لاہور : پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی بُری کارکردگی کی وجہ سے اپنا مقصد کھو بیٹھا ہے یہ اب ن لیگ ایکشن پلان رہ گیا ہے۔
لاہور میں ایک خصوصی تقریب سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے شرکاء کو سندھ ٹوپی اجرک ڈے کی مبارک باد دیتے ہوئے سوال پوچھا کہ جب سے بی بی کا بیٹا آیا ہے کیا پارٹی میں تبدیلی میں نہیں آئی اور کیا سندھ میں تبدیلی نہیں آر ہی ہے؟ اسی طرح پورے ملک میں تبدیلی لائیں گے۔
بلاول بھٹو نے شرکاء سے گو نثار گو کے نعرے لگواتے ہوئے کہا اگر 27 دسمبر تک ہمارے چار مطالبات نہیں مانے گئے تو پھر پورے ملک میں گو نواز گو کے نعرے لگیں گے اور دما دم مست قلندر ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ بھٹو کا نواسہ ضرور کامیاب ہوگا ہماری جدو جہد جاری رہے گی اور اس ملک سے کرپشن کا خاتمہ کر کے حقیقی عوامی حکومت لائیں گے۔
اپنی تقریر کے آخر میں انہوں نے مشہور انقلابی شاعر حبیب جالب کی نظم "ظلمت کو ضیاء صر صر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا” کو کچھ ترمیم کے ساتھ پڑھا جس میں نواز شریف اور شہباز شریف کو ہدف تنقید بنایا گیا تھا۔
لاہور میں منعقد کی گئی خصوصی تقریب کے اختتام پر بلاول بھٹو نے کارکنان کو سندھی ثقافت دن کے موقع پر کارکنان کو مبارک باد دی اور اس دن کی مناسبت سے ترتیب دی گئی موسیقی اور ٹیبلو سے لطف اندوز ہوئے۔
کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ سید مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ سب سیاست کر رہے ہیں عوام کے مسائل پر کوئی بات نہیں کررہا ہے نہ نظام کو بہتر بنانے کے لیے ٹھوس قدم اُٹھائے جا رہے ہیں۔
وہ کراچی میں واقع اپنی جماعت کے مرکزی آفس میں میڈیا سے بات کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سب اپنی اپنی سیاست چمکا رہے ہیں کوئی عوامی مسائل،م اور ان کے حل پر بات نہیں کرتا۔
مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دو کروڑ سے زائد بچے صاف پانی اور غذائی قلت کی وجہ ذہنی اور جسمانی امراض میں مبتلا ہو چکے ہمارا مستقبل تباہ ہو رہا ہے ہیں جس کے لیے کسی کو ہم پر جنگ مسلط کرنے کی ضرورت نہیں ہمارے مسائل ہی ہمیں تباہ کرنے کو کافی ہیں۔
پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ہمیں محض بجلی ہی نہیں چاہیے بلکہ سستی بجلی اور گیس چاہیے، پینے کو صاف پانی چاہیے،بچوں بزرگوں کو جدید اسپتال اور نوجوانوں کو نوکریاں چاہیے، پینشن نہ ملنے کی وجہ سے بزرگ چھ منزلہ عمارت سے چھلانگ لگا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم پکا قلعہ گراؤند کے سامنے 23 دسمبر کو جلسہ عام کرنے جارہے ہیں اس میں ان تمام مسائل پر نہ صرف یہ کہ پالیسی بیان دیں گے بلکہ ان کا حل بھی پیش کریں گے،عوام کو درپیش مسائل سے کسی طور صرفِ نظر نہیں کریں گے۔
دہڑکی : پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ ہماری جدوجہد پاکستان کے کچلے ہوئے محروم طبقے کے لیے ہے،پاکستان میں مسلمان اور غیر مسلمان کو یکساں حقوق حاصل ہیں کیوں کہ آج کا پاکستان ذوالفقار بھٹو کا پاکستان ہے آج کا پاکستان بے نظیر پاکستان ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو نے دہڑکی کے علاقے رہڑکی شریف میں عوامی جلسے سے خطاب کر رہے تھے،انہوں نے کہا کہ یہاں آنے کا مقصد آپ کے ساتھ دیوالی منانا تھا،کیوں کہ دیوالی جنگ کی ہار اور محبت کی جیت ہے،دیوالی روشنی کی جیت اور اندھیرے کی ہار ہے،مسلماں ہوں یا غیر مسلم پاکستان میں سب ایک ہیں۔
