Tag: جعلی ہونے کا انکشاف

  • پیرس اولمپکس 2024 کی مشعل ’’جعلی‘‘ ہونے کا انکشاف

    پیرس اولمپکس 2024 کی مشعل ’’جعلی‘‘ ہونے کا انکشاف

    پیرس اولمپکس 2024 کے دلچسپ مقابلے جعلی ہیں تاہم اولپمکس کی افتتاحی تقریب میں جلائی جانے والی مشعل کے جعلی ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    دنیا میں کھیلوں کے سب سے بڑے مقابلے اولمپکس گیمز کی تاریخ صدیوں پرانی ہے اور اس کا آغاز ہمیشہ سے روایتی مشعل جلا کر کیا جاتا رہا ہے تاہم رواں پیرس اولمپکس 2024 کی افتتاحی تقریب میں جلائی جانے والے مشعل کے جعلی ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ انکشاف خود اولمپکس گیمز کے منتظمین نے کیا ہے اور بتایا ہے کہ اس مشعل میں روایتی طور پر آگ جلانے کے بجائے 40 ایل ای ڈی لائٹس اور واٹر مسٹ کا استعمال کیا گیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق اولمپکس منتظمین نے اس کی وجہ گیمز کو ’ایکو فرینڈلی‘ بنانا قرار دیا ہے اور پیرس 2024 کی آرگنائزنگ کمیٹی کے سربراہ ٹونی ایسٹانگوئٹ نے کہا ہے کہ روایتی بڑی مشعل میں ایندھن کا استعمال کیا جاتا ہے جب کہ ایل ای ڈی لائٹس والی اس مشعل کو چھوا بھی جاسکتا ہے۔

    پیرس اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں کروڑوں شائقین نے جو مشعل جلتی دیکھی تو اس میں حقیقی آگ کا شعلہ نہیں بلکہ ایل ای ڈی لائٹس اور واٹر مسٹ کی مدد سے جعلی شعلہ بنایا گیا تھا۔

    پیرس اولمپکس میں غلطیوں پر غلطیاں

    اولمپک شعلہ ‘جعلی’ ہے: پیرس 2024 کی افتتاحی تقریب میں فلوٹنگ کلڈرن فائر جس نے دنیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا، 100 فیصد برقی ہے، جس میں ایل ای ڈی لائٹس اور واٹر مسٹ کا استعمال کیا گیا ہے – اور چھونے کے لیے بھی محفوظ ہے۔

    اولمپک شعلہ جس نے پیرس 2024 کی افتتاحی تقریب میں تیرتے ہوئے دیگچی میں دنیا کو جھنجوڑ کر رکھ دیا تھا وہ حقیقی نہیں بلکہ حقیقت میں 100 فیصد برقی ہے، منتظمین نے انکشاف کیا ہے۔

    پیرس اولمپکس: ایتھلیٹ اپنی شادی کی انگوٹھی کھو جانے پر خوش، وجہ حیران کن

    ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ہم بہت پرجوش تھے کہ ایک ہی وقت میں ماحولیات کے تحفظ کے ساتھ کچھ شاندار مظاہرہ کرنا چاہتے تھے۔

    واضح رہے کہ فرانسیسی اولمپک طلائی تمغہ جیتنے والے میری جوزے پیریک اور ٹیڈی رائنر نے پیرس اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں مشعل کو اولمپک کیلڈرن میں منتقل کرنے کا روایتی کردار ادا کیا۔

  • سربراہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی  کی پی ایچ ڈی کی ڈگری جعلی ہونے کا انکشاف

    سربراہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی پی ایچ ڈی کی ڈگری جعلی ہونے کا انکشاف

    لاہور : سربراہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی شیخ اختر کی پی ایچ ڈی کی ڈگری جعلی ہونے کا انکشاف ہوا ،سی ای اوڈریپ اس ڈگری کی بنیادپرچیف ایگز یکٹو   آفیسر  بنے اور راضافی تنخواہ بھی وصول کر رہے ہیں.۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی شیخ اختر کی پی ایچ ڈی کی ڈگری جعلی ہونے کا انکشاف ہوا، ڈگری جاری کرنے والی یونیورسٹی اوپن یونیورسٹی آف کولمبو چارٹرڈ نہیں، ایچ ای سی نے اوپن یونیورسٹی کولمبو کے چارٹرڈ نہ ہونے کا مراسلہ جاری کردیا ہے۔

    [bs-quote quote=”سی ای اوڈریپ اس ڈگری کی بنیادپرچیف ایگزیکٹو آفیسر بنے” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    سی ای اوڈریپ شیخ اختر نے پی ایچ ڈی فارما کی ڈگری اوپن یونیورسٹی آف کولمبو سےحاصل کی ، وہ اس ڈگری کی بنیاد پر چیف ایگزیکٹو آفیسر بنے اور اسی ڈگری کی بنیاد پر اضافی تنخواہ بھی وصول کررہے ہیں۔

    سربراہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی شیخ اختر نے سال2000 میں ڈگری حاصل کی تھی۔

    یاد رہے 24 جنوری کو پاکستانی شہری کی جانب سے ایچ ای سی کودرخواست دی گئی، درخواست پرایچ ای سی نےیونیورسٹی کے چارٹرڈ نہ ہونے کامراسلہ جاری کیا گیا۔

    دوسری جانب ترجمان ڈریپ کا کہنا ہے کہ معاملے پر کوئی بات نہیں کی جاسکتی۔

    خیال رہے 28 دسمبر 2018 کو وفاقی حکومت نے شیخ اختر حسین کو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) کا سربراہ تعینات کیا تھا۔

    شیخ اختر حسین گزشتہ دورِ حکومت میں ڈریپ میں بد عنوانی ریفرنسز کے سلسلے میں ہونے والی نیب انکوائری میں خود کو مردہ قرار دے کر سزا سے بچ نکلے تھے۔