Tag: جلاؤ گھیراؤ

  • خیبر پختون خوا میں  جلاؤ گھیراؤ میں ملوث ملزمان کی سہولت کاری پر پہلا مقدمہ درج

    خیبر پختون خوا میں جلاؤ گھیراؤ میں ملوث ملزمان کی سہولت کاری پر پہلا مقدمہ درج

    پشاور: صوبہ خیبر پختون خوا میں جلاؤ گھیراؤ میں ملوث ملزمان کی سہولت کاری پر پہلا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کو پناہ دینے کے الزام میں کے پی کے میں سہولت کاری کا پہلا مقدمہ درج ہو گیا ہے، ضلع بونیر کے تھانہ گاگرہ میں یہ مقدمہ دفعہ 212 پی پی سی کے تحت درج کیا گیا ہے۔

    مقدمے میں پی ٹی آئی بونیر کے رہنما ہشتم خان اور بختیارعلی نامزد کیے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ ملزمان نے پولیس کو مطلوب پی ٹی آئی کے 3 رہنماؤں کو پناہ دے رکھی تھی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما مینا خان، اور سابق ایم این اے شاہد خٹک کو گرفتار کیا گیا تھا، اب پرتشدد احتجاج میں ملوث افراد کو پناہ دینے والوں کے خلاف پولیس نے کارروائی کا اعلان کر رکھا ہے۔

  • کے پی پولیس کا جلاؤ گھیراؤ میں ملوث مظاہرین کا ڈیٹا ایف آئی اے کو ارسال کرنے کا فیصلہ

    کے پی پولیس کا جلاؤ گھیراؤ میں ملوث مظاہرین کا ڈیٹا ایف آئی اے کو ارسال کرنے کا فیصلہ

    پشاور :‌ خیبر پختونخواہ پولیس نے 9 اور 10 مئی کو جلاؤ گھیراؤ میں ملوث مظاہرین کا ڈیٹا ایف آئی اے کو ارسال کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ پولیس نے جلاؤ گھیراؤ میں ملوث مظاہرین کا ڈیٹا ایف آئی اے کو ارسال کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    سی پی او نے کہا کہ بیرون ملک فرار کے خدشات کی بنا پر ڈیٹا ایف آئی اے کو ارسال کیا جائے گا، فوٹیجز اور تصاویر کی شناخت کے لیے نادرا سے مزید معاونت لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب نگراں وزیراطلاعات خیبرپختونخوا فیروز جمال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں نو، دس اور گیارہ مئی کو جن شرپسندوں نے املاک تباہ کیں، ان میں سے ڈھائی ہزار سے زائد کو گرفتار کرلیا گیا۔

    فیروز جمال کا کہنا تھا کہ فوٹیجز اور تصاویر کی مدد سے ان افراد کی شناخت کی گئی، پی ٹی آٗئی کی مقامی قیادت سے بھی دوہزار سے زائد گرفتاریاں کی گئی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ کل 84 ایف آئی آر میں سے 18 اے ٹی اے کے تحت درج کی گئیں جبکہ 951 گرفتاریاں دہشت گردی مقدمات کے تحت ہوئیں۔

  • کراچی میں جلاؤ گھیراؤ، پولیس نے 90 سے زائد مزید تصاویر اور ویڈیوز جاری کر دیں

    کراچی میں جلاؤ گھیراؤ، پولیس نے 90 سے زائد مزید تصاویر اور ویڈیوز جاری کر دیں

    کراچی: شہر قائد میں شارع فیصل اور دیگر مقامات پر جلاؤ گھیراؤ کے سلسلے میں شعبہ تفتیش پولیس نے 90 سے زائد مزید تصاویر اور ویڈیوز جاری کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شارع فیصل اور دیگر مقامات پر جلاؤ گھیراؤ کی مزید تصاویر اور ویڈیوز شعبہ تفتیش پولیس نے جاری کر دی ہیں، یہ تصاویر جلاؤ گھیراؤ اور ہنگامہ آرائی کے مقامات سے حاصل کی گئی ہیں۔

    تصاویر اور ویڈیوز میں پی ٹی آئی ایم این اے، ایم پی ایز کو وقوعہ پر دیکھا جا سکتا ہے، جاری کردہ تصاویر میں پی ٹی آئی کراچی کے عہدیدار بھی شامل ہیں، اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود ہے۔