آج کا جلسہ بھی اسی کا مظہر ہے، آج کا پاکستان ذوالفقار بھٹو کا پاکستان ہے اور بے نظیر کا پاکستان ہے جہاں مسلمان اور غیر مسلم یکساں طور پر خوشیاں مناتے ہیں اور ایک دوسرے کی تہذیب اور روایات کا احترام کرتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی تاریخ جدو جہد کی تاریخ رہی ہے،یہ جدو جہد پسے ہوئے لوگوں کے لیے ہے،کسان اور مزدوروں کے لیے ہے اور یہ جدوجہد دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کی جد وجہد ہے اور اسلام کے صحیح اور درست تشخص کی بحالی کے لیے ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں کوئٹہ بھی گیا جہاں وکلاء کو بے دردی سے قتل کیا گیا تھا پھر پولیس ٹریننگ سینٹر میں حملہ کیا گیا جس میں ہمارے 60 سے زائد نوجوان سپاہییوں کو شہید کیا گیا جب کہ اس اندوہناک واقعات پر ہماری حکومت صرف فوٹو سیشن کرارہی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم واقعات یاد کرتے ہیں،لاشیں اُٹھاتے ہیں،برسیاں مناتے ہیں لیکن دہشت گرد کون ہیں اور ان کے سہولت کار کون ہیں یہ بھُلا دیا جاتا ہے۔
انہوں نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو چاچا عمران کہہ کر مخاطب کیا اور کہا کہ چاچا عمران بہت ہوگیا، عوام نے آپ کو بہت برداشت کیا ، آپ روزانہ الزام عائد کرتے ہیں، آپ نے میری ماں اور مرحوم نانا پر بھی الزامات عائد کیے، آپ لوگوں کو اپنے والد اکرام اللہ نیازی سے بھی تو متعارف کراؤ،آپ نے مائنس ون کا مطالبہ کیا تو میں بھی کروں گا، چاچا عمران میری زبان نہ کھلوائیں۔
بلاول بھٹو نے وزیر اعظم پاکستان کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب 2014 میں جمہوریت کو بچاتے ہوئے شیر بچ گیا تھا لیکن اب اگر اعتزاز احسن کے جمع کرائےگئے پانامہ بل کو منظور نہیں گیا تو شیر بچ نہیں سکے گا ہم حکومت نہیں چلنے دیں گے۔
انہوں نے وزیراعظم پاکستان نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ جمہوریت نہیں تخت رائے ونڈ کی بادشاہت ہے،اور بادشاہ کو پانامہ لیکس کا جواب دینا ہوگا، اگر جوڈیشل کمیشن نہیں چلا تو میاں صاحب ہم آپ کی حکومت بھی نہیں چلنے دیں گے۔
بلاول بھٹو کے خطاب سے پہلے پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صوبائی صدر نثار کھوڑو،سابق وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی خطاب کیا جب کہ دہڑکی کی مقامی قیادت نے عوام کی جانب سے بلاول بھٹو کو سوینیئر بھی پیش کیا۔
قبل ازیں رحیم یار خان میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’’وزیراعظم نوازشریف نے ہمارے چار مطالبات تسلیم نہیں کیے تو 2017 میں انتخابات ہوں گے‘‘۔
اس موقع پر بلاول بھٹو نے دعوی کیا کہ چاروں صوبوں میں اگلی حکومت پاکستان پیپلز پارٹی کی ہو گی ہماری پارٹی جمہوری احتساب چاہتی ہے تاہم اگر ہمارے چار مطالبات تسلیم کیے تو 2018ءتک نوازشریف حکومت قائم نہیں رکھ سکیں گے ۔
بلدیاتی نمائندوں سے خطاب میں بلاول بھٹوزرداری نے سوال کیا کہ جب سے بی بی کا بیٹا آیا ہے تب سے تبدیلی آئی یا نہیں؟ ۔انہوں نے کہا کہ انشاءاللہ ہم سب مل کر کام کریں گے اور ہم مل کر پارٹی میں بھی تبدیلی لےکرآئیں گے۔
پیپلزپارٹی کے سربراہ کا کہناتھاکہ جب تک کسان،محنت کش،مزدور،اور خواتین بے ذوالفقار علی بھٹو کے نواسے اور بے نظیر کے بیٹے کے ساتھ ہیں، پیپلز پارٹی کو دنیا کی کوئی طاقت نہیں ہراسکتی۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ آج ڈہرکی کا جلسہ تاریخی ہوگا جہاں میں نئے پاکستان کی لائحہ عمل دوں گا۔
