Tag: جعلی ڈگریوں کا انکشاف

  • پی آئی اے کے 466 ملازمین کی جعلی ڈگریوں کا انکشاف

    پی آئی اے کے 466 ملازمین کی جعلی ڈگریوں کا انکشاف

    اسلام آباد : وزیرایوی ایشن غلام سرور نے تحریری جواب میں کہا ہے کہ 5سال میں466 پی آئی اے ملازمین کی ڈگریاں بوگس نکلیں ، آئندہ ڈگریوں کی تصدیق کے بعد ملازمین کو مستقل کیاجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پی آئی اے ملازمین کی جعلی ڈگریوں کا معاملہ زیربحث آیا، وزیر ایوی ایشن غلام سرور نے سینیٹ میں تحریری جواب جمع کرایا۔

    تحریری جواب میں کہا 5 سال میں466 پی آئی اے ملازمین کی ڈگریاں بوگس نکلیں ، پی آئی اے اس حوالے سے پالیسی وضع کررہاہے، آئندہ ڈگریوں کی تصدیق کے بعد ملازمین کو مستقل کیا جائے گا۔

    وزیرایوی ایشن غلام سرور کا کہنا تھا کہ کوئی بھی جعلی ڈگری کا حامل اب بچ نہیں پائے گا، جعلی ڈگری جمع کراناقانوناً جرم ہے، اس وقت 47 پائلٹس کنٹریکٹ پر کام کررہے ہیں ، مذکورہ پائلٹس کی عمر 60 سال سے زائد ہے۔

    مزید پڑھیں : جعلی ڈگری رکھنے والے ملازمین کو ایک ایک کرکے نکالیں گے، چیف جسٹس

    یاد رہے گذشتہ ہفتے سپریم کورٹ میں پی آئی اے نجکاری خسارہ کیس میں چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا تھا جعلی ڈگری کے مقدمات یہاں سنیں گے، جعلی ڈگری رکھنے والے ملازمین ایک ایک کرکےنکالیں گے، پی آئی اے ملازمین نے الخیر یونیورسٹی سے ڈگریاں لے رکھی ہیں، الخیر یونیورسٹی اسناد فروخت کرتی ہے، جعلی ڈگری والے طیارے چلارہے ہیں۔

  • پی آئی اے کے 659ملازمین کی جعلی ڈگریوں کا انکشاف

    پی آئی اے کے 659ملازمین کی جعلی ڈگریوں کا انکشاف

    اسلام آباد : قومی ایئرلائن پی آئی اے کے 659ملازمین کی جعلی ڈگریوں کا انکشاف ہوا جبکہ 2017میں قومی ایئرلائن کو 43 ارب 65 کروڑ روپے کا خسارہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پی آئی اے میں خسارے کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کی گئی۔

    وزیر انچارج ہوا بازی ڈویژن نے قومی اسمبلی میں تحریری جواب جمع کرادیا، جس میں پی آئی اےکے659ملازمین کی جعلی ڈگریوں کا انکشاف ہوا، جعلی ڈگریوں پر391 ملازمین کو برطرف کر دیا گیا جبکہ 251 ملازمین کےکیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں اور 17 ملازمین کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جارہی ہے۔

    تحریری جواب میں بتایا گیا کہ 2017 میں قومی ایئرلائن کو 43 ارب 65 کروڑ روپے کا خسارہ ہوا، 2008 میں پی آئی اے کو39ارب98 کروڑ روپے کا خسارہ ہوا۔

    جواب میں بتایا گیا کہ 2009میں قومی ایئرلائن کو بھی 13ارب31کروڑ کا خسارہ ہوا، 2010 میں خسارہ 8ارب58کروڑ روپے، 2011 میں 28ارب3کروڑ روپے رہا، 2012 میں 29ارب 76کروڑ جبکہ 2013 میں 42ارب 98 کروڑ روپے خسارہ رہا۔


    مزید پڑھیں : پی آئی اے کی نجکاری رواں سال جون تک مکمل کرلی جائے گی


    یاد رہے کہ حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کے لئے کئی مرتبہ کوشش کر چکی ہے جبکہ ایک بار پھر ادارے کی نجکاری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ اس بار ادارے کی نجکاری کو ہر حال میں مکمل کیا جائے گا، خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری سے سالانہ 600 ارب روپے بچائے جاسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ سنہ 2016 میں پی آئی اے کو پرائیوٹ لمیٹڈ بنا کر نجکاری کی جانی تھی تاہم ملازمین کے احتجاج کے باعث نجکاری روک دی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