Tag: جسٹن ٹروڈو

  • جسٹن ٹروڈو کے عالمی رہنماؤں سے رابطے، بائیڈن کو بھی ہردیپ سنگھ قتل کی تفصیلات سے آگاہ کر دیا

    جسٹن ٹروڈو کے عالمی رہنماؤں سے رابطے، بائیڈن کو بھی ہردیپ سنگھ قتل کی تفصیلات سے آگاہ کر دیا

    اوٹاوا: کینیڈین شہری کے بھارتی ایجنسی را کے ہاتھوں قتل پر کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے عالمی رہنماؤں سے رابطے شروع کر دیے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹن ٹروڈو ہردیپ سنگھ کے قتل کے معاملے پر عالمی رہنماؤں سے رابطے کر کے انھیں تفصیلات سے آگاہ کیا، اس سلسلے میں انھوں نے امریکی صدر جو بائیڈن کو بھی قتل کی تفصیلات سے آگاہ کر دیا ہے۔

    جسٹن ٹروڈو نے بائیڈن کو سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا بھی بتایا، کینیڈین وزیر اعظم نے برطانوی وزیر اعظم رشی سناک اور فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کو بھی سکھ رہنما کے قتل کی تفصیلات بتائیں۔

    واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے کہا ہے کہ بھارت پر کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے الزامات پر وائٹ ہاؤس کو گہری تشویش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کینیڈا میں تفتیش کا آگے بڑھنا اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا بہت اہم ہے، امریکا اپنے کینیڈا کے شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہتا ہے۔

    جسٹن ٹروڈو کے بھارت پر الزامات پر امریکا کا ردِ عمل آ گیا

    یاد رہے کہ خالصتان کے حامی سکھ رہنما کو کینیڈا میں گوردوارے کے سامنے 18 جون کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا، خالصتان کے حامیوں نے ہردیپ سنگھ کی موت کے بعد بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر الزام عائد کیا، ہردیپ کے قتل کے خلاف سکھوں نے لندن اور کینیڈا سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی کیے۔

    پیر کے روز کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق کی، اور کہا کینیڈین انٹیلیجنس نے ہر دیپ سنگھ نجر کی موت اور بھارتی حکومت میں تعلق کی نشان دہی کی ہے۔ جسٹن ٹرڈو نے کہا کہ انھوں نے ہردیپ سنگھ کے قتل کا معاملہ جی 20 کانفرنس میں بھی نریندر مودی کے ساتھ اٹھایا تھا۔

    ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آنے کے بعد کینیڈا نے بھارتی کے سینئر سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا، جو کینیڈا میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کا سربراہ ہے۔ کینیڈا کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے بھارت کا ہنگامی دورہ بھی کیا تھا اور بھارتی ہم منصب سے ملاقات کی تھی۔

    سکھ رہنما کے قتل کے بعد کینیڈا اور بھارت کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے، بھارت نے بھی جواباً کینیڈا کے سینئر سفارت کار کو ملک بدر کر دیا ہے۔

  • جسٹن ٹروڈو کے بھارت پر الزامات پر امریکا کا ردِ عمل آ گیا

    جسٹن ٹروڈو کے بھارت پر الزامات پر امریکا کا ردِ عمل آ گیا

    واشنگٹن: جسٹن ٹروڈو کے بھارت پر الزامات پر امریکا کا ردِ عمل آ گیا، وائٹ ہاؤس نے الزامات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے کہا ہے کہ بھارت پر کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے الزامات پر وائٹ ہاؤس کو گہری تشویش ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کینیڈا میں تفتیش کا آگے بڑھنا اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا بہت اہم ہے، امریکا اپنے کینیڈا کے شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہتا ہے۔

    واضح رہے کہ خالصتان کے حامی سکھ رہنما کو کینیڈا میں گوردوارے کے سامنے 18 جون کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا، خالصتان کے حامیوں نے ہردیپ سنگھ کی موت کے بعد بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر الزام عائد کیا، ہردیپ کے قتل کے خلاف سکھوں نے لندن اور کینیڈا سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی کیے۔

