Tag: جسٹس شوکت عزیز

  • پرائیویٹ اسکولز کا گرمی کی چھٹیوں کی فیس وصول کرنا توہین عدالت ہے،جسٹس شوکت عزیز صدیقی

    پرائیویٹ اسکولز کا گرمی کی چھٹیوں کی فیس وصول کرنا توہین عدالت ہے،جسٹس شوکت عزیز صدیقی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پرائیویٹ اسکولز کو گرمی کی چھٹیوں میں فیس وصول نہ کرنے کا حکم برقرار رکھتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم کی سوداگری ظلم و استحصال ہے، پرائیویٹ سکولز کا فیس وصول کرنا توہین عدالت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے گرمی کی چھٹیوں میں فیس وصولی کا معاملہ پر پرائیویٹ اسکولز کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

    جسٹس شوکت عزیز نے واضح کیا کہ پرائیویٹ اسکولز کا گرمی کی چھٹیوں میں فیس وصول نہ کرنے کا حکم برقرار ہے، تعلیم کی سوداگری ظلم و استحصال ہے، جو کل ہنڈا 70 پر تھے آج پانچ پانچ لینڈ کروزرز پر پھرتے ہیں۔

    جسٹس شوکت عزیز نے ریمارکس دیئے کہ پرائیویٹ اسکولز کا گرمی کی چھٹیوں کی فیس وصول کرنا توہین عدالت ہے، جن سکولوں نے حکم عدولی کی ان کو توہین عدالت کے نوٹس بھیجیں گے۔

    مدعی راشد حنیف ایڈووکیٹ نے اپنے موقف میں سوال اٹھایا کہ کیا پرائیویٹ اسکولز بچوں کو غلط بیانی کی تعلیم دے رہے ہیں، کورٹ آرڈر پر مکمل عمل درآمد ضروری ہے۔

    جس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس میں کہا کہ کچھ اسکول ٹیچرز نے تنخواؤں کی عدم ادائیگی کی درخواست دی ہے، اس کو دیکھیں گے۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 11 جولائی تک ملتوی کر دی۔


    مزید پڑھیں :  اسلام آباد ہائی کورٹ کا پرائیویٹ اسکولوں کو موسم گرما کی تعطیلات کی فیس نہ لینے کا حکم


    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں پرائیویٹ اسکولوں میں گرمیوں کی چھٹی کے حوالے فیصلے کے بعد پرائیویٹ ایجوکیشنل اسٹیٹیوشن ریگولیٹری اتھارٹی نے اسکولوں کی جانب سے گرمیوں کی چھٹیوں کی فیس لینے سے متعلق نوٹیفیکشن جاری کیا تھا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ ہائی کورٹ نے اسلام آباد کے پرائیویٹ اسکولوں کو موسم گرما کی تعطیلات کی فیس نہ لینے کا حکم دیا تھا اور ساتھ ہی جن والدین نے
    اپنے بچوں کی موسم گرما کی فیس پہلے سے جمع کرا دی، ان کی فیس تعطیلات کے بعد ایڈجسٹ کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

    قبل ازیں سندھ ہائی کورٹ نے صوبے بھر میں موجود پرائیوٹ اسکولز کو موسمِ گرما کی تعطیلات کی فیس وصول نہ کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔

    خیال رہے کہ پرائیوٹ اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے چھٹیوں سے قبل نیا سال شروع ہوجاتا ہے اور جن کے والدین دو ماہ کی ایڈوانس فیس نہیں دے پاتے انہیں انتظامیہ کی جانب سے نئی کلاسسز میں بیٹھنےکی اجازت نہیں دی جاتی جس کے باعث اکثر اوقات والدین اور بچوں کو شدید ذہنی کرب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہائیکورٹ بارکو دھرنے والوں سے بات کرنے اورعدالتی فیصلے سے آگاہ کرنے کا ٹاسک دے دیا

    ہائیکورٹ بارکو دھرنے والوں سے بات کرنے اورعدالتی فیصلے سے آگاہ کرنے کا ٹاسک دے دیا

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز نے ہائیکورٹ بار کو دھرنے والوں سےبات کرنے اورعدالتی فیصلے سے آگاہ کرنے کاٹاسک دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیض آباد دھرنا ختم کرانے کی کوششیں جاری ہے ، جسٹس شوکت عزیز نے ہائیکورٹ بار کی کابینہ کو طلب کیا، جس پر سیکریٹری ،جوائنٹ سیکریٹری اور دیگرعہدیداران عدالت میں پیش ہوئے۔

    عہدیداران کے پیش ہوئے تو عدالت نے کہا آپ کو اہم ٹاسک دینا ہے، ہائیکورٹ بار دھرنے والوں کو فیصلے سے آگاہ کرے۔

    جسٹس شوکت عزیز نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عاشقان مصطفی ﷺبلندعالی مرتبت لوگ ہیں، شاید ملک آپ کی کوشش سے افراتفری سے بچ سکے۔

    جسٹس شوکت عزیز نے کہا کہ راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ طلب کررکھی ہے، ختم نبوت کیلئےجو کچھ کیا جارہاہے شاید ان کو پتہ نہیں۔

    عدالتی ریمارکس پر سیکریٹری ہائیکورٹ بارنے کہا ہم حالات دیکھ رہے ہیں، صورتحال کچھ اور ہے۔

    ال رہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم فیض آباد میں دھرنے کا سولہواں روز ہے ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود حکومت دھرنے والوں کو نہ ہٹا سکی،  مذاکرات کےکئی دور ناکام ہوئے جبکہ علما و مشائخ کا اجلاس بھی بے نتیجہ رہا۔


    مزید پڑھیں : اسلام آباد دھرنا: وزیر داخلہ کی عدالت سے مزید 2 دن کی مہلت طلب


    دھرنے کے شرکاء وزیر قانون کےاستعفٰی سے کم پر تیارنہیں جبکہ حکومت کا مؤقف ہے کہ بنا ثبوت کے وزیر سے استعفٰی نہیں لے سکتے۔ 

    گذشتہ روزاسلام آباد ہائیکورٹ نے وزرات داخلہ کوایک بارپھر دھرنا ختم کرانے کی ہدایت کی تھی، جس پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے عدالت سے اڑتالیس گھنٹے کا وقت لیاتھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