Tag: جلدی امراض

  • موسم گرما جلدی امراض سے بچاؤ کیسے ممکن ہے؟ ماہر صحت کے مفید مشورے

    موسم گرما جلدی امراض سے بچاؤ کیسے ممکن ہے؟ ماہر صحت کے مفید مشورے

    موسم گرما میں جلد کی دیکھ بھال میں کوتاہی کئی جلدی امراض کا باعث بن سکتی ہے۔ درحقیقت اس موسم میں سورج کی روشنی، پسینے کا آنا، ہوا میں نمی کی کمی اور ماحول میں گردو غبار کی زیادتی جلد کے لیے کئی مسائل پیدا کرتے ہیں۔

    ان ایام میں عام طور پر جلدی امراض میں سن الرجی، کھجلی، جلد کا خشک ہونا گرمی دانوں کا نکلنا عام ہے ان مسائل سے خود کو محفوظ کیسے رکھا جائے؟ اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ڈاکٹر کاشف نے ناظرین کو مفید اور کارآمد مشورے دیے۔

    انہوں نے بتایا کہ مرد ہوں یا خواتین گرمی کے موسم میں کالے رنگ کے لباس پہننے سے لازمی اجتناب کریں ہلکے رنگ کے کپڑے زیب تن کریں اور خصوصاً خواتین کالے عبائے یا برقعے نہ پہنیں۔ کیونکہ اس سے پسینہ زیادہ آتا ہے اور اسی سے بیماریوں اور صحت کے دیگر مسائل میں اضافہ ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گرمی کی غذاؤں میں روزانہ کی بنیادوں پر پیاز کے ساتھ ساتھ کھیرا ضرور شامل کریں اور پھلوں میں تربوز بہت اہمت کا حامل ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ آج کل اسپتالوں میں ایکنی کے مریض بہت زیادہ تعداد میں آرہے ہیں اس کیلیے تلی ہوئی اشیاء کھانا بالکل چھوڑ دیں۔ اس کے علاوہ سر میں آنے والے پسینے سے بھی خارش اور دانوں کی شکایات بھی عام ہورہی ہیں۔

    ڈاکٹر کاشف نے بتایا کہ گرمی کی شدت سے بچنے کیلیے لیموں پانی بہت بہترین چیز ہے اور اگر جیب میں پیاز ساتھ رکھنے والا ٹوٹکا بھی کریں تو کوئی اس میں کوئی مضائقہ نہیں، کولڈ ڈرنک اور گرین ٹی کم سے کم پئیں کیونکہ یہ جسم میں پامی کی مقدار کو کم کرتے ہیں۔

    دوسری چیز ہے ستّو، یہ ایک بہترین چیز ہے، اس سے توانائی ملتی ہے، ڈی ہائیڈریشن ختم ہوگی، چہرے پر کیل مہاسے بن جاتے ہیں، اس کے علاوہ خارش اور فنگل انفیکشن کا بھی ستّو سے علاج ہو جاتا ہے۔

    گرمی میں جِلدی امراض سے بچاؤ کے لیے انہوں نے مزید بتایا کہ مرد ہو یا خواتین، اپنے پاس عرق گلاب کا اسپرے رکھیں اور بار بار چہرے پر اسپرے کرتے رہیں۔ مرد جب باہر نکلیں تو کیپ پہنیں، خواتین دوپٹے سے چہرے پر سایہ کریں۔

  • گرمی میں جلدی امراض سے کیسے محفوظ رہیں؟ ماہر امراض جِلد نے آسان نسخہ بتا دیا

    گرمی میں جلدی امراض سے کیسے محفوظ رہیں؟ ماہر امراض جِلد نے آسان نسخہ بتا دیا

    گرمیاں آتے ہی گرمی دانے، خارش، اور جِلد کا متاثر ہونا عام ہو جاتا ہے، شدید گرمی کے سبب جِلدی امراض میں اضافہ ہو جاتا ہے، ایسے میں طبی ماہرین ہمیں بتانے آ رہے ہیں کہ گرمی میں جلدی امراض سے کیسے محفوظ رہیں؟

