Tag: جموں و کشمیر

  • جموں و کشمیر پر بھارتی ظلم و بربریت اور ریاستی دہشت گردی کے  74 سال مکمل

    جموں و کشمیر پر بھارتی ظلم و بربریت اور ریاستی دہشت گردی کے 74 سال مکمل

    اسلام آباد : جموں وکشمیر پر بھارت کے جبرو استبداد، ظلم و بربریت اور ریاستی دہشت گردی کے 74 سال مکمل ہوگئے ہیں ، پاکستان سمیت دنیا بھرمیں موجود کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھرمیں موجود کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں، 27اکتوبر1947، مقبوضہ جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے ، اس دن بھارت نے اپنی غاصب فوج کو وادی میں اتارا اورہندوستان آج تک اپنے جارحانہ اور غاصبانہ طرز عمل پر کار بند ہے۔

    27اکتوبرکو ہندوستان نےعالمی قوانین پامال کر تےہوئےکشمیرپرقبضہ کیا ، بھارتی اقدام کشمیری عوام پرکھلی جارحیت اور یواین چارٹر کی سنگین خلاف ورزی تھی

    تقسیم ہند کےوقت ریاستوں کو استصوابِ رائےسے فیصلےکااختیاردیاگیاتھا، کشمیریوں کی مقامی قیادت نے کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کیا لیکن مہاراجہ ہری سنگھ نے ساز باز کر کے ہندوستان کے ساتھ جعلی معاہدہ کیا، اس معاہدے کی قانونی و تاریخی حیثیت ثابت شدہ نہیں۔

    بھارت جموں و کشمیر میں بدترین جنگی جرائم کا بھی مرتکب ہے جبکہ ہندو انتہا پسند بی جے پی کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی پر تلی ہوئی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر کی مقامی قیادت بھی کالے اقدامات کے خلاف سراپا احتجاج ہے اور مقبوضہ کشمیر میں تاریخ کا بدترین لاک ڈاوٴن 814 دن سے نافذ ہے

    ترکی،ملائیشیا اور ایران کی قیادت کا مسئلہ کشمیر پر اصولی مؤقف دنیا کے سامنے ہے ، ترک صدر نےاقوام متحدہ اجلاس میں مسئلہ کشمیرکےحل پرزوردیا جبکہ ملائشیا کے وزیرا عظم نےبھارتی اقدامات کو مقبوضہ وادی پر قبضہ قرار دیا اور 16یورپین پارلیمنٹ ممبران نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر خط لکھا۔

    حریت پسند کشمیری رہنما سید علی گیلانی کی بھارتی حکام نے خود تدفین کی اور سید علی گیلانی کے خاندان کو جنازے میں شامل نہیں ہونے دیا گیا ، سید علی گیلانی کی وصیت کے مطابق انہیں سری نگر کےشہداقبرستان میں دفن ہونا تھا لیکن بدحواس مودی حکومت نے سیدعلی گیلانی کی میت کی انکی رہائشگاہ کے قریب تدفین کی۔

  • جموں: غیر قانونی شراب کے ساتھ ایک گرفتار

    جموں: غیر قانونی شراب کے ساتھ ایک گرفتار

    کشتواڑ: جموں و کشمیر کے علاقے کشتواڑ میں پولیس نے غیر قانونی شراب کے ساتھ اشرداس نامی ایک شخص کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق جموں کے ضلع کشتواڑ میں پولیس نے شراب کی 20 بوتل کے ساتھ ایک شخص کو گرفتار کر لیا، پولیس کا کہنا کہ خفیہ اطلاع کی بنیاد پر ٹاگود میں ناکہ بندی کر کے اشرداس نامی شخص کو شراب کے ساتھ رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا، جس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ایک مہینے کے دوران کشتواڑ پولیس نے منشیات مخالف مہم کو تیز کرتے ہوئے 20 سے زائد افراد کو منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

    کشتواڑ پولیس کہنا ہے کہ منشیات کے خلاف ان کی مہم جاری رہے گی، یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ضلع کشتواڑ کے شالیمار ناکے پر پولیس نے 3 افراد کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے 130 گرام چرس ضبط کی تھی۔

