Tag: جسینڈا آرڈرن

  • والدین کی پریشانی دور، بچوں کو اسکولوں میں مفت کھانا ملے گا

    والدین کی پریشانی دور، بچوں کو اسکولوں میں مفت کھانا ملے گا

    آکلینڈ: بچوں کو اسکول بھیجتے وقت والدین کی جانب سے لنچ باکس روزانہ کی بنیاد پر تیار کیا جاتا ہے اور تاکید بھی کی جاتی ہے کہ کھانا وقت پر کھا لیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ میں رہنے والے والدین کی پریشانی اب دور ہونے والی کیونکہ وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے اعلان کیا ہے کہ 2020 تک اسکولوں میں بچوں کو مفت کھانا فراہم کیا جائے گا۔

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن کے مطابق اسکولوں میں روزانہ کی بنیاد پر کھانا مفت فراہم کرنے کا مقصد غربت کو روکنے اور بہتر خدمات فراہم کرنے کے لیے کیا جارہا ہے۔

    ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق 2020 سے 30 اسکولز میں 5000 طلبا کو ایک سے سال آٹھ تک اس پروگرام پر عملدرآمد کیا جائے گا۔

    نیوزی لیںڈ کی حکومت کا مقصد ہے کہ آئندہ سال 120 اسکولوں میں 21 ہزار بچوں کو کھانا کھلایا جائے۔

    رپورٹ کے مطابق جسینڈا آرڈرن نے روٹورا کے ایک انٹرمینڈیٹ اسکول کا دورہ کیا اور کہا کہ کیا ہم چاہتے ہیں ہمارے بچے بھوکے رہیں؟ زیادہ تر افراد نے نفی میں جواب دیا۔

    جس کے بعد جیسنڈا آرڈرن نے اعلان کیا کہ حکومت بچوں کے لیے اسکول لنچ پروگرام کا اعلان کررہی ہے جس کے لیے ہمیں آپ کے تعاون کی ضرورت ہے۔

    کیوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بچوں کے لیے کامیابی حاصل کرنے کے نادر موقعے ہوتے ہیں لیکن خالی پیٹ آپ علم نہیں سیکھ سکتے اور نہ ہی کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔

    آرڈرن کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے اس اقدام کے لیے بجٹ میں اضافہ کیا جائے گا۔

  • سوشل میڈیا پر انتشار پھیلانے والوں سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تیار

    سوشل میڈیا پر انتشار پھیلانے والوں سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تیار

    پیرس: کرائسٹ چرچ حملوں کے بعد سوشل میڈیا پر انتشار پھیلانے والوں سے نمٹنے کے لیے فرانس اور نیوزی لینڈ نے مشترکہ حکمت عملی تیار کرلی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کرائسٹ چرچ میں دو مساجد میں ہونے والے حملے کے بعد سوشل میڈیا پر انتشار پھیلانے والوں سے نمٹنے کے لیے فرانس اور نیوزی لینڈ نے مشترکہ حکمت عملی بنائی ہے۔

    نیوزی لینڈ کی وزیراعذظم جیسنڈا آرڈرن کا کہنا ہے کہ فرانس کے ساتھ مل کر دوسرے ممالک اور ٹیک کمپنیوں سے سوشل میڈیا پر شدت پسندی روکنے کے لیے مشترکہ اقدامات کرنے کا مطالبہ کریں گے۔

    جینسڈا آرڈرن کا کہنا تھا کہ شدت پسندی کو روکنے کے لیے تمام ممالک کو کردار ادا کرنا ہوگا، کوشش کریں گے دوسرے ملکوں کو بھی اس عمل میں ساتھ لے کر چلیں۔

    مزید پڑھیں: جیسنڈا آرڈرن کو خراج تحسین، آرٹسٹ نے حجاب میں‌ ملبوس 25 میٹر لمبی تصویر بنادی

    واضح رہے کہ 15 مارچ کو کرائسٹ چرچ حملے کی لائیو اسٹریمنگ فیس بک پر کی گئی تھی جس کے بعد فیس بک کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 50 نمازی شہید اور 20 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    پولیس نے چوبیس گھنٹے کے اندر مرکزی حملہ آور کو گرفتار کرلیا تھا جس کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی تھی، حملہ آور آسٹریلوی شہری تھا جس کی آسٹریلیا نے بھی تصدیق کردی تھی۔

