ڈسکہ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں جعلی عامل اور والد کے ہاتھوں جن نکالنے کے دوران بیٹا جان سے گیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈسکہ کے نواحی گاؤں پھانگٹ میں نوجوان کے قتل کی تفتیش میں پیش رفت ہوئی ہے، جعلی عامل اور والد قتل میں ملوث نکلے۔
بمبانوالہ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی گئی، پولیس نے بتایا کہ مقتول اسامہ کا والد ارشد علی بیٹے کے جن نکالنے کیلئے گجرات سے خالد نامی جعلی عامل کو گھر لایا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دوران عمل خالد اور مقتول اسامہ میں تکرار ہوگئی، عامل اور باپ سمیت 6 افراد نے اسامہ پر تشدد شروع کردیا جس سے اسامہ دم توڑ گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کی والدہ نے خاوند کو بچانے کیلئے بیٹے کی جنات کے ہاتھوں موت کی کہانی سنائی تھی، مقتول کی گھر میں شادی کی تیاریاں چل رہی تھیں۔
اوکاڑہ: نواحی علاقے میں جعلی عامل نے خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، عورت اپنے بچوں کے حصول کے لیے مذکورہ شخص کے پاس گئی تھی۔
پولیس نے واقعے کی تصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ گھریلوجھگڑے پر خاتون کے شوہرنے بچے چھین لیے تھے، وہ اپنے بچوں کو واپس اپنے پاس لانا چاہتی تھی، خاتون بچوں کے حصول کیلئے کسی کے کہنے پر جعلی عامل کے پاس گئی۔
ممتا کے ہاتھوں مجبور خاتون اپنے بچوں کی خاطر جعلی عامل کے پاس گئی تھی، جعلی عامل نے مذکورہ خاتون کو 21 روز تک آنے کا کہا۔
پولیس کا مزید کہنا تھا کہ خاتون تیسرے روز گئی تو جعلی عامل نے اسے زیادتی کا نشانہ بنایا، واقعے کا مقدمہ تھانہ صدرمیں درج کرلیا گیا ہے، جعلی عامل کی گرفتاری کیلئے چھاپے مار رہے ہیں۔
خیال رہے کہ گاؤں دیہاتوں میں جعلی عاملوں کی جانب سے اس طرح کے جرائم تواتر سے سامنے آتے رہے ہیں جس میں سادہ لوح خواتین کو زیادتی کے قبیح فعل کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ اکثر شہروں میں بھی جعلی عاملوں کی بھرمار ہے جہاں وہ اپنے پاس آنے والے عوام کی جائز و ناجائز خواہشات کو پورا کرنے کے لیے نہ صرف ان سے پیسے اینٹھتے ہیں بلکہ ان کی عزتیں بھی پامال کرتے ہیں۔
ایس ایس پی کورنگی کا کہنا تھا کہ کام سے نکالے جانے کے بعد ملزم نے کرائے پرجگہ لی اور پھر دم کے بہانے خواتین کے ساتھ غیر اخلاقی حرکتیں کرنا شروع کر دیں۔
لاہور: شادباغ کے علاقے میں جعلی عامل نے کارندوں کے ساتھ ملکر ذہنی معذور لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس کی جانب سے ملزمان کیخلاف والد کی مدعیت میں تھانہ شاد باغ میں مقدمہ درج کرکے کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔
متاثرہ بچی کے والد کا کہنا ہے کہ جعلی عامل اور اس کے کارندوں نے علاج کے بہانے لڑکی سے زیادتی کی، ملزم اور اس کے ساتھیوں نے ذہنی معذور لڑکی کی ویڈیو بھی بنائی۔
والد نے اپنے بیان میں بتایا کہ جعلی عامل ذہنی معذور بیٹی کی ویڈیو بنا کر ہمیں بلیک کرتا رہا، ملزم نے 2 فون، 1 لاکھ 80 ہزار روپے نقدی اور 6 تولے سونا بھی ہتھیا لیا۔
مقدمہ کے متن کے مطابق ملزم نے علاج کے بہانے ذہنی معذور لڑکی سے نکاح نامے پر دستخط بھی کرالیے تھے۔
اس سے قبل ایک اور واقعے میں جعلی عامل نے تعویذ دینے کے بہانے طلاق یافتہ خاتون کو بلاکر اپنے پاس قید کرلیا اور چار دن تک زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔
