Tag: جمال خاشقجی

  • ترک صدر آج سعودی صحافی کے قتل کے بارے میں اہم تفصیلات سامنے لائیں گے

    ترک صدر آج سعودی صحافی کے قتل کے بارے میں اہم تفصیلات سامنے لائیں گے

    انقرہ : ترکی نے جمال خاشقجی کےمبینہ قتل کی تحقیقات مکمل کرلیں ہیں، ترک صدر آج پارلیمان سے خطاب میں سعودی صحافی کے قتل کے بارے میں اہم تفصیلات بتائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی خبرایجنسی نےدعویٰ کیا ہے کہ ترک سراغرسانوں نے استنبول کے سعودی قونصل خانے میں جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات مکمل کرکے تفصیلی رپورٹ ترک صدر کو بھیج دی ہے۔

    ترک صدر رجب طیب اردگان آج پارلیمان سے خطاب کریں گے، جس میں سعودی صحافی کے قتل کے بارے میں اہم تفصیلات بتائیں گے اور اپنی کابینہ کواعتماد میں لیں گے۔

    ترک صدرنے صحافی کے قتل کی تحقیقات کے لیے کوئی دباؤ قبول نہیں کیا اور ترک قوانین کے مطابق تحقیقات مکمل کرلیں، تحقیقات کے نتائج سے عالمی میڈیا کو آگاہ کئے جانے کا بھی امکان ہے۔

    ترک حکام کے مطابق دواکتوبرکو دس سے زائد افرادخصوصی طیارے سےاستنبول پہنچے، ان کےقونصل میں داخل ہونےاورکام مکمل کرکےواپس جانے کی سی سی ٹی وی فوٹیجزموجود ہیں۔

    ترک صدر کے ترجمان کا کہنا ہے سعودی صحافی کے قتل سے متعلق تحقیقات چھپی نہیں رہیں گی ۔۔سعودی عرب کی زمہ داری ہے سچ کو سامنے لائے۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی قتل پر کسی کو پردہ ڈالنے نہیں دیں گے، ترک صدر

    ترک تحقیقاتی ٹیم کی سعودی صحافی کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن کیا اور استنبول کے نجی پارکنگ مرکز میں کھڑی مبینہ طور پر سعودی قونصلیٹ کی گاڑی قبضے میں لے لی۔

    ترک میڈیا کے مطابق صحافی کی لاش قالین میں لپیٹ کر قونصل خانے سے باہر نکالی گئی تھی اور ٹھکانے لگانے کے لیے مقامی شخص کو دیدی گئی تھی۔

    گذشتہ روز ترک صدر رجب طیب اردوگان دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک صحافی اور کالم نگار کے درد ناک قتل کی تفتیش منظر عام پر لانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو اس معاملے پر پردہ نہیں ڈالنے دیا جائے گا۔

    دوسری جانب اطلاعات کے مطابق امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کی ڈائریکٹر جینا ہیسپل بھی تحقیقات کے سلسلے میں استنبول پہنچی ہیں جبکہ امریکا،کینیڈا اور برطانیہ نے سعودی عرب کی وضاحت کو غیر معتبر قرار دے دیا ہے۔

    اس سے قبل ریاض میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے امریکی وزیر خزانہ اسیٹون منوچن نے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں نے اقتصادی اور تجاری لین دین کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔

    خیال رہے دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی وضاحت اور تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک ہمیں جواب نہیں ملتا میں مطمئن نہیں ہوں۔

    سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ جمال خاشقجی کی موت کا واقعہ ایک سنگین غلطی تھا اور اس کیس میں ملوث ذمے داروں کا احتساب کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ سعودی حکام نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں واقع قونصل خانے میں لڑائی کے دوران ہلاک ہوئے۔

  • سعودی ولی عہد سے امریکی وزیر خزانہ کی ملاقات، اقتصادی معاملات پر تبادلہ خیال

    سعودی ولی عہد سے امریکی وزیر خزانہ کی ملاقات، اقتصادی معاملات پر تبادلہ خیال

    ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے امریکی وزیر خزانہ اسیٹون منوچن نے ملاقات کی اس دوران دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی معاملات پر گفتگو ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی دارالحکومت ریاض میں سلطان بن سلمان سے اسیٹون منوچن نے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں نے اقتصادی اور تجاری لین دین کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا۔

    ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے سعودی امریکا تعلقات کی مزید مضبوطی پر زور دیا، اور اقتصادی معاملات کو موثر بنانے پر بھی تبالہ خیال کیا۔

    خیال رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے پر سعودی عرب اور امریکا کے تعلقات خوشگوار نہیں ہیں، اسی لیے امریکی وزیر خزانہ سے سعودی ولی عہد کی اس ملاقات کو اہم قرار دیا جارہا ہے۔

