Tag: جعلی اکاؤنٹس

  • واٹس ایپ کا اہم اقدام، لاکھوں جعلی اکاؤنٹس ڈیلیٹ کر دیے

    واٹس ایپ کا اہم اقدام، لاکھوں جعلی اکاؤنٹس ڈیلیٹ کر دیے

    واٹس ایپ کی جانب سے اہم اقدام اُٹھایا گیا ہے، جس کے تحت 2025 کے پہلے چھ ماہ کے دوران دنیا بھر میں فراڈ اور اسکیم scam سے منسلک 6.8 ملین (68 لاکھ) اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق واٹس ایپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان اکاؤنٹس سے منظم جرائم پیشہ گروہوں کی مدد سے مختلف ممالک میں لوگوں کو دھوکا دیا جارہا تھا۔

    واٹس ایپ کی پیرنٹ کمپنی میٹا (Meta) کے مطابق یہ جعلی اکاؤنٹس زیادہ تر جنوب مشرقی ایشیائی ممالک جیسے میانمار، کمبوڈیا اور تھائی لینڈ میں سرگرم اسکیم سینٹرز سے منسلک تھے۔

    میٹا نے اس اعلان کے ساتھ واٹس ایپ پر نئی حفاظتی خصوصیات بھی متعارف کروائی ہیں، جیسے کہ جب کوئی نامعلوم شخص کسی صارف کو گروپ چیٹ میں شامل کرے تو اسے فوری الرٹ موصول ہوگا۔

    کمپنی کے مطابق یہ اقدامات اس بڑھتے ہوئے رجحان کو روکنے اٹھائے گئے ہیں جس میں فراڈیے واٹس ایپ اکاؤنٹس کو ہائی جیک کرتے یا گروپ چیٹس میں جعلی سرمایہ کاری اسکیموں کی تشہیر میں مصروف رہتے ہیں۔

    میٹا کے مطابق کچھ اسکیمرز نے مصنوعی ذہانت کے ٹولز کا استعمال کر کے متاثرین کو بیوقوف بنانے والے پیغامات تیار کیے اور لوگوں کو دھوکا دیا۔

    حکومت کا نیشنل آرٹیفیشل انٹیلی جنس فنڈ کے قیام کا فیصلہ

    میٹا کے مطابق دھوکے باز افراد اکثر لوگوں کو سب سے پہلے ٹیکسٹ میسج کے ذریعے رابطہ کرتے ہیں اور پھر انہیں سوشل میڈیا یا واٹس ایپ پر لے آتے ہیں۔

    حکام نے جنوب مشرقی ایشیا کے کئی ممالک میں عوام کو خبردار کردیا ہے کہ وہ ایسے مشکوک پیغامات سے ہوشیار رہیں اور اپنے واٹس ایپ اکاؤنٹس کی حفاظت کے لیے ٹو اسٹیپ ویری فکیشن جیسے سیکیورٹی فیچرز کو ضرور فعال کریں۔

  • جعلی ویب سائٹس سمیت سندھ پولیس کے سوشل میڈیا پر 97 فیک اکاؤنٹس کا انکشاف

    جعلی ویب سائٹس سمیت سندھ پولیس کے سوشل میڈیا پر 97 فیک اکاؤنٹس کا انکشاف

    کراچی: سوشل میڈیا پر سندھ پولیس کے 97 جعلی پیجز، اکاؤنٹس اور آئی ڈیز بنا دی گئیں، 5 جعلی ویب سائٹس اور واٹس ایپ پر 21 جعلی گروپس کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کے فیس بک سمیت دیگر سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر صرف ایک ایک اصل اکاؤنٹ موجود ہے، تاہم نامعلوم افراد نے 97 جعلی صفحات، آئی ڈیز اور اکاؤنٹس بنا دیے ہیں، آئی جی سندھ نے ڈی جی ایف آئی اے کو اس سلسلے میں فوری ایکشن کے لیے خط لکھ دیا ہے۔

    سندھ پولیس کی جانب سے عوام کی آگاہی سمیت اپنی پروگریس رپورٹ جاری کرنے کے لیے فیس بک سمیت تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک ایک صفحہ، آئی ڈی یا اکاؤنٹ بنائے گئے لیکن نامعلوم جعل سازوں کی جانب سے سندھ پولیس کے 97 جعلی پیجز، اکاؤنٹس اور آئی ڈیز بنانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے جعلی اکاؤنٹس چلانے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے ایسے تمام اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے کے لیے اور ان عناصر کی معلومات کے لیے ڈی جی ایف آئی اے کو خط لکھ دیا ہے۔

