Tag: جماعت الاحرار

  • کالعدم جماعت الاحرار کا سربراہ عمرخالد خراسانی ڈرون حملے میں ہلاک

    کالعدم جماعت الاحرار کا سربراہ عمرخالد خراسانی ڈرون حملے میں ہلاک

    کابل: امریکی ڈرون حملے میں زخمی ہونے والا کالعدم جماعت الاحرار کا سربراہ عمر خالد خراسانی ہلاک ہوگیا، حملہ دو روز قبل افغان سرحدی علاقوں خوست اور پکتیکا میں کیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق خالد خراسانی افغان حدود میں کیے جانے والے امریکی ڈرون حملے میں شدید زخمی ہوا تھا جس کے بعد اسے زخمی حالت میں ناریئے کنڈاؤ اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    مذکورہ ڈرون حملے 2 روز قبل افغان سرحدی علاقوں خوست اور پکتیکا میں کیے گئے تھے اور ان کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ پاکستانی سرحدی علاقہ کرم ایجنسی بھی ان کا ہدف تھا۔

    تاہم بعض ازاں پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے واضح کیا تھا کہ کرم ایجنسی میں ڈرون حملے کی خبریں جھوٹ پر مبنی ہیں اور پاکستانی حدود میں کہیں بھی کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوا ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈرون حملے پاکستانی علاقوں میں نہیں ہوئے، آئی ایس پی آر

    ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج اپنے سرحدی علاقوں میں مکمل طور پر الرٹ ہیں اور پاک فوج افغان سرحد پر مستعدی سے اپنے فرائض انجام دے رہی ہے۔

    یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں پاکستان کی سفارش پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 1267 پابندیوں سے متعلق کمیٹی نے کالعدم تنظیم جماعت الاحرار پر پابندیاں عائد کرتے ہوئے تنظیم کے اکاؤنٹ منجمد کردیے تھے جبکہ ارکان پر سفری پابندیاں اور اسلحے کی فروخت پر بھی پابندی عائد کردی گئی تھی۔

    جماعت الاحرار کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ جماعت الاحرار افغان صوبہ ننگر ہار سے آپریٹ ہورہی تھی۔ کالعدم جماعت پاکستان میں کئی دہشت گرد حملوں میں ملوث رہ چکی ہے۔

    دوسری جانب خالد خراسانی کی ہلاکت کے بعد خلیفہ عثمان منظور حافظ اللہ کو کالعدم جماعت الاحرار کا نیا سربراہ بنائے جانے کا امکان ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اقوام متحدہ کی جماعت الاحرار پر پابندی، پاکستان کا خیر مقدم

    اقوام متحدہ کی جماعت الاحرار پر پابندی، پاکستان کا خیر مقدم

    اسلام آباد: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کالعدم تنظیم جماعت الاحرار کو عالمی دہشت گرد تسلیم کرتے ہوئے اسے اپنی فہرست میں شامل کرلیا۔ پاکستان نے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی سفارش پر سلامتی کونسل کی 1267 پابندیوں سے متعلق کمیٹی نے کالعدم تنظیم جماعت الاحرار پر پابندیاں عائد کردیں۔ کالعدم تنظیم کے اکاؤنٹ منجمد کردیے گئے جبکہ ارکان پر سفری پابندیاں اور اسلحے کی فروخت پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ جماعت الاحرار افغان صوبہ ننگر ہار افغانستان سے آپریٹ کر رہی ہے۔ کالعدم جماعت پاکستان میں کئی دہشت گرد حملوں میں ملوث ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ جماعت الاحرار کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ گزشتہ سال جماعت الاحرار کو دہشت گرد تنظیم کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔


  • جماعت الاحرارکے 8 دہشت گردوں نے ہتھیار ڈال دیے

    جماعت الاحرارکے 8 دہشت گردوں نے ہتھیار ڈال دیے

    مہمند ایجنسی : جماعت الاحرار کے 8 دہشت گردوں نے پاک فوج کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے، جماعت سے منسلک دیگر دہشت گرد جلد ہتھیارڈال سکتے ہیں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آرکے مطابق گزشتہ رات مہمند ایجنسی میں شدت پسند جماعت الاحرار کے 8 دہشت گردوں نے پاک فوج کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے۔

    ہتھیارڈالنے والوں میں اکبر، گل،سراج اور اس کے 5 ساتھی شامل ہیں۔

    پاکستان دشمنوں نے گمراہ کرکے حملوں پر اُکسایا

    خود کو قانون کے حوالے کرتے ہوئے جماعت الاحرار کے دہشت گردوں کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستان دشمنوں نے گمراہ کرکے حملوں پر اکسایا تھا، اب دہشت گردی پر ہمارا ضمیر ملامت کررہا ہے، یہ عمل مذہب کے بھی خلاف ہے۔

    یہ پڑھیں: لاہور سے جماعت الاحرار کا سیل پکڑا گیا، تین کارندے گرفتار

     واضح رہے کہ حکام کے آگے ہتھیار ڈالنے والوں کاتعلق ولی الرحمان گروپ سے ہے۔ آئی ایس پی آرکے مطابق جماعت سے منسلک دیگر دہشت گرد جلد ہتھیارڈال سکتے ہیں، بھٹکنے والے دہشت گرد خود کو حکام کے حوالے کردیں۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی: جماعت الاحرار کے کارندے سمیت 6 گرفتار

  • آپریشن ردالفساد کی بڑی کامیابی، جماعت الاحرار کےدو کمانڈرز ہلاک

    آپریشن ردالفساد کی بڑی کامیابی، جماعت الاحرار کےدو کمانڈرز ہلاک

    اسلام آباد : سیکیورٹی ذرائع کے مطابق آپریشن ردالفساد کے آغاز میں ہی پاک فوج کو اہم کامیابی مل گئی ہے جب پاک افغان بارڈر پر کی گئی ایک کامیاب کارروائی میں جماعت الاحرار کے دو اہم کمانڈرز مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دہشت گردی کی حالیہ بڑھتی لہر کے جواب میں پاک فوج کے چیف قمر باجوہ کی جانب سے آپریشن رد الفساد کے آغاز کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے بعد بلوچستان، ایبٹ آباد اور کوہاٹ میں پہ در پہ کامیابیوں ملیں جن میں اب تک درجنوں دہشت گرد مارے گئے جب کہ بھاری مقدار میں اسلحہ و بارود بھی برآمد کیا گیا۔

    یہ پڑھیں : آپریشن ردالفساد کا فیصلہ وزیراعظم ہاؤس میں‌ ہوا، نواز شریف

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق سیکیورٹی اداروں کی جانب سے آپریشن رد الفساد کے دوران پاک افغان بارڈر پر جماعت الاحرار کے2 اہم کمانڈر مقابلے کے بعد جہنم واصل ہو گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں : آپریشن رد الفساد، بلوچستان، ایبٹ آباد اور کوہاٹ سے اسلحہ بارود برآمد

    سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک افغان بارڈر پر مارے جانےوالوں میں وجیہہ اللہ عرف احرار اور حکمت عرف قاری زبیر بھی شامل ہیں یہ دونوں کمانڈر لاہور میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعات کے ماسٹر مائنڈ ہیں جو افغانستان میں ٹریننگ سینٹرز بھی چلایا کرتے تھے اور دہشت گردوں کو پاکستان میں کارروائی کے لیے تیار کرتے تھے۔

  • ملیر میں پولیس مقابلہ‘ مبینہ خود کش حملہ آور‘ کمانڈر سمیت آٹھ ہلاک

    ملیر میں پولیس مقابلہ‘ مبینہ خود کش حملہ آور‘ کمانڈر سمیت آٹھ ہلاک

    کراچی: پولیس نے خفیہ اطلاع پرملیرسٹی میں کارروائی کرتے آٹھ دہشت گرد مار گرائے‘ مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں کالعدم تنظیم کا کمانڈر بھی شامل ہے.

