Tag: جلد کا کینسر

  • خاتون کے چہرے پر جلد کا سب سے چھوٹا لیکن مہلک کینسر دریافت

    خاتون کے چہرے پر جلد کا سب سے چھوٹا لیکن مہلک کینسر دریافت

    اوریگون: امریکا میں ایک خاتون کے چہرے پر ماہرین امراض جِلد نے جِلد کا سب سے چھوٹا لیکن مہلک کینسر دریافت کر لیا، گنیز ورلڈ ریکارڈز نے بھی اسے تسلیم کر لیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ریاست اوریگون کی ہیلتھ اینڈ سائنس یونیورسٹی میں جِلدی امراض کے ماہرین کی ایک ٹیم نے کرسٹی اسٹاٹس نامی ایک خاتون کی آنکھ کے نیچے دنیا کے سب سے چھوٹے جلد کے کینسر کی نشان دہی کی ہے۔

    کرسٹی اسٹاٹس کے بیان کے مطابق وہ اپنے گال پر ایک سرخ دھبے کی وجہ سے پریشان تھیں، جس کے لیے وہ ڈاکٹر کے پاس گئیں، لیکن ڈاکٹر نے بتایا کہ یہ بے ضرر ہے، جس پر انھوں نے سکون کا سانس لے لیا۔

    تاہم، جب ماہرین امراض جلد نے انھیں چہرے کے معائنے کے دوران ایک اور لیکن بہت ہی چھوٹا دھبہ دیکھا تو انھیں تشویش لاحق ہو گئی، یہ بہت چھوٹا دھبہ تھا جس کی پیمائش صرف 0.65 ملی میٹر تھی اور یہ انسانی آنکھ سے تقریباً پوشیدہ تھا۔

    اس کے بعد جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ٹیم اس بات کی تصدیق کرنے میں کامیاب رہی کہ یہ نشان میلانوما کا تھا جو جلد کے کینسر کی سب سے خطرناک قسم ہے۔ ٹیم نے جِلد میں کوئی بھی چیز داخل کیے اور اسے کاٹے بغیر کینسر کا پتا چلایا۔

    یکم مئی کو گنیز ورلڈ ریکارڈز کے ایک جج نے اس ٹیم کی دریافت کو تسلیم کرتے ہوئے ایک سرٹیفکیٹ سے نوازا۔

    واضح رہے کہ میلانوما جلد کے کینسر کی ایک قسم ہے جو جسم کے دوسرے حصوں میں پھیل سکتا ہے، جلد کے کینسر کے کیسز میں اس کا امکان ایک فیصد ہے تاہم سب سے زیادہ اموات اسی کی وجہ سے ہوتی ہیں۔

  • کلائمٹ چینج سے کینسر میں اضافے کا خدشہ

    کلائمٹ چینج سے کینسر میں اضافے کا خدشہ

    دنیا بھر میں ہونے والی موسمی تبدیلیاں یا کلائمٹ چینج اسکن کینسر (جلد کے سرطان) کا سبب بن سکتی ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ کلائمٹ چینج مختلف اقسام کے کینسر میں اضافہ کرسکتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ شمالی ممالک میں سورج تلے طویل وقت گزارنے سے کینسر کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے۔

    یونیورسٹی آف برسٹل میں کلائمٹ سائنسز کے پروفیسر ڈین مچل نے توجہ مبذول کروائی ہے کہ برطانیہ اور شمال کے دیگر ممالک میں لوگ گرم دنوں میں زیادہ باہر نکلتے ہیں، جنہیں الٹرا وائلٹ شعاعوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جنہیں کینسر کا ایک عنصر تصور کیا جاتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ البتہ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ کوئی خاص ہیٹ ویو کسی خاص کینسر کا سبب بنا۔ مچل نے نشاندہی کی کہ کینسر کے بڑھتے ہوئے خطرے کا تعلق موسمیاتی تبدیلی اور بلند درجہ حرارت سے ہے۔