Tag: جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل

  • نیب راولپنڈی کو جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل کے بڑے مبینہ فرنٹ مین کی تلاش

    نیب راولپنڈی کو جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل کے بڑے مبینہ فرنٹ مین کی تلاش

    راولپنڈی : نیب راولپنڈی نے جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل کے بڑے مبینہ فرنٹ مین یونس قدوائی کی گرفتاری کیلئے تمام وسائل استعمال کرنے کا فیصلہ کرلیا، انٹرپول سمیت تمام ذرائع سے یونس قدوائی کی گرفتاری کی کوشش ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی کو جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل کے بڑے مبینہ فرنٹ مین کی تلاش ہیں ، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کینیڈا فرار ہونے والا مرکزی کرداریونس قدوائی ہی یونس میمن کے نام سے جانا جاتا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 5ریفرنسزمیں اشتہاری یونس قدوائی کے اسکینڈل میں مکمل کردار سے متعلق رپورٹ سامنے آگئی ہے، سندھ بینک کو ہزارملین کا ٹیکہ لگانے اور فلاحی پلاٹوں کے غبن سب میں یونس قدوائی کا ہاتھ ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ یونس قدوائی آصف زرداری کا اثرورسوخ استعمال کرکے زمینیں ایکوائر اور کک بیکس لیتاتھا جبکہ آصف زرداری کی جگہ رشوت اور رقوم کنسٹرکشن کام میں سرمایہ کاری کے نام پرلانڈرکرتا تھا۔

    رپورٹ کےمطابق منی لانڈرنگ میں استعمال2جعلی اکاؤنٹس کی مہریں یونس قدوائی کےدفترسےملیں ، یونس قدوائی نے فرنٹ مین ندیم احمدکواستعمال کر کے 2فلاحی پلاٹس نام کرائے، فرنٹ میں ندیم احمد وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ پارک لین فراڈمیں زرداری کانام نہ آئےاسلئےاکاؤنٹس یونس قدوائی سنبھالتےرہے ، 5ریفرنسزمیں اشتہاری یونس قدوائی کیخلاف ایک انویسٹی گیشن اور 3انکوائری بھی جاری ہے۔

    یونس قدوائی کی گرفتاری کیلئے نیب راولپنڈی نے تمام وسائل استعمال کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹرپول سمیت تمام ذرائع سےیونس قدوائی کی گرفتاری کی کوشش ہوگی۔

    خیال رہے گزشتہ دنوں چیف جسٹس نےبھی یونس میمن کےکردارپرسوالات اٹھائےتھے ، نیب اب تک جعلی اکاؤنٹس میں 33ارب کی ریکوری کرچکا ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل : احتساب عدالت نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو طلب کر لیا

    جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل : احتساب عدالت نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو طلب کر لیا

    اسلام آباد :احتساب عدالت نے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کو اکتیس مارچ کو طلب کرلیا، مراد علی شاہ کو نوری آباد پلانٹ کے غیرقانونی ٹھیکوں اورمنی لانڈرنگ ریفرنس میں طلب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو طلب کر لیا، نوری آبادپلانٹ کےغیرقانونی ٹھیکوں اورمنی لانڈرنگ ریفرنس میں طلب کیا گیا ہے۔

    احتساب عدالت نے مرادعلی شاہ کو31 مارچ کا نوٹس جاری کرتے ہوئے تمام شریک ملزمان بھی طلب کرلیا ہے۔

    دوسری جانب مراد علی شاہ کیخلاف ریفرنس پر نیب نے احتساب عدالت کے اعتراضات دور کردیے، مراد علی شاہ کیخلاف نیب راولپنڈی نے66 والیوم پرمشتمل ریکارڈ عدالت میں جمع کرایا۔

    مراد علی شاہ کیخلاف گواہان کے بیانات اور شواہد بھی ریکارڈ کا حصہ ہیں ، مراد علی شاہ ، خورشید انور جمالی سمیت 17 ملزمان ریفرنس میں نامزد ہیں۔

    یاد رہے رواں سال جنوری میں نیب نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کیخلاف ریفرنس احتساب عدالت اسلام آباد میں دائر کیا تھا ، نیب ریفرنس میں وزیراعلیٰ سندھ کے خلاف توانائی منصوبوں پر خلاف ضابطہ فنڈز جاری کرنے اور سندھ میں توانائی منصوبوں میں اختیارات کے غلط استعمال کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    نیب ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ سندھ میں توانائی منصوبوں میں خلاف ضابطہ فنڈز جاری کئےگئے، نوری آباد پاور کمپنی، سندھ ٹرانسمیشن اینڈڈسپیچ کمپنی میں اربوں کی ہیرپھیر کی گئی ہے۔