اس سے قبل پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سےضلع گھوٹکی کے علاقے ڈہرکی میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیر ایکسائزمکیش کمار چاولہ کےہمراہ جلسہ گاہ میں تمام انتظامات کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کا کہناتھا کہ بلافیلڈ میں کھیلے گا،شیرجنگل میں چلا جائےگا۔انہوں نے مزید کہا کہ تیر سے شیر اور بلے کا شکارکریں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہناتھا سانحہ کوئٹہ کے باعث 30اکتوبر کی تقریب منسوخ کی گئی تھی،انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو کے چار مطالبات پر عمل نہ ہوا تواحتجاج کریں گے۔
سابق صدر پرویز مشرف سےمتعلق سوال پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہناتھا کہ ’’مشرف کے ساتھ وہ حشر نہیں ہوا جو ہونا چاہیے تھا‘‘۔
خیال رہےکہ ڈہرکی دربارگراؤنڈ کی جلسہ گاہ میں لوگو ں کے بیٹھنے کے لیے چالیس ہزارکرسیاں لگائی گئیں ہیں اور چالیس فٹ چوڑا اسٹیج بنایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روزبلاول بھٹو زرداری نے رحیم یار خان کے علاقے جمال الدین والی میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھاکہ عمران خان شاید ہار مان گئے ہیں لیکن پیپلز پارٹی ابھی بھی میدان میں ہے،ہم بتائیں گے کہ اصلی دھرنا کیسے دیتے ہیں۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ جمہوری احتساب ہوگا تو وزیراعظم پکڑے جائیں گے۔
واضح رہے کہ بلاول بھٹو زرداری کا کہناتھا کہ عوام کی حمایت اور تعاون جاری رہاتو ہم سب مل کر 2018ء میں ہونے والے عام انتخابات میں بآسانی فتح حاصل کرلیں گے۔
کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی نے 4نومبر کو سندھ اور پنجاب کے بارڈر پر جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں بلاول بھٹو زرداری بھی شرکت کریں گے۔
تفصیلات کےمطابق پاکستان پیپلزپارٹی نے چار نومبر کو سندھ اور پنجاب کے بارڈر پر سیاسی قوت کا مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے پارٹی کی جانب سے سات رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
پیپلزپارٹی کے 4نومبر کے جلسے کو کامیاب بنانے کے لیے پارٹی کی سات رکنی کمیٹی کااجلاس آج ہوگا اور اس کمیٹی کی نگرانی چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری خودکریں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزازاحسن کا سپریم کورٹ کےا نتخابات کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے کہناتھا کہ مسلم لیگ ن نے ہمیشہ کمزوروں کو قربانی کا بکرا بنایا ہے،پرویز رشید سے قبل مشاہداللہ کو قربانی کا بکرا بنایا گیاتھا۔
پیپلزپارٹی کےسربراہ بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز کہاتھاکہ میرے آنسووں کو ناسمجھنے والوں کے لیے دعاکرتا ہوں کہ انہیں کبھی اس دکھ سے نا گزرنا پڑے جس سے میں گزرا۔
یاد رہےکہ دو روز قبل بلاول بھٹو سانحہ کوئٹہ پولیس ٹریننگ کالج پر اظہار ہمدردی کے لیے کوئٹہ پہنچے تھے۔میڈیا سے گفتگوکے دوران وہ اپنی والدہ بینظیر بھٹو اور ناناذولفقار بھٹو کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل سربراہ پاکستان پیپلز پارٹی کا کہناتھاکہ 4 نومبر کو سندھ پنجاب کی سرحد پر ایک بڑا جلسہ کر کے اپنے مطالبات ایک بار پھر رکھیں اور اگر ہمارے مطالبات 27 دسمبر تک پورے نہیں ہوئے تو قبل از وقت انتخابات کی مہم چلائی جا سکتی ہے۔
سوات : تحریک انصاف آج سوات میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی،عمران خان جلسے دھواں دھار خطاب کریں گے.