    جنوبی کشمیر میں منشیات کے خلاف جموں و کشمیر پولیس کے جاری کریک ڈاؤن میں 16 اپریل کو 24 گھنٹوں کے دوران 6 منشیات اسمگلروں کو الگ الگ آپریشنز کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

    پولیس نے ان منشیات اسمگلروں سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد کی جس میں ہیروئن، کوڈین فاسفیٹ اور سائکوٹراپک ادویات بھی شامل تھیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں 7 ماہ بعد انٹرنیٹ سروس بحال کردی گئی

    مقبوضہ کشمیر میں 7 ماہ بعد انٹرنیٹ سروس بحال کردی گئی

    سرینگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں 7 ماہ بعد انٹرنیٹ کی بندش ختم کردی گئی، اس بندش کا خاتمہ مشروط طور پر 17 مارچ تک کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ سروسز مشروط طور پر بحال کردی گئی ہیں، انٹرنیٹ سروس کی فراہمی کے سرکاری ادارے بی ایس این ایل کے ایک اہلکار کے مطابق حکام کی ہدایات کے بعد انہوں نے انٹرنیٹ سروس بحال کرنی شروع کردی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اس تمام عرصے کے دوران بعض کشمیری شہری ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورکس (وی پی این) کے ذریعے انٹرنیٹ کا استعمال جاری رکھے ہوئے تھے۔

    مذکورہ فیصلے کے بعد بھارتی حکومت کی قید میں موجود سابق وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر محبوبہ مفتی کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے ٹویٹ کیا گیا کہ حکام کو احساس ہوگیا ہے کہ انٹرنیٹ کی یہ بندش بے فائدہ ہے کیونکہ کشمیری پہلے ہی وی پی اینز کے ذریعے انٹرنیٹ استعمال کر رہے تھے۔

    یہ ٹویٹ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی کی جانب سے کیا گیا ہے۔

    قابض حکام نے انٹرنیٹ سروس کی یہ بحالی مشروط طور پر کی ہے۔ جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق موبائل پر انٹرنیٹ کی رفتار صرف 2 جی ہوگی، 4 جی نیٹ ورکس تاحال بند ہیں۔

    انٹرنیٹ کی سہولت فی الوقت صرف پوسٹ پیڈ صارفین کے لیے ہوگی، پری پیڈ سم کارڈز استعمال کرنے والے افراد اس سہولت سے محروم ہوں گے۔

    اسی طرح براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس ایم اے سی (میڈیا ایکسس کنٹرول) بائنڈنگ پر دی جائے گی جس کے تحت صارف کسی ایک ہی انٹرنیٹ پورٹل (آئی پی) ایڈریس سے انٹرنیٹ استعمال کرسکیں گے۔

    جیسے ہی کوئی صارف، کوئی دوسرا آئی پی استعمال کرے گا وہ انٹرنیٹ کی سہولت سے محروم ہوجائے گا۔ اس طرح سے قابض حکام کو لوگوں کی آن لائن سرگرمیوں کی نگرانی کرنے میں آسانی ہوگی۔

    انٹرنیٹ سروس کی یہ بحالی 17 مارچ تک کی گئی ہے، 17 مارچ کو دوسرا نوٹی فکیشن جاری کیا جائے گا جس میں بتایا جائے گا کہ آیا انٹرنیٹ کی یہ بحالی جاری رہے گی یا اس پر پھر سے بندش لگا دی جائے گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس 5 اگست کو بھارتی حکومت نے بھارتی آئین کی شق 370 کے خاتمے کا اعلان کیا تھا جس کے تحت ریاست جموں و کشمیر کو نیم خود مختار حیثیت اور خصوصی اختیارات حاصل تھے۔

    اس کے فوراً بعد کشمیر کو لاک ڈاؤن کر کے دنیا سے کاٹ دیا گیا اور مقبوضہ کشمیر کو ایک جیل میں تبدیل کردیا گیا تھا۔

    وادی میں بشمول انٹرنیٹ تمام مواصلاتی ذرائع بھی منقطع کردیے گئے تھے اور یہ کسی بھی جمہوریت میں سب سے طویل عرصے کے لیے عائد کی جانے والی بندش تھی۔