    جمال خاشقجی کیس، سعودی وضاحت سے مطمئن نہیں، ٹرمپ

    دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی وضاحت اور تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک ہمیں جواب نہیں ملتا میں مطمئن نہیں ہوں۔

    دورسری جانب سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ جمال خاشقجی کی موت کا واقعہ ایک سنگین غلطی تھا اور اس کیس میں ملوث ذمے داروں کا احتساب کیا جائے گا۔

    یاد رہ کہ دو روز قبل سعودی حکام نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں واقع قونصل خانے میں لڑائی کے دوران ہلاک ہوئے۔ اس سے قبل اس اہم معاملے پر ٹال مٹول سے کام لیا جارہا تھا۔

  • خاشقجی کیس سنگین غلطی تھا، قاتلوں کا احتساب ہوگا، سعودی وزیر خارجہ

    خاشقجی کیس سنگین غلطی تھا، قاتلوں کا احتساب ہوگا، سعودی وزیر خارجہ

    ریاض: سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ جمال خاشقجی کی موت کا واقعہ ایک سنگین غلطی تھا اور اس کیس میں ملوث ذمے داروں کا احتساب کیا جائے گا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ سعودی ولی عہد شاہ سلمان بن عبدالعزیز جمال خاشقجی کے قاتلوں کے احتساب کے لیے پرعزم ہیں جن لوگوں یہ یہ کام کیا ہے انہوں نے اپنے اختیارات اور اتھارٹی سے تجاوز کیا۔۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بند سلمان ابتدا میں خاشقجی کیس سے آگاہ ہی نہیں تھے، اس واقعے میں ملوث افراد میں سے کسی کے بھی ان سے کوئی قریبی تعلقات نہیں تھے اور نہ ہی شاہ سلمان کے قریبی کوئی لوگ شامل تھے۔

    سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ جمال خاشقجی کے استنبول میں سعودی قونصل خانے سے باہر نکلنے سے متعلق متضاد رپورٹس منظر عام پر آنے کے بعد ہی تحقیقات شروع کردی گئی تھی، سعودی عرب ان کی موت سے متعلق دستیاب ہونے والی تمام معلومات کو منظر عام پر لائے گا۔

    عادل الجبیر نے جمال خاشقجی کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے اور تسلیم کیا کہ ان کی اس طرح موت ایک غیر معمولی واقعہ ہے اور یہ ایک بڑی اور سنگین غلطی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکام خاشقجی کی لاش کی تلاش کے لیے کام کررہے ہیں اور وہ قونصل خانے میں رونما ہونے والے واقعے کی مکمل تفصیل کے تعین کی بھی کوشش کررہے ہیں۔

  • اقوام متحدہ جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    اقوام متحدہ جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    لندن : برطانیہ کی غیر سرکاری انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ سے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی آزادنہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی صحافی جمال خاشقجی کی ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں گمشدگی اور قتل سے متعلق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب کی وضاحت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ سے دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک سعودی صحافی کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ سعودی عرب جمال خاشقجی کی لاش سے متعلق معلومات فراہم کرے تاکہ جمال خاشقجی کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرکے واقعے کی حقیقت سامنے لائی جاسکے۔

    دوسری جانب سعودی شاہی خاندان اور حکومتی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے والے جمال خاشقجی کی سعودی سفارت خانے میں قتل پر ڈچ وزیر اعظم نے بھی صحافی کے قتل کی آزادنہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔


    مزدی پڑھیں : جمال خاشقجی کیس، سعودی وضاحت سے مطمئن نہیں، ٹرمپ


    خیال رہے کہ کچھ دیر قبل  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی وضاحت اور تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک ہمیں جواب نہیں ملتا میں مطمئن نہیں ہوں۔


    مزید پڑھیں : سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کردی


    سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ استنبول کے قونصل خانے میں جمال خاشقجی اور وہاں موجود افراد میں جھگڑا ہوا جس کے باعث ان کی موت واقع ہوئی۔

  • سعودی عرب عالمی دھمکیوں کے باوجود ترقی کا سفر جاری رکھے گا، امام کعبہ

    سعودی عرب عالمی دھمکیوں کے باوجود ترقی کا سفر جاری رکھے گا، امام کعبہ

    ریاض: مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ عبدالرحمان سدیس نے کہا ہے کہ عالمی دھمکیوں اور دباؤ کے باوجود سعودی عرب ترقی و جدت کا سفر جاری رکھے گا، سعودی عرب کو نقصان پہنچانے سے ایک ارب مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوں گے۔