  • وزیراعظم عمران خان دنیا کے 100 بااثر ترین افراد کی فہرست میں شامل

    وزیراعظم عمران خان دنیا کے 100 بااثر ترین افراد کی فہرست میں شامل

    واشنگٹن: ٹائم میگزین نے 2019 کے بااثر ترین شخصیات کی فہرست جاری کردی، وزیراعظم عمران خان دنیا کے 100 بااثر ترین افراد کی فہرست میں شامل ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مشہور امریکی میگزین نے سال 2019 کی بااثر افراد کی فہرست جاری کی ہے جس میں وزیراعظم عمران خان سمیت دیگر کئی شخصیات کے نام شامل ہیں۔

    ٹائم میگزین نے عمران خان کے بارے میں لکھا ہے کہ پاکستان مشکل دور سے گزر رہا ہے اور ایسے حالات میں ملک کی باگ ڈور ایک ایسے شخص کے پاس ہے جس کی حیثیت ایک راک اسٹار جیسی ہے، پاکستان کی بڑی تعداد پر امید ہے کہ عمران خان ملک کو بحران سے نکالیں گے۔

    ٹائم میگزین کی فہرست میں نیوزی لینڈ میں سانحہ کرائسٹ چرچ دہشت گردی کے بعد معاملے پر ردعمل دینے پر عالمی سطح پر داد وصول کرنے والی نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن کا نام بھی شامل ہے۔

    فہرست میں ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، چینی صدر ژی جن پنگ، پوپ فرانسس، مشل اوباما، مکیش امبانی، مارک زکربرگ کے نام بھی شامل ہیں۔

    ٹائم میگزین کی فہرست میں کھیلوں کی شخصیات میں مصری فٹبالر محمد صالح، گالفر ٹائیگر ووڈ، باسکٹ بال اسٹار لیبرون جیمز کے نام بھی شامل ہیں۔

    متحدہ عرب کی ریاست ابوظبی کے ولی عہد محمد بن زائد النہیان کا نام بھی 100 بااثر ترین افراد کی فہرست میں شامل ہے۔

  • سانحہ کرائسٹ چرچ: متاثرہ شخص کا حملہ آور کے لیے سزائے موت کا مطالبہ

    سانحہ کرائسٹ چرچ: متاثرہ شخص کا حملہ آور کے لیے سزائے موت کا مطالبہ

    کرائسٹ چرچ: سانحہ کرائسٹ چرچ کے متاثرہ شخص وسیم الستی نے حملہ آور برینٹن ٹیرنٹ کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سانحہ کرائسٹ چرچ کے متاثرہ شخص وسیم الستی نے نیوزی کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن سے مطالبہ کیا ہے کہ حملہ آور برینٹن ٹیرنٹ کو سزائے موت دی جائے۔

    وسیم الستی کا کہنا تھا کہ النور مسجد کے باہر وہ اور ان کی پانچ سالہ بیٹی فائرنگ سے زخمی ہوئے، حملہ آور نے پہلے ان کی بیٹی کو نشانہ بنایا اور پھر ان پر فائرنگ کی۔

    متاثرہ شخص وسیم الستی کے مطابق وہاں موجود ایک راہگیر نے دونوں کو فوراً اسپتال پہنچایا جہاں ان کی بیٹی کی متعدد سرجریز کی جاچکی ہیں تاہم ڈاکٹرز اب بھی اس کی صحت کے حوالے سے مطمئن نہیں ہیں۔

    مزید پڑھیں: سانحہ کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ میں‌ جدید اسلحہ رکھنے پر پابندی کا بل منظور

    واضح رہے کہ سانحہ کرائسٹ چرچ میں زخمی ہونے والے وسیم الستی کا تعلق اردن سے ہے وہ پانچ سال قبل ملازمت کی غرض سے نیوزی لینڈ پہنچے تھے۔

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے علاقے کرائسٹ چرچ میں واقع دو مساجد میں دہشت گرد حملے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 50 نمازی شہید اور 20 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    پولیس نے چوبیس گھنٹے کے اندر مرکزی حملہ آور کو گرفتار کرلیا تھا جس کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی تھی، حملہ آور آسٹریلوی شہری تھا جس کی آسٹریلیا نے بھی تصدیق کردی تھی۔

