Tag: جسٹس یحییٰ آفریدی

  • چیف جسٹس  20 ویں ایس سی او چیف جسٹسز کانفرنس میں شرکت کریں گے

    چیف جسٹس 20 ویں ایس سی او چیف جسٹسز کانفرنس میں شرکت کریں گے

    اسلام آباد : چیف جسٹس یحییٰ آفریدی ہانگژوچین میں ہونے والی 20 ویں ایس سی او چیف جسٹسز کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی 20 ویں ایس سی او چیف جسٹسز کانفرنس میں شرکت کریں گے، کانفرنس 22 سے 26 اپریل تک ہانگژوچین میں منعقد ہوگی۔

    ترجمان سپریم کورٹ نے کہا کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی ایک اعلیٰ سطح وفد کی قیادت کریں گے، وفد میں جسٹس امین الدین خان، جسٹس شاہد وحید شامل ہوں گے جبکہ گوادر سے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ظفر جان ، لکی مروت سے سینئر سول جج نادیہ گل وزیر وفد میں شامل ہوں گی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ دور دراز علاقوں کے ججز کی شمولیت عدالتی شمولیت پسندی کی عکاس ہے، سپریم کورٹ پاکستان اور سپریم پیپلز کورٹ چین کے درمیان تاریخی ایم او یو پر دستخط ہوں گے،ایم او یو سے عدالتی روابط، تربیت، معلومات کے تبادلے میں پیشرفت ہوگی۔

    اعلی عدلیہ کے ترجمان نے کہا کہ ایم او یو میں بین الاقوامی کمرشل لا، ثالثی، سائبر کرائم، مالیاتی جرائم شامل ہوں گے، موسمیاتی تبدیلی، عدالتی ٹیکنالوجی اور تنازعات کے حل میں تعاون شامل ہوگا جبکہ عدالتی فیصلوں کے نفاذ اور شہری مقدمات میں باہمی قانونی معاونت کا نظام بہتر ہوگا، دونوں ممالک عدالتی خودمختاری اور قانون کی حکمرانی کے اصولوں پر کاربند ہیں۔

    جسٹس شاہد وحید کانفرنس میں کلیدی خطاب کریں گے، خطاب کا موضوع ‘عدالتی نظام میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا استعمال’ ہوگا، پاکستان میں آرٹیفیشل انٹیلی سے متعلق اقدامات اور منصوبے بھی پیش کیے جائیں گے

    ای ٹی ایچ زیورخ اور دیگر اداروں سےآرٹیفیشل انٹیلی پر عالمی اشتراک کا ذکر کیا جائے گا اور عدالتی ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن اور قانونی تحقیق میں آرٹیفیشل انٹیلی کا استعمال اجاگر کیا جائے گا ساتھ ہی آرٹیفیشل انٹیلی میں شفافیت، نگرانی، ڈیٹا سیکیورٹی اور تربیت کے اخلاقی اصول بیان کیے جائیں گے اور سپریم کورٹ میں آرٹیفیشل انٹیلی ایپلی کیشن کی نگرانی کیلئے اخلاقی کمیٹی کے قیام کی تجویز دی جائے گی۔

    چیف جسٹس یحییٰ آفریدی ایرانی چیف جسٹس سے دو طرفہ عدالتی تعاون پر بات چیت کریں گے،ایرانی عدلیہ سے روابط پاکستان کے عالمی عدالتی تعاون کے عزم کا ثبوت ہیں۔

    چیف جسٹس یحییٰ آفریدی 63ویں یوم تاسیس پر ترک آئینی عدالت کی دعوت پر استنبول جائیں گے، ترکیہ کا دورہ دونوں ممالک کے عدالتی اداروں میں شراکت داری کو فروغ دے گا، سپریم کورٹ ان روابط کو عدالتی بہتری اور انصاف تک رسائی میں سنگ میل سمجھتی ہے۔

  • چیف جسٹس نے آئی ایم ایف کے وفد سے ملاقات کا احوال بتا دیا

    چیف جسٹس نے آئی ایم ایف کے وفد سے ملاقات کا احوال بتا دیا

    اسلام آباد : چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی صحافیوں سے گفتگو میں آئی ایم ایف کے وفد سے ہونے والی ملاقات کا احوال بتا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف مشن سے ملاقات کےبعد چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے صحافیوں سے ملاقات کی۔