    سی پی او حکام کے مطابق سندھ پولیس کی 5 جعلی ویب سائٹس، واٹس ایپ پر 21 جعلی گروپ ہیں، فیس بک پر 37، ٹویٹر پر 7، ٹک ٹاک پر 14، انسٹاگرام پر 13 جعلی اکاؤنٹس ہیں جو مجموعی طور پر 97 بنتے ہیں۔

    خط میں آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ نامعلوم شخص سندھ پولیس کا جعلی صفحہ اور آئی ڈیز چلا رہا ہے، ان پیجز، اکاؤنٹس اور آئی ڈیز کا سندھ پولیس سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ عوام میں سندھ پولیس کے غلط تاثر کی عکاسی کر سکتے ہیں اور کنفیوژن پیدا کرتے ہیں۔

    خط میں کہا گیا کہ انھیں چلانے والا سندھ پولیس کا ترجمان یا فوکل پرسن نہیں، ایسے تمام پیجز، اکاؤنٹس اور آئی ڈیز کو بلاک کر کے ان کے خلاف کارروائی کی جائے، اور ان کی تمام تفصیلات سندھ پولیس کو بھی فراہم کی جائیں تاکہ ذمہ دار کے خلاف قواعد کے مطابق قانونی کارروائی کی جا سکے۔

  • سندھ کے چھوٹے سے گاؤں کا دھوبی ارب پتی کیسے بنا؟

    سندھ کے چھوٹے سے گاؤں کا دھوبی ارب پتی کیسے بنا؟

    گھوٹکی: ایف بی آر نے اربوں روپے کی ٹرانزیکشن پر سندھ کے ایک چھوٹے سے گاؤں ولومہر کے ایک دھوبی کو نوٹس بھجوا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی سندھ کے شہر گھوٹکی کے ایک گاؤں میں دھوبی کے اکاؤنٹ سے 12 ارب روپے سے زائد کی ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا ہے۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اس سلسلے میں ولو مہر کے دھوبی کو نوٹس بھجوا دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ان کے اکاؤنٹ سے 12 ارب 78 کروڑ 71 لاکھ 45 ہزار کی ٹرانزیکشن ہوئی ہے۔

    ایف بی آر کا نوٹس ملنے پر دھوبی رمیش کمار پریشانی کا شکار ہو گیا ہے، انھوں نے اس سلسلے میں تحقیقات کا بھی مطالبہ کر دیا۔

    رمیش کمار کا کہنا ہے کہ وہ 2009 میں سردار غلام محمد شوگر مل میں سینیٹری ورکر تھا، 2 سال پہلے شوگر مل کی نوکری چھوڑ چکا ہوں، بینک اکاؤنٹ سے کس نے ٹرانزیکشن کی کچھ پتا نہیں.

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ 2015 اور 2019 میں رمیش کمار نے اربوں روپے کی خریداری کی ہے۔ ایف بی آر نے تحقیقات کے لیے رمیش کمار کو 19 اکتوبر کو طلب کر لیا ہے۔

    حیدرآباد، ڈرائیور کے اکاؤنٹ میں 49 لاکھ سے زائد رقم آگئی

    رواں سال جولائی میں جامشورو میں ڈرائیور کے اکاؤنٹ میں 49 لاکھ سے زائد کی رقم آگئی تھی جس پر غریب ڈرائیور حیران و پریشان رہ گیا تھا۔ڈرائیور سومار چنا کا کہنا تھا کہ میرے اکاؤنٹ میں پتا نہیں کہاں سے اتنے پیسے آگئے ہیں، اکاؤنٹ میں اتنی بڑی رقم دیکھ کر پریشان ہوگیا ہوں۔

  • احتساب عدالت میں جگہ کم پڑ گئی، جعلی اکاؤنٹس ریفرنسز میں مسلسل اضافہ

    احتساب عدالت میں جگہ کم پڑ گئی، جعلی اکاؤنٹس ریفرنسز میں مسلسل اضافہ

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس ریفرنسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث احتساب عدالت میں جگہ کم پڑ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کی جانب سے احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کے زمرے میں دائر کیے جانے والے ریفرنسز کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے، اسلام آباد میں تیسری احتساب عدالت بنائی جائے گی۔

    آج کسانوں کے لیے سب سڈی میں خورد برد ریفرنس میں 2 گاڑیاں بھر کر متعلقہ افراد کو عدالت لایا گیا، 40 ملزمان کے لیے بنائی گئی نقول کے صفحات 2 لاکھ سے تجاوز کر گئے ہیں۔

    احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں فرد جرم کے لیے انور مجید، اے جی مجید سمیت 40 ملزمان کو طلب کر لیا، عدالت نے حکم دیا کہ تمام ملزمان کو 2 جنوری کو پیش کیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے آٹھواں ریفرنس دائر کر دیا

    نیب کا کہنا ہے کہ انور مجید، عبد الغنی مجید، نمر مجید، مناہل، سمیت اس ریفرنس میں 40 ملزمان نامزد ہیں، ملزمان کروڑوں سرکاری سب سڈی فنڈز کے غلط استعمال میں ملوث ہیں، 3.9 ارب روپے کی سبسڈی حقیقی کاشت کاروں تک پہنچ ہی نہیں سکی تھی۔

    یاد رہے کہ 9 دسمبر کو قومی احتساب بیورو نے سندھ بینک قرضوں سے متعلق کرپشن کا ریفرنس دائر کیا تھا، یہ جعلی اکاؤنٹس کیس کا آٹھواں ریفرنس تھا، جس میں بلال شیخ اور طارق احسن سمیت 20 ملزمان نامزد کیے گئے تھے۔

    ریفرنس کے مطابق ملزمان پر اومنی گروپ کو 29 ارب روپے قرضہ دینے کا الزام ہے، 29 ارب میں سے 25 ارب روپے تا حال واجب الادا ہیں، 1.84 بلین روپے اومنی کی 3 بے نامی کمپنیوں کو فراڈ کے ساتھ دیے گئے، جب کہ 1.84 بلین روپے کا قرضہ سمٹ بینک کے کیپٹل پورا کرنے کے لیے دیا گیا۔

  • ’قومی خزانے پر نقب زنی، جعلی اکاؤنٹس والی جماعتوں سے سب واقف ہیں‘

    ’قومی خزانے پر نقب زنی، جعلی اکاؤنٹس والی جماعتوں سے سب واقف ہیں‘

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی کا کہنا ہے کہ قومی خزانے پرنقب زنی، جعلی اکاؤنٹس والی جماعتوں سے سب واقف ہیں، پی پی، ن لیگ نے پارٹی اکاؤنٹس سے چوری کا پیسہ ٹھکانے لگایا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر افتخار درانی نے اپنے پیغام میں کہا کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں رہزن کمیٹی کے دعوؤں میں صداقت نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حنیف عباسی کے کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ سب کے سامنے ہے، پارٹی فنڈنگ کا کیس2017 میں سپریم کورٹ ردی کی ٹوکری میں پھینک چکی، حنیف عباسی بھی پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ ثابت نہیں کرسکے۔

    افتخار درانی نے کہا کہ قومی خزانے پرنقب زنی، جعلی اکاؤنٹس والی جماعتوں سے سب واقف ہیں، پی پی، ن لیگ نے پارٹی اکاؤنٹس سے چوری کا پیسہ ٹھکانے لگایا۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ پارٹی اکاؤنٹس کو’بےنامی‘ پیسے کی ریل پیل کا وسیلہ بنایا گیا، پی پی کی پارٹی فنڈنگ فارن ایجنٹس، مشکوک ذرائع سے ہوئی، دستاویزکے مطابق غیرملکی کمپنیاں بھی فنڈنگ کرتی رہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز کی پارٹی فنڈنگ کے ذرائع کی بھی تصدیق نہیں ہوسکی، نوازشریف کی منی لانڈرنگ کے لیے پارٹی فنڈز، اکاؤنٹس استعمال ہوئے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: سندھ بینک کے گرفتار افسران اسلام آباد منتقل

    جعلی اکاؤنٹس کیس: سندھ بینک کے گرفتار افسران اسلام آباد منتقل

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سندھ بینک کے صدر، ڈائریکٹر اور سینئر افسر کو آج اسلام آباد منتقل کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں ڈائریکٹر سندھ بینک بلال شیخ، بینک کے صدر طارق احسن اور ندیم الطاف کو اسلام آباد منتقل کر دیا گیا۔

    تینوں ملزمان کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا جہاں نیب عدالت سے تینوں ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرے گا۔

    نیب نے ملزمان کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار کر رکھا ہے، ذرایع نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان نے اومنی گروپ کی کمپنیوں کو ایک ارب 80 کروڑ کے غیر قانونی قرضے دلوائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس : نیب نے کراچی اور لاہور سے تین بینکرز کو گرفتار کرلیا