محلہ اسلام آباد میں طلاق یافتہ جوان خاتون کے ساتھ زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے، پولیس نے بتایا کہ جعلی عامل نے تعویذ دینے کے بہانے 26 سالہ زرقا کو بلایا تھا، ملزم نے زرقا کو 7 سالہ بیٹی سمیت قید کرلیا اور 4 روز تک زیادتی کی۔
فیصل آباد: جعلی عامل نے تعویذ دینے کے بہانے طلاق یافتہ خاتون کو بلاکر اپنے پاس قید کرلیا، چار دن تک زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔
محلہ اسلام آباد میں طلاق یافتہ جوان خاتون کے ساتھ زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے، پولیس نے بتایا کہ جعلی عامل نے تعویذ دینے کے بہانے 26 سالہ زرقا کو بلایا تھا، ملزم نے زرقا کو 7 سالہ بیٹی سمیت قید کرلیا اور 4 روز تک زیادتی کی۔
پولیس نے بتایا کہ تھانہ مدینہ ٹاؤن پولیس نے ملزم یاسر کو گرفتار کرلیا ہے، تھانہ مدینہ ٹاؤن میں خاتون کے بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اس سے قبل جعفرآباد میں نجی اسکول میں پانچ بچوں سے زیادتی کا واقعہ سامنے آیا تھا، میڈیکل رپورٹ میں چار بچوں سے زیادتی کی تصدیق ہوئی تھی، بچوں سے ایک سے زائد بار زیادتی ہوئی۔
ایس ایس پی جعفرآباد نے بتایا کہ نجی اسکول کوسیل کرکےزیادتی کےالزام میں پرنسپل اور وارڈن کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ پرنسپل کے بھائی کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
نجی اسکول میں زیر تعلیم 5 کمسن طلبہ سے بدفعلی کا مقدمہ تھانہ ڈیرہ اللہ یار میں اسکول پرنسپل اور وارڈن سمیت 3 افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے، بدفعلی واقعہ کی ایف آئی آر متاثرہ بچے کے والد کی مدعیت میں درج کی گئی۔
ڈی ایس پی محمد داٶد کھوسہ کے مطابق گرفتار پرنسپل اور وارڈن نے ابتدائی تفتیش میں بچوں سے بدفعلی کا اعتراف کرلیا ہے۔
متاثرہ بچے کے والد دوران جکھرانی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ انہیں گزشتہ روز بچوں نے فون کرکے اسکول بلایا اور بدفعلی سے متعلق آگاہ کیا، ہمارے خاندان کے 7 بچے اسکول میں زیر تعلیم تھے۔
بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں توہم پرستی کا سب سے بڑا ذریعہ نجومی اور جعلی عامل پیر فقیر ہیں، کہیں ستاروں کے حساب سے تو کبھی جادو کے اثرات کے نام پر لوگوں کو سر عام لُوٹا جارہا ہے۔
جعلی عاملوں نے کئی گھرانے اجاڑے، کئی عزتیں پامال کیں، اس کے باوجود جگہ جگہ ان جعلی عاملوں کے اشتہارات سے شہروں کی دیواروں کو کالا کردیا جاتا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر نفسیات ڈاکٹر فاطمہ توفیق نے تفصیلی گفتگو کی اور جعلی عاملوں کی اس قسم کی خرافات سے بچنے اور اس کی وجوہات سے متعلق ناظرین کو آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس طرح کے معاملات ہمارے معاشرے میں کئی نسلوں سے چلے آرہے ہیں اس کو راتوں رات ختم نہیں کیا جاسکتا، اس کے خاتمے کیلئے گراس روٹ لیول سے علم اور آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے جیسے کہ اسکول سے لے کر یونیورسٹی لیول تک کے نصاب کی کتابوں میں اس طرح کے مضامین کو شامل کیا جائے۔
ڈاکٹر فاطمہ توفیق کا کہنا تھا کہ اگر صحت کی بات کی جائے تو ہمارا دماغ بھی دیگر جسمانی اعضاء کی طرح ایک عضو ہے اگر اس میں کوئی خرابی یا بیماری پیدا ہوجائے تو لوگ اسے روحانی علامات سے جوڑ دیتے ہیں جو اس کی بنیادی وجہ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ گھریلو یا کاروباری معاملات جیسے ساس بہو کا جھگڑا، رشتوں میں رکاوٹ، کاروبار کی بندش وغیرہ کا تعلق بھی نفسیات سے ہے، اس کے حوالے سے بھی ہمیں سینس آف کنٹرول کو سمجھنا ہوگا۔
