Tag: جعفرایکسپریس حملہ

  • جعفرایکسپریس حملے میں بھارت ملوث ہے جلد ثبوت دیں گے، وفاقی وزیرداخلہ

    جعفرایکسپریس حملے میں بھارت ملوث ہے جلد ثبوت دیں گے، وفاقی وزیرداخلہ

    وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ہونے والے جعفرایکسپریس حملے میں بھارت ملوث ہے جلد ثبوت دیں گے۔

    پہلگام حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان صورتحال کافی کشیدہ ہے، کچھ ہفتوں پہلے پاکستان میں بھی جعفر ایکسپریس پر دہشتگروں کے حملے میں کئی پاکستانی شہید ہوگئے تھے، اب محسن نقوی نے کہا ہے کہ اس حملے کے پیچھے بھارت کے ملوث ہونے کا ثبوت فراہم کریں گے۔

    بھارت پانی روکے گا تو پھر پاکستان جنگ کے لیے تیار ہے، محسن نقوی

    محسن نقوی نے کہا کہ وزیرمملکت داخلہ چند روز میں ثبوت سمیت بریفنگ دیں گے، اگر ایران نے ثالثی کی کوشش کی تو مثبت ردعمل دیں گے، ثالثی کے معاملے کا انحصار کشیدگی کی صورتحال پر ہے۔

    انھوں نے کہا ہک بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو ردعمل ایک کا دو ہوگا، سرحدوں کی صورتحال کو مانیٹر کررہے ہیں۔

    وزیرداخلہ و چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم اب بھارت نہیں جائے گی، موجودہ صورتحال میں بھارت میں الیکشن سمیت دیگر معاملات ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/mohsin-naqvi-on-india/

  • کس روایت کی بات کرتے ہیں؟ تاریخ لکھی جائیگی بلوچ روایات میں معصوم لوگوں کو شہید کیا گیا، وزیراعلیٰ بلوچستان

    کس روایت کی بات کرتے ہیں؟ تاریخ لکھی جائیگی بلوچ روایات میں معصوم لوگوں کو شہید کیا گیا، وزیراعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا ہے کہ یہ کون سی بلوچ روایات کی بات کرتے ہیں، تاریخ میں لکھا جائیگا کہ بلوچ روایات میں معصوم لوگوں کو شہید کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جعفرایکسپریس پر حملے سے متعلق وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیا طریقہ ہے کہ چھٹی پر گھر جانے والوں کو راستے میں قتل کردیا جاتا ہے، دہشت گردوں کیخلاف لڑائی کو سمجھنے کی ضرورت ہے، کیوں حقیقت پر بات نہیں کی جاتی۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی کا کہنا تھا کہ وہ کون سے حقوق ہیں جو بلوچستان کو نہیں دیے گئے، کیا 18ویں ترمیم کے ذریعے جدوجہد سے زیادہ حقوق نہیں دیے گئے، کون یہ قتل وغارت گری کررہا ہے، کیا ان لوگوں کو باربار ریاست نے موقع نہیں دیا۔

    انھوں نے کہا کہ یہ کیا طریقہ ہے 500 لوگ بھی ہمارے ماریں اور معافیاں بھی ہم مانگیں، ہم ملک کی خاطر یہ معافی مانگنے کو بھی تیار ہیں، بی ایل اے بندوق کے زور پر اپنا نظریہ مسلط کرنا چاہتی ہے۔

    وزیراعلیٰ نے کہا کہ کیا ہم بی ایل او کو اپنا نظریہ مسلط کرنے کی اجازت دیدیں، ٹرین پر حملہ کرکے معصوم بچوں، خواتین اور بزرگوں کو مار دیا جاتا ہے۔

    عام بلوچوں کو ریاست ایک مرتبہ نہیں ہزار مرتبہ گلے لگانے کو تیار ہے، معصوم لوگوں کو قتل کرنے والوں کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائیگا، کبھی نہیں کہا کہ بلوچستان میں حالات بالکل ٹھیک ہیں، ہمیشہ کہا ہے کہ بی ایل اے کا بلوچستان میں ایک انچ پر بھی قبضہ نہیں۔