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر امراض جِلد خرم مشیر نے بتایا کہ گرمی میں جِلدی امراض سے بچنے کے لیے سب سے پہلی چیز یہ ہے کہ پانی زیادہ پئیں، چوں کہ ہر کوئی منرل واٹر نہیں پی سکتا اس لیے گھر میں پانی ابالیں، جب ٹھنڈا ہو جائے تو ایک چکر پھٹکری کا دیں، اور اوپر کی سطح والا پانی پئیں۔

    ستّو کا استعمال کیسے کریں؟

    دوسری چیز ہے ستّو، یہ ایک بہترین چیز ہے، اس سے توانائی ملتی ہے، ڈی ہائیڈریشن ختم ہوگی، چہرے پر کیل مہاسے بن جاتے ہیں، اس کے علاوہ خارش اور فنگل انفیکشن کا بھی ستّو سے علاج ہو جاتا ہے۔

    خرم مشیر نے ستّو سے متعلق بتایا کہ اس میں فائبر زیادہ ہوتے ہیں، اس میں چنے اور اناج والی چیزیں زیادہ ہوتی ہیں، یہ ذائقہ میں جس طرح بہترین ہے اسی طرح خواتین کی سلمنگ میں بھی بہت کارآمد ہے۔ انھوں نے کہا کہ ستّو بناتے وقت اس میں شکر نہ ڈالیں بلکہ گڑھ ڈالیں، اس سے جسم کی قوت مدافعت بہتر ہوتی ہے، گرمیوں کے زکام میں بھی مفید ہے اور اگر بلغم پیدا ہوا ہو تو اسے تیزی سے صاف کرتا ہے۔

    خرم مشیر نے بتایا کہ ستّو خواتین میں ہڈیوں کی کمزوری کے لیے بے حد مفید ہے، جیسا کہ آسٹیوپوروسس (ہڈیوں کا بھربھرا ہونا) اور آرتھرائٹس، ان میں ستّو بہت کارآمد ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ستّو کا شربت بچوں میں بھی اس حوالے سے بہت مفید ہے کہ ان کے پکے دانت بھی آنے کے بعد جلدی جھڑ جاتے ہیں۔

    عرق گلاب

    گرمی میں جِلدی امراض سے بچاؤ کے لیے انھوں نے مزید بتایا کہ مرد ہو یا خواتین، اپنے پاس عرق گلاب کا اسپرے رکھیں اور بار بار چہرے پر اسپرے کرتے رہیں۔ مرد جب باہر نکلیں تو کیپ پہنیں، خواتین دوپٹے سے چہرے پر سایہ کریں۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ کچی لسی کا استعمال شروع کریں، ایک جگ میں لٹر پانی لیں، اس میں دو چمچے دہی ڈالیں، اور ایک چمچہ دودھ ڈال دیں، اس میں تھوڑا سا نمک ملائیں اور گڑھ ڈالیں اور پئیں۔

    اس کے علاعہ یہ کریں کہ گھر میں جو دودھ آتا ہے، اس کی بالائی نکالیں اور اس میں چار چیزیں شامل کریں، تھوڑا سا زعفران، تھوڑا سا لیموں کا رس، تھوڑی سی گلسرین، اور تھوڑی سی ہلدی، انھیں اچھے سے ملا لیں اور پھر اس میں تھوڑا شکر ملا کر پوری رات کے لیے رکھ دیں۔ صبح اٹھ کر منھ دھوئیں اور پھر چہرے پر اس کا پیسٹ لگا لیں لیکن گلے تک، صرف چہرے پر نہیں۔ اور پھر پانچ منٹ بعد نیم گرم پانی سے اسے دھو لیں۔ یہ نسخہ مرد بھی استعمال کر سکتے ہیں، یہ سن اسکرین کا کام کرے گا۔

