Tag: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس

  • سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس پرسماعت پیرتک ملتوی

    سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس پرسماعت پیرتک ملتوی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جے آئی ٹی کومعلومات ملنی شروع ہوگئی ہیں، رپورٹ کا انتظار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس پرسماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نیشنل بینک اورسندھ بینک کے قرضوں کا سوچنا چاہیے تھا، اس وقت بینکوں کا نقصان ہو رہا ہے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ جے آئی ٹی کومعلومات ملنی شروع ہوگئی ہیں، رپورٹ کا انتظار ہے۔

    اومنی گروپ کے وکیل منیربھٹی نے کہا کہ ہم بینکوں سے مذاکرات کررہے ہیں، 10 دن کا وقت دے دیں۔

    بعدازاں سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت 5 نومبر بروز پیرتک کے لیے ملتوی کردی۔

    جعلی بینک اکاؤنٹ کیس: انورمجید بیٹے سمیت عدالت سے گرفتار

    یاد رہے کہ رواں سال 15 اگست کو جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں اومنی گروپ کے انور مجید اور ان کے بیٹے کو گرفتار کرلیا گیا تھا، حفاظتی ضمانت اور بینک اکاؤنٹ بحال کرنے کی درخواست مسترد کردی گئی تھی۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے انور مجید فیملی کا نام ایگز ٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم بھی صادر کیا تھا۔

  • جعلی بینک اکاؤنٹس: تحقیقاتی کمیٹی کو مزید بے نامی اکاؤنٹس مل گئے

    جعلی بینک اکاؤنٹس: تحقیقاتی کمیٹی کو مزید بے نامی اکاؤنٹس مل گئے

    کراچی: صوبہ سندھ میں جعلی بینک اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کے سلسلے میں مزید انکشافات ہوئے ہیں، تحقیقاتی کمیٹی کو مزید بے نامی اکاؤنٹس مل گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے سلسلے میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کو مزید ایسے اکاؤنٹس مل گئے ہیں جو بے نام ہیں۔

    ایف آئی اے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے ملنے والے بے نامی اکاؤنٹس سے کروڑوں روپے منتقل کیے گئے ہیں، تحقیقات پر معلوم ہوا کہ مذکورہ اکاؤنٹس ہولڈرز کی رقم ان کی رہائش سے مطابقت نہیں رکھتی تھی۔

    ایف آئی اے ذرائع کے مطابق مذکورہ اکاؤنٹس ہولڈرز کے بیانات کو بھی جے آئی ٹی کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔ خیال رہے کہ ایف آئی اے نے ایک رپورٹ میں 3 بینکوں میں 29 جعلی اکاؤنٹس کی نشان دہی کی تھی جن کے ذریعے 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔

    ذرائع نے مزید کہا ہے کہ گزشتہ سال تحقیقات میں کچھ اکاؤنٹس میں غیر معمولی ٹرانزیکشنز ہوئیں، بینک بیلنس سے مطابقت نہ رکھنے پر ان اکاؤنٹس کی مانٹرینگ کی گئی۔


    مزید تفصیل پڑھیں:  فالودہ فروش بیٹھے بیٹھے ارب پتی بن گئے


    چند ماہ قبل عبد القادر جیسے افراد کو ایف آئی اے نے تحریری طور پر آگاہ کیا کہ ان کے نام سے موجود بینک اکاؤنٹس میں بڑی رقمیں موجود ہیں۔ خیال رہے کہ عبد القادر ایک فالودہ فروش ہے اور ان کی رہائش اورنگی ٹاؤن کے ایک چھوٹے سے گھر میں ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے بے نامی اکاؤنٹ ہولڈرز کو بیان ریکارڈ کرانے کو کہا، ان کے بیانات ریکارڈ کر کے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔

    اس سے قبل مزدور اور سبزی فروش کے اکاؤنٹس میں بھی غیر معمولی ٹرانزیکشنز ہوچکیں، اکاؤنٹ ہولڈرز اپنے کسی بھی بینک اکاؤنٹ سے نا واقف نکلے۔

  • جعلی بینک اکاؤنٹس کیس، مزید 33 اکاؤنٹس سامنے آئے، جے آئی ٹی سربراہ  کا انکشاف

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس، مزید 33 اکاؤنٹس سامنے آئے، جے آئی ٹی سربراہ کا انکشاف

    اسلام آباد : جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں جےآئی ٹی نے پیشرفت پر رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی، جس میں جے آئی ٹی سربراہ نے انکشاف کیا کہ مزید 33 اکاؤنٹس سامنے آئے جبکہ چیف جسٹس نے خصوصی عدالت کو جعلی بینک اکاؤنٹس پر آگاہ کیے بغیرکوئی حکم جاری کرنے سے بھی روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں جعلی بینک اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی، سماعت میں جے آئی ٹی نے اب تک کی پیشرفت رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔

    چیف جسٹس نے کہا رپورٹ سے اب تک کی پوزیشن واضح ہورہی ہے

    رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا تحقیقات میں مزید تینتیس اکاؤنٹ سامنے آئے ہیں، اکاؤنٹس کی اسکرونٹی ہورہی ہے، تین سو چونتیس لوگ رقوم کی منتقلی میں ملوث ہیں، جبکہ دو سو دس کمپنیاں مشکوک ملیں، سینتالیس کمپنیوں کا تعلق اومنی گروپ سے ہے جبکہ اومنی گروپ کی سولہ شوگر ملز بھی ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا ہم نے بڑے اعتماد سے آپ کو معاملے کی تحقیقات سونپی ہے، چوری وحرام کے مال کوکس طرح جائز بنانےکی کوشش کی گئی؟ رقوم تھوڑی نہیں بلکہ بہت زیادہ ہیں، کیا لانچوں کا کچھ پتا چلا ان کا بھی ذرا پتا کریں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا عارف صاحب کون ہیں اورکدھرہیں، یہ اومنی میں کیا کرتے ہیں، وہ کس ملک میں ہے؟ جس پرسربراہ جےآئی ٹی احسان صادق نے بتایا یہ وہاں اکاؤنٹنٹ تھے۔

    احسان صادق نے کہا یہ بات ابھی نہ چھیڑی جائے، ،اومنی گروپ کے اکاؤننٹنٹ عارف بیرون ملک ہیں، مفرور ملزمان کے لیے انٹرپول سے رابطے کررہے ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کیا یہ خود مالک ہیں یا کسی کے بے نامی دارہیں، مزیداکاؤنٹس میں رقوم کراس چیک سےآئیں یاکیش؟ جےآئی ٹی کے سربراہ احسان صادق نے بتایا کہ اکاؤنٹس میں دونوں طریقوں سے رقوم آئیں، ڈیٹا کے لیے ایس ای سی پی اور اسٹیٹ بینک سے مدد لی۔

    چیف جسٹس نے خصوصی عدالت کو جعلی بینک اکاؤنٹس پر آگاہ کیے بغیرکوئی حکم جاری کرنے سے روک دیا

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا سپریم کورٹ کے حکم کے بغیر خصوصی عدالت حکم نہیں دے سکتی، کیا ہم خصوصی عدالت کو ریگولیٹ نہیں کرسکتے؟

    چیف جسٹس نے یہ ریمارکس بھی دئیے کہ کھابے کوئی کھائے اور خرچے سرکارکرے، اومنی والوں کوکہیں وہ کچھ پیسے جےآئی ٹی کوجمع کرائیں،کدھرہیں اومنی کےوکیل ؟ اکاؤنٹس منجمد ہیں تو کوئی گھر بیچ کر اخراجات کے لیے جے آئی ٹی کو پیسے دیں۔

    وکیل اومنی گروپ نے بتایا کہ ابھی ملازمین کوتنخواہیں تک ادانہیں کرپا رہے۔

    چیف جسٹس نے خصوصی عدالت کو جعلی بینک اکاؤنٹس پر آگاہ کیے بغیرکوئی حکم جاری کرنے سے بھی روک دیا۔

    چیف جسٹس نے انور مجید،عبدالغنی مجید اورحسین لوائی سے متعلق سیمی جمالی سے مکالمے میں کہا آپ نے ملزمان کو اسپتال میں لٹایا ہوا ہے، جس پر سیمی جمالی نے جواب دیا 9 اور 10 محرم کومیڈیکل بورڈ والے آئے تھے، میڈیکل بورڈ نے ایک مریض کا چیک اپ کیا ہے۔

    عدالت نے وزرات دفاع سے میڈیکل بورڈ پر رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت دس دن کے لیے ملتوی کردی۔

  • سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت 5 ستمبر تک ملتوی

    سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت 5 ستمبر تک ملتوی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جب کوئی بڑا آدمی بیمارہو تو پورے ملک کومصیبت پڑجاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کی۔

    ایف آئی اے نے کیس سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کردی جس میں بتایا گیا ہے کہ انور مجید سمیت 2 ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فریال تالپورکوٹرائل کورٹ سے جبکہ آصف زرداری کواسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت مل چکی ہے۔

    ایف آئی اے کی جانب سے عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 29 مشتبہ اکاؤنٹس سے 35 ارب کی منتقلی کی تحقیقات کررہے ہیں۔

    وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی رپورٹ کے مطابق حسین لوائی کی گرفتاری کے بعد ضمانت کی درخواست مسترد ہوئی، طہٰ رضا کی بھی ضمانت کی درخواست مسترد ہوئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کھوسکی شوگر مل پررینجرز کے ساتھ مل کر چھاپہ مارا، مل میں اہم ریکارڈ کوچھاپے سے پہلے جلا دیا گیا۔

    ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق جلائےگئے ریکارڈ کے کچھ نمونے حاصل کر لیے گئے جبکہ مل سے ملا اسلحہ پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

    عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کھوسکی شوگرمل بدین سے اہم دستاویز حاصل کی گئی ہیں، مل سے حاصل دستاویز تفتیش میں اہمیت کی حامل ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی ریکارڈ سے متعلق 27 ہارڈ ڈسک تحویل میں لی گئی ہیں جو فرانزک تجزے کے لیے بھیج دی گئی ہیں۔

    ایف آئی اے کی جانب سے عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انورمجید اورمحمد عارف خان کے اثاثے منجمد کرنے کی کارروائی شروع کردی۔

    عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق اومنی گروپ کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کی کارروائی 31 جولائی کوشروع کی گئی۔

    ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق اومنی گروپ کے ٹیکس ریٹرن کی تفصیلات پرایف بی آر کو خط لکھ دیا۔

    سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انورمجید اورعبدالغنی مجید کو 18 اگست کو گرفتار کیا گیا، دونوں کی کراؤن انٹرنیشنل ٹریڈنگ نام کی دبئی میں کمپنی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمپنی کا لائسنس نازلی مجید، نورنمرمجید اور منہال مجید کے نام پرہے جبکہ کراؤن کمپنی کے 2 فارن بینک اکاؤنٹس کا علم عبدالغنی مجید کے دفتر سے ہوا۔

    ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق فارن اکاؤنٹس سے برطانیہ میں جائیداد خریدنے کے لیے رقم منتقل کی گئی، یواے ای حکومت سے کام کراؤن کمپنی کے بارے میں تفصیلات طلب کی ہیں۔

    وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے مطابق دوران تفتیش عبدالغنی مجید نے صرف محمدعمیر کوبطورملازم اومنی گروپ پہچانا، عبدالغنی مجید نے دوسرے اکاؤنٹ ہولڈرزکو پہچاننے سے انکارکردیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عبدالغنی مجید نے یونس قدوائی کے ساتھ کاروباری روابط کا اعتراف کیا، یونس قدوائی ربیکن بلڈرزاور ڈیویلپرز کا ڈائریکٹر ہے۔

    ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق عبدالغنی مجید نے حاجی ہارون مالک ایچ ایچ ایکس چینج سے روابط کا اعتراف کیا، اے جی مجید نے ایچ ایچ کمپنی سے 8 سے 10کروڑکے امریکن ڈالر خریدے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انور مجید، عبدالغنی مجید کواپنے دفاع میں ثبوت پیش کرنے کا موقع دیا گیا، وہ بتائیں 312.2 کروڑڈیپازٹ اور401.4 کروڑ29 اکاؤنٹس سے کیسے نکالے۔

    ایف آئی اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملزمان نے جعلی بینک اکاؤنٹس میں رقوم منتقلی سے متعلق اعتراف کیے۔

    عدالت عظمی میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق دونوں ملزمان اپنے دفاع میں کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکے جبکہ دوران تفتیش اومنی گروپ کی دو مزید کمپنیاں سامنے آئی ہیں۔

    ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق دونوں کمپنیاں عمیرایسوسی ایٹس اور پلاٹینم ایل پی جی کے نام سے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نورین سلطان، کرن امان اوراقبال نوری تفتیش میں شامل ہوئے، نورین سلطان، کرن امان، عدیل شاہ، محمداشرف، قاسم علی، شہزاد جتوئی ضمانت پرہیں۔

    ایف آئی اے کے مطابق شیرمحمدمغیری اور محمد اقبال نوری بھی ضمانت قبل از گرفتاری پر ہیں جبکہ بصیرعبداللہ ،اسلم مسعود، عارف خان، عدنان جاوید، عمیر، اقبال آرائیں مفرورہیں۔

    سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق اعظم وزیرخان ، زین ملک ، نمرمجید اورمصطفی ذوالقرنین مجید مفرور ہیں۔

    ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے 2015 میں انکوائری شروع کی، 4 بینک اکاؤنٹس کی تحقیقات شروع کی گئیں ، رقوم منتقلی میچ نہیں کررہی تھی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اے ون انٹرنیشنل، اقبال میٹل، لکی انٹرنیشنل، عمیر ایسوسی ایٹس کے اکاؤنٹ کی تفتیش کی، 4 اکاؤنٹس ہولڈرز کے خلاف جنوری 2018 میں ایف آئی آر درج کی گئی۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے وکلا کی عبدالغنی مجید سے ملنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وکیل سے ملنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ جب کوئی بڑا آدمی بیمارہو تو پورے ملک کومصیبت پڑجاتی ہے۔

    بعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت 5 ستمبرتک ملتوی کردی۔

    آصف علی زرداری اور فریال تالپور ایف آئی اے میں پیش

    یاد رہے کہ گزشتہ روز منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا تھا۔