    ایس ایس پی ملیرراؤانوار کے مطابق ملیرسٹی میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پرپولیس نے کارروائی کی، کارروائی کے دوران دہشت گردوں اورپولیس کے مابین فائرنگ کا تبادلہ ہوا، دہشت گرد گل زمان کی موجودگی کی اطلاع حساس اداروں نےدی تھی.

    مزید پڑھیں:کراچی: پولیس نے 13 طالبان دہشت گرد مارگرائے

    ایس ایس پی ملیرنے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گل زمان نامی دہشت گرد کمانڈر کی ملیرسٹی میں موجودگی کی اطلاع پر پولیس کی بھاری نفری ساتھ لے کرکارروائی عمل میں لائی گئی۔.

    مزید پڑھیں:گلشنِ بونیر میں پولیس مقابلہ جاری،3 دہشت گرد ہلاک

    بروقت چھاپے اور مبینہ پولیس مقابلہ کی وجہ سے 8 ملزم ہلاک موقع پر ہی ہلاک ہوگئے، راؤانوار کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گردوں میں کمانڈرگل زمان بھی شامل ہے. ہلاک دہشت گرد کمانڈر کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا جبکہ وہ ضلع ٹانک کا رہائشی تھا۔

    علاوہ ازیں ایس ایس پی ملیرراؤانوار کا کہنا ہے کہ ملیرسٹی میں کارروائی کے نیتجے میں 16سال کالڑکابھی ماراگیا‘ جو کہ خودکش حملہ تھا اوراس کا تعلق جماعت الاحرارسےتھا.

    پولیس کا کہنا ہے کہ کارروائی میں لیپ ٹاپ بم برآمد ہوا ہے.

    مزید پڑھیں:کراچی پولیس مقابلہ: حکیم اللہ محسود کا ساتھی سمیت 6 دہشت گرد ہلاک

    ایس ایس پی ملیر کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کا زیادہ ترنیٹ ورک افغانستان سے چل رہا ہے،انہوں نے کہا کہ سارے نہیں لیکن کچھ افغانی کارروائیوں میں ملوث ہیں، دہشت گرد مل کرپاکستان کونقصان پہنچانےکی کوشش کررہے ہیں،دہشت گردوں کوکامیاب نہیں ہونےدیں گے.

    مزید پڑھیں:کراچی پولیس مقابلہ، کالعدم تنظیم کے کمانڈر سمیت پانچ دہشتگرد ہلاک

    راؤانوار نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کےعلاقے ساکران اوروڈھ میں دہشت گرد موجود ہیں.

  • پاک فوج کی سرحد پار کارروائی، اہم کمانڈر سمیت 20 دہشتگرد ہلاک

    پاک فوج کی سرحد پار کارروائی، اہم کمانڈر سمیت 20 دہشتگرد ہلاک

    اسلام آباد : پاک فو ج نے پاک افغان سرحد کے پار کارروائی کرتے ہوئے جماعت الااحرار کے مذید کیمپ تباہ کردیئے جس کے دوران خودکش حملہ آور کو تربیت فراہم کرنے والا اہم کمانڈر رحمان بابا سمیت 20دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

    ذرائع کے مطابق پاک فوج نے دوروزسےجاری آرٹلری شیلنگ سے12 تربیتی کیمپ تباہ کردیےگئے ہیں اور آج ہونے والی کارروائی میں جماعت الاحرار کے اہم کمانڈر رحمان کمانڈر بھی اپنے منطقی انجام کو پہنچ گیا۔

    ذرائع کے مطابق رحمان بابا جماعت الاحرار کا اہم اور نہایت تربیت یافتہ کمانڈر تھا جو تربیتی کیمپ میں نوجوانوں کو خود کش حملہ آور بننے کی تربیت دیا کرتا تھا جس کی ہلاکت سیکیورٹی اداروں کی اہم کامیابی تصور کی جا رہی ہے۔