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف آج سوات میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرنے جارہی ہے،جس کی تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں،ہر طرف پی ٹی آئی کے پرچموں کی بہار اور جگہ جگہ بینرز اور پوسٹرز آویزاں کردئیے گئے ہیں.
پنڈال میں کرسیاں بھی لگا دی گئی ہیں اور اسٹیج بھی سج گیاہے،جلسے میں موسیقی کے سر بکھیرنے کیلئے درجنوں اسپیکرز بھی لگا دیے گئے ہیں.
پی ٹی آئی کے پرجوش کارکنان کے مطابق سوات کی عوام آج ثابت کردے گی ان کا جلسہ وزیراعظم کے جلسے سے زیادہ بڑا ہوگا.
یاد رہے اس سے قبل جمعے کے روز عمران خان نے فیصل آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھاکہ پاکستان میں اقلیتوں اور اکثریت کے لیے ایک ہی قانون ہونا چاہیے تاکہ سب کو یکساں انصاف فراہم کیا جائے.
واضح رہے کہ فیصل آباد جلسے کے آخر میں چیئرمین تحریک انصاف نے 23 مئی کو لاہور میں ہونے والے کسانوں کے مظاہرے میں شرکت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف آپ کے حقوق کی جدوجہد میں آپ کے ساتھ کھڑی ہوگی.
فیصل آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ چھوٹے چوروں کو پکڑا جاتا ہے اوراعلی افسران کو کچھ نہیں کہا جاتا۔ کرپشن کے خاتمے کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ پاکستان میں اقلیتوں اوراکثریت کے لیے ایک ہی قانون ہونا چاہیے تاکہ سب کو یکساں انصاف فراہم کیا جائے۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے فیصل آباد میں ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان علامہ اقبال کے عظیم خواب کی تعبیر ہے، یہ دنیا کا واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 47 سینٹی گریڈ درجہ حرارت ہونے کے باوجود عوام کی اتنی بڑی تعداد میں جلسے میں شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی تقدیر بدلنے والی ہے۔
اس موقع پر انہوں نے فیصل آباد کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’ آپ نے مجھے اتنی عزت دی اس کا تہہ دل سے مشکور ہوں‘‘۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کی بڑی تعداد نے جلسے میں شرکت کی ہے، خواتین سے گزشتہ جلسوں میں ہونے والی بے ہودہ حرکات پر معذرت کرتے ہوئے عمران خان نے وعدہ کیا کہ آئندہ آپ سے کوئی بدتمیزی نہیں کرے گا، ہم نے اس کام کے لیے خاص طور پر ٹائیگر فورس بنائی ہے، جو خواتین کو جلسوں میں تحفظ فراہم کرے گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اقلیتوں اور اکثریت کے لیے ایک ہی قانون ہونا چاہیے تاکہ سب کو یکساں انصاف فراہم کیا جائے۔
ایک وقت تھا کہ فیصل آباد پاکستان کا مانچسٹر تھا، یہاں سے اشیا دنیا بھر میں ایکسپورٹ کی جاتی تھیں، مگر اب سردیوں میں گیس اور گرمیوں میں بجلی نہیں ہوتی۔ جس کی وجہ سے انڈسٹریاں بند ہورہی ہیں اور بے روزگاری بڑھ رہی ہے، جس کی وجہ سے فیصل آباد میں جرائم میں اضافہ ہورہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ جب تک صاحبِ اقتدار کی کرپشن ختم نہیں ہوگی ملک ترقی نہیں کرسکتا، پاکستان میں لوگ اقتدار میں پیسہ بنانے آتے ہیں۔
کرپشن کی روک تھام ہوگی تو ملک کا مستقبل تابناک ہوگا، عوام کے پیسے بیرون ملک اکاؤنٹس میں منتقل کروائے گئے ہیں، تحریک انصاف پاکستانی عوام کا لوٹا ہوا پیسہ ملک میں واپس ضرور لائے گی۔