    مہینے بھر کے لیے قابل استعمال سن اسکرین کیسے تیار کریں؟

    ایک لیٹر پانی لیں اور ابالیں، اس میں 20 ملی لیٹر چمبیلی کا تیل ڈالیں، 20 ایم ایل گلسرین شامل کریں، مٹھی بھر پودینے کی پتیاں اچھی طرح چرمری کر کے، دو سے تین بڑی الائیچیاں ڈال لیں۔ ان تمام چیزوں کو اچھے سے ملا کر ایک بڑی بوتل میں ڈال دیں۔

    اب اس کا اپنے چہرے پر سارا دن اسپرے کرتے رہیں، یہ ایک بہترین سن اسکرین کا کام دے گا۔

  • جلدی امراض میں مبتلا افراد یہ دوا ہرگز استعمال نہ کریں ، الرٹ جاری

    جلدی امراض میں مبتلا افراد یہ دوا ہرگز استعمال نہ کریں ، الرٹ جاری

    اسلام آباد : ڈرگ ریگولیٹر اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے مائیکوجن بی کریم کا پراڈکٹ ری کال الرٹ جاری کر دیا، مائیکوجن بی کریم کا بیچ سینٹرل ڈرگز لیبارٹری کراچی سے غیر معیاری قرار پایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹر اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے امراض جلد کی دوا کا ایک بیچ غیرمعیاری قرار دے دیا اور مائیکوجن بی کریم کا پراڈکٹ ری کال الرٹ جاری کر دیا۔

    الرٹ میں مائیکوجن بی کریم ایم بی012/22 کوغیر معیاری قرار دیاگیا ہے ، مائیکو جن بی کریم ڈیلکس کیمیکل انڈسٹریز کراچی کی تیارکردہ ہے۔

    مائیکوجن بی کریم کا بیچ سینٹرل ڈرگز لیبارٹری کراچی سے غیر معیاری قرار پایا ہے، جس کے بعد مائیکوجن بی کریم کا ری کال الرٹ شہری، ڈاکٹرز، کیمسٹ کیلئے جاری کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مائیکوجن بی کریم بیکٹیریل اور فنگل انفیکشن کے علاج میں استعمال کی جاتی ہے۔

    ڈریپ نے کمپنی کومائیکوجن بی کریم کا متاثرہ بیچ مارکیٹ سے اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیمسٹ مائیکوجن بی کریم کے متاثرہ بیچ کی فروخت روکنے کیلئےاسٹاک چیک کریں۔

    ڈریپ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ فارماکمپنی مائیکو جن بی کریم کا متاثرہ بیچ سپلائی نہ کرے اور فارمیسیز مائیکوجن بی کریم کا متاثرہ بیچ کمپنی کو واپس کریں۔

    الرٹ میں کہنا تھا کہ ڈریپ کی صوبائی ٹیمیں میڈیسن مارکیٹ میں سرویلنس بڑھائیں اور ڈاکٹرز مریضوں کو مائیکوجن بی کریم کا متاثرہ بیچ تجویزنہ کریں، غیر معیاری مائیکوجن بی کریم کا استعمال فنگل اور بیکٹیریل انفیکشن بڑھاسکتاہے۔

    ڈریپ نے کہا کہ مائیکو جن بی کریم کے غیر معیاری بیچ کااستعمال بینائی پراثراندازہوسکتاہے، غیر معیاری مائیکوجن بی کریم کا استعمال کرنے والے شہری معالج سےرجوع کریں اور لائسنس یافتہ فارمیسیز، کیمسٹ سے ادویات خریدیں۔

  • اب تکلیف دہ جلدی امرض سے نجات ممکن

    اب تکلیف دہ جلدی امرض سے نجات ممکن

    سنگاپور: انسانی جلد میں سیل کی نئی قسم دریافت ہوئی ہے، یہ دریافت ایٹوپک ڈرماٹائٹس اور چنبل جیسی سوزش والی بیماریوں کے علاج میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی سائنس دانوں اور کلینیکل ماہرین کی ایک ٹیم نے انسانی جلد میں سیل کی ایک نئی قسم کا انکشاف کیا ہے، جو ایٹوپک ڈرماٹائٹس (atopic dermatitis) اور psoriasis (PSO) یعنی چنبل جیسی سوزش والی جلد کی بیماریوں کی وجہ بنتی ہے۔