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ بلال شیخ جعلی بینک اکاؤنٹس کو رقوم کی فراہمی کا اہم کردار ہے، مذکورہ ملزم اس وقت سندھ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں بھی شامل ہے۔

    ملزمان کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کیا گیا، نیب راولپنڈی نے تینوں بینکرز کو کراچی اور لاہور میں چھاپے مار کر 10 جولائی کو گرفتار کیا تھا۔

    خیال رہے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو بلاول ہاؤس سے گرفتار کر لیا تھا۔

  • جعلی اکاؤنٹس اور میگا کرپشن کیسز میں نیب پر دباؤ ڈالنے کا انکشاف

    جعلی اکاؤنٹس اور میگا کرپشن کیسز میں نیب پر دباؤ ڈالنے کا انکشاف

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس اور میگا کرپشن کیسز میں نیب پر دباؤ ڈالنے کی منظم کوششوں کا انکشاف ہوا ہے.

    تفصیلات کے مطابق نیب کے کرپشن کے خلاف متحرک ارکان کے تبادلے اور بڑے مجرموں کا نام ریفرنسز سے نکالنے کے لیے پس پردہ عناصر متحرک ہو گئے۔

    نیب کے کچھ افسران کو ہٹانے کے لئے دباؤبڑھ گیا، کیس میں ریفرنس پرہاتھ ہلکا رکھنے کی سفارشیں بھی آنے لگیں، نیب میں موجود اہم مقدمات سے متعلق رازافشا کئے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے، نیب کے کچھ افسران سیاسی شخصیات سے بھی رابطے میں ہیں.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس اورکرپشن ریفرنسز میں نیب کے شکنجے میں پھنسے بڑے مگرمچھوں نے ہاتھ پاؤں مارنا شروع کر دیے.

    ذرائع کے مطابق جعلی اکاؤنٹس اور کرپشن ریفرنسز میں نیب پر دباؤ ڈالاجارہا ہے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے میبنہ طور پر گارنٹرز کو استعمال کرنا شروع کر دیا، ن لیگ اور پی پی نے اپنے ادوار میں نوکریوں پر لگائے گئے افراد کو بھی احسانات یاد کرانے شروع کردیے۔

    مزید پڑھیں: نیب نے303ارب روپے وصول کرکے خزانے میں جمع کرائے، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    ذرائع نے بتایا ہے کہ جے آئی ٹی کی الٹ چیزیں تیار کی جا رہی ہیں، بعض چیزیں حذف کی جا رہی ہیں، تاکہ ملزمان کو کچھ ٹرائل اور کچھ اپیلوں میں سہولت مل سکے۔

    مشیر احتساب شہزاد اکبر نے اپنے ایک بیان میں‌کہا تھا کہ جن کے خلاف کیسز ہیں، وہ 10 سال سے اقتدارمیں رہے، مشیراحتساب 10 سال میں اہم اداروں میں اپنے لوگ بھی لگائے گئے ہوں گے.

  • 8 ہزار سے زائد جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو ختم کردیا گیا: ایف آئی اے

    8 ہزار سے زائد جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو ختم کردیا گیا: ایف آئی اے

    اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کا کہنا ہے کہ انہیں 9 ہزار 8 سو 22 جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے حوالے سے شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 8 ہزار 7 سو 23 جعلی اکاؤنٹس کو ختم کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس اور شکایات سے متعق کمیٹی کو بریفنگ دی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سوشل میڈیا سے متعلق 29 ہزار 577 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 9 ہزار 8 سو 22 جعلی اکاؤنٹس کے حوالے سے تھیں۔

    ایف آئی اے کے مطابق 8 ہزار 7 سو 23 جعلی اکاؤنٹس کو ختم کردیا گیا ہے، فیس بک کے حوالے سے 15 ہزار 433 اور ٹویٹر پر 6067 شکایات موصول ہوئیں۔

    ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں 114 افراد کام کر رہے ہیں، مزید 400 افراد کی بھرتی کو جلد مکمل کیا جائے گا۔ شکایات کے حوالے سے فیس بک کا ردعمل اچھا ہے ٹویٹر کا نہیں۔

    کمیٹی کی رکن ناز بلوچ نے کہا کہ میرے نام سے بہت سارے جعلی سوشل میڈیا صفحات چل رہے ہیں، میرے نام سے چلنے والے جعلی اکاؤنٹ بند نہیں ہوتے تو عوام کا کیا ہوگا۔