پاکستانی عوام جلد ایسا پاکستان دیکھیں گے جہاں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کیا جائے گا، امیر غریب کے لیے ایک ہی قانون ہوگا اور کرپشن کرنے والوں کا کڑا احتساب کیا جائے گا۔
پانامہ پیپرز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’’وزیر اعظم کے خاندان نے آف شور کمپنیز بنائی ہوئی ہیں، مگر وزیر اعظم اسمبلی میں آکر جھوٹ بولا ہے‘‘۔ کسی بھی ملک کا وزیراعظم جب جھوٹ بولنا شروع کرتا ہے تو عوام اُس پر اعتبار کرنا چھوڑ دیتی ہے۔
پاکستانی قوم وزیر اعظم نواز شریف سے پوچھنا چاہتی ہے کہ ان کے پاس اتنا پیسہ کہاں سے آیا، اگر یہ پیسہ قانونی طریقے سے بنایا گیا ہے تو اس کا جواب دیا جائے، مگر اس حوالے سے وزیر اعظم اور ان کے اہل خانہ کے بیانات میں تضاد نظر آتا ہے،شریف خاندان کا ہر شخص دوسرے فرد کی بات کی نفی کرتا نظر آرہا ہے۔
اس موقع پر اسٹیج پر آویزاں اسکرین پر ایک ویڈیو بھی دکھائی گئی، انہوں نے وزیر اعظم پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ اگر نواز شریف کو برطانیہ کا وزیر اعظم بنا دیا جائے تو اُس ملک کی حالت بھی چند سالوں میں بدترین ہوجائے گی‘‘۔
عمران خان نے وزیر اعظم پاکستان کو مخاطب کرکے کہا کہ احتساب سب کا ہونا چاہیے مگر اس عمل کی ابتدا وزیر اعظم سے شروع ہونی چاہیے، تحریک انصاف سب کا احتساب چاہتی ہے اگر اپوزیشن نے ساتھ نہ دیا تو ہم احتساب کے لیے جلد سڑکوں پر آنے کا اعلان کریں گے۔
ملک میں ٹیکسس بڑھائے جارہے ہیں جس کی وجہ سے ملک میں مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے، اگر اس طرح کی کمپنیوں کے انکشافات ہوتے رہے تو عوام ٹیکس کی ادائیگی بند کردیں گے۔
جلسے کے آخر میں چیئرمین تحریک انصاف نے 23 مئی کو لاہور میں ہونے والے کسانوں کے مظاہرے میں شرکت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف آپ کے حقوق کی جدوجہد میں آپ کے ساتھ کھڑی ہوگی
آزاد کشمیر: چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری آج آزاد کشمیر کے قصبے باغ میں عوامی جلسے سے خطاب کریں گے.
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹوزرداری آج آزاد کشمیر کے قصبے باغ میں جلسے سے خطاب کریں گے، پیپلزپارٹی نے جلسےکی تیاریاں مکمل کرلیں، جلسے کا اسٹیج تیار کرلیا گیا،آج کے جلسےمیں پیپلزپارٹی کے چئیرمین حالیہ ہونے والی تنازعات اور پانامالیکس کے حوالے سے اپنی تقریر میں گفتگو کریں گے،پیلپزپارٹی اور دیگر سیاسی جماعتں وزیراعظم کے استعفی کے معاملے پر متحد ہیں.
پانامالیکس میں مریم، حسن اور حسین نواز کے ناموں کے آنے کے بعد سے ہی وفاقی حکومت اور شریف خاندان ان کی سپورٹ کررہے ہیں، جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے پاناما لیکس کے معاملے پر متحد ہیں اور وزیراعظم سے مطالبہ کررہی ہے کہ وزیراعظم خود کواحتساب کے لئے پیش کریں.
یاد رہے گذشتہ کچھ دنوں پہلے بلاول بھٹو زرداری نےآزاد کشمیر میں جلسے کے دوران وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا،جس طرح نوازشریف نے کچھ سالوں پہلے وزیراعظم یوسف رضاگیلانی سے کیا تھا.
تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ اگروزیراعظم جوڈیشل کمیشن اپوزیشن جماعتوں کے بنائے گئے ٹی او آرز کے مطابق تشکیل نہیں دیتے تو وہ وزیراعظم کے گھر کے باہر دھرنا دیں گے.