    *پاک فوج کی افغان سرحد پر کارروائی، جماعت الاحرار کے کئی ٹھکانے تباہ


    دریں اثناء افغان ذرائع نے بھی پاک فو ج کی جانب سے آرٹلری شیلنگ کے ذریعے جماعت الاحرار کے 12 تربیتی تباہ ہونے اور اہم و بد نام زمانہ کمانڈر رحمان بابا سمیت 20 سے زائد دہشت گردوں کو ابدی نیند سلانے کی تصدیق کر دی ہے جب کہ کمانڈر ولی کے ٹھکانے کو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے لاہور دھماکے کی ذمہ داری جماعت الاحرار نامی جماعت نے قبول کی تھی جس کا سہولت کار بھی گرفتار ہو چکا ہے واضع ثبوت ملنے کے بعد پاک فوج نے فوری کارروائی کرتے ہوئے سرحد پار قائم جماعت الاحرار کو نشانہ بنایا ہے۔

  • دہشت گردی کے واقعات میں افغان سرزمین استعمال ہوئی: پاکستانی سفیر

    دہشت گردی کے واقعات میں افغان سرزمین استعمال ہوئی: پاکستانی سفیر

    کابل: افغانستان میں تعینات پاکستانی سفیر سید ابرارحسین نے افغان حکام سے ملاقات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے 6 واقعات میں افغان سرزمین استعمال ہوئی۔ پاکستانی فورسز جواب دینے کا حق محفوظ رکھتی ہیں۔

    افغان دارالحکومت کابل میں پاکستانی سفیر سید ابرار حسین نے افغان حکام سے ملاقات کی۔ ملاقات افغان دفتر خارجہ میں ہوئی۔ ملاقات میں پاکستانی سفیر نے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی سے متعلق دو ٹوک گفتگو کی۔

    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے 6 واقعات میں افغان سر زمین استعمال ہوئی۔ پاک افغان بارڈر پر ہماری فورسز پر حملے ہو رہے ہیں۔

    ابرار حسین نے افغان حکام پر واضح کیا کہ پاکستانی فورسز جواب دینے کا حق محفوظ رکھتی ہیں۔ کسی بھی اشتعال انگیزی کا مؤثر جواب دیا جائے گا۔

    سفیر کا کہنا تھا کہ خطے میں قیام امن کے لیے افغانستان اپنی ذمہ داری پوری کرے اور دوستی اور تعاون کو فروغ دے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل 13 فروری کو لاہور کے چیئرنگ کراس پر ہونے والے دھماکے کے بعد دفتر خارجہ نے افغانستان کے نائب سفیر کو بھی طلب کیا تھا۔ پاکستان نے لاہور دھماکے میں افغان سرزمین استعمال ہونے پر شدید احتجاج کیا تھا۔

    بعد ازاں حضرت لعل شہباز قلندر کے مزار پر ہونے والے خود کش حملے کے بعد افغان سفارتی حکام کو جی ایچ کیو طلب کیا گیا۔ پاک فوج نے افغان حکام کو افغانستان میں چھپے 76 دہشت گردوں کی فہرست دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے یا پھر پاکستان کے حوالے کیا جائے۔

    اسی روز حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے تمام ثبوت افغان حکام کو فراہم کر دیے گئے۔ ان ثبوتوں میں دہشت گردوں کے روابط کی ٹیلی فون کالز اور ڈیٹا موجود تھا۔

    دوسری جانب خیبر ایجنسی میں پاک افغان سرحد طور خم گیٹ کو سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر غیر معینہ مدت کے لیے بند کیا جاچکا ہے۔

