Tag: جعلی ادویات

  • کینسر کی جعلی ادویات بھی بننے لگیں، بین الاقوامی گروہ کا پردہ فاش

    کینسر کی جعلی ادویات بھی بننے لگیں، بین الاقوامی گروہ کا پردہ فاش

    نئی دہلی: بھارت میں کینسر کی جعلی ادویات بنا کر مارکیٹ کرنے والے ایک بین الاقوامی گروہ کا پردہ فاش ہوا ہے، پولیس نے دہلی میں 7 افراد کو گرفتار کر لیا۔

    دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے جعلی ادویات بنانے اور سپلائی کرنے والے ایک بین الاقوامی گروہ کو پکڑا ہے، گرفتار ملزمان میں دہلی کے ایک مشہور کینسر اسپتال کے 2 ملازمین بھی شامل ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کرائم برانچ نے یہ دل دہلا دینے والا انکشاف کیا کہ گرفتار ملزمان 1.96 لاکھ روپے کے انجیکشن میں کینسر کی جعلی دوا بھر کر فروخت کرتے تھے، فارماسسٹ کینسر کی یہ جعلی دوا نہ صرف بھارت میں بلکہ چین اور امریکا جیسے ممالک میں بھی سپلائی کر رہے تھے۔

    پولیس نے ملزمان کے قبضے سے 89 لاکھ روپے نقد، 18 ہزار ڈالر اور 7 بین الاقوامی اور 2 انڈین برانڈز کی جعلی کینسر ادویات برآمد کیں، جن کی مالیت 4 کروڑ روپے ہے۔

    کرائم برانچ کے مطابق تین ماہ کی تفتیش کے بعد ٹیم نے اس گینگ کا پردہ فاش کیا، پولیس ٹیم نے دہلی میں کئی مقامات پر چھاپے مارے، ریکٹ کے سرغنہ ویفل جین نامی ملزم نے موتی نگر کے ڈی ایل ایف کیپٹل گرینس کے دو فلیٹوں میں دوا اور انجیکشن یونٹ قائم کیا تھا، چھاپے کے دوران وہاں سے جعلی ادویات پکڑی گئیں۔

    مختلف جگہوں پر کینسر کی جعلی ادویات کی شیشیوں کو دوبارہ بھرنے یعنی ری فلنگ اور پیکنگ کا کام کیا جاتا تھا، پولیس نے فلیٹوں سے کیپ سیل کرنے والی مشینیں، ہیٹ گن مشین اور 197 خالی شیشیاں برآمد کیں، نیرج چوہان نامی ملزم نے گروگرام کے ایک فلیٹ میں کینسر کے جعلی انجیکشن اور شیشیوں کا بڑا ذخیرہ رکھا تھا، اس کی نشان دہی پر اس کے کزن تشار چوہان کو بھی گرفتار کیا گیا۔

    پرویز نامی شخص کو یمنا وہار، دہلی سے گرفتار کیا گیا، جو ویفل جین کے لیے خالی شیشیوں کا بندوبست کرتا تھا۔ جب کہ دہلی کے کینسر اسپتال کے دو ملازمین کومل تیواری اور ابھینے کوہلی کو بھی گرفتار کیا گیا، جو ملزمان کو اسپتال کی خالی شیشیاں فراہم کرتے تھے۔

  • اینٹی بائیوٹک ادویات کی فروخت سے متعلق اہم انکشاف

    اینٹی بائیوٹک ادویات کی فروخت سے متعلق اہم انکشاف

    اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے جعلی ادویات کے خلاف ملک گیر کریک ڈاون کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی مارکیٹ میں جعلی اینٹی بائیوٹک ادویات کی فروخت کا انکشاف سامنے آیا، جس کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے جعلی ادویات کے خلاف ملک گیر کریک ڈاون کا فیصلہ کرلیا۔

    ڈریپ کی ٹیموں کو جعلی ادویات کے خلاف کریک ڈاون کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں اور صوبائی دفاتر کو جعلی ادویات کے بارے مین مراسلہ بھی جاری کردیا ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں 12 دسمبر کو جعلی ادویات کے خلاف بڑا آپریشن ہوا، کراچی میں غیر قانونی دواساز فیکٹری پر چھاپہ مارا گیا تھا، جس میں ڈریپ نے فیکٹری سے بھاری مقدار میں جعلی ادویات برآمد کی تھیں۔

