Tag: جمعیت اہلحدیث

  • "بہتریہی ہےحکومت چھوڑ دیں”- وزیراعظم کےمعاون خصوصی  پھٹ پڑے

    "بہتریہی ہےحکومت چھوڑ دیں”- وزیراعظم کےمعاون خصوصی پھٹ پڑے

    اسلام آباد : جمعیت اہلحدیث کے ناظم اعلیٰ سینیٹر حافظ عبدالکریم نے حکومت چھوڑنے کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم معاون خصوصی سینیٹر حافظ عبدالکریم نے اےآروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسوقت بہتریہی ہے کہ حکومت چھوڑدیں۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ہمیں اسوقت حکومت لینی ہی نہیں چاہیےتھی ، کسی اور کا پھیلایا ہوا گند ہم کیوں صاف کریں، جو اس گند کولائےوہی اب اسے صاف بھی کریں۔

    سینیٹر حافظ عبدالکریم نے کہا کہ گندکی سزا عوام بھگت رہی ہے اور سارا الزام مخلوط حکومت پرہے، حکومت کرنی ہے تو آئی ایم ایف کے عوام پر بوجھ ڈالنے والی شرائط نہ مانیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عوام کو ریلیف دیں اور نہیں دے سکتے تو حکومت چھوڑکرسیاست کریں،اتحادیوں کا اعلامیہ تو مشترکہ تھا مگر اکثریتی رائے یہی تھی جومیری ہے۔

    پنجاب میں شکست کے حوالے سے معاون خصوصی نے مزید کہا ضمنی الیکشن میں شکست خلاف توقع اور چونکا دینے والی تھی، پنجاب تو ن کاگڑھ سمجھاجاتاہے، لاہور میں تو جس کو نون کی ٹکٹ ملے وہ جیتتا تھا۔

    عبدالکریم کا کہنا تھا کہ پنجاب کےضمنی انتخابات کےنتائج کا معیشت پرمنفی اثرپڑا، پی ٹی آئی کی جیت سےڈالراوپرگیا اور اسٹاک مارکیٹ نیچے آئی۔

    پی ڈی ایم رہنما نے کہا کہ سیاسی نتائج اورعدالتی فیصلوں سےملکی عدم استحکام آتاہے، یہ کونسی سائنس ہےمنحرف ارکان کا ووٹ شمار نہیں ہونا اور ڈی سیٹ بھی کردیا، ایسے واٹس ایپ اور بند کمروں والے فیصلوں سے عدم استحکام آتا ہے۔

    ناظم اعلیٰ جمعیت اہلحدیث نے واضح کہا کہ جمعیت اہلحدیث ن لیگ کا حصہ نہیں ،ہماری الگ شناخت ہے، ن لیگ سےالحاق ہے مگربعض فیصلوں میں اختلاف بھی ہے۔

  • تحفظ حرمین کیلئے تن من دھن قربان کردیں گے، کانفرنس کا اعلامیہ

    تحفظ حرمین کیلئے تن من دھن قربان کردیں گے، کانفرنس کا اعلامیہ

    اسلام آباد : جمعیت اہلحدیث کے زیر اہتمام تحفظ حرمین شریفین و وحدت امت کانفرنس منعقد کی گئی جس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ تحفظ حرمین کیلئے تن من دھن قربان کر دیں گے اور امت مسلمہ کو درپیش مساحل کا حل اتحاد و اتفاق میں ہے۔

    اسلام آباد میں منعقدہ کانفرنس میں پروفیسرساجد میر، لیاقت بلوچ،عبدالغفورحیدری اور دیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پر ترکی فلسطین ،سعودی عرب کے مندوبین بھی موجود تھے۔

    کانفرنس کے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مسلم دنیا اپنے وقار اور عظمت کی بحالی اور مشترکہ پالیسیوں کیلئے متحدہ اقوام مسلم کا فورم تشکیل دے۔

    امریکہ سمیت کسی بھی ملک کو یہ اجازت نہیں دے سکتے کہ وہ مسلم ممالک کی نئی سرحد بندی کرنے کی جسارت کرے۔29رمضان کو مسجد نبوی میں دہشت گردی اوربم دھماکہ امت مسلمہ کے خلاف سازش ہے۔

    اعلامیہ میں سعودی عرب کی طرف سے 34 ممالک کے عسکری اتحاد کی بھر پور تائید کی گئی اور کہا گیا کہ امت مسلمہ کا عسکری اتحاد وقت کی ضرورت ہے۔

    مسلمان ممالک میں امن وامان کے قیام کیلئے مسلم دنیا متحدہ اقوام مسلم کا فورم تشکیل دے۔اس سلسلے میں او آئی سی کا کردار بھی نہایت اہم ہے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ہم اس مطالبے سے کبھی بھی دستبردار نہیں ہوں گے۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں بلاجواز دہشت گردی اور انسانی جانوں کے ساتھ کھلواڑ بند کرے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں اور ان کے خلاف کوئی بھی سازش برداشت نہیں کی جائے گی۔ اعلامیہ میں ترکی میں حالیہ بغاوت کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔جبکہ فلسطین کے مسلمانوں کی حمایت کا اعلان کیا گیا۔

    قبلہ اول کو یہودیوں کے قبضے سے چھڑانے کیلئے جدوجہد جاری رکھنے کا عزم بھی کیا گیا۔ برما کے مسلمانوں کی نسل کشی اور ان پر مظالم بند کرانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

     

  • ڈنڈا بردارشریعت قبول نہیں ہے، پروفیسرساجدمیر

    ڈنڈا بردارشریعت قبول نہیں ہے، پروفیسرساجدمیر

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت اہلحدیث کےسربراہ سینیٹرعلامہ ساجد میر کا کہنا تھا کہ کیل لگی ڈنڈا برادرشریعت قبول نہیں۔

    علامہ ساجد میر نے آزادی اور انقلاب مارچ کےنام پردھرنوں کوغلط مقاصد کیلئے، غلط طریقے سے اور بے موقع قرار دیا ہے، خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ اس وقت قوم، فوج اور حکومت ایک مشکل جنگ میں مشغول ہیں، ہماری توجہ آئی ڈی پیز پر ہونی چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دھرنوں کی آڑ میں آئین، قانون اور اسلامی اخلاقی اقدار کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔

    عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کپتان کے پی کے میں رنز بنانے کےبجائے باؤنسر پر باؤنسر، نوبال پر نوبال پھینک رہے ہیں،  انکی گفتگو اور سیاست دونوں فاؤل پلے ہے۔

    علامہ ساجد میر نے سراپا احتجاج رہنماؤں پرکڑی تنقید کرتے ہوئےکہا کہ دونوں رہنما زبردستی اپنا نظام ہم پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