    کشمیر چیمبر آف کامرس کے مطابق اس طویل ترین مواصلاتی بندش کے نتیجے میں وادی میں 2.4 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے اور 5 لاکھ افراد بے روزگار ہوگئے۔

  • مقبوضہ وادی میں یوم سیاہ، چنار جل رہے ہیں، وادی سسک رہی ہے

    مقبوضہ وادی میں یوم سیاہ، چنار جل رہے ہیں، وادی سسک رہی ہے

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور پابندیوں کا آج 128 واں دن ہے، بھارتی فوج کے مظالم کے آگے وادی سسک رہی ہے، چنار جل رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی آواز پر آج مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے، دوسری طرف دنیا پھر میں آج انسانی حقوق کا دن ہے، ترقی یافتہ کے ساتھ ساتھ ترقی پذیر دنیا میں بھی انسان کے بنیادی حقوق پر لمبی تقریریں کی جائیں گی، واک منعقد کیے جائیں گے۔

    آج بھی اقوام متحدہ کے ساتھ دنیا کے طاقت ور ممالک انسانی حقوق کا نعرہ بلند کر کے جموں و کشمیر میں گرتی لاشوں، لٹتی عزتوں، بہتے خون اور گونجتی معصوم چیخوں پر سے آنکھیں اور کان بند کر کے اگلے دن میں داخل ہوں گے۔

    تازہ ترین:  عالمی قوانین کے رکھوالے بھارت کے غاصبانہ قبضے کا نوٹس لیں: عمران خان

    ادھر مقبوضہ کشمیر کرفیو اور لاک ڈاؤن کے 128 ویں روز میں داخل ہو گیا ہے، پوری وادی میں انسان سسک رہے ہیں، اور بلند چنار جل رہے ہیں، دنیا بھر کے کشمیری انسانی حقوق کے عالمی دن پر یوم سیاہ منا رہے ہیں، کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، سکھ تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

    تازہ ترین:  آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

    کے ایم ایس کے مطابق مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ، موبائل سروس مسلسل تعطل کا شکار ہیں، وادی میں کاروبار، تعلیمی ادارے، ٹرانسپورٹ بھی بند پڑے ہوئے ہیں، میر واعظ عمر فاروق، علی گیلانی، یاسین ملک سمیت حریت رہنما 5 اگست سے نظر بند اور قید کیے جا چکے ہیں۔

    عالمی یوم انسانی حقوق کے موقع پر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بھی خصوصی پیغام میں دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی قوانین کے رکھوالے بھارت کے غاصبانہ قبضے کا نوٹس لیں، کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جانے کا سلسلہ رکوایا جائے۔

  • 16 جمعے گزر گئے، مسلمان نماز جمعہ ادا نہیں کر سکے

    16 جمعے گزر گئے، مسلمان نماز جمعہ ادا نہیں کر سکے

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے کرفیو اور پابندیاں برقرار ہیں، 111 ویں روز بھی وادی میں لاک ڈاؤن نے زندگی معطل کیے رکھی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کے باعث ایک سو گیارہ دنوں سے دکانیں، کاروبار اور تعلیمی ادارے بند ہیں، انٹرنیٹ موبائل سروس اور ٹرانسپورٹ سسٹم بھی معطل ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں 16 جمعے گزر گئے، مسلمان نماز جمعہ ادا نہیں کر سکے، کرفیو کے باعث مسلمان جمعے کی نماز ادا کرنے سے قاصر ہیں، بھارتی ظالم فوج مسلمانوں کو نماز جمعہ بھی ادا نہیں کرنے دے رہی۔

    کے ایم ایس کے مطابق سرینگر سمیت مختلف علاقوں میں ہزاروں کشمیریوں نے احتجاج بھی کیا، سرد موسم میں کشمیریوں کو غذائی اشیا اور دواؤں کے شدید بحران کا سامنا ہے جس کے باعث کوئی انسانی المیہ رو نما ہو سکتا ہے۔

    تازہ ترین:  بھارت امریکی سفارت کاروں کو کشمیر جانے کیوں نہیں دے رہا، بریڈ شیرمین

    پاکستان کی جانب سے کشمیر کی تشویش ناک صورت حال پر مسلسل عالمی سطح پر آواز بلند کی جا رہی ہے، اور عالمی طاقتوں سے بھارت پر دباؤ ڈالنے کی اپیلیں کی جا رہی ہیں تاہم اس سلسلے میں سنجیدگی کے ساتھ عالمی سطح پر اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔

    واضح رہے کہ آج امریکی کانگریس کے رکن بریڈ شیرمین نے نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کو خط لکھا ہے جس میں انھوں نے کشمیر پر امور خارجہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد کے اقدامات سے متعلق استفسار کیا کہ امریکی سفارت کاروں کی کشمیر تک رسائی پر آپ نے کیا اقدامات کیے، بھارت امریکی سفارت کاروں کو مقبوضہ کشمیر جانے کیوں نہیں دے رہا؟

  • کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر فوری کارروائی کی جائے: امریکی سینٹرز کا ٹرمپ کو خط

    کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر فوری کارروائی کی جائے: امریکی سینٹرز کا ٹرمپ کو خط

    واشنگٹن: مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال پر امریکی سینیٹرز نے بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خط لکھا دیا ہے، سینیٹرز نے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر فوری کارروائی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر پر صدر ٹرمپ کی جماعت سے بھی آوازیں اٹھنا شروع ہو گئی ہیں، امریکی سینیٹرز نے صدر ٹرمپ کو خط لکھ کر کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ختم کروا کر رابطہ کاری کی سہولیات بحال کرائی جائیں۔

    سینیٹرز نے خط میں لکھا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات کشمیر کے معاملے کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

    سینیٹرز کا کہنا تھا کہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے پر انھیں تشویش ہے، امریکا پاک بھارت تعلقات بہتر کرنے میں کردار ادا کر سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  برطانیہ: اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر مسئلہ کشمیر حل کرے، قرارداد منظور

    یہ خط سینیٹر کرس وان ہولین، ٹوڈ ینگ، بین کارڈن اور لنزے گراہم کی جانب سے لکھا گیا۔

    انھوں نے لکھا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ کشمیر کے باسیوں کے لیے صورت حال مشکل تر ہوتی جا رہی ہے، اس لیے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیر اعظم مودی وادی میں ٹیلی کمیونی کیشن اور انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر بحال کرتے ہوئے بلیک آؤٹ ختم کر دیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال کے جمہوریت، انسانی حقوق اور علاقائی استحکام پر بد ترین اثرات مرتب ہوں گے۔

  • شاہ محمود قریشی کی جموں و کشمیر کی صورت حال پر ڈپلومیٹک کور کو بریفنگ

    شاہ محمود قریشی کی جموں و کشمیر کی صورت حال پر ڈپلومیٹک کور کو بریفنگ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جموں و کشمیر کی صورت حال پر ڈپلومیٹک کور کو بریفنگ دی، انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی فیصلہ یک طرفہ ہے، وادی کی آئینی حیثیت ختم کرنے کی کوشش پاکستان مسترد کرتا ہے۔

    شاہ محمود نے ڈپلومیٹک کو بریفنگ میں بتایا کہ پڑوسی ملک بھارت شملہ معاہدے کے تحت تمام امور مشاورت سے حل کرنے کا پابند تھا، لیکن اس نے یک طرفہ طور پر اقدام اٹھایا جو غیر قانونی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کہہ چکے تھے کہ بھارت ایک قدم بڑھائے گا تو ہم دو بڑھائیں گے، مگر بھارت نے ہمیشہ مذاکرات سے راہ فرار اختیار کی۔

    انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں یورپی یونین کی اعلیٰ نمایندہ فیڈریکا موگرینی سے فون پر تفصیلی بات ہوئی، انھوں نے یہ بتایا کہ ان کی بھارتی وزیر خارجہ سے بات ہوئی تو انھوں نے کہا ایک تو یہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہے، دوم یہ اقدام کشمیریوں کی فلاح و بہبود کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

    شاہ محمود نے بتایا کہ ایسا نہیں ہے، بھارتی اقدام مقبوضہ کشمیر پر بھارتی تسلط کو مزید بڑھانے کے لیے کیا گیا، پہلے بھارت نے گورنر راج پھر صدارتی راج لگایا، اب مزید آگے بڑھنے کی کوشش کی، یو این سیکورٹی کونسل نے مقبوضہ کشمیر کو متنازع معاملہ تسلیم کیا، یہ سیکورٹی کونسل کے ایجنڈے پر ہے، بھارت کے سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کے بیانات ریکارڈ پر ہیں جو انھوں نے سلامتی کونسل اور عالمی فورمز پر دیے۔