    ملاقا ت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ ئی ایم ایف وفد کی ملاقات پر بریفنگ دوں گا اور بانی پی ٹی آئی کے خط اور نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی پر بات کروں گا۔

    انھوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف وفد کو جواب دیا ہم نے آئین کے تحت عدلیہ کی آزادی کاحلف اٹھا رکھا ہے، یہ ہمارا کام نہیں ہے آپ کو ساری تفصیل بتائیں، اس کے علاوہ وفد کو نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے ایجنڈے کےبارےمیں بتایا اور کہا ماتحت عدلیہ کی نگرانی ہائیکورٹس کرتی ہیں.

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جس پر وفد نے کہا معاہدوں کی پاسداری، پراپرٹی حقوق پرہم جاننا چاہتے ہی تو میں نے جواب دیا اس پر اصلاحات کر رہے ہیں ، ان کو بتایا کہ آپ بہترین وقت پر آئے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ آئی ایم ایف وفد کو عدالتی ریفارمز،نیشنل جوڈیشل پالیسی سےآگاہ کیا اور پروٹیکشن آف پراپرٹی رائٹس کے حوالے سے تجاویز دیں ، نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی پر بھی بات کروں گا۔

    جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ وفد کو بتایا ہم تجویز دیں گے، ہائیکورٹس میں جلد سماعت کیلئے بنچز وہ بنائیں گے، جس پر آئی ایم ایف وفد سے کہا جو آپ کہہ رہے ہیں وہ دو طرفہ ہونا چاہیے، پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کاتحفظ چاہتےہیں اور ہمیں عدلیہ کیلئےآرٹیفشل انٹیلی جنس چاہیےہوگی۔

    ان کا مزید بتانا تھا کہ مجھے وزیراعظم کا خط بھی آیا تو اٹارنی جنرل کے ذریعے سلام کا جواب بھجوایا ، وزیراعظم شہبازشریف کو پیغام دیا کہ ان کے خط کا جواب نہیں دوں گا ،وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کو سپریم کورٹ مدعو کیا ہے ، وزیراعظم صاحب کو بذریعہ اٹارنی جنرل کہا اپنی ٹیم کے ساتھ آئیں، ہم نے قائد حزب اختلاف سے بھی بڑی مشکل سے رابطہ کیا، ہم سے یہ توقع نہ کریں کہ ایک ہی میٹنگ میں سارے جواب ملیں گے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں سےعدالتی اصلاحات کیلئے ایجنڈا مانگا ہے، پاکستان ہم سب کا ملک ہے۔

  • جسٹس یحییٰ آفریدی آج پاکستان کے 30ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے

    جسٹس یحییٰ آفریدی آج پاکستان کے 30ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے

    اسلام آباد : جسٹس یحییٰ آفریدی آج پاکستان کے 30ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے، صدر مملکت آصف زرداری حلف لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی تقریب حلف برداری آج گیارہ بجے ایوان صدر میں ہوگی۔

    صدر آصف زرداری نامزدچیف جسٹس سے حلف لیں گے، تقریب میں وزیراعظم اور سروسزچیفس شریک ہوں گے۔

    ایوان صدر میں حلف برداری کے دعوت نامے جاری کردیے گئے ہیں، ارکان پارلیمنٹ کو بھی دعوت نامے جاری کیے گئے ہیں

    نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی حلف برداری تقریب میں چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم شرکت کریؓ گے۔

    پروٹوکول آفیسرنے بتایا پشاور ہائی کورٹ کے تمام موجودہ اورسابق ججزکوبھی تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے، جسٹس یحییٰ 2016 سے 2018 تک پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس رہے ہیں۔

    گذشتہ روز جسٹس قاضی فائزعیسیٰ بطور چیف جسٹس پاکستان ریٹائر ہوئے تھے، فل کورٹ ریفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ کہ ہوسکتا ہے ہم نے بے پناہ فیصلے غلط کیے ہوں، ہم قانون اور کاغذ پر چلتے ہیں اور سچ اوپر والا ہی جانتا ہے، کاغذ پرلکھا لفظ ایک پارٹی کو فائدہ دیتا ہے دوسرے کو نہیں۔