    مراسلے میں کہنا تھا کہ فیکٹری سے جعلی اینٹی بایوٹک سیرپ، انجکشن،کیپسول اور آٹھ برانڈز کی جعلی اینٹی بائیوٹک برآمد ہوئی تھیں۔

    ڈریپ نے بتایا کہ کراچی میں فیکٹری سے برآمد شدہ ادویات ڈریپ سے غیر رجسٹرڈ تھیں، فیکٹری مختلف کمپنیز، برانڈز کی جعلی اینٹی بائیوٹک تیار کر رہی تھی۔

    فیکٹری سے برآمد ادویات پیکٹس پر فرضی تفصیلات درج تھیں جبکہ ادویات کے پیکٹس پر رجسٹریشن، مینوفیکچرنگ نمبرز جعلی تھے اور فیکٹری جعلی اینٹی بائیوٹک ادویات پر مختلف کمپنیز کی پیکنگ لگا رہی تھی۔

    فیکٹری سے برآمد ادویات کے نمونے سنٹرل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب بھجوائے تھے، جس کے بعد سنٹرل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب نے برآمد ادویات کو جعلی قرار دیا تھا۔

    صوبائی ڈریپ دفاتر کو فیکٹری کی تیارکردہ جعلی ادویات کی تفصیلات ارسال کردی ہے، فیکٹری کی تیارکردہ جعلی ادویات کی مارکیٹ ، جعلی اینٹی بائیوٹک انجکشن، سیرپ، کیپسول کی مارکیٹ میں دستیابی کا خدشہ ہے۔

    ڈریپ کی صوبائی ٹیمیں میڈیسن مارکیٹ میں سرویلنس بڑھائیں، جعلی ادویات علاج کے دوران غیر موثر ہوتی ہیں اور جعلی ادویات جان لیوا، اموات کی شرح میں اضافے کا باعث ہیں۔

    ڈسٹری بیوٹرز جعلی اینٹی بایوٹک کے بیچ مارکیٹ سپلائی نہ کریں، ڈریپ ٹیمیں مارکیٹ سے جعلی اینٹی بائیوٹک ادویات کے قبضہ میں لیں اور فارمیسیز جعلی اینٹی بائیوٹک کی سیل روکنے کیلئے سٹاک چیک کریں۔

    ڈسٹریبیوٹرز، کیمسٹ جعلی اینٹی بائیوٹک کی موجودگی بارے ڈریپ کو اطلاع دیں جبکہ ڈاکٹرز مریضوں کو جعلی اینٹی بائیوٹک کے بیچ استعمال نہ کرائیں۔

  • کراچی میں جعلی اور زائد المیعاد ادویات کی بڑی کھیپ پکڑی گئی

    کراچی میں جعلی اور زائد المیعاد ادویات کی بڑی کھیپ پکڑی گئی

    کراچی : شہر قائد میں جعلی اور زائد المیعاد ادویات کی بڑی کھیپ پکڑی گئی، برآمد ہونے والے سامان میں مریضوں کو بے ہوش کرنے والی ادویات اور آپریشن تھیٹر میں استعمال ہونے والے طبی آلات بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ایف ائی اے کارپوریٹ کرائم سرکل اور پاکستان ڈرگ ریگولریٹری اتھارٹی نے مشترکہ چھاپہ مارا۔

    چھاپے میں بنگلے کی بیسمنٹ میں غیر قانونی طور پر بنایا گیا جعلی ادویات کا خفیہ گودام پکڑا گیا۔

    ایف ائی اے حکام نے بتایا کہ پکڑی گئی ادویات میں مریضوں کو بے ہوش کرنے والی ادویات اور زائد المیاد طبی آلات بھی شامل ہیں۔

    حکام کے مطابق بنگلے کی بیسمنٹ میں بنائے گئے خفیہ گودام میں زائد المعیاد ادویات کو دوبارہ پیکنگ کر کے مختلف میڈیکل اسٹورز پر فروخت کیا جا رہا تھا، کارروائی کے دوران ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

  • جعلی ادویات کی شناخت کیلئے جدید ٹیکنالوجی متعارف

    جعلی ادویات کی شناخت کیلئے جدید ٹیکنالوجی متعارف

    پشاور : خیبر پختونخوا میں جدید ٹیکنالوجی متعارف کرائی گئی ہے جس کے ذریعے جعلی ادویات کی شناخت باآسانی ممکن ہوسکے گی۔