    اس مطالعے کے نتائج ستمبر 2021 میں جرنل آف ایکسپیریمنٹل میڈیسن میں شائع ہوئے، سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس دریافت کی وجہ سے اب جِلد کے کئی امراض کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے گا، اور علاج کی نئی راہیں کھلیں گی۔

    شدید سوزش والی یہ دونوں جِلدی بیماریاں دراصل ایک فعال ٹی سیل کی ذیلی اقسام کی موجودگی کی وجہ سے لاحق ہوتی ہیں، یہ ذیلی اقسام جِلد کے اندر سوزش بڑھانے والے سائٹوکنز (چھوٹے پروٹینز) خارج کرتے ہیں۔ یہ ٹی سیل والی مدافعتی (امیون) بے ضابطگی جلد کی متعدد بیماریوں میں مرکزی کردار ادا کرتی ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح، صحت مند اور بیمار جلد میں ٹی سیل کی کارکردگی اور فعالیت کو تبدیل کرنے والے عوامل کو سمجھنا ان بیماریوں کے مؤثر علاج کی کلید ہے۔

    ماہرین نے کئی تندرست اور مریض افراد کا جائزہ لیا اور بتایا کہ پی ایس او کے مرض میں ڈینڈرائٹک خلیات کی تعداد بڑھی ہوئی ہوتی ہے، انھوں نے اسے جلد میں نئے قسم کا خلیہ قرار دیا اور اسے CD14+ DC3 کا نام دیا گیا ہے۔

    اب اسے سمجھ پر چنبل کا علاج کیا جا سکتا ہے، اس کے علاوہ جلد کے پورے حیاتیاتی عمل کو بھی سمجھنے میں مدد ملے گی۔ تحقیق میں شامل مرکزی سائنس دان پروفیسر فلورینٹ جنہوکس کے مطابق ایٹوپک ڈرماٹائٹس اور سورائسِس جیسے امراض ایک عرصے سے ہمیں پریشان کر رہے تھے، اب نئے انکشاف سے انھیں سمجھنے میں مدد ملے گی۔

  • کیا گوگل کی مدد سے جلد کے امراض کی تشخیص ہوسکے گی؟

    کیا گوگل کی مدد سے جلد کے امراض کی تشخیص ہوسکے گی؟

    گوگل نے حال ہی میں مصنوعی ذہانت کی مدد سے ایک آن لائن ٹول متعارف کروایا ہے جو جلد کے امراض کی ابتدائی تشخیص کرسکے گا، تاہم ماہرین اس پر اپنے تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن و انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کمپنی گوگل کی جانب سے جلد کے امراض کی ابتدائی تشخیص کے لیے بنائے گئے آن لائن ٹول پر ماہرین نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اسے حقیقت سے بالاتر قرار دیا ہے۔

    گوگل نے گزشتہ ماہ مئی میں ہی آرٹیفشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت) کی مدد سے تیار کیے گئے اپنے آن لائن ٹول سے متعلق اعلان کیا تھا اور اب مذکورہ ٹول کی تکمیل مکمل ہونے پر ماہرین نے خدشات کا اظہار کیا ہے۔

    گوگل کے مطابق اس نے کئی تحقیقات اور جلد کے امراض میں مبتلا ہزاروں افراد کی تصاویر کا جائزہ لینے کے بعد تین سال کی محنت سے مصنوعی ذہانت کا ایک سسٹم تیار کیا ہے جو کہ سی ٹی اسکین کی طرح کام کرتا ہے۔

