Tag: جسٹس محمدابراہیم

  • کوئی سمجھتا ہے انصاف نہیں ہوا تو قیامت کے دن میں ان کو اپنی سب سے بہتر نیکی دینے کو تیار ہوں، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ

    کوئی سمجھتا ہے انصاف نہیں ہوا تو قیامت کے دن میں ان کو اپنی سب سے بہتر نیکی دینے کو تیار ہوں، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ

    پشاور : چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس محمدابراہیم کا کہنا ہے کہ کوئی سمجھتا ہے انصاف نہیں ہوا تو قیامت کے دن میں ان کو اپنی سب سے بہتر نیکی دینے کو تیار ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس محمدابراہیم کے کمرہ عدالت میں ختم القرآن کااہتمام کیا گیا۔

    اس موقع پر چیف جسٹس محمد ابراہیم نے کہا کہ مارچ 2021 میں ایبٹ آباد میں یہ سلسلہ شروع کیا تھا، یہ ہمارے ملک کو امن کا گہوارہ بنا دے، اللہ ہمارے ملک پر رحم کرے،جو حالات ہیں اسےبہترکرے۔

    چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ اللہ سے دعا ہے ہمارے ملک میں انصاف کا بول بالا ہو، کچھ عرصہ میں1 ہزار سے زائد ایسی درخواستیں سنیں جودوسرے صوبوں سے یہاں آئیں، ہم نے کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کی، قانون کے مطابق درخواستوں کوسنا۔

    انھوں نے کہا کہ جتنے سائلین آئے ان کی ذمہ داری لیتا ہوں کہ میں نے ان کو انصاف دیا ، کوئی سمجھتا ہے انصاف نہیں ہوا تو قیامت کے دن میں ان کو اپنی سب سے بہتر نیکی دینےکوتیار ہوں۔

    جسٹس محمدابراہیم کا مزید کہنا تھا کہ یہاں کے جتنے ججز ہیں ان پر مکمل اعتماد ہے اور مجھے امید ہے پشاور ہائیکورٹ میں جو بھی آئے گا اس کو انصاف ملے گا کیونکہ پشاور ہائیکورٹ میں آئین و قانون کے مطابق فیصلے ہوتے ہیں۔

  • سانحہ آرمی پبلک اسکول،  جسٹس محمدابراہیم  تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ مقرر

    سانحہ آرمی پبلک اسکول، جسٹس محمدابراہیم تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ مقرر

    پشاور :  جسٹس محمدابراہیم کو سانحہ آرمی پبلک اسکول تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ مقرر کردیا گیا، وہ پشاور ہائی کورٹ کے سینئرجج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر سانحہ آرمی پبلک اسکول کی تحقیقات کے لئے جسٹس محمدابراہیم کو تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ مقرر کردیا گیا، جسٹس محمد ابراہیم خان پشاور ہائی کورٹ کے سینئر جج ہیں۔

    یاد 5 اکتوبر کو چیف جسٹس سپریم کورٹ نے سانحہ آرمی پبلک اسکول کی تحقیقات کیلئے پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو فوری طور پر کمیشن قائم کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہائی کورٹ کے جج پر مشتمل کمیشن کو چھ ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا یہ آرڈر ہم نے پہلے کیا تھا لیکن عمل نہیں ہوسکا ہم شر مندہ ہیں، پشاورمیں حالات کچھ ایسے ہوگئے تھے کہ کمیشن قائم نہیں ہوسکا۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ کا سانحہ اے پی ایس کی تحقیقات کیلئے فوری طور پر کمیشن قائم کرنے کا حکم

    دوسری جانب شہید بچوں کے والدین کا کہنا ہے سپریم کورٹ سے انصاف کی امید ہے ، چیف جسٹس نے کمیشن بھی بنا دیا ہے اور وہ 16 اکتوبر کو شہدا کے والدین سے اسکول میں ملاقات کریں گے۔

    یاد رہے 28 ستمبر کو سپریم کورٹ نے سانحہ آرمی پبلک اسکول ازخود نوٹس کیس سماعت کے لئے مقرر کیا تھا اور اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل کے پی اور متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کئے تھے۔

    خیال رہے چیف جسٹس نے دورہ پشاور میں اے پی ایس سانحے کے لواحقین سے ملاقات میں نوٹس لیا تھا اور دہشت گردی کے واقعے کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو پشاور آرمی پبلک اسکول میں خون کی ہولی کھیلی گئی تھی، دہشت گردوں نےعلم کے پروانوں کے بے گناہ لہو سے وحشت و بربریت کی نئی تاریخ رقم کی تھی۔

    آرمی پبلک اسکول میں ہونے والے دردناک سانحے اور دہشت گردی کے سفاک حملے میں 147 افراد شہید ہوگئے تھے، جن میں زیادہ تعداد معصوم بچوں کی تھی۔

    پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر طالبان کے حملے کے بعد پاکستان میں سزائے موت کے قیدیوں کی سزا پر عمل درآمد پر سات سال سے عائد غیراعلانیہ پابندی ختم کر دی گئی تھی۔

    جس کے بعد آرمی پبلک اسکول حملے میں ملوث کچھ مجرمان کی سزائے موت پر عملدرآمد کیا جاچکا ہے۔