    ایم پی اے راجا اظہر اور ایم این اے فہیم خان بھی نظر آ رہے ہیں، ڈاکٹر مسرور سیال اور حلیم عادل شیخ کے پی آر او فرحان بھی موجود ہیں، ایم پی اے ڈاکٹر سعید آفریدی اور ایم این اے سیف الرحمان محسود بھی نظر آ رہے ہیں، ایم پی اے رابستان خان، ان کے بھائی پیر رحمان، صدر ڈسٹرکٹ ویسٹ اسد امان اور سابقہ ایم این اے عطااللہ، راجا اظہر کے بڑے بھائی راجا آصف اور دیگر بھی موجود ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شارع فیصل پر قیدی وین کو جلانے والے کارکنان کی بھی نشان دہی کی گئی ہے، قیدی وین جلانے میں ملوث ملزم کا نام فرحان خان بنگشن بتایا گیا ہے، جب کہ تصاویر اور ویڈیوز میں نظر آنے والے ملزمان کی تلاش کا عمل جاری ہے، تمام ملزمان کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔

  • کراچی: جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں ملوث 340 افراد گرفتار

    کراچی: جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں ملوث 340 افراد گرفتار

    کراچی: پولیس نے 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ کے واقعات ملوث 340 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق شہر قائد میں شارع فیصل و دیگر مقامات پر جلاؤ گھیراؤ کے واقعات 31 درج مقدمے میں 340 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    پولیس نے بتایا کہ  ضلع وسطی میں 6 مقدمات میں 56 ملزمان گرفتار ہیں، ضلع سٹی میں 5 مقدمات میں 31 ملزمان گرفتا رہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ضلع شرقی میں 9 مقدمات میں 100 سے زائد ملزمان گرفتار کئے گئے جبکہ کورنگی، کیماری، ملیر میں 2، 2 مقدمات درج ہیں تینوں اضلاع سے مجموعی طور پر 106 ملزمان گرفتار ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ضلع غربی اور جنوبی میں 3،3 مقدمات درج 71 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، درج  مقدمات میں 4 میں انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل ہیں۔

  • کراچی میں 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف پولیس کا کریک ڈاؤن، 19 گرفتار

    کراچی میں 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف پولیس کا کریک ڈاؤن، 19 گرفتار

    کراچی: شہر قائد میں 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف پولیس کے کریک ڈاؤن میں 19 پی ٹی آئی ذمہ داران و کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد کو گرفتار کر لیا ہے، جن کے خلاف نو مئی کے واقعات میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ماڑی پور ٹاؤن میں جوائنٹ سیکریٹری پی ٹی آئی امین خان کو گرفتار کیا، لیاقت آباد ٹاؤن یو سی 1 سے شاجہان، اور یو سی 7 سے زاہد خانزادہ کو گرفتار کیا گیا۔

    ناظم آباد ٹاؤن کے سابق امیدوار وائس چیئرمین یو سی 6 سعید ملوک، لیاری ٹاؤن سے کونسلر شاہ فیصل اور یو سی ذمہ دار شیر زمان کو گرفتار کیا گیا، نیو کراچی یو سی 6 کے کونسلر نوید کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق آرام باغ سے بھی پی ٹی آئی کے کارکنان کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں، شہر کے مختلف علاقوں سے پولیس 19 افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔

  • شر پسندوں نے 9 مئی کے فسادات میں شہدا کی یادگاروں کو بھی نہ چھوڑا

    شر پسندوں نے 9 مئی کے فسادات میں شہدا کی یادگاروں کو بھی نہ چھوڑا

    9 مئی کا تاریک دن سیاسی شر پسندوں کے ضمیروں کو جھنجوڑتا رہے گا، جس دن شر پسندوں نے فسادات میں شہدا کی یادگاروں کو بھی نہ چھوڑا، اور شہدا کے خون سے مہکی یہ مٹی ان شرپسندوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔

    شرپسندوں نے جہاں ایک طرف افواجِ پاکستان سے دشمنی کا بدلہ جی ایچ کیو اور پنجاب ریجمینٹل سینٹر مردان پر حملہ آور ہو کر خود کو بے نقاب کیا، وہاں پاکستان ایئر فورس بیس میانوالی کے عقب میں نصب تاریخی جہاز کو بھی جلا کر وطن دشمنی کا طوق ہمیشہ کے لیے پہن لیا۔

    ان شر پسندوں نے پاک سر زمین کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ دینے والوں کو بھی بے حرمتی کا نشانہ بنایا اور یہ بھول گئے کہ شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے۔

    سرگودھا میں شہدا کی یادگاروں کو شدید نقصان پہنچا کر تمام حدود کو پار کر دیا گیا، اس کے علاوہ یادگارِ چاغی پشاور اور جناح ہاؤس لاہور کو بھی جلا دیا گیا، جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ یہ حملہ آور دشمن کے خاص ایجنڈے پر کاربند رہ کر سرکاری اور عسکری املاک کے ساتھ ساتھ اہم یادگاروں کو بھی نقصان پہنچا رہے تھے۔

    راولپنڈی، لاہور، ایبٹ آباد، میانوالی، سرگودھا، پشاور اور مردان وہ اہم شہر ہیں، جہاں فوجی تنصیبات کے ساتھ ساتھ قدیمی یادگاروں کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔

    ان تمام شر پسندوں کو قانون کی گرفت میں لا کر قرار واقع سزا دلوائی جائے گی، تاکہ آئندہ کوئی بھی شخص اپنے ذاتی و سیاسی مفاد کی آڑ میں ایسے شرمناک اقدام نہ اٹھا سکے۔

  • کے پی پولیس کا سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن، ایک ہزار سے زائد گرفتار

    کے پی پولیس کا سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن، ایک ہزار سے زائد گرفتار

    پشاور: توڑ پھوڑ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف خیبر پختون خوا کی پولیس کا کریک ڈاؤن جاری ہے، اب تک ایک ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی پولیس نے ایک ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا ہے، اور ان کے خلاف 42 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں مشتعل مظاہروں میں ملوث 440 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جب کہ 3 ایم پی او کی خلاف ورزی پر 600 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    پشاور میں مزید 296 مشتعل مظاہرین کی نشان دہی کر کے فہرستیں تیار کر لی گئی ہیں۔

    پولیس حکام کے مطابق مختلف کارروائیوں میں گرفتار ملزمان کی تعداد 100 سے زائد ہو گئی ہے، جن کے خلاف انسداد دہشت گردی کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

    کے پی پولیس کا کہنا ہے کہ شرپسند عناصر کی نشان دہی کا عمل جاری رہے گا، اور چھاپے بھی مارے جا رہے ہیں۔

  • جلاؤ گھیراؤ : ‌کراچی میں اسپیشل یونٹس کو پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو گرفتار کرنے کا ٹاسک دے دیا

    جلاؤ گھیراؤ : ‌کراچی میں اسپیشل یونٹس کو پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو گرفتار کرنے کا ٹاسک دے دیا

    کراچی : شہرقائد میں احتجاج کے دوران جلاؤ گھیراؤ کے معاملے پر اسپیشل یونٹس کو تحریک انصاف کے ایم این ایز ، ایم پی ایز اور رہنماؤں کو گرفتار کرنے کا ٹاسک دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں احتجاج کے دوران جلاؤ گھیراؤ کے معاملے پر پی ٹی آئی رہنما و کارکنان کے خلاف مقدمات کی تعداد 29 ہوگئی۔

    دو ڈسٹرکٹس میں دہشت گردی ایکٹ کے4مقدمات درج کئے گئے ، درج مقدمات میں اہم رہنماؤں اور کارکنان کو نامزد کیا گیا ہے۔

    تحریک انصاف کے ایم این ایز، ایم پی ایز اور رہنماؤں پر نظر رکھنے کا حکم اور اسپیشل یونٹس کو ایم این ایز ، ایم پی ایز اور رہنماؤں کو گرفتار کرنے کا ٹاسک دے دیا گیا ہے۔

    اعلی افسران نے مطلوبہ افراد کو دیکھتے ہی گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے ، 8 مقدمات ایسٹ 5 سینٹرل، 5 سٹی میں درج،2 مقدمات کیماڑی،ایک ملی،ر 2 کورنگی ،3 مقدمات ساؤتھ 3 ویسٹ میں درج ہوئے۔

