Tag: جسٹس محسن اختر کیانی

  • پارلیمنٹ نے اربوں روپے کے کرپشن کیسز ختم کردیے،  جسٹس محسن اختر کیانی کے اہم ریمارکس

    پارلیمنٹ نے اربوں روپے کے کرپشن کیسز ختم کردیے، جسٹس محسن اختر کیانی کے اہم ریمارکس

    اسلام آباد : اسلام آباد کے جسٹس محسن اختر کیانی نے نیب دائرہ اختیار سے متعلق کیس پر اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ نے اربوں روپے کے کرپشن کیسز ختم کردیے اور ملزمان بیرون ملک بھی چلے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں نیب دائرہ اختیار سے متعلق کیس پر جسٹس محسن کیانی کے اہم ریمارکس سامنے آئے۔

    جسٹس محسن کیانی نے ریمارکس میں کہا کہ کرپشن کیس انکوائری سے پہلے دیکھ بھی لیا کریں نیب تحقیقات کربھی سکتا ہے یا نہیں ؟ پارلیمنٹ نے اربوں روپے کے کرپشن کیسز ختم کردیے، بغیر دانتوں والا نیب بھی انجوائے کرے اور لوگ بھی۔

    جسٹس محسن اختر کا کہنا تھا کہ 100 سے زائد بڑے کرپشن کیسز ختم ہوچکے ہیں اور کرپشن کیسز کے ملزمان بیرون ملک بھی چلے گئے ہیں لیکن جب پارلیمنٹ کو ہوش آئے گا تو بہت دیر ہو جائے گی۔

  • ججز کیخلاف سوشل میڈیا مہم پر توہین عدالت کی کارروائی، کیس سماعت کے لئے  مقرر

    ججز کیخلاف سوشل میڈیا مہم پر توہین عدالت کی کارروائی، کیس سماعت کے لئے مقرر

    اسلام آباد: ججز کیخلاف سوشل میڈیا مہم ‌پر توہین عدالت کی کارروائی کے لیے کیس مقرر کردیا، دونوں لارجر بینچ 14مئی کو سماعت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس بابر ستار کیخلاف سوشل میڈیا مہم کے معامے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین عدالت کی کارروائی کے لیے کیسز مقرر کردیا۔

    دونوں لارجر بینچ 14مئی کو توہین عدالت کارروائی کے لیے کیسز کی سماعت کریں گے۔

    گذشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین عدالت کی کارروائی کیلئےکیسزپر2لارجربینچ تشکیل دیئے تھے۔

    جسٹس محسن اختر کیانی کے معاملےپرچیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں3رکنی بینچ سماعت کرے گا، بینچ میں جسٹس گل حسن اورنگزیب ،جسٹس ارباب محمد طاہر شامل ہوں گے۔

    جسٹس بابر ستار کے خط پر جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ سماعت کرےگا ، جسٹس طارق محمود جہانگیری اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان بینچ کا حصہ ہوں گے۔

  • اسلام آباد سے کوئی اغوا ہوا تو سیکریٹری داخلہ اور آئی جی کے خلاف مقدمہ ہوگا،  جسٹس محسن اختر کیانی  کی تنبیہ

    اسلام آباد سے کوئی اغوا ہوا تو سیکریٹری داخلہ اور آئی جی کے خلاف مقدمہ ہوگا، جسٹس محسن اختر کیانی کی تنبیہ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے تنبیہ کی ہے کہ اسلام آباد سے کوئی اغوا ہوا تو سیکریٹری داخلہ اور آئی جی کے خلاف مقدمہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں بلوچ طلباء کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔

    شیر افضل مروت عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ کل میرے گھر چھاپہ مارا گیا۔ میرے ملازم کو پکڑ کر لے گئے ہیں۔

    جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہا کہ شیر افضل مروت کے گھر رات تین بجے کیوں گئے، میں بتا دیتا ہوں یہ کہیں گے کہ ہم گئے ہی نہیں تو شیر افضل مروت نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد دس دن کے لیے جیل جائیں ٹھیک ہوجائے گا۔

    جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا تھا کہ یہ لکی مروت نہیں، اسلام آباد کی بات کر رہے ہیں، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد ایم پی او آرڈرز کو غلط استعمال کرتے رہے، اب عدالتی فیصلے کے بعد وہ توہین عدالت کیس کا سامنا کر رہے ہیں۔ یہ ایم این اے اور وکیل ہیں، ان کے ساتھ اسلام آباد میں یہ ہو رہا ہے، اگر اسٹیٹ کے ادارے یہ کریں گے تو چوروں اور ڈاکووں سے شہریوں کی حفاظت کون کرے گا۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے سیکرٹری داخلہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری داخلہ آپ دیکھ لیں کسی دن اپنے گھر آنے والے کو گولی مارے گا، آپ ڈریں اس وقت سے جب قانون نافذ کرنے والے اداروں کیخلاف کوئی اٹھ کھڑا ہو۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کا کہنا تھا کہ اسلام آباد سے کوئی بھی بندہ اغوا ہوا تو آئی جی اسلام آباد اور سیکرٹری داخلہ کیخلاف مقدمہ درج ہوگا، سارے دنیا دیکھ رہی ہے، یہاں مختلف سفارتخانے ہیں، وہ دیکھ رہے ہوں گے کہ وہ کیسے دارالحکومت میں رہتے ہیں، بغیر وارنٹ کے لوگو کے گھروں میں داخل ہوتے ہیں، پرائم منسٹر ہوتے تو دیکھتے کہ یہاں کس طرح کام ہو رہے ہیں۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ یونیفارم کی عزت کو بحال کرانے کی ضرورت ہے، بعد ازاں کیس کی سماعت 28 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے پراپرٹی ٹیکس میں دو سو فیصد اضافے کا نوٹس معطل کردیا

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے پراپرٹی ٹیکس میں دو سو فیصد اضافے کا نوٹس معطل کردیا

    اسلام آباد: ہائی کورٹ نے اسلام آباد کے شہریوں کےلئے پراپرٹی ٹیکس میں دو سو فیصد اضافے کا نوٹی فکیشن معطل کر دیا، عدالت نے مقدمے کی پیروی تک شہریوں کے خلاف کارروائی سے بھی روک دیا ۔

    تفصیلات کے مطابق پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے حکم امتناع جاری کردیا، درخواست جماعت اسلامی کے میاں اسلم نے دائر کی تھی۔

    درخواست گزار کے مطابق میٹروپولیٹن کارپوریشن نے پراپرٹی ٹیکس پر دو سو فیصد اضافہ کیا ہے۔ اپنی اس درخواست میں جماعت اسلامی کے نائب امیر میاں محمد اسلم نے ایم سی آئی کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کر رکھا ہے۔

    ہائی کورٹ میں دائر کردہ درخواست میں موقف اختیار کیا گیاکہ میٹروپولیٹن کارپوریشن نےٹیکس میں دو سو فیصد اضافہ کر کے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے اور اس سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔

    درخواست کی سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے ایم سی آئی، سی ڈی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتے میں جواب طلب کرلیا ہے ۔ ہائی کورٹ نے کہاکہ آئندہ سماعت تک ایم سی آئی شہریوں کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرے۔

    عدالت نے سی ڈی اے کے ریوینیو ڈائریکٹر کو بھی خود پیش ہونے کا حکم صادر کرتے ہوئے کہا کہ فریقین اگلی سماعت سے قبل اپنے تحریری جواب عدالت کے روبرو جمع کرائیں۔

    یاد رہے کہ ایم سی آئی نے پراپرٹی ٹیکس میں اضافے کی منظوری گزشتہ سال دسمبر میں دی تھی اور اسے رواں سال جولائی سے نافذ ہونا تھا ، تاہم نئے ٹیکس بل اس لیے نہیں جاری ہوسکے کہ اس بات کا تعین نہیں ہوپا رہا ہے کہ ڈائریکٹر ریوینیو آیا کہ ٹیکس بڑھانے کے مجا ز ہیں یا نہیں۔

    رواں مالی سال کے فنانس بل کے تحت ایف بی آر کے مطابق چار سال سے پہلے فروخت کرنے پر 50 لاکھ کی پراپرٹی پر5 فیصد کیپیٹل گین ٹیکس ، ایک کروڑ کی پراپرٹی پر 10 فیصد کیپیٹل ٹیکس لاگو ہونا تھا۔

    ڈیڑھ کروڑ روپے کی پراپرٹی پر 15 فیصد اور 2کروڑ روپے کی پراپرٹی پر 20 فیصد کیپیٹل گین ٹیکس لگے گا۔

    اس وقت پراپرٹی ملکیت کے 3 سال کے اندر فروخت کرنے پر ٹیکس عائد ہے جب کہ 3 سال بعد پراپرٹی فروخت کرنے پر ٹیکس کی شرح صفر ہے، 30 جون کے بعد پراپرٹی ملکیت کے 10 سال کے اندر فروخت کرنے پر15 فیصد ٹیکس کی تجویز بھی دی گئی تھی۔

    یاد رہے اس سے قبل ایف بی آرنےبائیس بڑےشہروں کیلئےجائیدادکی قیمتیں بڑھانےکافیصلہ کیا تھا ، جائیداد کی ایف بی آر قیمتیں یکم جولائی سے مارکیٹ ویلیو کی 85 فی صد ہو جائیں گی۔