واشنگٹن: یوم آزادی کے موقع پر پاکستانی سفارت خانے میں جشن آزادی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی سفارت خانے میں جشنِ آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جان کیری نے ’’امریکی صدر بارک حسین اوباما اور امریکی عوام کی جانب سے پاکستان کو یومِ آزادی کی مبارک باد دی۔
انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آزادی کے بعد سے پاکستانیوں نے ملک کو جمہوری تقاضوں پر تعمیر کرنے کی کوشش کی جو قابلِ تحسین ہے ، امریکا پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے کوشاں ہے‘‘۔
اس موقع پر ڈی سی ایم رضوان شیخ نے جان کیری کی آمد پر اُن کا شکریہ ادا کیا اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’یومِ آزادی کے موقع پر دنیا بھر کو امن و محبت کا پیغام دیتے ہیں‘‘۔
رضوان شیخ نے مزید کہا کہ ’’پاک امریکا تعلقات میں بہتری کے لیے سفارتی کوششیں جاری رکھیں گے اور دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے اتحاد سے فتح حاصل کریں گے‘‘۔
اسلام آباد :ملک بھر میں یوم آزادی کا جشن ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جارہا ہے،اس حوالے سے ملک کے تمام بڑے شہروں میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا.
اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر میں جشن آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی مرکزی تقریب ہوئی جس میں صدرممنون حسین، وزیراعظم نوازشریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف اوراسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بھی شرکت کی.
تقریب سے خطاب میں صدر ممنون نے سانحہ کوئٹہ کے متاثرین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس مشکل وقت میں خود کو تنہا نہ سمجھیں،شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا،دہشت گردی میں شہید ہونے والوں کے لہو کا ایک ایک قطرہ ہم پر قرض ہے.
صدر مملکت نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کامیابی کے آخری مراحل میں ہے اور دہشت گردوں کےخلاف آپریشن ضرب عضب کے نتائج بھی حوصلہ افزا ہیں۔
ان کا کہناتھا کہ دیدہ اور نادیدہ دشمن کو بھاگنے نہیں دیا جائے گا اور آخری کاری ضرب لگا کر دہشت گردوں کا ہمیشہ کے لئے خاتمہ کردیا جائے گا.
انہوں نے کہا کہ قوم کی دعاﺅں سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کر نے میں کامیاب ہو ں گے.ملکی ترقی اور خوشخالی کا راز جمہوریت میں ہے.جمہوری طرز عمل اختیار کر کے ہی ترقی کا سفر طے کیا جا سکتا ہے.
صدر ممنون حسین نے کہا کہ آزادی کے اس دن ہمیں اپنے کشمری بھائیوں کو ضروریاد رکھنا چاہیے.انہوں نے کہا کہ میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ پاکستان کشمیریوں کی حمایت ہرسطح پر جاری رکھے گا.
کراچی
ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی پاکستان کا یوم آزادی سترواں جشن آزادی قومی جوش وجذبے کے ساتھ منایا جارہاہے،کراچی میں جشن آزادی کی تقاریب کاآغاز مزارقائد پرگارڈز کی تبدیلی سے ہوا۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اورگورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے مزارقائد پرحاضری دی اور پھولوں کی چادرچڑھائی۔
مزار قائد پر گارڈ کی تبدیلی کی تقریب ہوئی جس میں نیول اکیڈمی کے کیڈیٹس نے گارڈز زمہ داریاں سنھبال لیں،وزیراعلیٰ اورگورنر سندھ نے بانیان پاکستان کو خراج تحیسن پیش کیا۔
لاہور
لاہور میں جشن آزادی کی تقریبات بھرپورجوش و خروش سے جاری ہیں اور یوم آزادی کے جشن کا آغاز محفوظ شہید گریژن میں اکیس توپوں کی سلامی کے ساتھ ہوا۔
وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے نے پرچم کشائی کی،اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ہم محنت،عمل اور دیانت سے ایک دن اس ملک کو قائد اعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔۔
وزیراعلی پنجاب نے پرچم کشائی کے بعد مزار اقبال پر حاضری دی،اس سے قبل مزاراقبال پرگارڈز کی سادہ مگر پر وقار تقریب میں پاک فوج کے چاق وچوبند دستے نے گارڈ کے فرائض سنبھال لئے،مہمان خصوصی میجر جنرل طارق امان نے مزار پر حاضری دی اور مہمانوں کی کتاب میں تاثرات درج کیے۔
پشاور
ملک بھر کی طرح پشاور میں بھی جشن آزادی ملی جوش و جذبے سے منایاجارہاہے،پاک فوج کے دستے نے توپوں کی سلامی کے ساتھ یوم ازادی کی تقریبات کا آغاز کیا،پاک فوج کے جوانوں نے پاکستان زندہ باد اور اللہ اکبر کے نعرے بھی لگائے۔
یوم آزادی کی مرکزی تقریب سول سیکریٹریٹ میں منعقد ہوئی جس میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے پرچم کشائی کی۔
یوم آزادی کے موقع پر شہر بھر میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے جبکہ موبائل فون سروس کو بھی معطل کردیا گیا تھا۔
تقریب سے خطاب میں پرویزخٹک کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آئینی اورسیاسی جدوجہد کی بڑی قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا ہے، بدقسمتی سے ہمیں جو نظام ملاوہ مخصوص ٹولے کے مطابق اور قوم کے استحصال کاباعث ہے۔
گورنر ہاوس میں بھی پرچم کشائی کی تقریب ہوئی جس میں گورنر اقبال ظفرجھگڑا مہمان خصوصی تھے اور اس موقع پر سانحہ کوئٹہ کے ہلاک شدگان کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ فاٹا اصلاحات تقریباً مکمل ہو چکے ہیں اور جلد ہی فاٹا کے عوام کو خوشخبری سنائیں گے۔ گورنر نے یوم آزادی کے موقع پرپاک فوج اور عوام کوخراج تحسین پیش کیا۔
کوئٹہ
کوئٹہ میں پرچم کشائی کی مرکزی تقریب بلوچستان اسمبلی میں منعقد ہوئی، تقریب میں وزیر اعلیٰ بلوچستان، کمانڈر سدرن کمانڈ سمیت اعلی سول و عسکری قیادت نے شرکت کی۔
تقریب کے دوران وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے پرچم کشائی کی اور پولیس کے دستے نے سلامی پیش کی۔
تقریب میں ایک منٹ تک سائرن بجایا گیا اور حاظرین نے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی، تقریب کے دوران بچے اور بچیوں نے خوبصورت ملی نغمے بھی پیش کیے۔
کراچی : ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی یوم آزادی انتہائی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے اور اس موقع پر ہر سال کی طرح مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی.
تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی یوم آزادی انتہائی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے.آج صبح جشن آزادی کے دن
مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی.
جشن آزادی کے موقع پر مزار قائد پر پاکستان نیول اکیڈمی کے چاک و چوبند کیڈٹس نے مزار کی سیکیورٹی کے فرائض سنبھال لیے.
کمانڈنٹ نیول اکیڈمی کموڈور عدنان احمد نے پریڈ کا معائنہ کیا اور مراز قائد پر فاتحہ خوانی کے بعد پھولوں کی چادر بھی چڑھائی،کموڈور عدنان نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی درج کیے.
واضح رہے کہ گارڈز کی تبدیلی کی تقریب کے موقع پر سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کیےگئے تھے،سیکیورٹی کے لیے پولیس اور رینجرز کے جوانوں کی بڑی تعداد موجود تھی جب کہ گارڈز کی تبدیلی سے قبل بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بھی مزار کی تلاشی لی.
اسلام آباد: یوم آزادی پر توپوں کی سلامی سے دن کاآغاز ہوا،وفاقی دارالحکومت میں 31،صوبوں میں 21،21توپوں کی سلامی دی گئی. مساجد میں ملکی سلامتی اور خوشحالی کےلیےخصوصی دعائیں بھی کی گئیں.اس موقع پر قوم نے ہرقیمت پرملک کادفاع کرنےکاعزم کیا.
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31توپوں کی سلامی دی گئی.ٹرپل ون بریگیڈ کے کمانڈربریگیڈیئرعرفان تقریب کےمہمان خصوصی تھے.
یوم آزادی پر صوبہ پنجاب کےدارلحکومت لاہورمیں دن کاآغاز 21توپوں کی سلامی سے ہوا،اس موقع پر فضاتکبیر کے نعروں سے گونج اٹھی.
یوم آزادی کےموقع پرپشاور میں بھی 21 توپوں کی سلامی دی گئی.یوم آزادی پرتوپوں کی سلامی کی یہ تقریب کینٹ کےپانڈواسٹیڈیم میں ہوئی جبکہ کوئٹہ کےآرمی پولوکلب میں بھی پاک فوج کےجوانوں کی جانب سے 21 توپوں کی سلامی دی گئی.
