Tag: جعلی دودھ

  • ملک پاؤڈر استعمال کرنے والے ہوشیار ہوجائیں!

    ملک پاؤڈر استعمال کرنے والے ہوشیار ہوجائیں!

    لاہور : پنجاب کی سب سے بڑی جعلی دودھ کی کھیپ پکڑی گئی ، جس میں 32 ہزار 500 کلو مصنوعی ملک پاؤڈر اور 435 کلو پیکنگ میٹیریل برآمد ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی نے گجرات میں بھمبر روڈ قادر کالونی کے قریب ایک بڑے گرینڈ آپریشن کے دوران جعلی دودھ تیار کرنے والا گودام بے نقاب کر دیا۔

    یہ کارروائی پنجاب فوڈ اتھارٹی کے مرکزی دفتر کے قریب کی گئی، جہاں کیمیکل اور مصنوعی پاؤڈر سے روزانہ کی بنیاد پر جعلی دودھ تیار کر کے شہر اور گردونواح میں سپلائی کیا جا رہا تھا۔

    فوڈ اتھارٹی کے ترجمان نے بتایا کہ چھاپہ مار ٹیم نے پنجاب کی سب سے بڑی جعلی دودھ کی کھیپ پکڑ لی، جس میں 32 ہزار 500 کلو مصنوعی ملک پاؤڈر اور 435 کلو پیکنگ میٹیریل برآمد ہوا۔ اس کے علاوہ خالی بیگ، مکسر مشین اور دیگر سامان بھی ضبط کر لیا گیا ہے۔

    ARY News Urdu- صحت سے متعلق خبریں اور معلومات

    ترجمان نے بتایا کہ موقع پر موجود افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ انسانی صحت سے کھیلنے والے ایسے عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی جائے گی۔

    پنجاب فوڈ اتھارٹی نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دودھ یا خوراک کی مشکوک اشیاء کی فوری اطلاع متعلقہ حکام کو دیں تاکہ عوام کو محفوظ اور معیاری خوراک کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

  • کیمیکلز اور گھی کی ملاوٹ سے 10 ہزار لیٹر دودھ تیار کرنے کا منصوبہ ناکام

    کیمیکلز اور گھی کی ملاوٹ سے 10 ہزار لیٹر دودھ تیار کرنے کا منصوبہ ناکام

    ساہیوال/راولپنڈی: ساہیوال میں پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ایک کارروائی میں جعلی دودھ کی تیاری کا منصوبہ ناکام بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی کی سیفٹی ٹیم نے پاکپتن روڈ پر جعلی دودھ بنانے والی ایک فیکٹری پر چھاپا مار کر کیمیکلز اور گھی کی ملاوٹ سے 10 ہزار لیٹر دودھ تیار کرنے کا منصوبہ ناکام بنا دیا۔

    فوڈ سیفٹی ٹیم نے فیکٹری سے 450 کلو خشک پاؤڈر، 140 لٹر کھلا آئل، اور 85 کلو وئے پاؤڈر برآمد کیا، کارروائی میں 32 کلو ویجٹیبل گھی، کیمیکل ڈرمز بھی ضبط کر لیے گئے۔

    فوڈ اتھارٹی کے مطابق تھانہ غلہ منڈی میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، پاؤڈر اور گھی کی ملاوٹ سے دودھ نما سفیدی تیار کی جا رہی تھی، کیمیکلز اور گھی کی ملاوٹ سے تقریباً 10 ہزار لیٹر دودھ تیار کیا جانا تھا، اور مضر صحت اجزا سے ہزاروں لیٹر یہ زہریلا دودھ شہر بھر میں سپلائی کیا جانا تھا۔

    ادھر راولپنڈی میں ملاوٹی دودھ سپلائی کرنے والوں کے خلاف پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارروائیاں جاری ہیں، راولپنڈی میں 3000 لیٹر جب کہ جہلم میں 1350 لیٹر ملاوٹی دودھ تلف گیا گیا، فوڈ اتھارٹی ٹیموں نے اسلام آباد ٹول پلازہ اور جی ٹی روڈ پر ناکے لگا کر 93 ہزار لیٹر دودھ کا معائنہ کیا۔

    تلف کیے جانے والے دودھ میں پانی اور مضر صحت اجزا کی ملاوٹ پائی گئی، ضائع کیا جانے والا دودھ جڑواں شہروں کے مختلف علاقوں میں سپلائی کیا جانا تھا، قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیوں پر 8 سپلائرز کو بھاری جرمانے کیے گئے۔

  • سپریم کورٹ کا مضر صحت دودھ کے خلاف ایکشن

    سپریم کورٹ کا مضر صحت دودھ کے خلاف ایکشن

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان نے ملک بھر میں دودھ بڑھانے کے لیے جانوروں کو لگائے جانے والے ٹیکوں کی تیاری اور فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ ٹی وائٹنر کو دودھ بتا کر فروخت نہیں کیا جائے گا۔ واضح الفاظ میں ڈبوں پر ’یہ دودھ نہیں ہے‘ تحریر کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مضر صحت دودھ کی فروخت اور ٹی وائٹنر کو بطور دودھ فروخت کرنے کے از خود نوٹس کیس کی سماعت فل بنچ نے کی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے ٹی وائٹنر پر کمپنیوں سے استفسار کیا کہ کیا ٹی وائٹنر دودھ کا متبادل ہے؟ کمپنیوں کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے کبھی دعویٰ نہیں کیا کہ ٹی وائٹنر دودھ کا متبادل ہے۔

    عدالت نے پوچھا کہ یہ بتائیں کہ دودھ کے ڈبے کی تبدیلی کتنے عرصے میں کردیں گے جس پر وکیل نے استدعا کی کہ 4 مہینے کا وقت دیں، ٹی وائٹنر کے ڈبے کی تبدیلی کردیں گے۔ عدالت نے استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 4 ماہ کا عرصہ بہت زیادہ ہے 1 ماہ میں ڈبہ تبدیل کریں۔

    عدالت نے حکم دیا کہ ٹی وائٹنر پر واضح طور پر لکھا جائے کہ ’یہ دودھ نہیں ہے‘۔

    چیف جسٹس پاکستان نے پرانے اسٹاک کو ضائع کرنے کے احکامات جاری کردیے جبکہ عدالت نے پنجاب حکومت کی دودھ سے متعلق اشتہاری مہم روک دی۔

    سپریم کورٹ نے بھینسوں کو زائد دودھ کے حصول کے لیے لگائے جانے والے آر وی ایس ٹی نامی ٹیکوں کی فروخت پر بھی پابندی عائد کرتے ہوئے کمپنیوں کا تمام اسٹاک فوری قبضے میں لینے کا حکم دے دیا۔

    اس ضمن میں کمپنیوں کو ملنے والا سندھ ہائیکورٹ کا حکم امتناع بھی خارج کر دیا گیا۔

    عدالت نے قرار دیا کہ بھینسوں کو لگنے والے ٹیکوں سے ملنے والا دودھ کینسر کا باعث ہے۔ یہ ہمارے بچوں کی زندگیوں کا معاملہ ہے۔ عدالت کوئی رعایت نہیں دے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