    جعلی ادویات کی خریدو فروخت کرنے والوں کیلئے بری خبر آگئی، خیبرپخنونخوا میں جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے جعلی ادویات فوعری طور پر چیک کی جاسکیں گی۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں انچارج ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری خیبر پختونخوا عمران اللہ خان نے اس جدید ٹیکنالوجی کی افادیت سے ناظرین کو آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ ہم نے جو نئی ٹیکنالوجی متعارف کرائی ہے اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ ایک موبائل وین کے ذریعے آن اسپاٹ کر کسی بھی دوا کی جانچ پڑتال کی جاسکے گی اور فوری طور پر اس کی رپورٹ بھی جاری کردی جائے گی۔

    عمران اللہ خان نے بتایا کہ ہمیں جلد ہی معلوم ہوجائے گا کہ کون سی دوا جعلی یا غیر معیاری ہے جس کے بعد مزید قانونی کارروائی کیلئے پولیس کو مطلع کردیا جائے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ ملک بھر تمام ادویات کا ڈیٹا ہمارے پاس موجود ہے ہم دوا کے اندر موجود اجزاء کو چیک کریں گے، اور اہم بات یہ ہے کہ انجکشن کو اس کے وائل کے اندر ہی چیک کیا جاسکتا ہے۔

  • کراچی میں جعلی ادویات فروخت کرنے والے متعدد میڈیکل اسٹورز سیل

    کراچی میں جعلی ادویات فروخت کرنے والے متعدد میڈیکل اسٹورز سیل

    کراچی: ضلع جنوبی میں غیررجسٹرڈ، جعلی ادویات کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے میڈیکل اسٹورز سیل کردیے گئے، متعدد پر جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اوورپرائسنگ، زائدالمدت، لائف سیونگ ڈرگس کی ذخیرہ اندوزی پر میڈیکل اسٹورز کے خلاف کارروائی کی گئی۔ کارروائیوں میں 20 میڈیکل اسٹورز پر3 لاکھ 80 ہزارکے جرمانے عائد کیے گئے۔

    اے سی کی جانب سے بتایا گیا کہ 2 میڈیکل اسٹورز کو سیل کردیا گیا ہے جب کہ متعدد کو وارننگ جاری کی گئی ہیں۔

    کلفٹن، گزری اور متعدد علاقوں میں کارروائیاں کی گئی ہیں۔ 3 میڈیکل اسٹورز پر1 لاکھ 20 ہزار روپے کے جرمانے عائد کیے گئے۔

    لیاری جنرل اسپتال، چاکیواڑہ اور لی مارکیٹ سمیت مختلف علاقوں میں بھی کارروائی عمل میں لائی گئی۔ 15 میڈیکل اسٹورز پر 1 لاکھ 60 ہزار روپے کے جرمانے عائد کیے گئے۔ گارڈن میں 2 میڈیکل اسٹورزپر1 لاکھ روپے جرمانہ کرتے ہوئے 2 دکانیں سیل کی گئیں۔

  • لاہور سے کراچی آنے والی جعلی ادویات کی کھیپ پکڑی گئی

    لاہور سے کراچی آنے والی جعلی ادویات کی کھیپ پکڑی گئی

    کراچی : لاہور سے کراچی آنے والی جعلی ادویات کی کھیپ پکڑی گئی ، جعلی ادویات میں جان بچانے والے اینٹی بائیوٹک دوا کے انجکشن بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ڈرگ انسپکٹرز نے لاہور سے آنے والی جعلی ادویات کی کھیپ پکڑلی۔

    جعلی ادویات کی کھیپ کارگو سروس صدر کے دفتر سے پکڑی گئی، اس دوران ملزم سکندر کو جعلی ادویات وصول کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔

    جعلی ادویات میں جان بچانے والے اینٹی بائیوٹک دوا کے انجکشن بھی شامل ہیں، انجکشن شدید بیمار افراد اور ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ کے علاج کیلئے دیئے جاتے ہیں۔

    ڈرگ انسپکٹر سندھ نے بتایا کہ اینٹی بائیوٹک دوا کے ایک انجکشن کی قیمت چار ہزار روپے ہے۔