  • 21ارب کی ریکوری:  نیب نے  جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں سب سے بڑی کامیابی حاصل کرلی

    21ارب کی ریکوری: نیب نے جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں سب سے بڑی کامیابی حاصل کرلی

    راولپنڈی : قومی احتساب بیورو ( نیب) راولپنڈی نے جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں سب سے بڑی کامیابی حاصل کرلی، 21ارب کی پلی بارگین کی درخواست احتساب عدالت نے منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب) راولپنڈی کو جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں سرکاری زمینوں کے غبن کا ڈراپ سین ہوگیا اور نیب راولپنڈی کی 21 ارب روپے مالیت کی پلی بارگین منظور کرلی گئی۔

    بلڈراحسان الہٰی نے اعتراف جرم کرلیا ، جس کے بعد اسٹیل مل اورسندھ حکومت کی زمینیں وگزار کرالی گئی، احسان الہٰی نے ڈی جی ایس بی سی اے منظور قادرکو35 ملین کی رشوت دی تھی۔

    نیب نے بتایا کہ احسان الہٰی نے سرکاری زمین پر سوسائٹی کا منصوبہ بنایا ، جس کی منظور قادر نے منظوری دی ، ہاوسنگ سوسائٹی کے356 متاثرین میں بھی 300 ملین واپس تقسیم کر دیے گئے ہیں۔

    احسان الہٰی کےفرنٹ مین آفتاب پٹھان کے ذریعے 262 ایکڑ کی الاٹمنٹ ہوئی ، 29ایکڑ نجی زمین کےبدلے ملزمان نے562 ایکڑسرکاری زمین ملیربن قاسم میں الاٹ کرائی ، قانون کےمطابق سرکاری زمین کاپرائیویٹ زمین کیساتھ تبادلہ ہو ہی نہیں سکتا۔

    کُل 562 ایکڑ سرکاری زمین کا غبن ہوا، 362 ایکڑ پاکستان اسٹیل کی تھی، پلی بارگین کی درخواست کی چیئرمین نیب جاوید اقبال نے منظوری دی ، ڈی جی نیب راولپنڈی نےپلی بارگین کی توثیق کے لیےعدالت سے رجوع کرلیا ہے۔

    ڈی جی نیب عرفان منگی کا کہنا ہے کہ تمام زمینیں اور رقوم برآمد ہو چکیں، پلی بارگین منظور کی جائے۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل سردار مظفر نے اپنے بیان میں کہا کہ آج نیب راولپنڈی کو بڑی کامیابی ملی ہے ، نیب راولپنڈی نے 21ارب کی ریکوری کی اور 21ارب کی پلی بارگین کی درخواست احتساب عدالت نے منظور کرلی۔

  • جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں نیب کی ایک اور کامیابی

    جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں نیب کی ایک اور کامیابی

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں نیب نے ایک اور کامیابی حاصل کر لی، ایک اور ملزم پلی بارگین کے لیے تیار ہو گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملزم احسان الہٰی نے پلی بارگین کے لیے درخواست دائر کر دی، ملزم پر سرکاری زمین غیر قانونی طور پر الاٹ کروانے کا الزام ہے۔

    ملزم نے سابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو سرکاری زمین کی الاٹمنٹ کے لیے رشوت دی تھی۔

    ادھر احتساب عدالت نے آدم خان جوکھیو اور لال محمد کی پلی بارگین کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں، عدالت نے کراچی میں ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر الاٹیز سے جعل سازی کے ریفرنس میں ملزمان آدم خان جوکھیو اور لال محمد کی پلی بارگین درخواستوں پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے درخواستیں مسترد کر دیں۔

    سابق گورنر کے بیٹے نے نیب سے پلی بارگین کرلی

    عدالت کا کہنا تھا متاثرین سے سیٹلمنٹ کیے بغیر پلی بارگین نہیں کی جا سکتی، 1992 سے پلاٹوں کا انتظار کرنے والوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ پلی بارگین سے پہلے تمام الاٹینز سے سیٹلمنٹ کی جائے، اگر متاثرین سے سیٹلمنٹ کامیاب ہو تو پلی بارگین ہو سکتی ہے۔

    عدالت نے ملزمان کی پلی بارگین کی درخواستیں نمٹاتے ہوئے کہا سیٹلمنٹ کے بعد ملزمان پلی بارگین کی درخواست دائر کر سکتے ہیں۔

  • سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحقیقات میں تیزی

    سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحقیقات میں تیزی

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل اور کڈنی ہلز میں غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں مبینہ فرنٹ مین کے بیان پر سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحقیقات میں تیزی آ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ مبینہ فرنٹ مین طارق نے اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ کڈنی ہلز میں جائیداد ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کی ہیں۔