    جسٹن ٹروڈو کی ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق

    پیر کے روز کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق کی، اور کہا کینیڈین انٹیلیجنس نے ہر دیپ سنگھ نجر کی موت اور بھارتی حکومت میں تعلق کی نشان دہی کی ہے۔ جسٹن ٹرڈو نے کہا کہ انھوں نے ہردیپ سنگھ کے قتل کا معاملہ جی 20 کانفرنس میں بھی نریندر مودی کے ساتھ اٹھایا تھا۔

    ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آنے کے بعد کینیڈا نے بھارتی کے سینئر سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا، جو کینیڈا میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کا سربراہ ہے۔ کینیڈا کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے بھارت کا ہنگامی دورہ بھی کیا تھا اور بھارتی ہم منصب سے ملاقات کی تھی۔

    سکھ رہنما کے قتل کے بعد کینیڈا اور بھارت کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے، بھارت نے بھی جواباً کینیڈا کے سینئر سفارت کار کو ملک بدر کر دیا ہے۔

  • جسٹن ٹروڈو کی ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق

    جسٹن ٹروڈو کی ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق

    اوٹاوا: کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ کینیڈین انٹیلیجنس نے ہر دیپ سنگھ نجر کی موت اور بھارتی حکومت میں تعلق کی نشان دہی کی ہے۔

    جسٹن ٹرڈو نے کہا کہ انھوں نے ہردیپ سنگھ کے قتل کا معاملہ جی 20 کانفرنس میں بھی نریندر مودی کے ساتھ اٹھایا تھا۔

    سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آنے کے بعد کینیڈا نے بھارتی کے سینئر سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا، جو کینیڈا میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کا سربراہ ہے۔ کینیڈا کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے بھارت کا ہنگامی دورہ بھی کیا تھا اور بھارتی ہم منصب سے ملاقات کی تھی۔

    الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے، بھارت نے کینیڈا کے سینئر سفارت کار کو ملک بدر کردیا

    یاد رہے کہ خالصتان کے حامی سکھ رہنما کو کینیڈا میں گوردوارے کے سامنے 18 جون کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا، خالصتان کے حامیوں نے ہردیپ سنگھ کی موت کے بعد بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر الزام عائد کیا، ہردیپ کے قتل کے خلاف سکھوں نے لندن اور کینیڈا سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی کیے۔

    سکھ رہنما کے قتل کے بعد کینیڈا اور بھارت کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے، بھارت نے بھی جواباً کینیڈا کے سینئر سفارت کار کو ملک بدر کر دیا ہے۔

  • کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا بھارت پر سکھ رہنما کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام

    کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا بھارت پر سکھ رہنما کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام

    اوٹاوا : کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارت پر سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام عائد کردیا اور کہا انٹیلی جنس نے ملوث ہونے کی نشاندہی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا نے سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے امکان کا اظہار کردیا ، کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

    جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند ہفتے سے کینیڈین ایجنسیز ہردیپ سنگھ کے قتل کی تفتیش کررہی ہیں، ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد پر تحقیقات جاری ہیں۔

    کینیڈا کے وزیراعظم نے کہا کہ کینیڈین سرزمین پر شہری کے قتل میں غیر ملکی حکومت کا ملوث ہونا ہماری خود مختاری کیخلاف ہے، انٹیلی جنس نے کینیڈین شہری کی موت اور بھارتی حکومت کےدرمیان تعلق کی نشاندہی کی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ کینیڈین شہری کے قتل کا معاملہ جی ٹوئنٹی کانفرنس میں بھارتی وزیراعظم کیساتھ اٹھایا تھا۔

    دوسری جانب کینیڈین رکن پارلیمنٹ جسمیت سنگھ کا کہنا ہے کہ بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات کرنے والوں کو ویزا نہیں دیا جاتا اور اگر وہاں پہنچ جائیں تو پھر آپ کو تشدد اور بعض اوقات موت کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ذات پات، خواتین پر تشدد، اقلیتوں اور غریبوں پر مظالم کی بات کرنے والوں کو مودی حکومت خاموش کرانے کی کوشش کرتی ہے، بھارتی حکومت معاشرے میں نفاق، تشدد، جھوٹ مقدمات اور حکومت پر تنقید کرنے والوں پر حملے کرانے میں ملوث ہے۔