    گزشتہ روز پاک فوج نے پاک افغان سرحد پر مہمند ایجنسی اور خیبر ایجنسی میں قائم جماعت الاحرار کے ٹھکانوں پر بھی بمباری کی۔ کارروائی میں جماعت الاحرار کے ڈپٹی کمانڈر عادل باچا کا کیمپ اور تربیتی مرکز سمیت 6 سے زائد ٹھکانوں کو تباہ کردیا گیا۔

  • جماعت الاحرار صرف افغانستان میں‌ہے، حکومت کارروائی کرے، دفتر خارجہ

    جماعت الاحرار صرف افغانستان میں‌ہے، حکومت کارروائی کرے، دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ جماعت الاحرار صرف افغانستان میں موجود ہے اور وہی سے بیٹھ کر دہشت گرد پاکستان میں حملوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔

    اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ اے پی ایس سمیت متعدد دہشتگردحملوں کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی، افغان حکومت نے شکایات کے باجود دہشت گردوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔

    انہوں نے کہا کہ جماعت الاحرار صرف افغانستان میں موجود ہیں، پاکستان الاحرار سمیت تمام دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی دیکھنا چاہتا ہے، افغان حکومت ہماری تشیویش دور کرے اس دہشت گردی کے خلاف کارروائی میں پڑوسی ملک کے ساتھ ہر قسم کا تعاون کریں گے۔

    دوسری جانب سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے اسلام آباد یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب میں کہا کہ داعش کے لوگ افغانستان میں جمع ہو چکے ہیں جوپاکستان بھی آسکتے ہیں۔

    سیکریٹری خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان سمیت دنیا کو دہشت گرد عناصر سے خطرہ ہے، داعش سے منسلک افراد افغانستان اور پاکستان کے قریبی علاقوں میں رہائش پذیر ہیں اُن کے خاتمے کے لیے بارڈرمینجمنٹ کی ضرورت ہے۔

  • داعش کوافغانستان میں مجاہدین کی اولین پسند بنےرہنے میں مشکلات کا سامنا

    داعش کوافغانستان میں مجاہدین کی اولین پسند بنےرہنے میں مشکلات کا سامنا

    شام اور عراق میں دفاعی پوزیشن پر جانے والی دولت اسلامیہ نے افغانستان کو اپنا نیا مسکن بنا کر صوبے خراسان میں خلافت کا اعلان بھی کیا جب کہ ننگر ہار میں بھی داعش نے گرفت حاصل کر لی ہے.

    داعش کی کامیابی کے پیچھے مقامی طالبان اور القاعدہ قیادت سے منحرف افغان اور پاکستانی مجاہدین تھے جنہوں نے دو سال قبل دولت اسلامیہ میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔

    ’’ تا ہم اب افغان و پاکستان مجاہدین داعش سے کنارہ کشی اختیار کرکے دوبارہ طالبان اور القاعدہ میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں جس سے داعش کو افغانستان اور پاکستان کے مجاہدین کی اولین پسند بنے رہنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے‘‘۔

    ایک اندازے کے مطابق صوبہ ننگرہار میں داعش کے کئی جنگجوؤں کا تعلق پاکستان کی اورکزئی ایجنسی سے ہے، جنہوں نے رواں برس کے اوائل میں داعش میں شمولیت اختیار کی تھی جب کہ 70 فیصد ٹی ٹی پی کے اورکزئی قبیلے سے تعلق رکھنے والے سابق اراکین بھی داعش میں شامل ہو گئے تھے۔

    اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے ایک اعلٰی امریکی کمانڈر کا کہنا ہے کہ افغانستان میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش میں موجود 70 فیصد جنگجوؤں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے ہے، جو ملک سے بے دخل کئے جانے کی بناء پر داعش کا حصہ بن گئے تھے۔

    واشنگٹن میں پینٹاگون میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے جنرل نکولسن کا بھی یہی کہنا تھا کہ اسلامک اسٹیٹ، خراسان صوبہ میں زیادہ تر ارکان کی اکثریت تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ دہشت گرد پاکستان میں ہونے والے فوجی آپریشن ضرب عضب کے دوران ملک سے باہر جانے پر مجبور ہوئے تھے۔

