Tag: جعلی کمپنیاں

  • انٹرنیشنل منی لانڈرنگ کریمنل نیٹ ورک کا انکشاف، جعلی کمپنیاں بنانے والا گرفتار

    انٹرنیشنل منی لانڈرنگ کریمنل نیٹ ورک کا انکشاف، جعلی کمپنیاں بنانے والا گرفتار

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے انٹرنیشنل منی لانڈرنگ نیٹ ورک بے نقاب کرتے ہوئے جعلی کمپنیاں بنانے والے ایک اہم ملزم کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے انسداد منی لانڈرنگ سیل کی ایک بڑی کارروائی میں انٹرنیشنل منی لانڈرنگ کریمنل نیٹ ورک بے نقاب ہو گیا ہے، نیٹ ورک کا مرکزی ملزم کارروائی میں دھر لیا گیا۔

    ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل منی لانڈرنگ نیٹ ورک کے مرکزی ملزم افتخار رسول نے 41 جعلی کمپنیاں بنا کر ان کے ذریعے منی لانڈرنگ کی۔

    حکام کے مطابق ملزم افتخار رسول کی سربراہی میں اربوں روپے کی منی لانڈرنگ اور حوالہ ہنڈی کا ریکارڈ ایف آئی اے نے حاصل کر لیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گارڈن ٹاؤن کے رہائشی افتخار رسول نے شریک ملزم قیصر مشتاق اور عاصم حسین کے ساتھ منی لانڈرنگ کی۔

  • لاہور میں شہباز شریف کی مبینہ جعلی کمپنیوں کا نیٹ ورک بے نقاب

    لاہور میں شہباز شریف کی مبینہ جعلی کمپنیوں کا نیٹ ورک بے نقاب

    لاہور: شہباز شریف کی مبینہ جعلی کمپنیوں کا نیٹ ورک بے نقاب ہو گیا ہے، لیگی رہنما کا کیمپ آفس منی لانڈرنگ کا گڑھ بنا رہا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی لینڈ کروزر کا منی لانڈرنگ میں استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے، شہباز شریف نے جعلی کمپنیوں کا نیٹ ورک قائم کر رکھا تھا اور ان کا کیمپ آفس منی لانڈرنگ کا گڑھ بنا ریا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں شہباز شریف کی جعلی کمپنیوں سے متعلق چشم کشا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک کمپنی میں 7 ارب روپے کا لین دین ہو رہا تھا، شہباز شریف کی 6 فرنٹ کمپنیاں بھی ہیں جو کسی اور کے نام پر چل رہی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ملزم نثار گل نے سلمان شہباز کی ہدایت پر رقوم منتقلی کا اعتراف کیا، نثار نے اپنے ہی بینک اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے کی ٹی ٹیاں وصول کیں، رقم شہباز شریف کی ہرے رنگ کی بلٹ پروف گاڑی میں منتقل کی جاتی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  چیف الیکشن کمشنرکا تقرر ، شہباز شریف نے 3 نام وزیراعظم کو بھجوا دیے

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق ڈائریکٹر اسٹریٹجک پلاننگ علی احمد اور ڈائریکٹر پولیٹکل نثار گِل، شہباز شریف کی فرنٹ کمپنیوں کے مالک اور منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔

    سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب راجہ عامر عباس نے کہا کہ جس سیاست دان کے بارے میں پروگرام میں کرپشن کے اتنے ثبوت دکھائے گئے، وہ چیف الیکشن کمشنر جیسے اہم ترین عہدے کی نامزدگی میں بہ طور لیڈر آف اپوزیشن شامل ہوں گے۔