    گرفتار ملزم سکندر نے بتایا کہ جعلی ادویات کی فیکٹری اور پرنٹنگ پریس لاہور میں کام کر رہا ہے۔

    ڈرگ انسپکٹرز کا کہنا تھا کہ ملزم کو قانونی کارروائی کیلئے تھانہ بریگیڈ پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    یاد گذشتہ روز ڈریپ کی نیشنل ٹاسک فورس کی جانب سے کراچی کے علاقے سائٹ ایریا میں دوا ساز فیکٹری پر چھاپہ مارا گیا تھا۔

    چھاپے کے دوران جعلی اور غیر قانونی طور پر تیارکردہ نیوٹراسوٹیکل ادویات کی بھاری مقدار برآمد کرلی گئی تھی۔

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر عاصم روف نے بتایا تھا کہ فیکٹری میں پیراسیٹامول کے مشابہ دوا کی تیاری جاری تھی، خدشہ ہے فیکٹری پیراسیٹامول کی قلت کی آڑ میں جعلی پیراسیٹامول تیار کر رہی تھی۔

  • چھوٹے میڈیکل اسٹورز کے ذریعے جعلی ادویات بیچے جانے کا انکشاف

    چھوٹے میڈیکل اسٹورز کے ذریعے جعلی ادویات بیچے جانے کا انکشاف

    کراچی: شہر قائد میں چھوٹے میڈیکل اسٹورز کے ذریعے جعلی اور غیر معیاری ادویات بیچے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے کراچی میں جعلی اور غیر معیاری ادویات کی فروخت کی اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے ایک ایسے گروہ کو گرفتار کر لیا ہے جو منظم طریقے سے یہ دھندہ چلاتا تھا۔

    گروہ کے ارکان سے تحقیقات میں کئی اہم انکشافات سامنے آ گئے ہیں، لیاقت آباد میں ایک گھر پر ایف آئی اے نے چھاپا مارا تو بڑی تعداد میں ادویات کی بوتلیں برآمد ہوئیں۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ادویات فروخت کرنے والےگروہ کی صورت میں کام کرتے تھے، گرفتار ملزم نے ایف آئی اے کو بیان دیا کہ ہر کارندے کو الگ الگ ذمہ داریاں سونپی گئی تھیں، جعلی ادویات کی پرنٹنگ کی ذمہ داری مرزا ندیم نامی ملزم کی تھی۔

    انکشاف ہوا کہ جعلی، غیر معیاری ادویات چھوٹے میڈیکل اسٹورز میں بیچی جاتی تھیں،اور ہول سیل مارکیٹ میں اسے ذیشان فروخت کرتا تھا، ذیشان نے رام سوامی میں باقاعدہ کمپنی بھی بنا رکھی تھی، چھاپے کے دوران ذیشان کے دفتر سے 10 ادویات کے برانڈز کی ادویات ملیں۔

    ایف آئی اے کے مطابق جو ادویات برآمد ہوئیں ان میں اینٹی بائیوٹک سیرپ پاؤڈر، انجکشنز، ڈرپ میں لگنے والے انجکشنز، اور درد کی ادویات شامل ہیں۔

    ملزمان نے اعتراف کیا کہ وہ کئی ماہ سے شہر میں جعلی ادویات بیچ رہے ہیں، ایف آئی اے کے مطابق جب ادویات کی جانچ کرائی گئی تو معلوم ہوا کہ تمام برانڈز کی جعلی ادویات فروخت کی جا رہی تھی۔

    جعلی ادویات کو لیاقت آباد میں باقاعدہ پیکنگ کر کے تیار کیا جاتا تھا، لیاقت آباد میں گھر پر ایف آئی اے نے چھاپا مارا تو بڑی تعداد میں ادویات کی بوتلیں ملیں۔

    ایف آئی اے کی تحقیقات میں معلوم ہوا کہ یہ تمام کام منگھوپیر کے علاقےمیں کیا جاتا ہے، کمپنیوں کے پرنٹ مٹیریل اور کارٹن ندیم ہی تیار کر کے لاتا تھا۔ ایف آئی اے کے مطابق دھندے میں عدنان اور سکندر بھی شامل ہیں جنھیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

