Tag: جسٹس شوکت صدیقی

  • سپریم کورٹ، جسٹس شوکت عزیزکے الزامات پرضروری کارروائی کرے،  پاک فوج

    سپریم کورٹ، جسٹس شوکت عزیزکے الزامات پرضروری کارروائی کرے،  پاک فوج

    اسلام آباد: پاک فوج کے شعبہ نشراشاعت کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ کے جج نے ریاستی اداروں پر الزامات لگائے، سپریم کورٹ الزامات سے متعلق ضروری کارروائی کرے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ نشرو اشاعت  ( آئی ایس پی آر) نے اپنے ٹویٹر پیغام میں مختصر پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے  اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج شوکت عزیز صدیقی کے گزشتہ روز کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اداروں کا وقار اور احترام بے حد ضروری ہے۔

    جسٹس شوکت صدیقی جسٹس شوکت صدیقی

    آئی ایس پی آر کی جانب سے  جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ  ہائی کورٹ کے جج نے ریاستی اداروں پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں،  اداروں کے وقار کے تحفظ کے لیے ضروری ہے کہ سپریم کورٹ ان الزامات پر ضروری کارروائی شروع کرے۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مقدمات کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت صدیقی کے بیان کا از خود نوٹس لیا تھا۔

    چیف جسٹس نے  گزشتہ روز کی جانے والی تقریر پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے  کہنا تھا کہ اسلام آباد کے ایک جج کا بیان پڑھا، بہت افسوس ہوا۔بطورعدلیہ سربراہ یقین دلاتاہوں ہم پرکسی کادباؤنہیں، ہم پوری طرح آزاد اور خود مختار کام کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی بار سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس شوکت صدیقی نے عدلیہ اور پاک فوج پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کیے تھے ،ان کے خلاف پہلے سے ایک جوڈیشل ریفرنس سپریم کورٹ میں دائر ہے  جس کی سماعت جولائی کے آخری ہفتے میں ہو گی اور چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کونسل اس پرعدالتی کارروائی کرے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • دوبچیوں کے اغوا کاکیس، یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ ہمیں بچیاں ہر حال میں چاہییں، جسٹس شوکت صدیقی

    دوبچیوں کے اغوا کاکیس، یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ ہمیں بچیاں ہر حال میں چاہییں، جسٹس شوکت صدیقی

    اسلام آباد : دو بچیوں کے اغوا کے کیس میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ ہمیں بچیاں ہر حال میں چاہییں، سمجھ لیں دونوں بچیاں میری اپنی بیٹیاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ڈیڑھ سال سے لاپتہ دوبچیوں سمعیہ اور ادیبہ کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی ، سیکرٹری داخلہ ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ایس ایس پی ساجد کیانی ،ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد محمود کیانی عدالت میں پیش ہوئے۔

    جسٹس شوکت عزیز نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ افسوس اسلام آبادپولیس بچیوں کوبازیاب نہ کرا سکی۔

    جس پر پولیس حکام نے عدالت کو بتایا کہ پولیس کوشش کررہی ہے،جلدبچیاں بازیاب ہوں گی۔

    جسٹس شوکت عزیز نے ریمارکس میں کہاکہ پولیس کی کوششوں میں وہ تڑپ نظر نہیں آ رہی، ذہن نشین کرلیں بچیاں ہر حال میں چاہئیں،سمجھ لیں دونوں بچیاں میری اپنی بیٹیاں ہیں۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کوبتایاکہ بچیاں ہماری بھی بیٹیاں ہیں۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 31 جنوری تک ملتوی کردی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • الیکشن ایکٹ ترمیمی رپورٹ 30 نومبر تک جمع کرائی جائے،اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم

    الیکشن ایکٹ ترمیمی رپورٹ 30 نومبر تک جمع کرائی جائے،اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم

    اسلام آباد : جسٹس شوکت صدیقی نے کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ پرعدالتی حکم پر جواب داخل نہیں کیا گیا جب کہ راجہ ظفرالحق کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ بھی پیش کی جائے.

    یہ احکامات اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت صدیقی نے فیض آباد دھرنے سے متعلق مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے دیئے اس موقع پرعدالت میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، سیکرٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد اور کمشنر اسلام آباد سمیت دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے.

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن ایکٹ 2017 سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کا 2صفحات پرمشتمل حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے جسے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے تحریر کیا ہے.

    اے آر وائی نیوز کو موصول حکم نامے کی کاپی کے متن کے مطابق عدالت نے راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ طلب کر رکھی ہے جس کے لیے سیکریٹری داخلہ کو خط لکھنے کا حکم بھی دیا گیا ہے.

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سیکریٹری داخلہ کے مطابق راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ حتمی نہیں جب کہ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ یہ کمیٹی سابق وزیراعظم نوازشریف کے حکم پرتشکیل دی گئی تھی.

    حکم نامے میں بیرسٹر ظفر اللہ کو 30 نومبر کو الیکشن ایکٹ ترمیم رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا جب کہ ترمیمی کمیٹی کے کردار پر بھی عدالت نے رپورٹ طلب کرلی ہے بعد ازاں کیس کی سماعت 4 دسمبر تک کے لیے ملتوی کردی گئی تھی.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