Tag: جلا کر فرار

  • نامعلوم افراد کے ہاتھوں جلایاگیا طالبعلم حارث اسپتال میں دم توڑگیا

    نامعلوم افراد کے ہاتھوں جلایاگیا طالبعلم حارث اسپتال میں دم توڑگیا

    کراچی: ڈیڑھ ماہ پہلے نامعلوم افرادکےہاتھوں جلایاگیا طالبعلم حارث اسپتال میں دم توڑگیا۔

    ڈیڑھ ماہ تک اسپتال کے بستر پر زندگی و موت کی جنگ لڑتا طالب علم حارث دم توڑ گیا، نجی یونیورسٹی کے طالب علم حارث جاوید کو انیس فروری کی شام نا معلوم ملزمان نےڈیفنس کے قریب آگ لگا کر چھوڑدیا تھا۔

     نیم مردہ حالت میں کچرا کنڈی سے ملنے والے حارث کو اسپتال پہنچایا گیا جہاں اس کا علاج جاری تھا۔

     ذرائع کے مطابق حارث جاوید کو مبینہ طور پر سولہ فروری کو اغوا کیا گیا تھا،کیس کی تفتیش میں کئی متضاد پہلوسامنے آئےتھے۔

     پولیس کو دئے گئے حارث کے بیان اورذرائع سے ملنے والی معلومات میں تضاد کے باعث کیس الجھ گیا تھا، پولیس ڈیڑھ ماہ گزرنے کے باوجود کیس کو حل نہ کرسکی۔

  • کراچی: اختر کالونی میں جلایا گیا نوجوان کا معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا

    کراچی: اختر کالونی میں جلایا گیا نوجوان کا معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا

    کراچی : شہر قائد میں جلائےگئےنوجوان کےمعاملےنےنیارخ اختیارکرلیا، طالب علم کا کہنا ہے کہ اسے اغوا کے بعد مشکوک بیگ ایک جگہ رکھنےکوکہاگیا،انکارپرجلادیا گیا۔

    کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغوا ہونے والے طالب علم نے پولیس کو بیان دے دیا ہے۔ طالبعلم کا کہنا ہے کہ اغوا کار اس سے دہشت گردی کروانا چاہتے تھے جبکہ حارث کو ڈیفنس میں اتارنے والے رکشہ ڈرائیور کا کہنا ہے کہ حارث ایک لڑکی کے ساتھ ڈیفنس میں اترا تھا۔

    دوسری جانب آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے ڈیفنس ویو سے نوجوان کے اغوا اور زندہ جلانے کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ کو شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔کراچی کے نوجوان حارث کے اغوا اور دہشت گردی کا آلہ کار بنانے کی کہانی نیا رخ اختیار کرگئی ہے۔ کہانی میں دہشت گردوں کے ساتھ اب یونیورسٹی کی طالبہ کا کردار بھی شامل ہوگیا ہے۔

     حارث نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ سولہ فروری کو یونیورسٹی سے گھر واپسی پر اسے ڈبل کیبن گاڑی میں اغوا کرلیا گیا۔ اغوا کار پشتو بول رہے تھے۔ تین دن تک اسے تشدد کر کے مشکوک بیگ حساس مقام پر رکھنے پر دباؤ ڈالا لیکن جب وہ نہ مانا تو پیٹرول چھڑک کر آگ لگادی۔

    فیاض نامی ایک رکشہ ڈرائیور نے پولیس کو کچھ اور ہی بیان دیا ہے، اس کا کہنا ہے کہ حارث نے اقرا یونیورسٹی کے باہر رکشہ روکا اور ایک طالبہ کے ساتھ رکشہ میں بیٹھ گیا۔ حارث نے رکشہ ڈرائیور کو ڈھائی سو روپے میں ڈیفنس تک چلنے کی بات کی۔ رکشہ ڈرائیور نے حارث اور لڑکی کو منزل پر اتار دیا جس کے بعد وہ پیدل چل دیے۔

  • کراچی: نامعلوم افراد نجی یونیورسٹی کے طالبعلم کو جلا کر فرار

    کراچی: نامعلوم افراد نجی یونیورسٹی کے طالبعلم کو جلا کر فرار

    کراچی: ڈیفنس کے قریب اختر کالونی میں نامعلوم افراد نجی یونیورسٹی کے طالبعلم کو جلا کر فرار ہوگئے، طالب علم کو جلانے کا مقدمہ بلوچ کالونی تھانے میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔

    کورنگی روڈ پر واقع نجی یونیورسٹی سے چار روز قبل مبینہ طور پر اغواء کیے گئے طالبعلم حارث جاوید کو نامعلوم افراد ڈیفنس کے قریب اخترکالونی میں جلا کر پھینک گئے۔

    واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج سب سے پہلے اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے، زخمی طالبعلم کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبعلم چھتیس فیصد جھلس گیا ہے تاہم اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ پیر کے روز حارث یونیورسٹی کے باہر سے ایک لڑکی کے ساتھ گیا تھا، جس کے بعد سے وہ لا پتہ تھا۔