کراچی میں بھی دن کاآغاز 21 توپوں کی سلامتی سے کیا گیا.شہرشہر نمازفجرکی ادائیگی کے بعدمساجدمیں ملکی ترقی وسلامتی اور خوشحالی کےلیے خصوصی دعائیں بھی کرائی گئیں.
اسلام آباد: وزیر اعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ 14 اگست کا دن روایتی مسرت کے ساتھ گہرے دکھ کو بھی اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہے۔
یومِ آزادی کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں وزیر اعظم نے کہا ہے کہ یومِ آزادی کا دن اس عزم کے ساتھ طلوع ہورہا ہے کہ اللہ کے فضل سے پاکستان سرزمین پر ہمیشہ قائم رہے گا کیونکہ 1965 کا جذبہ آج بھی پوری قوم میں آب و تاب کے ساتھ زندہ ہے۔
وزیر اعظم نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ’’کوئٹہ کے شہداء کا غم ابھی تازہ ہے آج ہم اُن کو یاد کررہے ہیں کہ جنہوں نے وطن کی خطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا‘‘۔
میاں محمد نوازشریف کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان کی عوام اور افواج نے ہمیشہ ایک ساتھ دشمن کا سامنا کیا اور اُسے شرمناک شکست سے دوچار کیا،اُنہوں نے اپنے پیغام میں یہ بھی کہا کہ ’’یہ یومِ آزادی اس وجہ سے بھی یادگار ہے کہ اِن دنوں مقبوضہ کشمیر میں آزادی کا جذبہ اپنے عروج پر ہے،کشمیریوں کی نئی نسل نے ایک نئے جذبے کے ساتھ بھارتی تسلط سے آزادی کا علم بلند کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’ اس یومِ آزادی کو آزادیِ کشمیریوں کے نام کرتا ہوں،جو بھارتی ریاستی تشدد کے آگے ڈٹے رہے اور آزادی کے لیے آج بھی آواز بلند کررہے ہیں،آزادی کا حصول جتنا مشکل ہے ملک کی حفاظت اس سے زیادہ مشکل کام ہے‘‘۔
میاں محمد نوازشریف نے مزید کہا کہ آج کے پرمسرت موقع پر ہم جہاں قائد اور تحریک پاکستان کے رہنماؤں کو یاد رکھتے ہیں وہاں اُن شہداء کو بھی یاد رکھیں جنہوں نے ملک کے لیے جانوں کا نذرانہ دیا اور امر ہوگئے۔پاکستان وہ واحد ریاست ہے جہاں ہرشعبے،ہرسیاسی جماعت،ہر طبقہ زندگی ہر مسلک اور ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے شہداء کو خراج عقیدت پیش اور اُن کی روحوں کو سلام پیش کرتے ہیں کیونکہ پہلے ہم پاکستانی ہیں۔
آئی ایس پی آر
دوسری جانب پاک فوج کے تعلقات عامہ کی جانب سے بھی قوم کو یومِ آزادی کے موقع پر مبارک باد کا پیغام دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ’’کل صبح کا آغاز وفاقی دارالحکومت اور صوبوں میں 21 ، 21 توپوں کی سلامی دی جائے گی جبکہ آرمی چیف آف اسٹاف کل اسلام آباد کی تقریب میں شرکت کریں گے۔
سیاسی و سماجی شخصیات کی جانب سے قوم کو جشن آزادی کی مبارک باد
علاوہ ازیں دیگر سیاسی جماعت کے رہنماؤں اور سماجی شخصیات کی جانب سے بھی قوم کو جشن آزادی کے موقع پر مبارک باد دی گئی ہے اور ملک کی سلامتی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔
Wish all Pakistanis living here as well as abroad a very happy Independence Day. Pakistan is our passion. It is our love. It is our identity
کراچی: پاک سرزمین پارٹی نے جشن آزادی کو بھرپور طریقے سے منانے کا اعلان کردیا، ریلیاں نکالی جائیں گی اور آتش بازی کے مظاہرے کرنے کے علاوہ دفاتر پر پرچم کشائی کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق پی ایس پی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ اس سال وطن عزیز کا جشن آزادی شایان شان طریقے سے منائیں گے۔