    خیال رہے خالصتان کے حامی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو کینیڈا میں گوردوارے کے سامنے اٹھارہ جون کو قتل کیا گیا تھا، خالصتان کے حامیوں نے ہردیپ سنگھ کے قتل کا بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر الزام عائد کیا تھا۔

    ہردیپ سنگھ کے قتل کے خلاف سکھوں نے ٹورنٹو اور لندن سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی کئے تھے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ہردیپ سنگھ نجر کو گرو نانک گوردوارے میں دو بھارتی ایجنٹوں نے فائرنگ کرکے قتل کیا، ہردیپ سنگھ نجر کا تعلق بھارتی ضلع جالندھر کے علاقے ہرسنگھ پور سے تھا۔

    پینتالیس سالہ ہر دیپ سنگھ نجر نے سکھوں پر بھارتی مظالم کے خلاف آواز بلند کی اور خالصتان تحریک میں سرگرمی سے حصہ لیا، کینیڈا میں پلمبر کا کام کرنے والے ہردیپ سنگھ نجر سرے کے گرو نانک گوردوارے کے صدر بھی تھے۔

    بھارتی مظالم کیخلاف انڈین سفارتخانوں پر ہونے والے ہر احتجاج میں وہ پیش پیش رہتے تھے، انہوں نے کئی شہروں میں سکھ فارجسٹس کے تحت خالصتان ریفرنڈم کے لیے کلیدی کردار ادا کیا، جس پر بھارت میں ان کے خلاف متعدد جھوٹے مقدمات درج ہوئے۔

    ہر دیپ سنگھ نجر کے بھارت چھوڑ کر کینیڈا منتقل ہوجانے کے بعد بھی مودی سرکار جھوٹے مقدمات قائم کرتی رہی اور کچھ نہ بن پڑا تو بھارت نے دہشت گردی کا الزام لگا دیا۔

    بھارت کو مسلسل الزامات پر بھی منہ کی کھانی پڑی اور ہردیپ سنگھ کو دو بار گرفتار کرکے تحقیقات کی گئیں اور کوئی الزام ثابت نہ ہونے پر بغیر کسی چارج کے رہا کر دیا گیا تھا۔

  • کینیڈین وزیر اعظم نے سپر مارکیٹوں اور اسٹورز کو قیمتوں کے حوالے سے وارننگ دے دی

    کینیڈین وزیر اعظم نے سپر مارکیٹوں اور اسٹورز کو قیمتوں کے حوالے سے وارننگ دے دی

    اوٹاوا: کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے سپر مارکیٹوں اور سپر اسٹورز کو قیمتوں کے حوالے سے وارننگ دے دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے گروسری چینز کو خبردار کیا ہے کہ اگر انھوں نے اشیائے خورد و نوش کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے اقدامات نہ کیے تو ان پر نئے ٹیکس لگ سکتے ہیں۔

    ٹروڈو نے کہا کہ والمارٹ اور کوسٹکو سمیت پانچ سب سے بڑی سپر مارکیٹ چینز کے سربراہوں سے کہا جائے گا کہ وہ تھینکس گیونگ سے قبل بڑھتی ہوئی قیمتوں سے نمٹنے کے لیے ایک منصوبہ تیار کریں۔

    انھوں نے دو ٹوک کہہ دیا ہے کہ سپر مارکیٹیں اور اسٹورز بڑھتی قیمتوں کو کنٹرول کریں، ورنہ بھاری ٹیکس عائد کیے جائیں گے، وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا پیٹ پالنے کے لیے جدوجہد کرنے والوں کی کمر توڑ کر منافع کمانے نہیں دیں گے، سپر اسٹورز لوگوں کو ریلیف دینے کے لیے جلد پلان پیش کریں۔