  • اسلام آباد میں ناقص ادویہ بنانے والی کمپنی سیل

    اسلام آباد میں ناقص ادویہ بنانے والی کمپنی سیل

    اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کی جانب سے غیر قانونی اور جعلی دواؤں کا دھندا کرنے والوں کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان ڈریپ نے کہا ہے کہ فیڈرل ڈرگ انسپکٹرز اسلام آباد و لاہور کی ٹیم نے دواؤں کی کمپنی پر چھاپا مار کر لاکھوں کی غیر قانونی دوائیں برآمد کر لیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ دواؤں کی تیاری میں صفائی ستھرائی کا ناقص نظام تھا، ڈریپ ایکٹ کے تحت کمپنی کو سیل کر دیا گیا ہے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ ملک کو غیر قانونی و غیر معیاری دواؤں سے پاک کیا جا رہا ہے، غیر قانونی دواؤں کا دھندا کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا، حکومت شہریوں کو معیاری دواؤں کی فراہمی کے لیے پُر عزم ہے۔

    مہنگی ادویات کی فروخت کیخلاف ڈریپ کا میڈیسن مارکیٹ میں چھاپہ، دکان سیل

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ویلفیئر اسٹیٹ کے حوالے سے کل اہم اعلان کیا ہے، ہم نے پاکستان میں ٹرانسجینڈرز کے لیے ہیلتھ انشورنس کا اعلان کیا، پاکستان میں ٹرانسجینڈرز کے حقوق کے حوالے سے ایکٹ بھی موجود ہے۔

    ڈریپ نے اکتوبر میں دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے جان بچانے والی دواؤں کی قیمتوں میں ازخود اضافے کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کیا تھا۔

  • ملک کو جعلی وغیر قانونی ادویات سے پاک کریں گے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    ملک کو جعلی وغیر قانونی ادویات سے پاک کریں گے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ جعلی ادویات کا دھندا کرنے والے انسانیت کے دشمن ہیں، ملک کو جعلی وغیرقانونی، غیرمعیاری ادویات سے پاک کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے ایف 10 میں سینئر ڈرگ انسپکٹر نے ادویات کےغیر قانونی گودام پر چھاپہ مارا، 65 غیرقانونی و اسمگلڈ ادویات کا اسٹاک ضبط کر کے گودام کو سیل کر دیا گیا۔

    معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ قانون شکن عناصرکے خلاف ڈریپ ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی، جعلی ادویات کا دھندا کرنے والے انسانیت کے دشمن ہیں۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ملک کو جعلی وغیرقانونی، غیرمعیاری ادویات سے پاک کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے جعلی، غیر رجسٹرڈ اور غیرقانونی دواؤں کے خلاف جڑواں شہروں میں کریک ڈاؤن کے دوران کروڑوں روپے کی دوائیں برآمد کرکے گودام سیل کر دیے تھے۔

    معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ دوائیں جانوروں کے لیے استعمال ہونے والے اجزاء سے بنائی جا رہی تھیں اور فیکٹری بھی گھر میں لگائی گئی تھی۔

    ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کا کہنا تھا کہ ڈیپارٹمنٹل اسٹورز اگر غیرملکی پراڈکٹس کی رسیدیں فراہم کرنے میں ناکام رہے تو قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • ڈریپ میں کرپشن کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، ڈاکٹر ظفرمرزا

    ڈریپ میں کرپشن کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، ڈاکٹر ظفرمرزا

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ ڈریپ کو حکومتی و سول انتظامیہ کی بھرپور معاونت حاصل ہوگی، ڈریپ میں کرپشن کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیرصدارت ڈریپ کی نیشنل ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں سی ای او ڈریپ، وفاقی و صوبائی ڈرگ انسپکٹرز نے شرکت کی۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیرصدارت اجلاس میں جعلی، ناقص ومہنگی ادویات بیچنے والوں کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں صارفین کی رہنمائی کے لیے ہیلپ لائن کے قیام کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

    معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ صارفین اصل قیمت سے زائد وصولی پر ہیلپ لائن پر شکایت کرسکیں گے، ادویات صارفین 080003727 پرشکایات درج کرا سکتے ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ کسی کو دوا کی منظور شدہ قیمت سے زائد وصول نہیں کرنے دیں گے انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ کی پہلی نیشنل میڈیسن پالیسی تشکیل دی جا رہی ہے۔

    معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ ڈریپ کو حکومتی و سول انتظامیہ کی بھرپور معاونت حاصل ہوگی، ڈریپ میں کرپشن کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