اس کے علاوہ کچھ لوگ دوسروں کو نقصان پہچانے کیلئے اس طرح کے عملیات کرتے ہیں وہ بے بسی کے احساس کی وجہ سے ہے ان کی مدد کرنے والا یا سمجھانے والا یا مشورہ دینے والا کوئی نہیں ہوتا۔
واضح رہے کہ حکومت نے جادو ٹونے کی روک تھام، کالے جادو، جعلی پیروں اور عاملوں پر پابندی اور جادوگری کی ممانعت پر غور شروع کر دیا ہے۔
اس حوالے سے گزشتہ دنوں سینیٹ میں سینیٹر چوہدری تنویر نے جادو ٹونے کے خلاف بِل پیش کیا، جس کے بعد اسے قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس کے حوالے کیا گیا۔
مسودے میں ملک بھر میں جادو ٹونے کی روک تھام، کالے جادو پر پابندی اور جعلی پیروں و عاملوں کے خلاف سخت کارروائی کے لیے کہا گیا ہے۔ بل میں کالا جادو کرنے والے شخص کو کم از کم دو سال اور زیادہ سے زیادہ سات سال تک سزا اور پچاس ہزار روپے سے دو لاکھ روپے تک جرمانہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
بہاولنگر میں جعلی عامل نے جن نکالنے کے نام پر تشدد کرکے نوجوان کی جان لے لی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ علاقہ کھائی بودلہ میں ملزم اظہراور اس کے چیلوں نے نوجوان پر بہیمانہ تشدد کیا۔
پولیس کے مطابق ملزم اظہر اور اس کے چیلوں کے تشدد سے ذوالقرنین نامی نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا، پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کیلئے کارروائی شروع کردی۔
اس سے قبل پیش آئے ایک واقعے میں پنجاب کے ضلع چنیوٹ میں جعلی عامل نے خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق چنیوٹ میں تعویز دینے کے بہانے خاتون کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، کلری کے رہائشی عامل احمد علی کی نازیبا ویڈیو وائرل ہوگئی۔
لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں جعلی عاملہ نے جن نکالنے کے لیے کم سن بچے کو بری طرح جلا ڈالا۔ متاثرہ بچے کو فوری طور پر زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں جعلی عاملہ نے جن نکالنے کے بجائے بچے کو ہی جلا ڈالا۔
کھیالی کے رہائشی محنت کش کرامت حسین کا 15 سالہ بیٹا ناصر کافی عرصے سے بیمار تھا جس کے علاج معالجے کے لیے وہ کھیالی کی عاملہ یاسمین کے پاس علاج کے لیے لے گئے۔
یاسمین نے بچے میں جن کے اثرات بتائے اور کہا کہ کوئلہ جلا کر تعویذ جلائے جس کے بعد بچہ ٹھیک ہوجائے گا، مگر عاملہ نے تعویذ کے بجائے بچے کو جلتے کوئلوں پر بٹھا دیا جس سے بچے کا نچلا دھڑ بری طرح جھلس گیا۔
بچے کے والدین اسے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لے گئے۔ بچے کے والد کرامت حسین کا کہنا ہے ان کے منع کرنے کے باوجود عاملہ نے بچے کو جلایا۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر تھانہ کھیالی پولیس نے موقع پر پہنچ کر جعلی عاملہ یاسمین کو حراست میں لے کر واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں ضعیف الاعتقادی، جہالت اور کم علمی کے سبب اکثر افراد اپنے مختلف مسائل کے حل اور بیماریوں کے علاج کے لیے پیر فقیروں سے رجوع کرتے ہیں جو اکثر اوقات جعلی نکلتے ہیں۔
ان جعلی پیروں کے غیر انسانی سلوک، تشدد اور ناقص مشوروں کی وجہ سے کئی افسوسناک حادثات پیش آچکے ہیں۔
اس سے قبل صوبہ پنجاب ہی کے شہر ڈیرہ غازی خان میں جعلی پیر کے تشدد سے 34 سالہ خاتون جاں بحق ہوگئی تھی۔ جعلی پیر نے جن نکالنے کے بہانے خاتون پر شدید تشدد کیا تھا اور ہاتھ پاؤں بھی داغے۔
مقتولہ ثریا 3 بچوں کی ماں تھی۔ پولیس تاحال جعلی پیر اور اس کے چیلوں کی تلاش میں ہے۔