Tag: جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب

  • جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب ڈینگی بخار میں مبتلا

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب ڈینگی بخار میں مبتلا

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا ڈینگی ٹیسٹ مثبت آگیا، ڈاکٹرز نے ان کو بیڈ ریسٹ کا مشورہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب ڈینگی بخار میں مبتلا ہوگئے، ذرائع نے کہا کہ ان کا گزشتہ روز ڈینگی ٹیسٹ مثبت آیا تھا اور ڈاکٹرز نے ان کو بیڈ ریسٹ کا مشورہ دیا ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس  ڈینگی بخار کی وجہ سے آج اور کل چھٹی پر ہیں۔

    خیال رہے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی میں ڈینگی کی وبا شدت اختیار کر گئی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 111 افراد ڈینگی مچھر کے حملوں کا شکار ہوئے۔

    محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ رواں سیزن میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 2393 تک پہنچ گئی ، راولپنڈی کی مختلف ہسپتالوں میں ڈینگی وائرس سے متاثرہ 338 افراد زیر علاج ہیں۔

  • ہم سخت آرڈرکریں تو ججز کیخلاف کارروائی شروع ہوجاتی ہے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب

    ہم سخت آرڈرکریں تو ججز کیخلاف کارروائی شروع ہوجاتی ہے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب

    اسلام آباد : اسلام آبادہائیکوٹ نے شہباز گل کےمغوی بھائی کو 6 اگست تک بازیاب کراکر پیش کرنے کا حکم دےدیا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے ہم سخت آرڈرکریں توججزکیخلاف کارروائی شروع ہوجاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں شہبازگل کےلاپتہ بھائی غلام شبیرکی بازیابی کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی۔

    درخواست گزار نے کہا کہ عدالت نےگزشتہ سماعت پرمغوی کوپیش کرنےکاحکم دیاتھا، اسٹیٹ کونسل کا کہناتھا کہاداروں کی رپورٹس کےمطابق مغوی ان کی حراست میں نہیں۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایک ادارے نے مغوی کی موجودگی سے انکار کیا دوسرے نے وقت مانگا، جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے پہلے بندہ اٹھانےکیلئے ایس ایچ او کو کہاجاتا تھا اب حکومت خودپالیسی کےمطابق یہ کرتی ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا اسٹیٹ کونسل صاحب آپ عدالت کےجذبات کس کوبتائیں گے؟ جس پر اسٹیٹ کونسل عبدالرحمان نے بتایا کہ میں چیف کمشنر اور آئی جی اسلام آباد کو خود بتاؤں گا تو عدالت کا کہنا تھا کہ وہ کیاکر لیں گے؟پھر ہم نے توان کے ہی خلاف آرڈرکرنےہیں۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے ہماری باتوں سے ان کوفرق نہیں پڑنا اتنی موٹی کھال ہے ، عدالتیں اب کیا کرسکتی ہیں؟ ادارے جب کہتے ہیں ہمیں نہیں پتہ یہ سب سےخطرناک ہے، ریاست کہتی ہے ہمیں نہیں پتہ بندہ کہاں ہےلیکن کچھ کرینگے بھی نہیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کا کہنا تھا کہ وزارت دفاع کی ہمت ہےکہ وہ ان معاملات میں جائے؟ ہم سخت آرڈرکریں توججزکیخلاف کارروائی شروع ہوجاتی ہے، عبدالرحمان چیمبر میں آنا ڈگری دکھادوں گا کہ اصل ہے، خود ڈگری دکھادوں آپ کوتلاش کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، پرانی ہائیکورٹ عمارت میں ڈگری دیوار پر لگی ہوئی تھی۔

    جسٹس میاں گل حسن نے سوال کیا 10 دن پہلے درخواست دائر ہوئی،حکومت نے اب تک کیا کیا؟ آج میں جو آرڈر کروں گا وہ وزیراعظم کے سامنے رکھا جائے، آئی جی کوکہنا تو بے فائدہ ہے،وزیر بھی کیا کرسکتے ہیں، یہ ملک کا نام بدنام کررہے ہیں۔

    عدالت نے کہا ہائیکورٹ کارجسٹرارآفس عدالتی آرڈروزیراعظم کےپرنسپل سیکرٹری تک پہنچائے، بعد ازاں کیس کی سماعت6 اگست تک ملتوی کردی گئی۔

  • اگر خاورمانیکا کے وکیل نہیں آتے تو ریکارڈ دیکھ کر نکاح کیس کا فیصلہ کردوں گا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب

    اگر خاورمانیکا کے وکیل نہیں آتے تو ریکارڈ دیکھ کر نکاح کیس کا فیصلہ کردوں گا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے نکاح کیس میں ریمارکس دیئے اگر خاورمانیکا کے وکیل نہیں آتے تو ریکارڈ دیکھ کر فیصلہ کردوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں نکاح کیس میں اپیل کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کی ڈائریکشن پر نظرثانی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے خاور مانیکا کی درخواست پر سماعت کی، معاون وکیل نے بتایا کہ سینئروکیل رضوان عباسی سپریم کورٹ میں مصروف ہیں،کچھ دیرکاوقفہ کر دیں۔

    سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ خاور مانیکا کے وکیل نے لکھا ہے وہ زیارت کیلئے عراق ایران جانا چاہتےہیں، اس لیے ایک ماہ کی ڈائریکشن ختم کی جائے۔

    جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ساڑھے 11 بجے کیس دوبارہ ٹیک اپ کریں گے ، رضوان عباسی آ گئے تو ان کے دلائل سنیں گے اور اگر خاورمانیکا کے وکیل نہیں آتے تو ریکارڈ دیکھ کر فیصلہ کردوں گا۔