    عرب میڈیا کے مطابق خطبہ جمعہ کے دوران امام کعبہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی جدت کو ناکام بنانے کے لیے جو سازشیں ہوں گی وہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں جدت کو ناکام بنانے سے عالمی امن و سلامی اور استحکام پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

    امام کعبہ نے دورانِ خطبہ عوام سے اپیل کی کہ وہ میڈیا پر چلنے والی افواہوں پر کان نہ دھریں کیونکہ اب مکروہ پروپیگنڈے کر کے مملکت کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کردی

    شیخ عبدالرحمان سدیس کا کہنا تھا کہ سعودی عرب ہرصورت بلندیوں اور ترقی کے سفر کو جدت کے ساتھ جاری رکھے گا، عوام سے اپیل ہے کہ وہ متحد رہیں اور  قومی اصولوں کے ساتھ سعودی عرب کی سلامتی کے لیے کاوشیں جاری رکھیں۔

    امام کعبہ کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب کے عوام اور حکمران اللہ کے حکم سے باطل کی سازشوں اور دعوؤں کو ناکام بنا دیں‌ گے، عالمی دنیا یہ سمجھ لے کہ سعودی عرب کو نقصان پہنچانے کی صورت میں ایک ارب سے زائد مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوں گے اور وہ کسی بھی اقدام پر مشتعل ہوسکتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیےامام کعبہ کی اسکول آمد

    اسے بھی پڑھیں: صحافی کی گمشدگی: سعودی سرمایہ کاری کانفرنس خطرے میں‌ پڑگئی

    یاد رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی اور قتل کے بعد سعودی عرب پر عالمی دباؤ بڑھنا شروع ہوگیا، ترکی نے صحافی کے قتل کی غیرجانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا جبکہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمی ایمنسٹی نے بھی انکوائری کا مطالبہ کیا۔

    یاد رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو اپنی طلاق کے کاغذات کی تصدیق کے لیے ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے گئے تھے لیکن اس کے بعد سے ان کا کچھ پتا نہیں تھا، تاہم اب ان کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا جمال خاشقجی کی موت سےمتعلق سعودی عرب کی تحقیقات کا خیرمقدم

    ڈونلڈ ٹرمپ کا جمال خاشقجی کی موت سےمتعلق سعودی عرب کی تحقیقات کا خیرمقدم

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کی موت سے متعلق سعودی عرب کی وضاحت معتبر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافی جمال خاشقجی کی موت سے متعلق سعودی عرب کی تحقیقات کا خیرمقدم کیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جمال خاشقجی کی موت کے معاملے میں بہت سے افراد ملوث ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ صحافی جمال خاشقجی کی موت سے متعلق سعودی عرب کی وضاحت معتبرہے، سعودی عرب کی جانب سے وضاحت ایک اچھا اور بڑا قدم ہے۔

    سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی موت کی تصدیق کردی

    سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ استنبول کے قونصل خانے میں جمال خاشقجی اور وہاں موجود افراد میں جھگڑا ہوا جس کے باعث ان کی موت واقع ہوئی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روزامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کو خبردار کیا تھا کہ گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تو نتائج سنگین ہوں گے۔

    واضح رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو اپنی طلاق کے کاغذات کی تصدیق کے لیے ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے گئے تھے لیکن اس کے بعد سے ان کا کچھ پتا نہیں تھا، تاہم اب ان کی موت کی تصدیق ہوگئی۔

  • پتہ چلایا جائے جمال خاشقجی کی موت کن حالات میں واقع ہوئی‘ سیکریٹری جنرل

    پتہ چلایا جائے جمال خاشقجی کی موت کن حالات میں واقع ہوئی‘ سیکریٹری جنرل

    نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریز نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کی موت پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریز کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی کی موت سے متعلق فوری، شفاف اورجامع تحقیقات کی جائیں۔

    سیکریٹری جنرل سعودی صحافی کی موت پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پتہ چلایا جائے جمال خاشقجی کی موت کن حالات میں واقع ہوئی۔

    انتونیوگوتریز نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث تمام افراد کوکٹہرے میں لایا جائے۔

    سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی موت کی تصدیق کردی

    دوسری جانب سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ استنبول کے قونصل خانے میں جمال خاشقجی اور وہاں موجود افراد میں جھگڑا ہوا جس کے باعث ان کی موت واقع ہوئی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روزامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کو خبردار کیا تھا کہ گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تو نتائج سنگین ہوں گے۔

    واضح رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو اپنی طلاق کے کاغذات کی تصدیق کے لیے ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے گئے تھے لیکن اس کے بعد سے ان کا کچھ پتا نہیں تھا، تاہم اب ان کی موت کی تصدیق ہوگئی۔

  • سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کردی

    سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کردی

    ریاض: ترکی میں سعودی عرب کے قونصل خانے سے لاپتہ ہونے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کی موت کی تصدیق ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ استنبول کے قونصل خانے میں جمال خاشقجی اور وہاں موجود افراد میں جھگڑا ہوا جس کے باعث ان کی موت واقع ہوئی۔

    سعودی سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ قونصل خانے میں جھگڑے کے دوران جمال خاشقجی کی موت واقع ہوئی، سعودی انٹیلی جنس کے نائب صدرجنرل احمدالعسیری کو اس واقعے کے بعد برطرف کردیا گیا ہے۔

    سعودی ٹی وی کا کہنا ہے کہ شاہی عدالت کے مشیر سعودالقحطانی کو بھی برطرف کر دیا گیا ہے، واقعے میں ملوث 18 سعودی شہریوں کی گرفتاری بھی عمل میں آئی ہے۔

    صحافی کی گمشدگی: سعودی سرمایہ کاری کانفرنس خطرے میں‌ پڑگئی

    سعودی صحافی جمال خاشقجی کے لاپتا ہونے اور پھر ہلاکت کے معاملے نے عالمی منظر نامے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، اسی وجہ سے سعودی عرب پر عالمی دباؤ میں اضافہ ہوا ہے اور آئندہ ہفتے ریاض میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس کا انعقاد خطرے میں پڑگیا۔

    خیال رہے کہ امریکی وزیر خزانہ اسٹیفن میوچن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ اور وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں فیصلہ کیا ہے کہ میں آئندہ ہفتے ہونے والی کانفرنس میں شرکت نہیں کروں گا۔

    یاد رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو اپنی طلاق کے کاغذات کی تصدیق کے لیے ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے گئے تھے لیکن اس کے بعد سے ان کا کچھ پتا نہیں تھا، تاہم اب ان کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی۔

  • گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تو نتائج سنگین ہو‌‌‌ں گے، امریکی صدر

    گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تو نتائج سنگین ہو‌‌‌ں گے، امریکی صدر

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی عرب کو خبردار کیا ہے کہ گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تو نتائج سنگین ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی صحافی کی گمشدگی پر امریکا اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی بڑھنے لگی، امریکی صدر ٹرمپ نے امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا گمشدہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کی ہلاکت یقینی لگتی ہے، صحافی کی گمشدگی سے متعلق تحقیقات کے نتائج کا انتظار ہے۔

    ٹرمپ نے سعودی عرب کو خبردار کیا گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تونتائج سنگین ہوں گے۔

    امریکی صدر نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے سعودی صحافی اب زندہ نہیں ہیں اور یہ بہت افسوسناک ہے۔

    یاد رہے کہ چند روزقبل بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر یہ ثابت ہوگیا کہ لاپتا سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی قونصل خانے میں ہلاک کیے گیے ہیں تو ریاض حکومت کو سخت سزا دی جائے گی۔

    دوسری جانب امریکا نے سعودی عرب میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ آئی ایم ایف چیف ،فرانسیسی اور برطانوی وزیر بھی سعودی عرب میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔

    روس کا کہنا ہے صحافی کی گمشدگی پر حقائق سامنے آنے سے پہلے سعودی عرب سےمعاملات بگاڑ نا ٹھیک نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں : سعودی صحافی کے قتل کی آڈیو حاصل کرلی،ترک حکام کا دعوی

    ترک حکام نے دعوی کیا کہ استنبو ل میں امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو کو صحافی کے مبینہ قتل کی آڈیو ریکارڈنگ سنائی گئی تھی جبکہ امریکی محکمہ خارجہ نے دعوی کو مسترد کردیا اور کہا کہ مائیک پومپیو کوریکارڈنگ نہیں سنائی گئی۔

    ترکی نے استنبول میں سعودی صحافی کے مبینہ قتل کی تحقیقات کیلئے دائرہ کار بڑھا دیا اور ترک پولیس نے سعودی قونصل خانہ کے قریب جنگل میں تلاش شروع کردی ہے۔

    یاد رہے 4 روز قبل سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے، شاہ سلمان نے کہا تھا کہ لاپتا صحافی جمال خاشقجی کے ساتھ کیا ہوا کچھ نہیں پتا اور ترک حکومت کے ساتھ لاپتا صحافی کے معاملے پر تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    واضح رہے جمال خاشقجی امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے کالم نویس ہیں اور دو اکتوبر کو سعودی عرب کے قونصل خانے کی عمارت کے اندر جاتے دیکھا گیا، جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں، وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر شدید تنقید کرتے رہے تھے اور یمن میں جنگ کے بعد ان کی تنقید مزید شدید ہوگئی تھی۔