Tag: جعلی ویڈیو

  • کیا واقعی چاند اتنا قریب ہے؟ وائرل ویڈیو کی حقیقت سامنے آگئی

    کیا واقعی چاند اتنا قریب ہے؟ وائرل ویڈیو کی حقیقت سامنے آگئی

    گزشتہ چند روز سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں قطب شمالی میں چاند کو ابھرتا اور پھر ڈوبتا ہوا دکھایا گیا ہے، متعدد فیکٹ چیکنگ ویب سائٹس نے اسے جعلی ثابت کردیا۔

    فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا سائٹس پر وائرل ہونے والی 30 سیکنڈز کی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چاند طلوع ہورہا ہے اور اس کا حجم بہت بڑا ہے، ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ روس اور کینیڈا کے درمیان قطب شمالی کی ویڈیو ہے جہاں سے چاند اتنا ہی بڑا دکھائی دیتا ہے۔

    اسے پوسٹ کرنے والے ایک صارف نے دعویٰ کیا ہے کہ قطب شمالی میں 30 سیکنڈز کے لیے چاند اتنا بڑا دکھائی دیتا ہے، اس کے بعد 5 سیکنڈز کے لیے سورج کے سامنے آ کر اسے گرہن لگا دیتا ہے اور پھر غروب ہوجاتا ہے۔

    تاہم جلد ہی فیکٹ چیکنگ ویب سائٹس کے ذریعے معلوم ہوگیا کہ یہ ویڈیو اینی میشن کا کمال ہے، اسے ایک ٹاک ٹاکر نے بنایا تھا جو اس سے پہلے بھی اسی نوعیت کی اینی میٹڈ ویڈیوز بناتا رہا ہے۔

    البتہ اس سے پہلے ہی اس ویڈیو کی حقیقت کسی فیکٹ چیک کے بغیر کامن سینس کے ذریعے پہچانی جاسکتی ہے۔

    سب سے پہلی بات یہ ہے کہ چاند اور زمین ایک دوسرے سے اس قدر فاصلے پر یعنی 3 لاکھ 84 ہزار 400 کلومیٹر دور واقع ہیں کہ زمین کے کسی بھی حصے سے چاند کا اتنا بڑا دیکھا جانا ممکن نہیں۔ ویڈیو میں چاند اتنا قریب دکھائی دے رہا ہے جیسے ایک جست لگا کر اس تک پہنچا جاسکے۔

    ماہرین نے اس ویڈیو میں دکھائی دینے والی چند مزید غیر معمولی چیزوں کی طرف بھی اشارہ کیا ہے جو اس ویڈیو کو جعلی ثابت کرتی ہیں۔ جیسے کہ زمین پر گھاس کا ہونا، جبکہ قطب شمالی برفانی علاقہ ہے جہاں سال کے 12 ماہ زمین پر برف رہتی ہے۔

    علاوہ ازیں ویڈیو میں دکھائی دینے والی جھیل میں چاند کا سایہ بھی نہیں پڑ رہا جبکہ چاند بھی بہت تیزی سے حرکت کر رہا ہے۔

    ماہرین کے مطابق زمین کے گرد گھومنے والا چاند کا مدار اس قدر مکمل دائرے میں نہیں جیسے کہ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چاند پرفیکٹ دائرے کی صورت میں حرکت کر رہا ہے جبکہ حقیقت میں اس کا مدار کسی حد تک بیضوی ہے۔

    اس جعلی ویڈیو کو گزشتہ چند روز میں لاکھوں صارفین نے شیئر کیا –

  • امریکی اسپیکر کی درخواست مسترد، فیس بک کا جعلی ویڈیو ہٹانے سے انکار

    امریکی اسپیکر کی درخواست مسترد، فیس بک کا جعلی ویڈیو ہٹانے سے انکار

    واشنگٹن : امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے خود سے منسوب ویڈیو کو ہٹانے سے انکار پر فیس بک کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نینسی پلوسی کی ایک ایڈٹ کی گئی ویڈیو صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ کی تھی جس میں ان کو پریس کانفرنس میں ایسے دکھایا گیا ہے جیسے وہ نشے میں ہوں۔طاقتور ڈیموکریٹ سیاست دان نینسی پلوسی کی اس ویڈیو کو صدر ٹرمپ کے حامیوں نے بڑی تعداد میں سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔

    نینسی پلوسی نے فیس بک سے رابطہ کرکے ویڈیو کو بلاک کرنے کی درخواست کی جو سوشل نیٹ ورک سائٹ نے مسترد کر دی۔

    نینسی پلوسی نے کہا کہ فیس بک کو معلوم ہے کہ ویڈیو جعلی ہے۔پلوسی کے مطابق فیس بک کی جانب سے جعلی اور گمراہ کن ویڈیو لگانے کی اجازت دینے کے بعد سوشل سائٹ انتظامیہ کا وہ دعویٰ مشکوک ہو جاتا ہے جس میں اس نے کہا تھا کہ وہ الیکشن مہم میں ٹرمپ کو جتوانے کے لیے روس کی مداخلت سے بے خبر تھی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق پلوسی نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ فیس بک کا جانتے بوجھتے ایک غلط ویڈیو نہ ہٹانا یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ روس کے ہمارے الیکشن میں مداخلت میں اس کے ساتھ تھے۔

    اے ایف پی کے مطابق فیس بک انتظامیہ فوری طور پر اس خبر پر تبصرے کے لیے دستیاب نہ ہوسکی۔ تاہم میڈیا رپورٹس میں فیس بک سے یہ بات منسوب کی گئی ہے کہ سائٹ انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ ویڈیو نیوز فیڈ میں ڈوب چکی تھی اور اس کو آزادانہ فیکٹ چیک کے بعد اس الرٹ کے ساتھ ٹیگ کرکے لگایا گیا کہ یہ غلط ہے۔

