائے گا ، جس سے ملکی معیشت کو نقصان ہو، نیب صوبائی حکومتوں سے مکمل تعاون کرے گا،صوبائی محکمے اپنا ایک فوکل پرسن تعینات کریں جو نیب کے ساتھ مل کر کام کرے ، ایک بات طے ہے کہ نیب احتساب کا عمل نہیں روکے گا اور جس کسی نے بھی کرپشن کی ہے اسے کسی صورت رعایت نہیں دی جائےگی ۔

  • نیب نے303ارب روپے وصول کرکے خزانے میں جمع کرائے، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    نیب نے303ارب روپے وصول کرکے خزانے میں جمع کرائے، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ہم احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، موجودہ دور میں نیب نے4ارب10کروڑ روپے کی وصولی کرائی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں افسران کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ قومی احتساب بیورو کو مجموعی طور پر مارچ2019تک 54ہزار سے زائد شکایات ملیں۔

    انہوں نے بتایا کہ کرپشن کے590ریفرنس احتساب عدالتوں میں دائر کئے گئے، موجودہ دور میں نیب نے چار ارب10کروڑ روپے کی وصولی کروائی۔

    چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ قومی احتساب بیورو نے اب تک303ارب روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے، ہم احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

    مزید پڑھیں: نیب ہیڈ کوارٹرز کو بارود سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے: جسٹس (ر) جاوید اقبال کا انکشاف

    چیئرمین نیب نے پراسیکیوشن کو ہدایت دی کہ ریفرنسز کی جلد سماعت کے لئے درخواستیں دیں، کرپشن کے خلاف جنگ کو قومی فریضہ سمجھتے ہیں، میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا ادارے کی اوّلین ترجیح ہے۔

  • نیب اجلاس: سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سمیت 13 انکوائریز کی منظوری

    نیب اجلاس: سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سمیت 13 انکوائریز کی منظوری

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب بیورو (نیب) کے اجلاس میں سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سمیت 13 انکوائریز کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں کرپشن کیسز کی تحقیقات میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا جبکہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات پر پیشرفت رپورٹ بھی زیر غور آئی۔

    اجلاس میں 13 انکوائریوں کی منظوری دی گئی، سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، غلام ربانی، سابق سیکریٹری مواصلات شاہد اشرف تارڑ، سابق چیئرمین اوقاف صدیق الفاروق اور سابق ایم ڈی شیخ عابد کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں چوہدری شجاعت حسین، پرویز الہٰی، سابق چیئرمین سی ڈی اے کامران لاشاری، سابق ڈائریکٹر غلام سرور سندھو و دیگر کےخلاف بھی بدعنوانی ریفرنس کی منظوری دی گئی۔

    ملزمان پر ڈپلومیٹک شٹل، ٹرانسپورٹ کے غیر قانونی ٹھیکے اور لائسنس دینے کا الزام ہے۔

    چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جس کا خاتمہ ذمہ داری ہے۔ میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔

    انہوں نے کہا کہ احتساب سب کے لیے کی پالیسی پرسختی سے عمل پیرا ہیں، فیس نہیں بلکہ ٹھوس شواہد کے مطابق کیس پر یقین رکھتے ہیں۔

    جاوید اقبال نے مزید کہا کہ بدعنوانی کے خاتمے کے لیے زیروٹالرنس کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق چیئرمین کے پی ٹی احمد حیات کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

    اجلاس میں سابق وائس چانسلر عبد الولی خان یونیورسٹی مردان احسان علی، ایگزیکٹو انجینئر ایری گیشن خیرپور ایاز احمد اور سابق پولیس افسران ملک نوید، میاں رشید و دیگر کے خلاف بھی ریفرنسز کی منظوری دی گئی تھی۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کرپشن فری پاکستان کے لیے بھرپور کوششیں کررہا ہے۔ وائٹ کالرکرائم کی تحقیقات نہ کرنے کی صلاحیت کا تاثر مسترد کرتے ہیں۔

    چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ 900 ارب روپے کے کرپشن کیسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے جا چکے ہیں۔

  • نیب کام، کام اورصرف کام پرقانون کے مطابق یقین رکھتا ہے‘ چیئرمین نیب

    نیب کام، کام اورصرف کام پرقانون کے مطابق یقین رکھتا ہے‘ چیئرمین نیب

    لاہور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب لاہورکا دورہ کیا جہاں انہیں ڈی جی نیب لاہورنے میگا کرپشن مقدمات پربریفنگ دی۔

    اس موقع پرچیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ متاثرین کولوٹی گئی رقوم کی واپسی بھی نیب کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، نیب لوٹی گئی 297 ارب کی رقم قومی خزانے میں جمع کرانے والا واحد ادارہ ہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، نیب کام، کام اورصرف کام پرقانون کے مطابق یقین رکھتا ہے۔

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے مطابق نیب لاہورکی کارکردگی نے مجموعی کارکردگی میں کلیدی کردارادا کیا ہے۔

    ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب نے فیروزپورہاؤسنگ سوسائٹی کے متاثرین میں رقم تقسیم کی اورڈی جی نیب کی زیرنگرانی نیب لاہورکی کارکردگی کوسراہا۔

    میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا‘ چیئرمین نیب

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ، اشتہاری اورمفرورملزمان کی گرفتاری ترجیح ہے۔

    جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کرپشن فری پاکستان کےعزم پرسختی سےعمل پیرا ہے، میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

  • میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا‘ چیئرمین نیب

    میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا‘ چیئرمین نیب

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ، اشتہاری اورمفرورملزمان کی گرفتاری ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس جاری ہے جس میں بدعنوانی کے ریفرنسزاور انکوائریوں کی منظوری کا امکان ہے۔

    چیئرمین نیب نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب کرپشن فری پاکستان کےعزم پرسختی سےعمل پیرا ہے، میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ، اشتہاری اورمفرورملزمان کی گرفتاری ترجیح ہے، قوم کی لوٹی رقوم کی واپسی، متاثرین کو رقوم کی واپسی کے لیے اقدامات کاعزم ہے۔

    چیئرمین نیب نے قوانین میں متوقع تبدیلی کی مخالفت کر دی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، ملک سےبد عنوانی کاخاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے.

    چیئرمین نیب نے قوانین میں متوقع تبدیلی کی مخالفت کرتے ہوئے 90 دن کے بجائے 15 دن کے ر یمانڈ کی تجویز پرتنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کوئی چوری یا ڈکیتی کا کیس نہیں، جو 15 دن میں حل کر لیا جائے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ یہ وائٹ کالرکرائم ہے، جسے ڈھونڈنا اتنا آسان نہیں،اگر وائٹ کالرکرائم لاہور سے شروع ہو، تو خلیجی ریاستیں اورپھر امریکا میں پلازے خرید لیے جاتے ہیں، وہ رقم منی لانڈرنگ سے وہاں پہنچائی جاتی ہے۔