Tag: جعلی اکاونٹس کیس

  • جعلی اکاونٹس کیس میں گرفتار سابق ڈی جی پارکس پر مزید تین ریفرنسز درج کرنے کا فیصلہ

    جعلی اکاونٹس کیس میں گرفتار سابق ڈی جی پارکس پر مزید تین ریفرنسز درج کرنے کا فیصلہ

    کراچی: جعلی اکاونٹس کیس میں گرفتار سابق ڈی جی پارکس پر مزید تین ریفرنسز درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی کے مشیر لیاقت قائم خانی پر مزید تین ریفرنسز درج کیے جائیں گے.

    لیاقت قائم خانی نے بیس سال میں ایسے 71 پارکس بنائے، جو صرف کاغذات میں موجود  ہیں، ملزم نے پارکس میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کے ناموں پر ایک ارب روپے ہڑپ کیے۔

    نیب ذرائع کے مطابق لیاقت قائم خانی کے گھرمیں ایک لاکر سے سونے کےمزید زیورات برآمد ہوئے ہیں، گھرسےغیر ملکی کرنسی بھی ملی، ایک لاکرابھی کھولناباقی ہے.

    یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ محکمے کے کئی ملازم لیاقت قائم خانی کے گھر پر کام کر رہے تھے، جب کہ سات ملازمین دیگر افسران کے گھر تعینات کیے گئے ہیں.

    کیا لیاقت قائم خانی کو بااثر سیاست دانوں‌ پشت پناہی حاصل تھی؟

    اس ضمن میں بھی انکشافات کا سلسلہ جاری ہے، موصولہ اطلاعات کے مطابق لیاقت قائم خانی کو سابق گورنرسندھ عشرت العباد سمیت اہم شخصیات کی پشت پناہی حاصل تھی.

    لیاقت قائم خانہ بلدیہ عظمٰی کراچی کےطاقت ور ترین افسرسمجھے جاتے تھے، سیاسی اثرو رسوخ کے باعث وہ اٹھارہ سال سے تحقیقاتی اداروں سے بچتے رہے.

    لیاقت قائم خانی کے خلاف نیب تحقیقات شروع ہوئیں، پھربند کر دی گئی، 2013 میں بھی اینٹی کرپشن نےشہید بے نظیرپارک میں کرپشن کی تحقیقات کی، اینٹی کرپشن نے بھی لیاقت قائم خانی کے خلاف تحقیقات روک دی گئی تھی.

  • نیب  کی بڑی کامیابی، جعلی اکاؤنٹس کیس میں 2.12 ارب کی وصولی

    نیب کی بڑی کامیابی، جعلی اکاؤنٹس کیس میں 2.12 ارب کی وصولی

    راولپنڈی : نیب راولپنڈی نے جعلی اکاونٹس کیس میں 2.12 ارب کی ریکوری کرلی ، نیب ابھی تک جعلی اکاونٹس کیسیز میں 25ملزمان کو گرفتار کرکے ایک ماہ میں تقریباً3 ارب کی وصولی کرچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی نے بڑی کامیابی سے جعلی اکاؤنٹس کیس میں 2.12 ارب کی وصولی کرلی ، وصولی نوری آباد پاور کمپنی اور سندھ ٹرانسمیشن فنڈز میں خوردربرد کیس میں کی گئی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان آصف محمود اور عارف علی نے سندھ حکومت کے افسران سے ملکر بڈنگ کے زریعے کرپشن کی اور نیب افسران یونس خان اور حماد کمال نے ملزمان سے تفتیش کی۔

    ملزمان نے بار گین کی درخواست دی تھی ، جسے چیئرمین نیب نےمنظورکرلی ہے ،پلی بار گین کی حتمی درخواست احتساب عدالت میں دائر کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق نیب راولپنڈی ابھی تک جعلی اکاونٹس کیسیز مین 25ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے اور ایک ماہ میں تقریباً3 ارب کی وصولی کرچکی ہے۔

    خیال رہے نیب راولپنڈی  شاہد خاقان ،منی لانڈرنگ، جعلی اکاؤنٹس  اورد یگر اہم کیسز کی تحقیقات کر رہا ہے۔

    مزید پڑھیں :کرپشن فری پاکستان بنانے کے لیے میگا وائٹ کالر کرائمز کو انجام تک پہنچائیں گے: چیئرمین نیب

    یاد رہے چند روز قبل چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہاتھا کہ کرپشن فری پاکستان بنانے کے لیے میگا وائٹ کالر کرائمز کو انجام تک پہنچائیں گے، کرپشن فری پاکستان ہمارا ٹارگیٹ ہے، گزشتہ ایک سال میں 600 ریفرنسزعدالتوں میں دائرکیے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقدمات کی پیروی کے لئے قانونی معاونت فراہم کر رہے ہیں، نیب نے تمام مقدمات کو نمٹانے کے لئے 10ماہ کاعرصہ مقررکر رکھا ہے۔

  • جعلی اکاونٹس کیس، آصف زرداری کاجواب نیب کومل گیا

    جعلی اکاونٹس کیس، آصف زرداری کاجواب نیب کومل گیا

    راولپنڈی : جعلی بینک اکاونٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا تحریری جواب نیب کومل گیا،ٹیم جوابات کی جانچ کے بعد ڈی جی نیب راولپنڈی کو رپورٹ پیش کرے گی، بلاول بھٹو کا جواب تاحال نیب کو موصول نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاونٹس کیس پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کا تحریری جواب نیب کو موصول ہوگیا، آصف زرداری نے 55 سوالوں کے تحریری جواب دیے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے جواب پارک لین کیس اورلگژری گاڑیوں سے متعلق دیے گئے ہیں، ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی نےجواب مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کوبھجوا دیے، ٹیم جوابات کی جانچ کےبعد ڈی جی نیب راولپنڈی کو رپورٹ پیش کرے گی۔

    بلاول بھٹوزرداری کا جواب تاحال نیب کو موصول نہیں ہوا۔

    گذشتہ روز نیب نےاسلام آباد ہائی کورٹ سے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی درخواست ضمانت مستردکرنےکی استدعا کردی اور سابق  صدر کی درخواست پر جواب جمع کرادیا، جس میں کہا جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات جاری ہے، آصف زرداری متازعہ ہیں، ریلیف کے مستحق نہیں۔

    مزید پڑھیں : پارک لین کمپنی کیس : آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے بیان ریکارڈ کرادیا

    یاد رہے 20 مارچ کو آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو پارک لین کمپنی کیس میں نیب میں پیش ہوکر بیان رکارڈ کرایا تھا۔ آصف زرداری اور بلاول بھٹو دو گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی، یہ بلاول بھٹو کی کسی بھی تفتیشی ادارے کے روبرو اپنی زندگی کی پہلی پیشی تھی۔

    یب اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ان سے سوالات پوچھے جب کہ کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے تحریری سوالنامہ بھی دیا، جوابات کی روشنی میں آئندہ بلانے یا نہ بلانے کا فیصلہ ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق بلاول اور آصف علی زرداری نےب نیب سے وقت مانگا تھا کہ جوسوالات دیے گئے ہیں انکے جوابات تحریری طور پر دیں گے۔

    واضح رہے آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو پارک لین کمپنی کیس میں طلب کیا گیا تھا، پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پرپارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کاالزام ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئر ہولڈر بنے، دونوں 25 ،25 فیصد کےشیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنے کا اختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کے بطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے لیے۔