    خیال رہے کہ فیس بک کے شریک بانی مارک زکربرگ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ آزادی اظہار کی حدود کے لیے اصول حکومتوں اور معاشرے کو وضع کرنا چاہئیں نہ کہ فیس بک جیسی پرائیویٹ کمپنیاں مرتب کریں گی۔

    دوسری جانب یوٹیوب نے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ انہوں نے نینسی پلوسی کی مذکورہ تیار کردہ ویڈیو کلپ بلاک کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ویڈیو کلپ کا بظاہر مقصد نینسی پلوسی کی ساکھ کو نقصان پہنچانا تھا۔پلوسی نے کہا کہ وہ شراب نوشی نہیں کرتیں، اس کو چاکلیٹ کے ساتھ پیش کیا جا سکتا ہے، میں شراب نوشی نہیں کرتی اس لیے ہر ایک اس پر ہنس رہا تھا۔ انہوں نے اس معاملے میں غلط شخص کو چنا۔

  • جعلی ویڈیو کی وجہ سے تین بچوں کی ماں کو طلاق

    جعلی ویڈیو کی وجہ سے تین بچوں کی ماں کو طلاق

    نئی دہلی: بھارتی شہری نے واٹس ایپ پر ملنے والی جعلی ویڈیو کو بنیاد بنا کر اپنی بیوی پر الزام عائد کیا اور اُسے طلاق دے دی۔

    بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 36 سالہ خاتون کے شوہر کو تین برس قبل واٹس ایپ کے نمبر پر نامعلوم نمبر سے ایک ویڈیو موصول ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ تمھاری بیوی کی فوٹیج ہے۔

    شوہر نے ویڈیو دیکھتے ہی بیوی پر تشدد کیا اور پھر اُسے طلاق دے کر تینوں کمسن بچوں کو اپنے پاس رکھ لیا۔

    خاتون نے علیحدگی سے قبل شوہر کو سمجھانے کی کوشش بھی کی مگر وہ ناکام رہیں جس کے بعد انہوں نے سائبر کرائم ونگ میں مقدمہ درج کرایا۔

    تحقیقات کے دوران ویڈیو کی جیو فنانسنگ کی گئی جس میں یہ بات سامنے آئی کہ ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون سوجا نہیں بلکہ کوئی اور ہیں، آخری کے چند منٹ میں مذکورہ خاتون کا منہ واضح ہے۔

    سوجا کا کہنا ہے کہ ’میں نے مقدمہ جیت لیا اب میرے بچے معاشرے میں فخر سے گھوم سکتے ہیں اور لوگوں کو بتا سکتے ہیں کہ ہماری والدہ کے ساتھ بہت غلط ہوا، اب کسی میں ہمت نہیں وہ میرے اوپر الزامات عائد کرے’۔

    بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شوبا کے خاوند ساجو جوزف بیرونِ شہر اپنی کمپنی چلا رہے ہیں، اکتوبر 2015 میں جب انہیں ویڈیو موصول ہوئی تو وہ فوری طور پر اپنے گھر آئے اور بیوی کو طلاق دے دی۔

    خاتون نے اپنے شوہر کے خلاف بھی مقدمہ درج کروایا، بے گناہ ثابت ہونے کے بعد عدالت نے ساجو کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔

    شوبا کا کہنا تھا کہ علیحدگی کے بعد کا وقت میرے لیے بہت زیادہ کٹھن تھا، میں اپنے بچوں سے ہر ہفتے عدالت میں ملنے جاتی تھیں اور جب اُن کی یاد آتی تو اسکول کے باہر کھڑے ہوکر انہیں گھر جاتا ہوا دیکھتی تھی۔

    عدالت نے بچوں کو والدہ کے حوالے کرنے کا حکم دیا اور شوہر کو ہدایت کی کہ وہ تین بچوں کی معاشی ذمہ داریاں پوری کرے۔

    سوجا کے شوہر اپنے کیے پر بہت زیادہ نادم ہیں انہوں نے دوران تفتیش پولیس کو بیان دیا کہ ’مجھے سے بہت بڑی غلطی ہوگئی جو میں نے بغیر تصدیق ہے اپنی ہی اہلیہ پر الزام لگایا اور اُسے بدنام کیا مگر اب وقت ہاتھ سے نکل چکا‘۔

  • بھارتی فوج  کا سرجیکل اسٹرائیکس کی جعلی ویڈیو بنانے کا انکشاف

    بھارتی فوج کا سرجیکل اسٹرائیکس کی جعلی ویڈیو بنانے کا انکشاف

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر کے رکن اسمبلی عبدالرشید نے بھارتی فوج کے سرجیکل اسٹرائیک کے دعوے کا پول کھول دیا اورکہا ہے کہ بھارتی فوج کشمیرکے علاقے میں تین دن سے سرجیکل اسٹرائیک کی جعلی ویڈیو بنانے میں مصروف ہے۔


    رکن اسمبلی عبدالرشید نے بتایا کہ بھارتی فوجی تین دنوں سے سرجیکل اسٹرائیکس کی جعلی ویڈیو بنانے میں مصروف ہیں یہ ویڈیو لیپا سیکٹر کے سامنے بنائی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میرے حلقے کے مقامات پر گزشتہ 20 روز سے فائرنگ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، میرے حلقے کے دو مقامات پرسرجیکل اسٹرائیکس کا ڈرامہ رچانے کی ویڈیو بنائی جارہی ہے جس کا لوگ آ کر مجھے بتارہے ہیں۔

    انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر سرحدی علاقے سے لوگوں کو نکالنے کا مقصد کیا ہے۔