    داعش امریکہ کی جانب سے عالمی طور پر نامزد کی گئی دہشت گرد تنظیموں میں سے صرف ایک ہے، اس کے علاوہ شدت پسند تنظیمیں افغان طالبان،پاکستانی طالبان.القاعدہ اوراسلامک موومنٹ آف ازبکستان بھی افغانستان میں کام کر رہی ہیں۔

    پاکستانی اور افغانی طالبان سمیت اسلامک موومنٹ آف ازبکستان کے جنگجو اور القاعدہ سے تعلق رکھنے والے مجاہدین تیزی سے داعش میں شمولیت اختیار رہے تھے تا ہم اب یہ سلسلہ تھم سا گیا ہے اور جنگجو اپنی سابقہ جماعتوں میں واہس جا رہے ہیں۔

    دوسری جانب محض دوسال قبل داعش مجاہدین کے لیے ایک پرکشش نام تھا جو لبرل اور سیکولر اداروں اور شخصیات کو نشانہ بناتی ہے اور اپنے متشدد نظریات کے باعث دنیا بھر میں مشہور ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے دنیا بھر کے مجاہدین خلافت اسلامیہ کے امیر ابو بکر بغدادی کے ہاتھوں پربیعت کرنے لگے۔

    ’’داعش سے واپس اپنی بنیادی تنظیم میں منتقلی کی تازہ ترین مثال جماعت الاحرار ہے جس نے پاکستان تحریک طالبان سے اختلاف کے بعد داعش میں شمولیت اختیار کی اور امیر ابوبکر بغدادی کے ہاتھوں 2014 میں بیعت بھی کی تھی‘‘۔

    تا ہم چند ماہ قبل ہی جماعت الاحرار نے دوبارہ سے تحریک طالبان پاکستان میں شمولیت اختیارکرلی اور پاکستان میں ہونے والے حالیہ خودکش دھماکے کی ذمہ داری میں بہ طور ’’جماعت الاحرار تحریک طالبان پاکستان ‘‘ کے نام سے قبول کی۔

  • کالعدم تحریک طالبان کا جماعت الاحرار کے نام سے نئی تنظیم کا اعلان

    کالعدم تحریک طالبان کا جماعت الاحرار کے نام سے نئی تنظیم کا اعلان

    کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے جماعت الاحرار کے نام سے نئی تنظیم کا اعلان کردیا ہے، مولانا قاسم عمر خراسانی کو تحریک طالبان جماعت الاحرار کا نیا امیر نامزد کر دیا گیا ہے۔

    تحریک طالبان پاکستان پھر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی، پاکستان میں ایک عرصے سے دہشت گرد حملوں اور بم دھماکوں میں ملوث سابق کمانڈر مولانا قاسم عمر خراسانی کو جماعت الاحرار کا نیا منتخب امیر طالبان  بنا دیا گیا ہے۔

    زرائع کے مطابق اورکزئی ایجنسی، باجوڑ، مہمند ایجنسی ، احرارالہند اور خیبرایجنسی کے کارکن جماعت الاحرار کا حصہ ہونگے، مولانا قاسم عمر خراسانی نے ہدایت دی ہے کہ تحریک طالبان کے تمام دھڑے جماعت الاحرار میں شمولیت اختیار کریں ۔

    نامزد امیر کا کہنا ہے کہ تحریک طالبان کی قیادت ہمیشہ سے شخصی اغراض و مقاصد کا شکار رہی ہے،اتحاد و اتفاق وقت کی ضرورت ہے۔

    امیر تحریک طالبان جماعت الاحرار نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان کو متفق و متحد رکھنے کی کوششیں بار آور ثابت نہیں ہوئیں، اسلئے الگ گروپ کا اعلان کیا۔