    گوگل نے مئی 2021 میں اپنے بلاگ میں بتایا تھا کہ ڈرماٹولوجی اسسٹنٹ ٹول ٹھیک ایسے ہی کام کرتا ہے، جیسے اب بریسٹ کینسر کی تشخیص کے لیے ٹیکنالوجی کی مدد سے اسکریننگ کی جاتی ہے۔

    گوگل کے مطابق مذکورہ ٹول کی تیاری کے وقت مصنوعی ذہانت کے سسٹم کو 65 ہزار مختلف رنگوں، مسائل اور بیماریوں کی تصاویر دکھائی گئی تھیں۔

    گوگل نے بتایا تھا کہ مذکورہ ویب ایپلی کیشن کی طرز کے ٹول کے ذریعے کوئی بھی صارف اپنے موبائل کے کیمرے سے تصاویر کھینچ کر اپنے ساتھ ہونے والے مسئلے کی ممکنہ نوعیت معلوم کر سکے گا۔

    تاہم گوگل کے مذکورہ ٹول پر ماہرین جلد نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت انسانی جلد کے رنگوں کو مکمل طور پر پہچاننے کی اہلیت نہیں رکھتا اور مذکورہ ٹول صرف گوری، بھوری یا سیاہ رنگت ہی پہنچان پائے گا جب کہ گوری رنگت کے بھی مختلف درجے ہوتے ہیں۔

    ماہرین نے خدشات ظاہر کیے ہیں کہ مذکورہ مصنوعی ذہانت کے ٹول سے بیماری یا مسئلے کی معلومات حاصل کرنے والے افراد مزید پریشانی اور تذبذب کا شکار ہوں گے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹول کسی بھی طرح جلد، بالوں اور ناخن کے مسائل کو درست انداز میں نہیں پہچان پائے گا اور ممکنہ غلط تشخیص کے نتیجے میں لوگ پریشان ہوجائیں گے۔

    خیال رہے کہ گوگل نے اگرچہ مذکورہ ٹول تیار کرلیا ہے، تاہم اسے تاحال عوام کے استعمال کے لیے فراہم نہیں کیا گیا، اسے حکومتوں اور صحت سے متعلق اداروں کی منظوری کے بعد ہی استعمال کے لیے عام کیا جائے گا۔

  • پانی جلد کے اندر داخل ہوجائے تو کیا ہوتا ہے؟ جانیے

    پانی جلد کے اندر داخل ہوجائے تو کیا ہوتا ہے؟ جانیے

    آپ نے دیکھا ہو گا کہ زیادہ دیر تک پانی میں‌ رہنے یا نہانے کے بعد ہمارے جسم خصوصاً ہاتھوں اور پیروں کی جلد پر جھرّیاں نمودار ہوجاتی ہیں‌۔ اس کا مشاہدہ ہم اپنی انگلیوں‌ کی پوروں، ہتھیلیوں اور پیروں کے تلوؤں پر کرسکتے ہیں۔ یہ جھرّیاں یا نشانات کچھ دیر بعد ازخود ختم ہوجاتے ہیں۔ اسے انگریزی میں Waterlogged یا Aquatic Wrinkles کہتے ہیں۔

    ایسا کیوں ہوتا ہے؟ دراصل ہمارے جلد کی دو تہیں اور بیرونی پرت میں سے اندرونی تہ میں چربی، خون کی انتہائی باریک نالیوں کا جال اور حسّی نظام موجود ہوتا ہے جس کا جلد کی دوسری تہ سے تعلق ہوتا ہے۔ اس حصّے میں سَر کے بالوں کی جڑیں، خون کی نالیاں، عصبی خلیات کا جال، پسینہ پیدا کرنے والے غدود، اور ایک مخصوص رطوبت Sebum موجود ہوتی ہے۔ اسی طرح جلد کا تیسرا اور بیرونی حصّہ (پرت) جو کہ خشک ہوتا ہے اور جس میں سے ہمارے بال اور ناخن باہر نکلتے ہیں، بھی قدرتی طریقے سے دونوں تہوں سے منسلک ہوتا ہے۔ جلد کی انہی تہوں کے انتہائی باریک سوراخوں سے ضرورت کے مطابق پسینہ اور رطوبتیں وغیرہ خارج ہوتی ہیں۔

