Tag: جلدی بیماریاں

  • کراچی میں بھی یخ بستہ ہواؤں نے گرمی کا زور توڑ دیا

    کراچی میں بھی یخ بستہ ہواؤں نے گرمی کا زور توڑ دیا

    کراچی: پہاڑی علاقوں سمیت ملک کے بیشتر حصوں میں موسم اپنے جوبن پر ہے، کراچی میں بھی یخ بستہ ہواؤں نے گرمی کا زور توڑ دیا۔

    کراچی میں چلی ٹھنٖڈا ہوا اور موسم خوشگوار ہوا، یخ بستہ ہواوں نے شہریوں کو گرم کپڑے پہنا دیئے ۔ملک بھر میں موسم سرما کا آغاز ہوگیا،کوئٹہ اور قلات کو شدید سردی نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چند روز تک ملک بیشتر علاقوں میں موسم خشک رہےگا۔

    تاہم کوئٹہ اور قلات سمیت کئی بالائی علاقوں میں گرج چمک کیساتھ بارش کا بھی امکان ہے،جس سے سردی کی شدت میں اضافہ اور درجہ حرارت میں مزید کمی آجائیگی، گزشتہ روز سب سے کم درجہ حرارت قلات میں منفی ایک ڈگری رہا۔

  • موسم سرما میں جلدی بیماریاں

    موسم سرما میں جلدی بیماریاں

    سرد اور خشک موسم میں جلد سے متعلق شکایات میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

    ماہرینِ امراضِ جِلد کے مطابق گرمیوں میں پسینا اور نمی ہماری جلد کو خشک ہونے اور پھٹنے سے محفوظ رکھتی ہے، لیکن سردیوں میں ہوا میں نمی کا تناسب کم ہوتا ہے اور اس کا اثر جلد پر پڑتا ہے۔ سردیوں میں جلد کھردری اور خشک محسوس ہوتی ہے اور پھٹنے لگتی ہے۔ اس سے بچنے کے لیے معیاری موسچرائزر استعمال کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ سرد موسم میں جلد کو تروتازہ رکھنے کے لیے زیادہ پانی پینا چاہیے۔

    ماہرینِ صحت کے مطابق سردیوں میں مالٹے، سنگترے، گاجر، مولی اور دیگر موسمی پھلوں سے بھی جسم میں پانی کی کمی پوری کی جاسکتی ہے۔ پانی سے ہم اپنی جلد کے لیے ضروری نمی حاصل کرسکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق جسم کے دوسرے حصوں کی طرح سردیوں میں سر کی جلد بھی خشک ہو جاتی ہے۔ سردیوں میں خصوصاً ہمارے ہاتھوں اور پیروں کی جلد خشک ہونے سے کھجلی محسوس ہوتی ہے۔ یہ ایک قسم کا ایگزیما بھی ہوسکتا ہے، جس کا علاج کروانا ضروری ہوتا ہے۔

    جلد کی خشکی کے باعث پیدا ہونے والی خارش کا علاج نہ کیا جائے تو یہ پورے جسم کو متأثر کر سکتی ہے۔ بہت سے مریض اسے معمولی اور موسمی تکلیف خیال کرتے ہیں اور اس سے نجات کے لیے عام لوشن اور موسچرائزر استعمال کرتے ہیں، لیکن ان سے افاقہ نہیں ہوتا، بلکہ بعض صورتوں میں یہ شکایت بڑھ جاتی ہے۔ انہیں فوری ماہرِ امراضِ جلد سے رجوع کرنا چاہیے، کیوں کہ یہ شکایت ایک فرد سے دوسرے کو بھی لاحق ہوسکتی ہے۔

    جلد پر خارش کے شکار فرد کا تکیہ، تولیا، چادر، کنگھا، صابن اور ایسی تمام اشیاء الگ کر دیں، جو دوسرے بھی استعمال کرتے ہوں۔ اس طرح گھر کے دیگر افراد اس بیماری سے محفوظ رہیں گے۔ یاد رکھیے کہ خارش کا مرض تیزی سے پھیلتا ہے اور بچوں کو بھی لاحق ہو سکتا ہے۔ بچوں، خصوصاً کسی نومولود کی جلد انتہائی حساس ہوتی ہے اور خارش اسے تکلیف میں مبتلا کر سکتی ہے۔سردیوں میں خارش کے علاوہ سورائسز اور سر میں خشکی بھی پریشانی کا باعث بنتی ہے۔ سر میں خشکی کی وجہ سے بالوں کی جڑیں متأثر ہوتی ہیں اور یہ کم زور ہو کر گرنے لگتے ہیں۔ ایسا بھی ہوتا ہے کہ سر کی خشکی ہماری بھنووں اور کانوں تک پہنچ جاتی ہے اور اس سے بے چینی اور بے آرامی کی کیفیت جنم لیتی ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سردیوں کے موسم میں ہاتھ منہ دھونے اور نہانے کے لیے بہت گرم پانی جلد کی خشکی کا سبب بنتا ہے۔ اس لیے جہاں تک ممکن ہو اس سے بچیں۔ سردیوں میں عمر رسیدہ افراد کی جلد زیادہ خشک ہوتی ہے۔ ان کے لیے نیم گرم پانی سے نہانے کے بعد پورے جسم کی جلد پر معیاری موسچرائزر استعمال کرنا ضروری ہے۔ بعض افراد کی جلد خشک اور حساس ہوتی ہے۔ انہیں خوش بو دار صابن کے بجائے فیس واش استعمال کرنا چاہیے۔

    اسی طرح چکنی جلد پر کولڈ کریم کا استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ ایسے افراد اپنی جلد پر ناریل کا تیل لگا سکتے ہیں۔ سردیوں میں جلد کو تروتازہ اور شاداب رکھنے کے لیے رات کو سوتے وقت معیاری کولڈ کریم اور موسچرائزر کا استعمال کرنے سے جلد میں ضروری نمی برقرار رہتی ہے اور یہ طریقہ اسے سرد موسم کے اثرات سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔ ماہرین کے مطابق سردیوں میں پانی کا زیادہ جب کہ گرم مشروبات کا استعمال کم کردینا چاہیے، کیوں کہ یہ جسم سے پانی کے اخراج کا باعث بنتے ہیں