    خیال رہے خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے جسٹس یحییٰ کے نام کی منظوری دی تھی ، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے بتایا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی نے جسٹس یحییٰ کو دو تہائی اکثریت سے نامزد کیا۔

    بعد ازاں صدر مملکت آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس یحییٰ کی بطور چیف جسٹس آف پاکستان تعیناتی کی منظوری دی۔

    جسٹس یحییٰ کی تعیناتی 26 اکتوبر سے 3 سال کیلئے کی گئی اور تعیناتی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 175 اے (3)، 177 اور 179 کے تحت دی۔

  • نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی تقریب حلف برداری کل ہوگی

    نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی تقریب حلف برداری کل ہوگی

    اسلام آباد: نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی تقریب حلف برداری کل ہوگی، جس میں صدرمملکت آصف زرداری ان سے حلف لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے چیف جسٹس کی تقریب حلف برداری کی تیاریاں جاری ہے، نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی تقریب حلف برداری کل 11 بجے ایوان صدر میں ہوگی۔

    تقریب میں صدر مملکت آصف زرداری نامزد چیف جسٹس سے حلف لیں گے۔

    تقریب میں وزیراعظم اور سروسزچیفس شریک ہوں گے جبکہ ایوان صدر میں حلف برداری کے دعوت نامے جاری کردیے گئے ہیں، ارکان پارلیمنٹ کو بھی دعوت نامے جاری کیے گئے ہیں۔

    خیال رہے خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے جسٹس یحییٰ کے نام کی منظوری دی تھی ، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے بتایا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی نے جسٹس یحییٰ کو دو تہائی اکثریت سے نامزد کیا۔

    بعد ازاں صدر مملکت آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس یحییٰ کی بطور چیف جسٹس آف پاکستان تعیناتی کی منظوری دی۔

    جسٹس یحییٰ کی تعیناتی 26 اکتوبر سے 3 سال کیلئے کی گئی اور تعیناتی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 175 اے (3)، 177 اور 179 کے تحت دی۔

    صدر مملکت نے جسٹس یحییٰ سے 26 اکتوبر کو چیف جسٹس کے عہدے کا حلف لینے کی بھی منظوری دی تھی۔

    نئےچیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی تقریب حلف برداری کل صبح گیارہ بجے ہوگی،صدر آصف علی زرداری نامزدچیف جسٹس سےحلف لیں گے،وزیراعظم شہبازشریف اورسروسز چیفس تقریب میں شریک ہوں گے،ایوان صدر میں تقریب حلف برداری کےدعوت نامے جاری کردیئے گئ

  • نئے چیف جسٹس کی تقریبِ حلف برداری میں کون کون شریک ہوگا؟ فہرست مانگ لی گئی

    نئے چیف جسٹس کی تقریبِ حلف برداری میں کون کون شریک ہوگا؟ فہرست مانگ لی گئی

    اسلام آباد : ایوان صدر نے نئے چیف جسٹس کی تقریب حلف برداری کیلئے مہمانوں کی فہرست مانگ لی، فہرست کے مطابق ایوان صدر دعوت نامے جاری ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس یحییٰ آفریدی کی بطور چیف جسٹس حلف برداری کے معاملے پر ایوان صدر نے سپریم کورٹ انتظامیہ سے رابطہ کیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ایوان صدر نے تقریب حلف برداری کیلئے مہمانوں کی فہرست مانگ لی ہے ، سپریم کورٹ کی جانب سے مہمانوں کی فہرست آج تک بھجوانے کا امکان ہے۔

    روایتی طور پر نامزد چیف جسٹس مہمانوں کی فہرست ایوان صدر کو بھجواتے ہیں ، مہمانوں کی فہرست کے مطابق ایوان صدر سے دعوت نامے جاری ہوں گے۔