واضح رہے کہ حکومت اپوزیشن کے بنائے گئے ٹی او آرز کو پہلے ہی مسترد کرچکی ہے.
اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہاہے کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات ایف آئی اے سے کروانے کیلئے تیارہیں۔ تفتیشی افسر کا نام عمران خان دیں.
چوہدری نثار کا کہناتھا کہ اپوزیشن کے مطالبے پر ایف آئی اے سے تحقیقات کرانے کی پیشکش کی ہے،عمران خان تفتیش کیلئے ایف آئی اے کا افسر نامزد کریں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ڈی چوک اور ایف نائن پارک کو جلسے جلوسوں کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔
چودھری نثار نے کہا ہے کہ پاناما لیکس پر قومی اسمبلی میں شور شرابہ کرنے والے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں۔ اعتزاز احسن نے اللہ رسول کے ساتھ اپنی لیڈر کا نام لیا اور پھر سرے محل کی اونر شپ قبول کر لی۔
چودھری نثار علی خان نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر واضح کیا ہے کہ 24 اپریل کو اسلام آباد میں مادر پدر آزادی کے نام پر کسی جلسے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
ڈی چوک اور ایف نائن پارک میں کوئی جلسہ یا سیاسی اجتماع نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ کوئی سیاسی جماعت جب بھی چاہے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو سیل کر دے۔
اس کیخلاف کوئی بھی قانونی کارروائی کرنا پڑی تو ہم کریں گے اور حکومتی رٹ کو قائم کریں گے۔
انہوں نے پیپلز پارٹی کے سینیٹراعتزاز احسن پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاناما لیکس میں پیپلز پارٹی کے 2سینیٹرز کے نام بھی ہیں اعتزاز احسن ان کی تحقیقات کرنے کے حوالے سے کوئی بات کیوں نہیں کرتے ؟
اعتزاز احسن پاناما لیکس پر صرف نواز شریف کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔ انہیں اپنی پارٹی کے وہ لوگ کیوں نظر آتے جن کے نام پر34آف شور کمپنیاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دل چاہتا ہے کہ سارے حقائق قوم کے سامنے رکھوں لیکن وزیر اعظم کی جانب سے منع کرنے پر خاموش ہوں۔
چوہدری نثار کا کہناتھا کہ آف شور کمپنیوں کے معاملے کو حل کرناہے تو اسے میڈیا ٹرائل نہیں بننا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ مے فیئرفلیٹس پربات کرنے سے پہلے سرے محل پربات ہونی چاہیئے۔ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا حکومت اوراپوزیشن کی قیادت سمیت سب کا احتساب ہونا چاہئیے.
کراچی : انیس قائم خانی نے کہا ہے کہ بہت جلد اپنا جناح گراؤنڈ بنا کر جلسہ کریں گے۔ ہمیں چاہنے والے شہر کی دیوارون پر نعرے نہ لکھیں، یہ بات انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
تفصیلات کے مطابق انیس قائم خانی نے سیاسی جماعتوں کوسرپرائزدینےکااعلان کردیا، کمال ہاؤس میں سیاسی گہما گہمی عروج پر پہنچ گئی ۔
ایم کیو ایم کے باغی رہنماؤں سے ملاقات کیلئے آنے والوں کی لائن لگ گئی، انیس قائم خانی نے کہا کہ اپنا جناح گراؤنڈ بنا کر جلسہ کریں گے جو ایک سرپرائز ہوگا۔
انیس قائم خانی کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے جو بھی لوگ آئیں گے وہ پریس کانفرنس کے ذریعے پتہ چل جائے گا، ایم کیو ایم کی کئی وکٹیں گری ہوئی ہیں، کئی رہنما رابطے میں ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ کراچی سمیت پورے سندھ میں ہماری حمایت میں وال چاکنگ ہو رہی ہے۔ اگر ہماری وجہ سے کوئی سمجھتا ہے کہ شہر کا امن خراب ہوگا تو چاہنے والوں سے کہتا ہوں شہر کی دیواروں پر نعرے نہ لکھیں ۔ ہم دیواروں پر نہیں دل میں بسنے آئے ہیں۔