    واضح رہے کہ کینیڈا میں بڑھتی ہوئی مہنگائی سے لوگ پریشان ہیں، روزمرہ کی اشیا کی قیمتوں میں ساڑھے ا8 فی صد اضافہ ہوا ہے، لوگوں کو ریلیف دینے کے لیے کینیڈین وزیر اعظم نے قرضوں کی ادائیگیوں میں مزید ایک سال چھوٹ دے دی ہے۔ اس فیصلے سے 7 لاکھ سے زائد چھوٹے کاروباروں کو فائدہ ہوگا۔

    خیال رہے کہ جسٹن ٹرڈو کی عوامی مقبولیت میں خاصی کمی آ چکی ہے جس کی وجہ سے ان کی قیادت سوالات کی زد پر رہنے لگی ہے، ایسے میں انھوں نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ مصارف زندگی سے متعلق خدشات دور کرنے کے لیے کرائے کے نئے اپارٹمنٹس کی تعمیر پر سیلز ٹیکس معاف کر دیا جائے گا۔

  • کینیڈین وزیراعظم کا دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے عید پر محبت بھرا پیغام

    کینیڈین وزیراعظم کا دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے عید پر محبت بھرا پیغام

    اونٹاریو : کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے دنیا بھر کے مسلمانوں کو عید کی مبارکباد دیتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب ،متحدہ عرب امارات سمیت کئی ملکوں میں عید الفطر جوش وخروش سے منائی جارہی ہے، کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کینیڈا میں مقیم مسلمانوں سمیت مسلمِ آمہ کو مسرت بھری عید کی مبارکباد دی۔

    جسٹن ٹروڈو نے اپنے ویڈیو پیغام کا آغاز اسلام وعلیکم سے کیا اور کہا کہ آج کینیڈا اور دنیا بھر میں مسلمان عید الفطر منا رہے ہیں، ایک مہینے کی نماز اور روزوں کے بعد عید ایمان اور روحانیت کا وقت ہے، روایات کا وقت ، خوشی اور مسرت کا موقع ہے۔

    ٹروڈو نے کینیڈین مسلمانوں کے لئے نیک تمناوں کا اظہار کرتے ہوئے اہلیہ صوفی اور خاندان کی طرف سے تمام دنیا کے مسلمانوں کو عید کی مبارکباد پیش کی۔

  • عمران خان اور ان کے حامیوں پر حملہ ناقابل قبول ہے، جسٹن ٹروڈو

    عمران خان اور ان کے حامیوں پر حملہ ناقابل قبول ہے، جسٹن ٹروڈو

    اونٹاریو: کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ عمران خان اور ان کے حامیوں پر حملہ ناقابل قبول ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی مذمت کی۔

    جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ عمران خان اوران کے حامیوں پر حملہ ناقابل قبول ہے، سیاست ، جمہوریت اور معاشرے میں تشددکی کوئی گنجائش نہیں۔

    کینیڈین وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان اور دیگر زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعاگو ہوں۔

    یاد رہے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی امریکا، برطانیہ، کینیڈا، سعودی عرب، او آئی سی نے شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    امریکی رکن کانگریس شیلا جیکسن نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان ایک پُرامن احتجاج کی قیادت کر رہے تھے جب گولیاں چلنے لگیں، پاکستانی حکومت فوری جامع تحقیقات کرے تاکہ پتہ چل سکے حملے میں کون ملوث ہے۔

    برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے عمران خان پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس کو انتہائی تشویشناک قرار دیا ہے۔

  • گستاخانہ بیانات : کینیڈین  وزیراعظم کا بھارت کیلئے دو ٹوک پیغام

    گستاخانہ بیانات : کینیڈین وزیراعظم کا بھارت کیلئے دو ٹوک پیغام

    اوٹاوا: کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارت کے اسلام مخالف بیان کی مذمت کرتے ہوئے واضح کیا کینیڈا میں اسلام فوبیا کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے وزیراعظم نے گزشتہ برس اونٹاریو میں ایک حملے میں ہلاک ہونے والے ایک ہی خاندان کے چار مسلمانوں کے لیے یادگاری تقریب میں شرکت کی اور ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔

    اس موقع پر کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارت کے اسلام مخالف بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے واضح کیا کینیڈا میں اسلام فوبیا کی کوئی گنجائش نہیں، یہ ناقابل قبول ہے۔

    جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ مذہبی منافرت کے خاتمے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔

    کینیڈین وزیراعظم نے مزید کہا کہ مذہبی منافرت کے باعث اونٹاریو میں گزشتہ سال چار پاکستانیوں کی موت ناقابل یقین سانحہ ہے۔

    یاد رہے اس سال کے آغاز میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ اسلامو فوبیا ناقابل قبول ہے، ہمیں اس نفرت کو ختم کرنے اور مسلم کینیڈینوں کے لیے اپنی کمیونٹیز کو محفوظ بنانے کی ضرورت ہے۔

  • کینیڈا کے وزیر اعظم ڈٹ گئے

    کینیڈا کے وزیر اعظم ڈٹ گئے

    اوٹاوا: ویکسینیشن کے خلاف جاری احتجاج کے آگے کینیڈا کے وزیر اعظم ڈٹ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے واضح کر دیا ہے کہ کرونا ویکسین لگوانے کے خلاف مزاحمتی تحریک ناقابل قبول ہے۔

    پارلیمان سے خطاب میں انھوں نے کہا رکاوٹیں کھڑی کر کے وبا کو ختم نہیں کیا جا سکتا، اسے سائنس کے ذریعے ہی ختم کرنا ہوگا، صحت عامہ سے متعلق اقدامات لے کر ہی وبا کو ختم کیا جا سکتا ہے۔

    ایک طرف کینیڈا کی پولیس نے کرونا وائرس کی پابندیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے ٹرک ڈرائیوروں کو گرفتار کرنے کی دھمکی دی ہے، دوسری طرف اب وزیر اعظم ٹروڈو نے مزاحمتی تحریک کو ناقابل قبول قرار دے دیا ہے۔

    انھوں نے کہا رکاوٹیں اور غیر قانونی مظاہرے ناقابل قبول ہیں، کاروبار اور مینوفیکچرنگ کے شعبے پر اس کے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، یہ سب بند کرنے کے لیے تمام تر کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔

    اس سے قبل وائٹ ہاؤس کے پریس سیکرٹری جین ساکی نے مظاہروں کے امریکی معیشت پر پڑنے والے اثرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے سپلائی چَین اور آٹو انڈسٹری کو خطرہ لاحق ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا اور کینیڈا کے درمیان ایمبیسیڈر پل ایک اہم تجارتی گزرگاہ ہے جہاں سے روزانہ کی بنیاد پر 40 ہزار سے زیادہ پیدل چلنے والوں، سیاحوں اور 32 کروڑ 30 لاکھ ملین ڈالر کی مالیت کی اشیا لے کر جانے والے ٹرکوں کا گزر ہوتا ہے۔ کینیڈا اور امریکی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سے وابستہ کئی ایسوسی ایشنز مشترکہ بیان میں پل پر سے رکاوٹیں ہٹانے کا مطالبہ بھی کر چکے ہیں۔

  • وزیر اعظم کا اسلامو فوبیا کے خلاف کینیڈین ہم منصب کے اقدام کا خیر مقدم

    وزیر اعظم کا اسلامو فوبیا کے خلاف کینیڈین ہم منصب کے اقدام کا خیر مقدم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے، کینیڈین ہم منصب کی جانب سے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے خصوصی نمائندہ مقرر کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ جسٹن ٹروڈو کے اسلامو فوبیا کی مذمت پر مبنی بیان کا خیر مقدم کرتا ہوں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جسٹن ٹروڈو کا اسلامو فوبیا کے خلاف خصوصی نمائندہ مقرر کرنا خوش آئند ہے، جسٹن ٹروڈو کا اقدام میرے مطالبے کی حمایت ہے جو میں مسلسل دہراتا ہوں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اسلامو فوبیا کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں کو تیز کرنا ہوگا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کینیڈا کے وزیر اعظم کی جانب سے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے خصوصی نمائندہ مقرر کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    اپنے ٹویٹ میں ٹروڈو کا کہنا تھا کہ اسلامو فوبیا ناقابل قبول ہے، ہمیں اس نفرت کو روکنا ہوگا اور کینیڈین مسلمانوں کو ایک محفوظ ماحول فراہم کرنا ہوگا۔