Tag: جعلی بینک اکاؤنٹ کیس

  • کراچی: ویلڈر عمران دبئی میں بے نامی جائیداد کا مالک نکل آیا

    کراچی: ویلڈر عمران دبئی میں بے نامی جائیداد کا مالک نکل آیا

    کراچی: شہرِ قائد میں ویلڈنگ کرنے والے محنت کش عمران کی دبئی میں بے نامی جائیداد کا انکشاف ہوا ہے، ایف آئی اے نے نوٹس بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فالودے والا، رکشے والا اور طالب علم کے بے نامی اکاؤنٹس کے انکشاف کے بعد اب کراچی کے ایک ویلڈر کی بے نامی جائیداد سامنے آ گئی ہے۔

    [bs-quote quote=”میرے پاس پاسپورٹ تک نہیں، دبئی جانا تو دور کی بات کبھی تصور بھی نہیں کیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”ویلڈر عمران”][/bs-quote]

    نشتر روڈ پر کام کرنے والے محنت کش ویلڈر عمران کی دبئی میں جائیداد سامنے آنے پر ایف آے آئی نے ان کو نوٹس بھیج کر 20 نومبر کو کاغذات سمیت دفتر طلب کر لیا۔

    عمران کا کہنا ہے ’میں گیٹ اور جالی کی ویلڈنگ کرتا ہوں، میرے پاس پاسپورٹ تک نہیں، دبئی جانا تو دور کی بات کبھی تصور بھی نہیں کیا۔‘

    محنت کش کے مطابق انھیں ایف آئی اے کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس سے معلوم ہوا کہ ان کے نام پر دبئی میں جائیداد موجود ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  جعلی بینک اکاؤنٹس کیس، کیوں نہ نمر مجید کو بھی جیل بھجوادیا جائے، چیف جسٹس کے ریمارکس


    خیال رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کے سلسلے میں اب تک فالودے والا، رکشے والا، ٹیکسی والا، طالب علم، فیکٹری مزدور، مرحوم افراد اور دھوبی کے جعلی اکاؤنٹس اور فیکٹریوں کی خبریں آ چکی ہیں۔

  • جعلی بینک اکاؤنٹ کیس: سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

    جعلی بینک اکاؤنٹ کیس: سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے جعلی بینک اکاؤنٹ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے 6 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دے دی، جو کیس سے متعلق تحقیقات کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتِ عالیہ نے جعلی بینک اکاؤنٹ کیس کی مزید تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کی درخواست پر ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے جو مختلف اداروں کے چھ نمائندگان پر مشتمل ہے۔

    35 ارب روپے کہاں سے آئے تھے، کہاں گئے، پتا چلانے کے لیے بنائی جانے والی جے آئی ٹی ممبران میں ایف آئی اے کے احسن صادق، ریجنل ٹیکس آفس کے کمشنر آئی آرعمران لطیف، اسٹیٹ بینک کے جوائنٹ ڈائریکٹر بی آئی ڈی ون ماجد حسین شامل ہیں۔

    مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں نیب کے ڈائریکٹر نعمان اسلم، سیکورٹی ایکس چینج کمیشن کے ڈائریکٹر محمد افضل اور آئی ایس آئی کے بریگیڈیئر شاہد پرویز کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    سپریم کورٹ کی طرف سے جاری کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جےآئی ٹی اپنی آسانی کے مطابق سیکریٹریٹ قائم کرے، ٹیم کو کریمنل پروسیجر، نیب آرڈیننس، ایف آئی اے ایکٹ اور اینٹی کرپشن قوانین کے تحت اختیارت حاصل ہوں گے۔


    مزید پڑھیں:  جعلی بینک اکاؤنٹ کیس: انورمجید بیٹے سمیت عدالت سے گرفتار


    عدالتی حکم کے مطابق جے آئی ٹی ہر 2 ہفتے بعد اپنی سر بہ مہر رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کی پابند ہوگی، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احسان صادق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ہوں گے۔

    سپریم کورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی تفتیش میں مدد کے لیے کسی بھی ایکسپرٹ کی خدمات حاصل کر سکتی ہے، کوئی جے آئی ٹی ممبر کیس کے سلسلے میں پریس ریلیز جاری کرے گا نہ ہی میڈیا سے بات کرے گا۔

    جے آئی ٹی ارکان کو پاکستان رینجرز سیکورٹی فراہم کرے گی، اس سلسلے میں عدالتِ عالیہ نے حکم بھی جاری کر دیا کہ ٹیم کے ارکان کو سیکورٹی فراہم کی جائے تاکہ وہ بے خوف ہو کر تفتیش کر سکیں۔

    عدالتِ عالیہ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جعلی بینک اکاونٹس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل ناگزیر ہے، حکم نامے کے مطابق کیس کی آئندہ سماعت 24 ستمبر کو ہوگی۔