    ہماری جلد کی بیرونی سطح کے اندرونی حصّے میں‌ مردہ خلیات موجود ہوتے ہیں۔ اس بیرونی جلد میں قدرت نے یہ خوبی رکھی ہے کہ یہ مردہ سیلز کو قبول کرکے انھیں ختم کردیتی ہے۔ یہ مردہ سیلز اس کی سطح سے غیرمحسوس اور نادیدہ طریقے سے جھڑتے رہتے ہیں۔ جس طرح یہ پرانے اور مردہ سیلز باہر نکلتے رہتے ہیں، اسی طرح مسلسل نئے خلیات بننے کا عمل بھی جاری رہتا ہے۔

    اس بیرونی پرت کو جلد کی درمیانی تہ سے نکلنے والا Sebum ضرورت کے مطابق مخصوص رطوبت خارج کر کے نم رکھتا ہے جو دھوپ اور پانی وغیرہ کے خلاف گویا حفاظتی دیوار کا کام انجام دیتی ہے اور اسے خشک ہونے سے بھی بچاتی ہے۔

    اسی لیے پانی ہماری جلد کے اندر نہیں داخل ہوتا بلکہ نیچے گرتا رہتا ہے۔ تاہم زیادہ دیر تک پانی میں‌ رہنے یا نہانے سے جلد کی قدرتی رطوبت کے اخراج کا عمل متاثر ہوتا ہے اور جلد خشک ہونے لگتی ہے، نتیجتاً پانی بیرونی جلد کے اندر گھسنا شروع ہوجاتا ہے جس سے اس پر موجود مردہ خلیات پھولنے اور بکھرنے لگتے ہیں۔ ان پر مسلسل پانی پڑنے کی وجہ سے ضرب لگتی ہے اور اسی کے نتیجے میں ہم ہتھیلیوں‌، انگلیوں‌ کی پوروں اور پیروں‌ کے تلوے پر جھریّاں دیکھتے ہیں۔

  • پھٹکری: جلد کی صحّت و صفائی اور نکھار میں‌ مددگار

    پھٹکری: جلد کی صحّت و صفائی اور نکھار میں‌ مددگار

    پھٹکری جس کا گھروں میں ایک عام استعمال پانی صاف کرنے کے لیے کیا جا تا ہے، حیرت انگیز خصوصیات کی حامل ہوتی ہے اور اس کے کئی فوائد ہیں۔

    یہ کیمیائی مرکّب ہے جو جراثیم کُش ہی نہیں‌ بلکہ صحّت و صفائی اور خوب صورتی کے لیے بھی مفید ہے۔ خاص طور پر خواتین کو کئی جھنجھٹوں سے نجات دلا سکتی ہے اور اس کا استعمال انھیں مختلف جلدی مسائل سے بھی بچاتا ہے۔

    اکثر خواتین تھریڈنگ، ویکسنگ کے لیے پارلر کا رُخ کرتی ہیں تاکہ چہرے کے بالوں سے نجات حاصل کرسکیں، لیکن گھر ہی میں پھٹکری کا مخصوص طریقے سے استعمال کریں تو یہ ان بالوں کا مستقل خاتمہ ہی نہیں‌ کرتی بلکہ انھیں صاف ستھری اور بے داغ جلد بھی دیتی ہے۔

    اس کے لیے پھٹکری پیس کر روزانہ اتنی ہی مقدار میں پانی میں گھول کر روئی کی مدد سے چہرے پر لگانی چاہیے۔ ہفتے میں کم از کم تین بار ایسا کرنے چہرے پر بالوں کی افزائش کم ہو گی۔