اس حوالے سے پاکستان ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ بارہ اگست کوجشن آزادی ریلی نکالی جائے گی جو پی ایس پی سیکریٹریٹ سے شروع ہوکر مزار قائد پر اختتام پزیر ہوگی۔
تیرہ اگست کو ملک بھر میں قائم پارٹی دفاتر سے ریلیاں نکالی جائیں گی، تیرہ اگست کی رات کو ملک بھر کے دفاتر پر آتش بازی کی جائے گی اورچودہ اگست کو تمام دفاتر پر پرچم کشائی کی تقاریب منعقد جائیں گی۔
کراچی میں بارشوں کے بعد کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ اگر بلدیاتی نظام درست ہوتا تو وزیراعلیٰ سندھ کو بارش کے پانی کی نکاسی کے لئے احکامات جاری نہ کرنے پڑتے۔
ان کا کہنا تھا کہ اقتدار میں آنے کے بعد ہم ملک کے آئین میں ترامیم لائیں گے، اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ این ایف سی کے لیے آواز بلند کرتے ہیں مگر اضلاع کو نہ تو فنڈ فراہم کیے جاتے ہیں اور نہ ہی ترقیاتی کام نہیں کروائے جاتے۔
ایک سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ایک شخص کو بچانے کے لیے کراچی و حیدرآباد کے مینڈیٹ کو گروی رکھ دیا گیا ہے۔
انہوں نے محب وطن لوگوں کو جشن آزادی کے پروگرام میں بھر پور شرکت کی دعوت دی۔ اس موقع پر سپریم کورٹ کی ایڈووکیٹ صوفیہ شاہد نے پاک سر زمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔
اگست کا مہینہ شروع ہوتے ہی پاکستان بھر میں جشن منایا جارہا ہے،آزادی کا جشن ہو اور ملی نغموں کا ذکر نہ ہو ایسا ممکن نہیں،آزادی سے لے کر اب تک ملی اور قومی ترانوں کا ایک بہت بڑا ذخیرہ جمع ہوگیا ہے جو کہ نسل در نسل منتقل ہو رہا ہے. آئیے آپ کا تعارف ایسے شعراءکرام سےکراتے ہیں جنہوں نے مشہور ملی نغمیں لکھے.
نغمے صرف کیف و سرور کا موجب نہیں بنتے بلکہ یہ نغمے جب ملی جذبے کے تحت لکھے اور گائے جائیں تو روح کو سرشار کر جاتے ہیں.جشنِ آزادی کا لازمی حصہ بننے والے یہ ملی نغمے قلب کو گرما دیتے ہیں اور روح کو تڑپا دیتے ہیں.
ان نغموں میں پاکستان کے لیے محبت کا اظہار ہوتا ہے آئیے جذبہ حب الوطنی سے سرشار ایسے ہی کئی شاہکار دھنوں اور نغموں سے لطف و اندوز ہوتے ہیں.
شوکت تھانوی
شوکت تھانوی ایک صحافی،ناول نگار،ڈرامہ نگار،افسانہ نگار،ادیب اور شاعر تھے.انہوں نے ادب کی ہر صنف میں نام کمایا.ان کا لکھا ہوا مشہور ملی نغمہ چاند روشن چمکتا ستارہ رہے ہے.
یہ ملی نغمہ گلوکارہ زرقا کی مدھر آواز میں گایا گیا،یہ ملی نغمہ آج بھی پہلے دن کی طرح مقبول ہے.
سیف زلفی
جھنڈے کے موضوع پر ایک اور ملی نغمہ یاد آیا،اس نغمے کوگلوکارہ ناہید اختر نے گایاجو شاعر سیف زلفی کے قلم سے ادا ہوا،یہ ملی نغمہ سرکاری سطح پر ہونے والے مقابلے میں پہلی پوزیشن پر آیا تھا.
ساقی جاوید
استاد امانت علی خان کا گایا ہوا یہ خوبصورت نغمہ جو حب الوطنی کے جذبے سے سرشار ہے اس یادگار ملی نعمےکےشاعرساقی جاوید ہیں. یہ نعمہ سریلی دھنوں اورمیٹھی آواز کا حسین امتزاج ہے.
منظور احمر
ٹی وی کے معروف نغمہ نگارشاعرومیزبان منظور احمر نے بطور شاعرریڈیو اورفلم کے لیے سو سے زائد نغمات تحریر کیے جن میں سے بیشتر نغمات زبان زدو عام ہوئے.ان میں سے ہی ان کے قلم سے لکھا گیا یادگار ملی نغمہ روشن میری آنکھوں میں وفا کے جودیے ہیں ہے۔
ملکہ ترنم نور جہاں کی وطن سے محبت ڈھکی چھپی نہیں،وطن کی محبت میں ڈوب کر گایا ہوا ان کا یہ نغمہ زبردست شاعری اور لاجواب دھنوں کا مظہر ہے.
