Tag: جعلی ڈگری کیس

  • وفاقی وزیر پیٹرولیم چوہدری غلام سرور خان جعلی ڈگری کیس سے بری

    وفاقی وزیر پیٹرولیم چوہدری غلام سرور خان جعلی ڈگری کیس سے بری

    لاہور : اینٹی کرپشن عدالت نے وفاقی وزیر پیٹرولیم چوہدری غلام سرور خان کو جعلی ڈگری کیس سے بری کردیا، پراسیکیوٹر اینٹی کرپشن نے کہا کہ تحقیقات میں چوہدری غلام سرور کا ڈپلومہ درست پایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن عدالت کے جج بہادر علی خان نے وفاقی وزیر پیٹرولیم چوہدری غلام سرور کی بریت کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔

    عدالت نے اینٹی کرپشن کی جانب سے اخراج مقدمہ کی رپورٹ پر وکلاء کی بحث مکمل ہونے کے بعد غلام سرور کو بری کردیا۔

    پراسیکیوٹر اینٹی کرپشن نے کہا کہ تحقیقات میں چوہدری غلام سرور کا ڈپلومہ درست پایا گیا، جس کی بنیاد پر بے اے کی ڈگری لی گئی۔

    چوہدری غلام سرور کے وکیل اکرم قریشی نے موقف اختیار کیا تھا کہ سیاسی مخالفت پر جعلی ڈگری کیس بنایا گیا، اینٹی کرپشن کی تحقیقات میں بھی ڈپلومہ کو درست قرار دیا گیا ہے۔ عدالت بے بنیاد مقدمے سے بریت کا حکم دے۔

    یاد رہے گذشتہ سال سپریم کورٹ میں وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان کے خلاف نا اہلی کی درخواست دائر کی گئی تھی، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا گیا تھا غلام سرور خان میٹرک پاس ہیں اور ان کی بی اے کی ڈگری جعلی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کسی ایسے شخص کو وزارت کا منصب نہ دیا جائے جو صادق اور امین نہ ہو۔

    خیال رہے الیکشن 2018 میں غلام سرور خان نے دونوں حلقوں این اے 59 اوراین اے 63 سے اپنے مد مقابل آزاد امیدوار چوہدری نثار کو شکست دی تھی اور جیت کے بعد انہیں وزارت پٹرولیم کا قلمدان سونپا گیا۔

  • ڈی جی نیب جعلی ڈگری کیس، تمام دستاویزات کا جائزہ لے کر کیس کا فیصلہ کریں گے، جسٹس عظمت سعید

    ڈی جی نیب جعلی ڈگری کیس، تمام دستاویزات کا جائزہ لے کر کیس کا فیصلہ کریں گے، جسٹس عظمت سعید

    اسلام آباد : ڈی جی نیب سلیم شہزاد کی جعلی ڈگری کیس میں نیب نے عدالت عظمیٰ میں اپنی رپورٹ پیش کر دی، جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیے کہ تمام دستاویزات کا جائزہ لے کر کیس کا فیصلہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے قومی احتساب بیورو لاہور کے ڈی جی سلیم شہزاد کی جعلی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    نیب کی جانب سے رپورٹ عدالت میں بند لفافے میں پیش کی گئی، وکیل اظہر صدیق نے کہا سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد ہو چکا ہے، درخواست گزار کوئی نیا پینڈورا بوکس کھولنا چاہتے ہیں، جس پر جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے ڈائیلوگ بولیں گے تو نہیں سنیں گے، دھیمی آواز میں بات کریں۔

    ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب نے بتایا شہزاد سلیم کی ڈگری پر رپورٹ اور جواب جمع کرایا ہے، جس پر جسٹس عظمت سعد شیخ نے ریمارکس دیے کہ تمام دستاویزات کا جائزہ لے کر کیس کا فیصلہ کریں گے، جس کے بعد عدالت نے کیس کی مزید سماعت 2 ہفتوں کے لئے ملتوی کردی۔

    خیال رہے ڈی جی نیب لاہور کی مبینہ جعلی ڈگری کے خلاف اسد کھرل نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

    واضح رہے کہ شہزاد سلیم کی ڈگری جعلی ہونے کی خبروں کو نیب کے ترجمان مسترد کرچکے ہیں، نیب کے ترجمان نےوضاحتی بیان میں کہا تھا کہ نیب افسر کی ڈگری 2002ء میں جاری ہوئی اور ہائر ایجوکیشن کمیشن سے باقاعدہ تصدیق شدہ ہے، جس کے بعد ایچ ای سی نے بھی نیب کے مؤقف کی تصدیق کی تھی۔

    خیال رہے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے لندن فلیٹس ریفرنس تیار کیا تھا اور شریف خاندان کی ٹرسٹ ڈیڈ کو جعلی قرار دیا تھا۔

  • جعلی ڈگری کیس، کالعدم سزا کی بحالی کیلئے جمشید دستی  کو نوٹس جاری

    جعلی ڈگری کیس، کالعدم سزا کی بحالی کیلئے جمشید دستی کو نوٹس جاری

    اسلام آباد:سپریم کورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں جمشید دستی کی بریت کے خلاف اور سزا کی بحالی کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر اپیل پر جمشید دستی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

    سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔الیکشن کمیشن کی جانب سے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب مظہر شیر اعوان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جمشید دستی نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 178مظر گڑھ سے جعلی ڈگری کی بنیاد پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دیا۔

    صوبائی الیکشن کمیشن کی ہدایت پر ریجنل الیکشن کمیشن ملتان نے جمشید دستی کے خلاف ٹرائل عدالت میں استغاثہ دائر کر دیا جبکہ ٹرائل عدالت نے جعلی ڈگری کا جرم ثابت ہونے پر جمشید دستی کو تین سال قید اور پانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی جسے ہائیکورٹ نے کالعدم قرار دے دیا۔

    انہوں نے استدعا کی کہ جمشید دستی کو ملنے والی سزا بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے اپیل منظور کی جائے جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ الیکشن کمیشن نے کس قانون کے تحت استغاثہ دائر کیا عدالت کو آگاہ کیا جائے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ جمشید دستی دو ہزار آٹھ کے ضمنی انتخابات میں بی اے کی شرط نہ ہونے پہ الیکشن جیت گئے اور دو ہزار تیرہ کے انتخابات میں بھی رکن قومی اسمبلی منتخب ہو گیا بادی النظر میں اس اپیل کی کوئی قانونی حیثیت دکھائی نہیں دے رہی۔

    عدالت نے جعلی ڈگری کیس میں جمشید دستی کی بریت کے خلاف اور سزا کی بحالی کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر اپیل پر جمشید دستی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 27 جون کو جواب طلب کر لیا۔