    کیل مہاسوں اور دانوں سے پریشان خواتین پھٹکری کو پیس کے پانی میں شامل کرلیں اور پھر اسے دانوں اور کیل مہاسوں پر تقریباً بیس منٹ تک لگا رہنے دیں تو ان سے نجات ممکن ہے۔ تاہم ہر جلد پر یہ ٹوٹکا کارگر ثابت نہیں‌ ہوتا اور تکلیف ہوسکتی ہے۔ اس لیے اس عمل میں‌ احتیاط چاہیے۔ اگر پھٹکری لگانے پر آپ کو جلد پر جلن کا احساس ہو تو چہرہ دھو لیں اور اسے آئندہ نہ آزمائیں۔

    اسی طرح پھٹکری کا ایک چھوٹا ٹکڑا جھریوں سے نجات دلا سکتا ہے جسے گیلا کر کے آہستگی سے چہرے پر رگڑنا ہو گا۔ اس کے بعد عرقِ گلاب سے چہرہ دھو کر موسچرائزر استعمال کرلیں۔

    پسی ہوئی پھٹکری جلدی بیماری داد اور چنبل کا علاج بھی ہے۔ اسے پانی یا سرکے میں ملا کر صبح شام متاثرہ ‌حصّے پر لگانے سے داد اور چنبل سے نجات مل سکتی ہے۔

    سردیاں زورو‌ں پر ہیں اور ہر چھوٹا بڑا سَر میں خُشکی سے پریشان ہے۔ اگر سَر میں خشکی ہے تو شیمپو کے ساتھ ایک چٹکی پھٹکری اور نمک شامل کرکے سَر دھو لیا جائے تو خشکی سے نجات مل جائے گی۔

    پھٹکری باآسانی بازار سے مل جاتی ہے اور عام دست یاب ہے۔ یہ سفید رنگ کی ڈَلیوں کی صورت میں ہوتی ہے جس کے چند فوائد ہم نے بتائے ہیں، لیکن یاد رکھیے کہ یہ ایک کیمیائی عنصر ہے، جسے غیرمستند اور ناآزمودہ ٹوٹکے یا طریقے سے استعمال کرنے سے آپ کسی جسمانی تکلیف اور جلدی مسئلے کا بھی شکار ہو سکتے ہیں اور معالج کی ہدایت کے بغیر ایسے ٹوٹکے آزمانے سے نقصان پہنچ سکتا ہے۔ کوئی بھی ٹوٹکا اور ایسا نسخہ آزمانے سے پہلے ماہر معالج سے مشورہ کرنا بہتر ہوگا۔

  • جلد کے 5 مسائل، گھریلو ٹوٹکوں سے حل

    جلد کے 5 مسائل، گھریلو ٹوٹکوں سے حل

    جلد کی حفاظت اور نکھار کو برقرار رکھنا ایک قدرتی مسئلہ ہے جس کے لیے آج کے مرد و خواتین سب ہی پریشان ہیں ، اکثر مہنگی پراڈکٹس بھی کام نہیں کرپاتیں ، لہذا ہم لائیں ہیں آپ کےلیے ایسے گھریلو نسخے جو بغیر کسی سائیڈ افیکٹ جلد کے پانچ مسائل حل کریں گے۔

    جیسے جیسے ماحولیاتی آلودگی دنیا میں بڑھ رہی ہے جلد سے متعلق مسائل میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ، دوسری جانب مسابقت میں مبتلا کاروباری دنیا صارفین کے مسائل کے حقیقی حل کے بجائے ،کیمیکلز پر مبنی پراڈکٹس بیچنے میں مصروف ہیں جس کے سبب متعدد جلدی امراض میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

    جلد کے متعدد امراض کے پیچھے آلودگی ، آلودہ یا کھارا پانی ، سورج کی بنفشی شعاعیں اور اس جیسے دیگر کئی عوامل کارفرما ہیں ۔ قدرت کے نظام میں خلل کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل کی درستی قدرتی طریقے سے کرنا ہی سب سے بہتر ہے ۔