کلیم عثمانی
کلیم عثمانی کاشمارپاکستان کے معروف شاعروں میں ہوتا ہے انہوں نے 1955 میں فلم انتخاب کے گیت تحریر کیے اس کے علاوہ انہوں نے بے شمار فلمی گیت تخلیق کیے.انہوں نےغزل گو کی حیثیت سے بھی اپنا لوہا منوایا،معروف ملی نغمہ یہوطن تمہارا ہے تم ہو پاسباں اس کےان کی تحریرہے.
کلیم عثمانی کے اس خوبصورت کلام کو شہنشاہ غزل اور مایہ ناز گلوکار مہدی حسننےاپنی جادوئی آواز میں عوام الناس تک پہچایا اس خوبصورت نغمے میں وطن کو زبردست نزرانہ عقیدت پیش کیاگیا.
صہبا اختر
صہبا اخترکا شمار ان شاعروں میں کیا جاتا ہے جن کی شاعری میں بڑادم خم تھااور ان کے پڑھنے کے انداز میں بھی بڑی گھن گرج تھی۔وہ ریڈیو پاکستان کے لیے بڑی پابندی سے لکھتے تھے۔مشہوروزمانہ گانامیں بھی پاکستان ہوں تو بھی پاکستان ہے ان کی تحریر ہے۔
صہبا اختر کا مشہور زمانہ نغمہ محمدعلی شیکینے اپنی خوبصورت آوزاز میں گایا،یہ نغمہ آج بھی بڑا مقبول ہے.
مسرور انور
مسرور انور پاکستان کے ایک نامورشاعر تھے،انہوں نے فلموں کے لیے بے شمار گیت تحریر کیے،انہیں نگار ایوارڈز سے بھی نوازاگیا.ملی نغمہ ہم زندہ قوم ہیں ان کی خوبصورت شاعری کا مظہر ہے.
تحسین جاوید،امجد حسین اور بینجمین سسٹرز نے مسرور انور کی لاجواب شاعری کو اپنی خوبصورت میں آواز میں مشترکہ طور پر گا کر ملی نغموں میں ایک نئی جہت روشناس کرائی.
جمیل الدین عالی
جمیل الدین عالی اردو کےمشہور شاعر،سفرنامہ نگار،ادیب اور کئی مشہور ملی نغموں کے خالق تھے.عالی صاحب نے پچیس کے قریب معروف ترین قومی گیت تحریر کیے جن میں میرا انعام پاکستان،جُگ جُگ جیے میرا پیارا وطن، جیوے جیوے جیوے پاکستان، اے وطن کے سجیلے جوانو، سوہنی دھرتی اللہ رکھے قدم قدم آباد و دیگر شامل ہیں.
عظیم پاکستانی گلوکار اور موسیقار قوال استاد نصرت فتح علی خاننے اپنی تمام عمر قوالی کے فن کو سیکھنے اور اسے مشرق ومغرب میں مقبول عام بنانے میں صرف کردی،ان کا گایا ہوا ملی نغمہ آج بھی بے حد مقبول ہے.
بشیر فاروق
افشاں احمد اور نسیم بیگ کی خوبصورت آواز میں گایا ہواملی نغمہ بشیر فاروق کی شاعری ہےجبکہ موسیقار سہیل رانا نے اس نغمیں کی دھنیں ترتیب دیں.
صابر ظفر
پاکستان کے بقید حیات نامورشاعر شاعر صابر ظفر نے 1968 میں شاعری کی ابتدا کی،ان کے گیت اور غزلوں پر پاکستان کے مشہور گلوکاروں نے اپنی آواز کا جادو جگایا.
ان کے لکھے ہوئے درجنوں گیت پاکستانی ڈراموں کے ٹائٹل سونگ بن چکے ہیں جنہیں بے پناہ مقبولیت ملی ان میں سرفہرست میری ذات ذرہ بے نشاں ہے.ان کا مشہور زمانہ لکھا ہوا ملی نغمہاے جواں اے جواں ہے.
معروف شاعر صابر ظفر کی تخلیق کو مشہور وزمانہ آواز بینڈ کے گلوکار ھارون اور فاخر نے اپنی سریلی آواز میں گایا جو آج بھی بے حد مقبول ہے.