    وکیل سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ آج 9 جولائی ہے 12 جولائی فیصلہ کرنےکی ڈیڈلائن ہے، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا

    گذشتہ روز اسلام آباد کے سیشن کورٹ میں دوران عدت نکاح کے کیس کی سماعت ہوئی تھی ، خاور مانیکا کی جانب سے سماعت کی جنرل التوا کی درخواست پر جج افضل مجوکا نے کہا اسلام آباد ہائیکورٹ کے شیڈول کا پابند ہوں، اس میں تبدیلی نہ کی تو شیڈول کے مطابق فیصلہ کروں گا، اسلام آباد ہائیکورٹ کہے آج فیصلہ کرنا ہے تو میں سنادوں گا۔

  • بانی پی ٹی آئی کل اقتدارمیں آگئے تو……… جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے اہم ریمارکس

    بانی پی ٹی آئی کل اقتدارمیں آگئے تو……… جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے اہم ریمارکس

    اسلام آباد : جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کی رجسٹریشن سے متعلق کیس میں اہم ریمارکس سامنے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کی نئےٹرسٹ ایکٹ کے تحت رجسٹریشن کی درخواست پرسماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی، وکیل بانی پی ٹی آئی نے بتایا کہ القادرٹرسٹ کو رجسٹر نہیں کیا جا رہا، عدالت چیف کمشنر کوحکم دے۔

    چیف کمشنر اسلام آباد کی جانب سےرپورٹ جمع نہ ہونے پرعدالت نے برہمی کا اظہار کیا، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج نے سوال کیا سرکاری عہدیدار کیوں خوف محسوس کر رہے ہیں؟ سرکاری عہدیداروں کو صرف اللہ کا خوف ہونا چاہیے۔

    ہائی کورٹ کے جج نے ریمارکس دیئے ذہن میں رکھیں موجودحکومت صرف 5سال کیلئےاقتدارمیں رہےگی، بانی پی ٹی آئی کل اقتدارمیں آگئےتوپلیٹ میں رکھ کررجسٹریشن کردی جائے گی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیف کمشنر اسلام آباد سے آئندہ سماعت پر دوبارہ رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

  • یہ وقت گزرجائے گا، لیکن یہ دھبہ ہمیشہ رہے گا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب ریمارکس دیتے ہوئے آبدیدہ

    یہ وقت گزرجائے گا، لیکن یہ دھبہ ہمیشہ رہے گا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب ریمارکس دیتے ہوئے آبدیدہ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود شیریں مزاری کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر آئی جی اسلام آباد کو نوٹس جاری کردیا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئےیہ وقت گزرجائے گا، لیکن یہ دھبہ ہمیشہ رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں‌ پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کی گرفتاری اور فریقین کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آبادہائیکورٹ کےجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی، دوران سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ ججزٹاک شو میں نہیں جا سکتے، عدالت کےساتھ مذاق کیا جا رہا ہے، کیاوجہ ہےآئینی ادارے کے آرڈرزہوا میں اڑائے جارہے، اس سنگین معاملے پر اٹارنی جنرل ہائیر اتھارٹی کے ساتھ مشورہ کر لیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب ریمارکس دیتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے اور کہا یہ وقت گزرجائے گا، لیکن یہ دھبہ ہمیشہ رہےگا۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہم یہاں خدمت کیلئےبیٹھےہیں، ہم جمہوریت میں رہ رہےہیں، اس کمپین سےواقف ہیں جو عدالتوں کیخلاف جاری ہے۔

    جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس میں کہا کہ جوبھی ہواوہ پاکستان کےسیاہ باب کےطورپریادرکھاجائےگا، ہم ٹاک شومیں بیٹھ کرخود کو ڈیفنڈنہیں کرسکتے، عدالتی رٹ کیسے قائم رہ سکتی ہے۔

    عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا پیرتک بتائیں حکم کے باوجود شیریں مزاری کوپنجاب پولیس کے حوالے کیوں کیا گیا۔

  • نواز شریف کا کیس سننے والے جج کی ایک ہفتے کی چھٹیاں منسوخ

    نواز شریف کا کیس سننے والے جج کی ایک ہفتے کی چھٹیاں منسوخ

    اسلام آباد : ایوان فیلڈ میں سزا یافتہ نواز شریف کا کیس سننے والے جج کی ایک ہفتے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ، عدالت نے نواز شریف کا کیس جولائی کے آخری ہفتے میں مقرر کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان فیلڈ میں سزا یافتہ نواز شریف کا کیس سننے والے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی ایک ہفتے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی۔

    پہلے سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے 20جولائی سے تین اگست تک چھٹیوں پر جانا تھا جبکہ نئے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب 28 جولائی سے تین اگست تک کیسز سنیں گے۔

    چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایت پر اسسٹنٹ رجسٹرار لیگل نے نیا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    ڈویژن بنچ جولائی کے آخری ہفتے میں نواز شریف مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا معطل کر کے ضمانت پر رہائی سے متعلق کیس کی سماعت کرے گا۔

    عدالت نے نواز شریف کا کیس جولائی کےآخری ہفتے میں مقرر کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

    یاد رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نوازشریف، مریم اور کیپٹن صفدر نے سزا کے خلاف اپیلیں دائر کی تھی۔

    جس کے بعد 17 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بنچ نے شریف خاندان کی سزا کیخلاف اپیل پر نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا تھا جبکہ نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔

    بعد ازاں درخواست پرسماعت جولائی کے آخری ہفتے تک ملتوی کردی تھی۔


    بر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