    آئیے دیکھتے ہیں آپ کے گھر میں موجود وہ کونسی اشیا ہیں جن کی مدد سے آپ جلد کے پانچ بنیادی مسائل بنا کسی ماہر کے پاس گئے با آسانی حل کرسکتے ہیں۔ امید ہے کہ یہ گھریلو ٹوٹکے اپنانے کے بعد آپ کو کسی جلد کے ماہر کے پاس نہیں جانا پڑے گا۔

    داغ اورجھائیاں

    کسی بھی انسان کے لیے چہرےپر داغ اور جھائیاں سب سے بڑا مسئلہ ہیں ، ان کا حل آسان نہیں ہے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ ایک سادہ سی شے یعنی دہی اس مسئلے کو باآسانی حل کرسکتی ہے، چہرے پر دہی لگائیں اور 20 منٹ کے لیے آپ آرام سے لیٹ جائیں ، اسکے چہرے پر ہلکا مساج کریں اورسادہ پانی سے منہ دھولیں ۔ بغیر کسی مہنگی کریم ، انجکشن یا دوا کے اکچھ ہی دنوں میں فرق نظر آنا شروع ہوجائے گا۔

    مرجھائی ہوئی جلد

    اگر آپ کی جلد مرجھا گئی ہے تو اس میں پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ایک ایسی چیز جسے آپ فضول سمجھ کر پھینک دیتے ہیں ، اسی میں آپ کے مسئلے کا حل موجود ہے۔ اخروٹ کا چھلکا لے کر اس کا سفوف یعنی پاؤڈر بنالیں، اس میں پپیتے کا گودا اور لیموں کا عرق شامل کریں اور اس سے چہرے پر مساج کریں ۔ بازار کے مہنگی مساج کریموں کی نسبت گھر میں تیار کردہ یہ مساج کریم نہ صرف تیز ترین اثرات دکھائے گی بلکہ آپ کو کیمیکل کے مضر اثرات سے بھی بچائے گی۔

    جھلسی ہوئی جلد

    ہمارے ملک میں سورج سال کا زیادہ تر وقت آگ برساتا ہے ، اوپر سے شہری علاقوں میں گاڑیوں سے پیدا ہونے والی حدت اور دھواں جلد کو جھلسا کررکھ دیتے ہیں، اکثر اوقات سن بلا ک کا باقاعدہ استعمال بھی کام نہیں آتا بلکہ کچھ ماہرین اسے نقصان دہ قرار دیتے ہیں ۔ ایک چمچہ کھیرے کا رس ، ایک چمچہ لیموں کا عرق اور اس میں شامل کریں خالص عرقِ گلاب اور روزانہ اپنی جلد پر لگائیں ، چند دنوں میں جھلسی ہوئی جلد بہتر ہونا شروع ہوجائے گی۔

    خشک جلد

    خشک جلد کے لیے ناریل کے تیل سے بہتر کوئی بھی شے دنیا میں نہیں ہے ، اگر آپ کی جلد خشک ہوتی ہے تو ناریل کا تیل نیم گرم کرکے اس سے اپنے چہرے اور گردن پر مساج کریں ، باقاعدہ مساج سے آپ کی خشک جلدکچھ ہی دنوں میں ملائم ہونا شروع ہوجائے گی۔ اگر آپ ایک ہی وقت میں دو کام کرنا چاہتے ہیں تو ناریل کے تیل میں چینی ملا لیں جو ہ چہرے پر اسکرب کا کام انجام دیے گا۔

    چکنی ( آئلی ) جلد کا علاج

    اگر آپ کی جلد آئلی ہے تو پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں کہ اس کا علاج انتہائی آسان ہے ۔ ایک چمچہ لیموں کے عرق میں دو چمچ پانی ملائیں اور اس سے اپنے چہرے کا مساج کرکے دس منٹ کے لیے لگا رہنے دیں ، اس کے بعد چہرے کو گرم پانی سے دھو لیں ، لیموں کی چکناہٹ ختم کرنے کی صلاحیت سے کون واقف نہیں ہے ، کچھ ہی دنوں میں جلد کی چکناہٹ ختم ہوجائے گی۔