    یاد رہے 26 اکتوبر کو جسٹس یحییٰ کی تقریب حلف برداری ہوگی ، جس میں صدر آصف علی زرداری جسٹس یحییٰ سے نئے چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف لیں گے۔

    خیال رہے خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے جسٹس یحییٰ کے نام کی منظوری دی تھی ، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے بتایا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی نے جسٹس یحییٰ کو دو تہائی اکثریت سے نامزد کیا۔

    بعد ازاں صدر مملکت آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس یحییٰ کی بطور چیف جسٹس آف پاکستان تعیناتی کی منظوری دی۔

    جسٹس یحییٰ کی تعیناتی 26 اکتوبر سے 3 سال کیلئے کی گئی اور تعیناتی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 175 اے (3)، 177 اور 179 کے تحت دی۔

    صدر مملکت نے جسٹس یحییٰ سے 26 اکتوبر کو چیف جسٹس کے عہدے کا حلف لینے کی بھی منظوری دی تھی۔

  • جسٹس یحییٰ آفریدی بہترین ججز میں سے ایک ہیں، بیرسٹر علی ظفر

    جسٹس یحییٰ آفریدی بہترین ججز میں سے ایک ہیں، بیرسٹر علی ظفر

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ جسٹس یحییٰ آفریدی بہترین ججز میں سے ایک ہیں، وہ متنازع نہیں ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پروگرام خبر میں اظہار خیال کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ جسٹس منصورعلی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحییٰ آفریدی تینوں بہترین ہیں، آئینی ترمیم کے بعد تو جسٹس یحییٰ آفریدی چیف جسٹس ہوں گے۔

    علی ظفر نے کہا کہ جسٹس یحییٰ آفریدی بالکل متنازع جج نہیں ہیں، جسٹس یحییٰ آفریدی کی مرضی ہے کہ وہ چیف جسٹس بنتے ہیں یا نہیں۔

    پی ٹی آئی کی کامیابی تھی کہ پہلا جو ڈرافٹ آیا تھا اس میں بہت چیزیں ختم کرائی گئیں، پی ٹی آئی کا سیاسی اسٹینڈ تھا کہ پہلا والا ڈرافٹ کامیاب نہیں ہوسکا، نچلی سطح پر جو عدالتیں ہیں وہاں ہمیں انصاف کی امید نہیں ہے۔

    بیرسٹرعلی ظفر کہا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ میں کیسز جاتے ہیں تو ہمیں ریلیف مل جاتا ہے، سائفر کیس، عدت کیس اور توشہ خانہ کیسز دیکھ لیں سب غلط تھے۔

    انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں سنیارٹی کا جواصول ہے وہ لاگو ہونا چاہیے، وکلا کی جانب سے سنیارٹی اصول کی بحالی کا مطالبہ ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے مزید کہا کہ وکلا کا مطالبہ ہے ایگزیکٹیو کے پاس اتھارٹی نہیں ہونی چاہیے چیف جسٹس کا تقرر کرے، جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم کورٹ میں جوتقسیم ہےاسےختم کرپائیں گے۔

  • جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم کورٹ آف پاکستان کے 30ویں چیف جسٹس تعینات

    جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم کورٹ آف پاکستان کے 30ویں چیف جسٹس تعینات

    اسلام آباد : جسٹس یحییٰ آفریدی کی بطور چیف جسٹس آف پاکستان تعینات کردی گئی، تعیناتی 26 اکتوبر سے 3 سال کیلئے کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس یحییٰ آفریدی کی بطور چیف جسٹس آف پاکستان تعیناتی کی منظوری دے دی۔

    صدر مملکت نے جسٹس یحییٰ کی تعیناتی 26 اکتوبر سے 3 سال کیلئے کی اور تعیناتی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 175 اے (3)، 177 اور 179 کے تحت دی۔

    صدر مملکت نے جسٹس یحییٰ سے 26 اکتوبر کو چیف جسٹس کے عہدے کا حلف لینے کی بھی منظوری دے دی۔

