Tag: جعلی رسیدیں

  • بشریٰ بی بی کی 12 ستمبر تک عبوری ضمانت میں توسیع

    بشریٰ بی بی کی 12 ستمبر تک عبوری ضمانت میں توسیع

    اسلام آباد: سیشن عدالت نے بشریٰ بی بی کی 12 ستمبر تک عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ تحائف کی جعلی رسیدوں سے متعلق کیس میں سیشن عدالت نے 12 ستمبر تک ان کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔

    بشریٰ بی بی اپنے وکلا سلمان صفدر، انتظار پنجوتھہ اور نعیم پنجوتھہ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے، تفتیشی افسر عدالت کے روبرو پیش ہوا اور استدعا کی کہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری مطلوب ہے، ان کی آڈیو ایف آئی اے کو فرانزک کے لیے بھیجی ہوئی ہے۔

    وکیل سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ تفتیش کے لیے ہمیں تین تین گھنٹے بلایا جاتا ہے اور بٹھائے رکھتے ہیں، تفتیش کے دوران بتایا بھی گیا کہ آڈیو بشریٰ بی بی کی نہیں ہے۔

    عدالت نے کہا کہ یہ معاملہ توشہ خانہ کے تحائف کی جعلی رسیدوں کا ہے تو آڈیو کہاں سے آ گئی؟ ایف آئی آر کے مطابق کیس کو لے کر چلیں۔ تاہم تفتیشی افسر نے استدعا کی کہ بشریٰ بی بی کی وائس میچنگ کے لیے انھیں وقت دیا جائے، عدالت نے یہ استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 12 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

  • اراکین اسمبلی کو بےوقوف بنانے والا ملزم گرفتار

    اراکین اسمبلی کو بےوقوف بنانے والا ملزم گرفتار

    کراچی: سینیٹ کے چیئرمین ، اپوزیشن لیڈر اور دیگر اراکین اسمبلی کو بینک کی جعلی رسیدیں بھیجنے والا ملزم کو ایف آئی اے نے گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور ایوانِ بالا کے چیئرمین رضا ربانی کو بینک کی جعلی رسیدیں بھیجنے والا ملزم ایف آئی اے کے ہاتھوں گرفتار ہوگیا ہے۔

    ایف آئی اے سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملزم کی شناخت عتیق الرحمان کے نام سے ہوئی جو نجی بینک کا ملازم ہے، ملزم نے مختلف پارلیمنٹیرینز کے نام سے جعلی رسیدیں بنا رکھی تھیں۔ ایف آئی اے کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہےکہ ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش کا عمل جاری ہے اور اس دوران اہم انکشافات بھی متوقع ہے۔

    پڑھیں: ’’ رضا ربانی اورایازصادق کو بھی بینک کی جعلی رسیدیں موصول ‘‘

    خیال رہے گزشتہ دنوں قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ ، سینیٹر رضا ربانی کو جعلی رسیدیں موصول ہوئیں تاہم کچھ دیر بعد ہی خبر موصول ہوئی کہ اسپیکر ایاز صادق کے نام پر بھی جعلی رسیدیں بھیجی گئی ہیں۔

    اراکین اسمبلی نے جعلی رسیدیں موصول ہونے کے بعد اسٹیٹ بینک کے سربراہ کو خط لکھ کر تمام تفصیلات سے آگاہ کیا اور انکوائری کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کی۔ اسٹیٹ بینک کے سربراہ نے اراکین اسمبلی کو آگاہ کیا کہ بینک ٹرانزیکشن جعلی ہیں اور ملزم کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