    سیاہ فام دہشت گرد پر عدالت نے گزشتہ دنوں فردِ جرم عائد کی اور اُس کے دماغی معائنے کا بھی حکم دیا۔ کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کو 50 افراد کے قتل اور 39 کے اقدام قتل سمیت مجموعی طور پر 89 الزامات کا سامنا ہے۔

  • شہباز شریف کا نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو مثالی کردار پر خراج تحسین پیش

    شہباز شریف کا نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو مثالی کردار پر خراج تحسین پیش

    لاہور : پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن کو خط لکھ کر سانحہ کرائسٹ چرچ میں مثالی کردار پر خراج تحسین پیش کیا ہے اور کہا آپ کی قیادت میں نیوزی لینڈ کے عوام نے عدم برداشت کے خلاف متحد ہونے کا پیغام دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا کہ آپ کی قیادت میں نیوزی لینڈ کے عوام نے متاثرین کے لئے ایثارو محبت، جذبے اور ہمدردی کی غیرمعمولی انسانی عظمت کا مظاہرہ کیا ہے۔

    خط میں کہا گیا آپ نے دہشت گرد حملے کی مذمت کر کے دنیا پر عیاں کیا کہ دہشت گردی کا مذہب سے تعلق نہیں، جمعے کی اذان نشر کر کے اجنبیوں سے نفرت کے رویہ کو مسترد کیا ہے۔

    آپ کے نیک طرزعمل اور قائدانہ جرات کو انسانی تاریخ موڑنے کے اقدام کے طور پر صدیوں یاد رکھا جائے گا

    شہباز شریف کا کہنا تھا آپ کی قیادت میں نیوزی لینڈ نے عدم برداشت کے خلاف متحد ہونے کا پیغام دیا اور  آپ کے نیک طرزعمل اور قائدانہ جرات کو انسانی تاریخ موڑنے کے اقدام کے طور پر صدیوں یاد رکھا جائے گا، کاش دنیا کے دیگر رہنما بھی آپ کے طرز عمل سے سیکھیں۔

    خط میں پاکستانی شہداء کی میتوں کی جلد وطن واپسی کے لئے اقدامات پر ذاتی حیثیت میں مادام وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا آپ نے ایک ایسے موقع پر یہ روشن طرز عمل اپنایا جب دنیا میں نفرت اور دیگر ممالک کے عوام سے بیزاری پھیلائی جا رہی ہے، دعا گو ہیں کہ آپ اسی جذبے اور قوت سے حکومت کرتی رہیں۔

    یاد رہے 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے، اس واقعے پر جہاں‌ نیوزی لینڈ بھر سے شدید ردعمل آیا وہیں‌ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈن اپنے واضح اور دو ٹوک موقف اور مثبت رویے کے طفیل انسانی دوستی اور مساوات کی علامت بن گئیں۔

    مزید پڑھیں : ہم ایک ہیں، مسلمانوں کےغم میں برابر کے شریک ہیں، جیسنڈا آرڈرن

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کےلیے مساجد پر دہشت گردانہ حملے کو پانچ روز گزرنے کے باوجود سیاہ لباس پہنی رہیں۔

    اسی طرح مسلمانوں سے اظہار یک جہتی کے لیے نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کے اعلان کے بعد جمعے کو نشریاتی اداروں اور ریڈیو پر اذان نشر کی گئی، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن بھی مسلمانوں سے مثالی یکجہتی کے لیے اسکارف پہنے موجود تھیں۔

    جیسنڈا آرڈن نے اپنے خطاب میں حدیث نبوی بیان کی اور کہا کہ ہم ایک ہیں، مسلمانوں کےغم میں برابر کے شریک ہیں، سارا نیوزی لینڈ غمزدہ ہے۔

    خیال رہے سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ کی اسمبلی کا پہلا اجلاس ہوا تھا، جس میں شہدا سے اظہار یکجہتی کے لیے نئی مثال قائم کی گئی، اسمبلی سیشن کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن نے ایوان کو ’السلام وعلیکم‘ کہہ کر مخاطب کیا اور شہدا کے متاثرین سے یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