    دہشت گردی دفعات کے تحت ہونے والے3 مقدمات ایسٹ میں درج ہوئے جبکہ ایک دہشت گردی کا مقدمہ کورنگی ڈسٹرکٹ میں درج ہوا۔

  • ٹیلی کام کمپنیوں کا نقصان دوسرے روز 1.6 ارب روپے تک پہنچ گیا

    ٹیلی کام کمپنیوں کا نقصان دوسرے روز 1.6 ارب روپے تک پہنچ گیا

    اسلام آباد: پاکستان کے مختلف شہروں میں موبائل براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کی فراہمی دوسرے روز بھی معطل رہی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا پر رد عمل کو روکنے کے لیے ملک بھر میں موبائل براڈ بینڈ انٹرنیٹ بند کر دیا گیا ہے، اس بندش کی وجہ سے دو روز کے دوران ٹیلی کام کمپنیوں کو ریونیو میں 1.6 ارب روپے کے نقصان کا سامنا ہے۔

    ذرائع ٹیلی کام انڈسٹری کا کہنا ہے کہ ٹیلی کام خدمات بند ہونے سے حکومتی محصولات میں 57 کروڑ روپے کا نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے، جب کہ انٹرنیٹ براڈ بینڈ سے کامرس، آن لائن سروسز، ہوم ڈیلیوری، رائڈ سروسز متاثر ہوئی ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ انٹرنیٹ بندش کی وجہ سے ڈیجیٹل ادائیگیاں اور کریڈٹ کارڈز بھی متاثر ہوئے ہیں، جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    ملک میں انٹرنیٹ سروس اور سوشل میڈیا ایپس کی بندش کیخلاف درخواست دائر

    ادھر ملک میں انٹرنیٹ سروس اور سوشل میڈیا ایپس کی بندش کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے، جس میں کہا ہے کہ انٹرنیٹ سروس کی معطلی بنیادی انسانی حقوق کے منافی ہے۔ یہ درخواست وکیل ابوذر سلمان نیازی نے دائر کی ہے، جس میں وفاقی حکومت اور پی ٹی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

  • حکومتی ذرائع نے ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد کے حوالے سے پروپیگنڈے کی تردید کر دی

    حکومتی ذرائع نے ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد کے حوالے سے پروپیگنڈے کی تردید کر دی

    اسلام آباد: حکومتی ذرائع نے ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد کے حوالے سے پروپیگنڈے کی تردید کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک کے کئی حصوں میں جلاؤ گھیراؤ اور پرتشدد واقعات رونما ہوئے، حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما اور سوشل میڈیا ہینڈلرز اس دوران ہلاکتوں اور زخمیوں کے حوالے سے پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔

    حکومت ذرائع کے مطابق بڑھا چڑھا کر من گھڑت اعداد و شمار سے سنسنی اور اشتعال دلانے کی کوشش کی جا رہی ہے، اب تک مجموعی طور پر 11 افراد جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا، پنجاب اور دیگر علاقوں کے مختلف واقعات میں 70 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    دوسری طرف ترجمان پنجاب پولیس نے کہا ہے کہ پرتشدد کارروائیوں میں پنجاب بھر میں 150 سے زائد افسران و اہلکار زخمی ہوئے ہیں، اور پنجاب پولیس کے زیر استعمال 72 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا ہے، جس پر شرپسند عناصر کو شناخت کر کے گرفتار کیا جا رہا ہے۔

    پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنوں نے شوکت یوسفزئی کو تشدد کا نشانہ بنا دیا

    ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق لاہور میں 63، راولپنڈی 29، فیصل آباد میں 25، گوجرانوالہ میں 13، اٹک میں 10، سیالکوٹ میں 5 اور میانوالی میں 6 افسران و اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ جب کہ لاہور میں 22، راولپنڈی 18، فیصل آباد 15، گوجرانولہ میں 3، سیالکوٹ 5، بھکر 2، ملتان 4، اور اٹک میں ایک گاڑی کو نقصان پہنچایا گیا۔

    آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کے مطابق سرکاری و نجی اداروں پر حملوں اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 2217 شرپسند عناصر کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