حمایت علی شاعر
حمایت علی شاعر کا نام اردو زبان سے واقفیت رکھنے والوں کے لیے اجنبی نہیں،ان کی ادبی خدمات کا سلسلہ گذشتہ پانچ دہائیوں پر پھیلا ہے.ان کے قلم سے لکھا ہوا تاریخی ملی نغمہجاگ اٹھا ہے سارا وطن آج بھی مقبولیت کے عروج پر ہے.
معروف شاعر کے تحریر کیے گئے ملی نغمے کوگلوکار مسعود رانااور شوکت علی نے اپنی خوبصورت آواز میں گایا.
اپنے وطن سے عقیدت اور محبت سے لبریز یہ ملی نغمے زندہ قوموں کی بیدار روح کی علامت ہوتے ہیں،ان نغموں میں عزم و حوصلے کی وہ داستانیں رقم ہیں جو ہماری ملی تاریخ کا سرمایہ ہے اور روشن مستقبل کی نوید ہے.
اسلام آباد : صدرمملکت ممنون حسین نےجشن آزادی کےموقع پرپاک فضائیہ اور بحریہ کےافسران اورجوانوں کے لئے اعزازات تفویض کرنے کی منظوری دےدی۔
پاک فضائیہ ترجمان کے مطابق صدر ممنون حسین نے دو افسران کو ہلال امتیاز ملٹری،سولہ کوستارہ امتیاز ملٹری،پندرہ کوتمغہ امتیاز ملٹری کی منظوری سمیت دوافسراان کیلئےستارہ بسالت اورنوکے لئے تمغہ بسالت کی منظوری دی ہےْ
صدر مملکت کی جانب سے پاک بحریہ کے تریپن آفیسرز اورسیلرز کیلئے بھی اعزازات تفویض کئے گئے۔
اسلام آباد : حکومت نے اسلام آبادکو دس اگست سے فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا، دس اگست کی صبح سے ریڈ زون کی سکیورٹی فوج کے سپرد کردی جائے گی۔
اسلام آباد میں جشن آزادی کی تقریبات، یوم آزادی پریڈ اور پاکستان تحریک انصاف کا چودہ اگست کو آزادی مارچ، حکومت نے اسلام آباد کی سیکیورٹی کے حوالے سے پلان تشکیل دے دیا،حکومتی ذرائع کے مطابق دس اگست کی صبح سے ریڈ زون کی سکیورٹی فوج کے سپرد کردی جائے گی ۔
تیرہ اگست کی صبح ریڈ زون سیل کردیا جائے گا اورریڈ زون میں اہم عمارتوں کے باہر آرمی کے جوان تعینات کر دیے جائیں گے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق تیرہ اگست کی رات نوبجے سے بارہ بجے تک پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سلامی ہوگی،سلامی کی تقریب میں دوہزار ڈپلومیٹس اور آرمی آفیسرز سمیت اہم شخصیات شرکت کریں گی۔
اسلام آباد : حکومت نے چودہ اگست کی تقریبات کی تیاریاں کرلیں، تفصیلات اے آروائی نیوز نے حاصل کرلیں، پرچم کشائی کی تقریب تیرہ اور چودہ اگست کی درمیانی شب ایون پارلیمنٹ کے احاطے میں ہوگی ۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے چودہ اگست کے پروگرام اس طرح ترتیب دیئے ہیں ۔ تیرہ اور چودہ اگست کی درمیانی شب پرچم کشائی کی تقریب ایوان پارلیمنٹ کے احاطے میں ہوگی، جو رات دس بجے شروع ہوکر بارہ بجکر پندرہ منٹ تک جاری رہے گی، ذرائع کے مطابق تقریب میں تینوں مسلح افواج کے ایک سو ساٹھ جوان شریک ہوں گے۔
تقریب میں ملی نغمے، گارڈ آف آنر اور آتشبازی کا مظاہرہ بھی کیا جائے گا، حکومت نے یوم آزادی کی تقریبات کے حوالے سے اگست کے پہلے ہفتے میں آزادی ٹرین چلانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
آزادی ٹرین لاہور سے چاروں صوبوں کا دورہ کرے گی،آزادی ٹرین کے ڈبوں پر چاروں صوبوں کی ثقافت اور اہم عمارتوں کے تصاویر بنائی جائیں گی۔ آزادی ٹرین چلانے کا فیصلہ وزیراعظم کی جانب سے چودہ اگست تک تقریبات منانے کے فیصلے کے بعد کیا گیا ہے۔