Tag: جمعت علمائے اسلام فضل الرحمان

  • پنجاب کی طرح دیگر صوبوں کے وسائل اُن ہی پر خرچ کیے جائیں، فضل الرحمان

    پنجاب کی طرح دیگر صوبوں کے وسائل اُن ہی پر خرچ کیے جائیں، فضل الرحمان

    خضدار: جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ  مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جس طرح پنجاب کےحقوق،وسائل ان پر خرچ کئے جارہےہیں اُسی طرح دیگر صوبوں بلوچستان،خیبرپختونخوا اور سندھ کےوسائل بھی ان ہی پرخرچ کئے جائیں۔

    خضدار میں جلسےسے خطاب کرتے ہوئے مولانافضل الرحمان نےکہا کہ آج چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کے تحت گوادر بندرگاہ کو مکمل کرچکاہےجبکہ کچھ لوگوں کو ملک کی ترقی اچھی نہیں لگ رہی اس لیے وہ پاکستان کی اسے روکنے کے لیے دھرنے کی سیاست کررہے ہیں۔

    پڑھیں:  اورینج لائن کیس،چیف جسٹس کا پنجاب حکومت پربرہمی کا اظہار

     انہوں نے کہا کہ ’’میں اس مفتی محمود کا فرزند ہوں کہ جس نے 1973 میں بلوچستان کی حکومت پر شب خون مارے جانے کے بعد احتجاجاً خیبرپختونخوا کی حکومت سے استعفے دے دیا تھا‘‘۔

    مزید پڑھیں: پنجاب شریفستان بن چکا ہے، بلاول بھٹو زرداری

     مولانا فضل الرحمان نےکہاکہ ’’آج میں بلوچستان کےحقوق کےلئے بھی اپنےآباؤاجداد کےنقش قدم پر چل رہا ہوں اور متاثرین کو حقوق دلوانے کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھا رہا ہوں‘‘۔

    سربراہ جے یو آئی ف نےکہاکہ ’’1999 میں امریکا نے اپنا بحری بیڑہ گوادر بھیجا تھا جس کے بعد میں وہاں پہنچا اور اس کی مخالفت کی تاہم بعد میں امریکا کو مجبوراً بیڑہ واپس لے جانا پڑا‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کی بندش، عمران خان کل لائحہ عمل کا اعلان کریں گے

     پاناما لیکس پر تبصرہ کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ’’لوگ کرپشن کے نام پر صرف وزیر اعظم کا احتساب چاہتے ہیں جبکہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اس معاملے میں ہر شخص سے تحقیقات ہونی چاہیے‘‘۔
  • سکھر: خالد محمود سومرو پر حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار

    سکھر: خالد محمود سومرو پر حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار

    سکھر: ڈاکٹرخالدسومروچھبیس سال تک جمیعت علمائےاسلام کے جنرل سیکریٹری کے عہدے پر فائز رہے۔ خالد محمود سومرو پر حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے۔

    لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والےجمعت علمائے اسلام کے رہنما ڈاکٹر خالد سومرو پر چار بار قاتلانہ حملے ہو ئے تاہم وہ محفوظ رہے،آخری بار کچھ عرصے قبل رتوڈیرو میں بھی قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔

    ڈاکٹر خالدسومرو دوہزار چھ میں پہلی بارسینیٹر منتخب ہوئےاورمختلف کمیٹیوں میں شامل رہے۔ ڈاکٹرخالد محمود کا سندھ کی سیاست میں اہم کرداررہا ہے۔

    خالدمحمود اعلی تعلیم یافتہ ڈاکٹر تھے، انھوں نے چانڈ کا میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کرنے بعد ہاؤس جاب بھی کی تھی۔ اسلامی کلچر میں سندھ یویورسٹی جامشورو سے ماسٹرز اور دینی تعلیم کی ڈگریاں وفاق المدارس العربیہ سے حاصل کیں۔

    ڈاکٹر خالد نےجامعۃ الاظہرمصر سےبھی کورس کئےتھے، وہ بیس سال تک لاڑکانہ کی جامع مسجد صدیق اکبر میں امام و خطیب کے ذمہ داریاں نبھاتے رہے۔ سندھ میں جے یوآئی کےجلسوں کے تمام انتظامات بھی وہی کرتے۔

    خالد محمود سومرو پر حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے، چار حملہ آور سفید کلر کی کرولا کار میں سوار تھے جو بلوچی زبان میں بات کر رہے تھے۔