    مزید پڑھیں : یحییٰ آفریدی نئے چیف جسٹس پاکستان نامزد

    گذشتہ روز خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے جسٹس یحییٰ کے نام کی منظوری دی تھی ، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے بتایا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی نے جسٹس یحییٰ کو دو تہائی اکثریت سے نامزد کیا، ان کا نام وزیر اعظم کو بھیج دیا ہے، وزیر اعظم کی ایڈوائس پر صدر مملکت نئے چیف جسٹس کی منظوری دیں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا جے یو آئی سینیٹر کامران مرتضیٰ نے جسٹس یحییٰ کے نام پر اتفاق نہیں کیا تھا کیونکہ سینیارٹی کے لحاظ سے جسٹس یحییٰ تیسرے نمبر پر تھے، جسٹس منصور علی شاہ پہلے اور جسٹس منیب اختر دوسرے نمبر پر تھے۔

    خیال رہے 25 اکتوبر کو چیف جسٹس قاضی فائز کی مدت ختم ہونے پر جسٹس یحییٰ عہدہ سنبھالیں گے۔

  • کیا ن لیگ  جسٹس یحییٰ آفریدی کو چیف جسٹس بنانا چاہتی ہیں؟

    کیا ن لیگ جسٹس یحییٰ آفریدی کو چیف جسٹس بنانا چاہتی ہیں؟

    اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ یہ تاثر غلط ہےکہ ہم یحییٰ آفریدی کوچیف جسٹس بناناچاہتے ہیں، نئے چیف جسٹس کی تعیناتی پارلیمانی کمیٹی کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیردفاع خواجہ آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کے حوالے سے ن لیگ کی جانب سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

    وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ تاثر دیا جارہا ہے، چیف جسٹس کے لیے یحیٰ آفریدی ن لیگ کے امیدوار ہیں یہ تاثرقبل ازوقت ہے، نئے چیف جسٹس کی تعیناتی پارلیمانی کمیٹی کرے گی۔

    مزید پڑھیں : 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری ، اگلا چیف جسٹس کون ہوگا؟

    انھوں نے کہا کہ ایک بھی سینیٹر اور ایم این اے لاپتہ نہیں تھا یہ صرف بیان بازی ہے، ترمیم سے تین چار دن پہلے نمبرز پورے ہوچکے تھے۔

    وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کیلئے کمیٹی کے دیگر ممبران سے بات چیت ہوگی، چاہتے ہیں نئے چیف جسٹس کا نام زیادہ اتفاق رائے سے آئے۔

    خواجہ آصف نے کہا عدلیہ کی طرف سے اشارے آرہے تھے پچیس اکتوبرگزرنے دیں پھرحکومت کو دیکھ لیں گے۔

  • جسٹس یحییٰ نے ججز کے خط سے متعلق ازخود نوٹس سماعت سے معذرت کرلی

    جسٹس یحییٰ نے ججز کے خط سے متعلق ازخود نوٹس سماعت سے معذرت کرلی

    جسٹس یحییٰ آفریدی کی جانب سے 6 ججز کے خط سے متعلق ازخود نوٹس سماعت کے حوالے سے معذرت کرلی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کو ملنے والے خط کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس نے نیا رخ اختیار کرلیا ہے۔ جسٹس یحییٰ نے اس کیس کی سماعت سے لاتعلقی اختیار کرلی ہے۔

    جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ہائیکورٹس آئین کے تحت انتظامی فرائض سرانجام دیتی ہیں، ہائیکورٹس آئین کے مطابق عدالتوں کو تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ انتظامی معاملے پر عدالتی کارروائی سے منفی تاثر جائے گا۔

    نوٹ میں کہا گیا کہ 6 ججز نے اپنے خط میں کوڈ آف کنڈکٹ ترتیب دینے کی بات کی ہے، سپریم کورٹ کو اس معاملے کو جوڈیشل سطح پر چلانے سے گریز کرنا چاہیے۔ ہائیکورٹس کے پاس آئین کے تحت انتظامی اختیارات موجود ہیں۔

    اس سلسلے میں نوٹ میں مزید کہا گیا کہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس یا دیگر ججز نے اپنے اختیارات کو استعمال نہیں کیا۔ موجودہ کیس میں سپریم کورٹ کو آرٹیکل 184/3 کا اختیار استعمال نہیں کرنا چاہیے۔