    سرفراز بگٹی نے کہا کہ ریاست نے ابھی تک یہ جنگ لڑنا شروع ہی نہیں کی، ریاست نے جنگ لڑنا شروع کی تو پھر بتاؤں گا کون جیتا اور کون ہارا۔

    انھوں نے کہا کہ ریاست ابھی بھی تحمل کا مظاہرہ کررہی ہے، تمام مسائل کا حل مذکرات میں ہے، بلوچستان کے امن کے لیے حکومت تمام اقدامات کیلئے تیارہے، بلوچستان کے عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جارہا ہے۔

    دہشت گردی کے متاثرین کےلیے سب کو آواز اٹھانی چاہیے، کسی کو اپنا نظریہ زبردستی مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ معصوم شہریوں پر حملے بلوچ روایات نہیں ہیں، قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹا جائےگا، ریاست کیخلاف بندوق اٹھانے والوں کا قلع قمع کریں گے، چن چن کر بلوچوں کو مخبری کے نام پر قتل کیا جارہا ہے۔

    سرفراز بگٹی نے کہا کہ بی ایل اے کس بلوچ روایات کی بات کرتی ہے، جوتشدد کرے گا ریاست توڑنے کی بات کریگا کسی صورت نہیں چھوڑا جائیگا۔

    100 جرگے بلالیں مسئلہ حل نہیں ہوگا، مذاکرات سے مسئلہ حل ہوتا ہے تو ہم اس کیلئے بھی تیار ہیں، مشہور کردیا گیا بلوچستان کی اسمبلی فارم47 پر ہے، صرف ریاست کو کنفیوز کیا جارہا ہے جھوٹے بیانیے بنائے جارہے ہیں۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ نوجوانوں کو ورغلایا جارہا ہے، میں اپنی ریاست کے ساتھ کھڑا ہوں، چاہے میری جان چلی جائے میں ریاست کے ساتھ کھڑا رہوں گا۔

    انھوں نے کہا کہ 100 بار ایوان میں کہا ہے حکومت ڈائیلاگ کیلئے تیار ہے، کالعدم تنظیموں کے سربراہان کا نام کیوں نہیں لیا جاتا، کل وزیراعظم آرہے ہیں درخواست کروں گا آل پارٹیزکانفرنس بلالیں۔

    سرفراز بگٹی نے کہا کہ یہ دہشت گردی کی جنگ گھرگھر میں پہنچ گئی ہے، 200 لوگوں کا جتھہ آکر حملہ آور ہوگا تو آپریشن کے علاوہ کیا حل ہوگا۔

  • جعفرایکسپریس کے بازیاب مسافروں کو سخت سیکیورٹی میں کوئٹہ پہنچادیا گیا

    جعفرایکسپریس کے بازیاب مسافروں کو سخت سیکیورٹی میں کوئٹہ پہنچادیا گیا

    کوئٹہ: جعفرایکسپریس کے بازیاب مسافروں کو سخت سیکیورٹی میں کوئٹہ پہنچا دیا گیا، اسٹیشن پر مسافروں کے اہلخانہ بھی موجود تھے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جعفرایکسپریس کے بازیاب 57 مسافر کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پہنچ گئے ہیں، مسافروں کو مچھ سے 4 وین کے ذریعے سخت سیکیورٹی میں کوئٹہ پہنچایا گیا ہے۔

    مسافروں کے اہلخانہ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر موجود تھے جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی ریلوے اسٹیشن پر موجود ہے۔

    جعفرایکسپریس حملہ: 104مسافر بحفاظت بازیاب، 16 دہشت گرد ہلاک

    خیال رہے کہ جعفرایکسپریس حملے کے بعد وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی جانب سے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی سے مسلسل رابطہ رکھا جارہا ہے۔

    محسن نقوی نے بلوچستان حکومت سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے، دونوں رہنماؤں کی جانب سے دہشت گردوں کیخلاف مؤثر آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

    دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام ضروری وسائل بروئےکار لانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا، محسن نقوی نے کہا کہ بلوچستان میں قیام امن کیلئے صوبائی حکومت کو ہرطرح کا تعاون فراہم کررہے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/balouchistan-jaffer-express-attack/

  • جعفرایکسپریس حملہ، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا وزیراعلیٰ بلوچستان سے مسلسل رابطہ

    جعفرایکسپریس حملہ، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا وزیراعلیٰ بلوچستان سے مسلسل رابطہ

    جعفرایکسپریس حملے کے بعد وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی جانب سے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی سے مسلسل رابطہ رکھا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ محسن نقوی نے واقعے پر اظہارافسوس کیا ہے اور بلوچستان حکومت سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے، دونوں رہنماؤں کی جانب سے دہشت گردوں کیخلاف مؤثر آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

    بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملہ، سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کا گھیراؤ کرلیا

    دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام ضروری وسائل بروئےکار لانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا، محسن نقوی نے کہا کہ بلوچستان میں قیام امن کیلئے صوبائی حکومت کو ہرطرح کا تعاون فراہم کررہے ہیں۔

    وزیرداخلہ محسن نقوی نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی دلیر آدمی ہیں اور ہم ملکر دہشت گردوں کا صفایا کریں گے، دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خاتمے کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/jafar-express-attack-passenger-rescued/

  • جعفر ایکسپریس حملہ : 104مسافر بحفاظت بازیاب، 16 دہشت گرد ہلاک

    جعفر ایکسپریس حملہ : 104مسافر بحفاظت بازیاب، 16 دہشت گرد ہلاک

    کوئٹہ : بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملے کے واقعے میں سیکیورٹی فورسز نے اب تک 104 مسافروں کو بحفاظت بازیاب کرالیا۔

    اے آر وائی نیوز کوئٹہ کے بیورو چیف مصطفیٰ خان ترین کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں نے حملہ کرکے مسافروں کو یرغمال بنالیا تھا جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے کلیئرنس آپریشن کرکے اب تک 104 یرغمال مسافروں کو بازیاب کروالیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے اب تک جن 104مسافروں کو باز یاب کرایا ہے ان میں 58مرد، 31 خواتین اور 15 بچے شامل ہیں، سیکیورٹی فورسز  نے دہشت گردوں کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا ہے دونوں جانب سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے، دیگر مسافروں کی بحفاظت بازیابی کے لیے سکیورٹی فورسز کے اہلکار کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اب تک 16دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا جاچکا ہے اور متعدد زخمی ہوئے ہیں، اس کے علاوہ 17زخمی مسافروں کو فوری طبی امداد کیلیے اسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔

    دہشت گرد اپنےبیرون ملک ہینڈلرز سے بذریعہ سیٹلائٹ فون رابطے میں ہیں، فورسز نے چھوٹی ٹولیوں میں تقسیم دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کردیا۔

    علاوہ ازیں جعفر ایکسپریس سے بازیاب کیے جانے والے مسافر بحفاظت کوئٹہ کے مچھ ریلوے اسٹیشن پہنچ گئے ہیں، درجنوں مسافروں کو پہلے پنیر اور وہاں سے مچھ اسٹیشن پہنچایا گیا۔

    کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر عوام کی معلومات کیلیے خصوصی انفارمیشن ایمرجنسی ڈیسک قائم کیا گیا ہے متعدد مسافروں کے اہل خانہ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پہنچ گئے۔

    مزید پڑھیں : بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملہ، سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کا گھیراؤ کرلیا

    ذرائع کے مطابق مسافر ٹرین جعفر ایکسپریس کوئٹہ سے پشاور جارہی تھی کہ اس دوران پہلے ٹریک پر دھماکا کیا گیا اور پھر ٹرین پر فائرنگ ہوئی جس کے بعد ٹرین میں موجود سکیورٹی اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