    سلیم مانڈوی والا نے میڈیا پر بھی بے نامی جائیدادوں کو فیملی کی ملکیت قرار دیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ ان جائیدادوں کو الیکشن کمیشن اور ایف بی آر میں بھی ظاہر نہیں کیاگیا، سرکاری زمین غیر قانونی طور پر الاٹ کیے جانے سے 14 کروڑ روپے حاصل کیے گئے تھے۔

    مبینہ فرنٹ مین طارق کو بھی جعلی اکاؤنٹس سے رقم منتقل کی گئی، ملازم کے نام پر منگلا ویو کمپنی کے 31 لاکھ شیئرز خریدے گئے، عبدالقادر شہوانی کے نام پر بھی بنگلہ نمبر 30/55 اے کراچی میں خریدا گیا۔

    نیب ذرایع نے بتایا کہ سلیم مانڈوی والا کے پارٹنر اعجاز ہارون نے عبدالغنی سے پیسے لینے کا اعتراف کر لیا ہے، اس سارے معاملے میں اومنی گروپ نے کردار ادا کیا۔

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الزامات پر چیئرمین نیب نے نوٹس لے لیا

    نیب کا کہنا ہے کہ بزنس ڈیل کی آڑ میں اومنی گروپ جعلی اکاؤنٹس سے رقم وصول کی گئی، شواہد ہیں سلیم مانڈوی والا سیکشن 9 کے تحت جرم کے مرتکب ہوئے۔

    احتساب عدالت نے مبینہ بے نامی شیئرز منجمد کیے جانے کا تحریری حکم دے دیا ہے، تحریری حکم نامے کے ساتھ نیب کی عدالت میں پیش رپورٹ بھی شامل کی گئی ہے۔

    احتساب عدالت کا کہنا ہے کہ نیب کو خدشہ تھا کہ شیئرز فروخت نہ کر دیے جائیں اس لیے منجمد کیے گئے، عدالت نے ایس ای سی پی، سلیم مانڈوی والا اور مبینہ بے نامی دار کو بھی آگاہ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل ، آصف زرداری اور فریال تالپور کی مشکلات میں اضافہ

    جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل ، آصف زرداری اور فریال تالپور کی مشکلات میں اضافہ

    اسلام آباد : جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں گرفتارسابق صدر  آصف زرداری اوران کی ہمشیرہ  فریال تالپور کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ، نیب نے دونوں بہن بھائی سمیت چودہ ملزمان کےخلاف عبوری ریفرنس دائرکردیا، ریفرنس میں کہا گیا ہے8.3 ارب کی خطیررقم جعلی اکاؤنٹس سے نکلوائی گئی، رقم بیرون ملک بھی منتقل ہوتی رہی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں بڑی پیش رفت سامنے آئی، قومی احتساب بیورو ( نیب) نے سابق صدر آصف زرداری اوران کی بہن فریال تالپور کے خلاف عبوری ریفرنس دائرکردیا۔

    ریفرنس نیب راولپنڈی نے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں دائر کیا، جس میں بارہ دیگر ملزمان کو بھی نامزد کیا گیا ہے، ریفرنس میں کہا گیا آٹھ اعشاریہ تین ارب کی خطیر رقم جعلی اکاؤنٹس سےنکلوائی گئی، بینک ریکارڈکےمطابق اکاؤنٹ زرداری کےلئےاستعمال ہوتا تھا،جبکہ بینک اکاؤنٹ کےذریعےبیرون ملک رقم بھی منتقل ہوتی رہی۔

    عبوری ریفرنس میں کہا گیاہے کہ اکاؤنٹ سے غیرقانونی بارہ سوملین روپےمنتقل کرائےگئے،نو سو پچاس ملین روپے دوبارہ آصف زرداری کے زیراستعمال اکاؤنٹس میں منتقل ہوئے، انورمجید اور دیگرکا معاملےمیں اہم کردارہے۔

    ریفرنس میں مزید کہا گیا کہ نجی بینک کے فنڈز کا غلط استعمال کیا گیا، بے نامی دار اے ون انٹرنیشنل کےنام پرزمین خریدی گئی، ملزم مشتاق آصف زرداری کےپرائیویٹ سیکرٹری ہیں اور ان کا سابق صدرکے ساتھ مشترکہ اکاؤنٹ بھی ہے۔

    خیال رہے جعلی اکاؤنٹس میں سابق صدر آصف زرداری اورفریال تالپور پر اب تک فرد جرم عائد نہیں ہوسکی اور دونوں ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔

    واضح رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، بعد ازاں نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرلیا تھا۔

    خیال رہے آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کا الزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے اور دونوں ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