    انھوں نے کہا کہ اس معاملے پر میں نے انسانی حقوق کمشنر سے بھی بات کی، انھیں ان کے آفس کی جاری رپورٹ کی بابت سے آگاہ کیا کہ رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر میں سنگین خلاف ورزیوں کا پردہ چاک کیا گیا ہے، بھارت اب ہم دردی حاصل کرنے کے لیے پلواما جیسا ڈراما کر سکتا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیریوں کے استصواب رائے کے حق کو چھینا گیا جسے پاکستان مسترد کرتا ہے، وزیر اعظم نے میری صدارت میں خصوصی جائزہ کمیٹی تشکیل دی، ہم نے فیصلہ کیا بھارت کے ساتھ تعلقات کو ڈاؤن گریڈ کرتے ہیں۔

  • جموں و کشمیر کی حیثیت ایک متنازع علاقے کی ہے، چینی سفیر یاؤ جنگ

    جموں و کشمیر کی حیثیت ایک متنازع علاقے کی ہے، چینی سفیر یاؤ جنگ

    کراچی : چینی سفیر یاؤ جنگ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کی حیثیت ایک متنازع علاقے کی ہے، امید ہے پاکستان اور بھارت کشمیری عوام کے مستقبل کیلئے بہتر فیصلہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے بھی جموں و کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کے بھارتی یکطرفہ فیصلے کی مخالفت کردی ہے۔

    اپنے ایک بیان میں چینی سفیر یاؤ جنگ کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کی حیثیت ایک متنازع علاقے کی ہے، اقوام متحدہ کی قرارداد، پاکستان اور بھارت کے درمیان معاہدے ریکارڈ پر موجود ہیں۔

    دونوں ممالک کو عالمی قوانین اور اصولوں کی پاسداری کی جانی چاہیے، چینی سفیریاؤ جنگ کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے پاکستان اور بھارت کشمیری عوام کے مستقبل کیلئے بہتر فیصلہ کریں گے۔

    پاکستان اوربھارت کا بہتر فیصلہ پورے خطے کیلئے مفید ہوگا، چینی سفیر نے کہا کہ چین اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا مستقل رکن ہے۔

    چین کی امن واستحکام کی بحالی کے لئے خصوصی ذمہ داریاں ہیں، پاکستان اور چین ہمیشہ انصاف اور عالمی قوانین کی پاسداری کیلئے ساتھ رہے۔

    مزید پڑھیں: بھارتی حکومت جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنائے، آئی سی جے

    واضح رہے کہ عالمی کمیشن آف جیورسٹس (آئی سی جے) نے بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکومت جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنائے۔

    عالمی کمیشن آف جیورسٹس نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اس اقدام سے بھارت میں قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کو دھچکا لگا۔

    آئی سی جے کے سیکریٹری جنرل سام ظریفی کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کا اقدام ریاست کشمیر کا درجہ متاثر کرے گا، کشمیریوں پر سخت اور ظالمانہ نئی پابندیاں لگادی گئی ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف لندن میں کشمیریوں کا دھرنا

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف لندن میں کشمیریوں کا دھرنا

    لندن: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف کشمیریوں نے لندن میں دھرنا دیا، بھارتی ہائی کمیشن کے باہر دھرنے میں کشمیریوں نے انڈین فوج کے خلاف نعرے لگائے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں کشمیریوں نے بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بہیمانہ مظالم کے خلاف شدید احتجاج کیا اور بھارتی ہائی کمیشن کے باہر دھرنا دیا۔

    بھارتی ہائی کمیشن کے باہر دھرنا جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے تحت دیا گیا، دھرنے کے مقام پر بڑی تعداد میں پلے کارڈز اور بینر بھی آویزاں کیے گئے۔

    بینرز پر بھارتی کالے قوانین کی مذمت پر مبنی جملے لکھے گئے، دھرنے کے شرکا نے بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے بھی لگائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کا سلامتی کونسل میں مسئلہ فلسطین اور کشمیر کے فوری حل پر زور

    جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے عالمی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ پی ایس اے (پبلک سیفٹی ایکٹ) جیسے قوانین کا خاتمہ کیا جائے۔

    مظاہرین نے بھارتی ہائی کمیشن کے باہر حریت رہنما یاسین ملک کی گرفتاری اور لبریشن فرنٹ پر پابندی کے خلاف بھی نعرے لگائے۔

    خیال رہے کہ آج نیو یارک میں، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل میں مسئلہ فلسطین اور کشمیر کے فوری حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بیرونی قوتوں کی مداخلت اور مفادات کی جنگ نے خطے کو غیر مستحکم کر دیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر و فلسطین کا حل نہ ہونا سلامتی کونسل کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے۔

  • جموں وکشمیر بھارتی حکمرانوں کی جاگیرنہیں، حریت رہنما

    جموں وکشمیر بھارتی حکمرانوں کی جاگیرنہیں، حریت رہنما

    سری نگر:مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے قابض انتظامیہ کی طر ف سے جموں سرینگر ہائی وے کو ہفتے میں دو دن عوام کے لیے بند کرنے اور صرف فوجی نقل و حرکت کیلئے مخصوص کرنے کے آمرانہ حکم نامے کی شدید مذمت کی ہے ۔

    کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی حکمرانوں کوخبردار کیاکہ پوری وادی کشمیر کو قبرستان میں تبدیل کرنے کے بعد اب عام لوگوں کی گردنوں پر پھندا ڈال کر انہیں تڑپنے پر مجبور کرنے کے بھیانک نتائج نکلیں گے ۔

    انہوں نے کہاکہ جموںوکشمیر بھارتی حکمرانوں کی جاگیر نہیں اور کشمیری عوام ان کے غلام نہیں ہیں کہ جب جو چاہیں وہ بغیر پوچھے لوگوں کو عذاب وعتاب میں مبتلا کر دیں۔انہوں نے کہا کہ آمدورفت کے ذرائع انسان کے روزمرہ کے معمولات کے لیے ہی نہیں، بلکہ ہنگامی حالات، خوشی اور غمی کے موقعوں پر بھی استعمال کئے جاتے ہیں اور لوگوں کی بنیادی ضروریات پر قدغن لگانا فسطائیت، سفاکیت اور چنگیزیت کی بدترین مثال ہے۔

    سیدعلی گیلانی نے کہا کہ ہٹلر اور ہلاکو خان نے بھی ایسے بے رحمانہ اور عام لوگوں کو تختہ مشق بنانے والے اقدامات نہیں کئے ہوں گے جو بی جے پی کے انتہا پسند اور متعصب حکمران جمہوریت کا مکھوٹا پہن کر بڑی ڈھٹائی سے انجام دے رہے ہیں۔

    انہوں نے واضح کیا کہ ایسے آمرانہ فیصلے کشمیری عوام کو ہر گز قبول نہیں ۔ حریت چیئرمین نے کہاکہ کشمیری عوام کی اس سے بڑی بدقسمتی اور بدنصیبی اورکیا ہوگی کہ انہیں جو علاقے کے پشتینی مکین ہیں، ان ہی کو خوشی یا غمی کے لیے اپنے ہی وطن کی زمین استعمال کرنے کے لیے قابض افسروں اور بیرو کریٹس سے اجازت لینی پڑے گی۔انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام کو اپنے گھر میں ہی قید کر کے بھارت سے آئے ہوئے فوجیوں کو بغیر کسی خلل کے پوری آزادی سے کشمیر کے اطراف واکناف میں آمد ورفت کی کھلی چھوٹ ہوگی۔

    سیدعلی گیلانی نے انسانی حقوق کی علمبردارتنظیموں ، اقوامِ عالم کے ذی حس اداروں اور خود بھارت کے حساس شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ایسے ظالمانہ اور جابرانہ اقدامات کے خلاف کشمیریوں کا ساتھ دے کر ان انسانیت کُش اقدامات کی حوصلہ شکنی کرنے میں ہماری مدد کریں۔

    انہوں نے اس مسئلہ کو انتہائی سنگین اور غیر معمولی اہمیت کا حامل واقعہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس کے خلاف تمام مکتبہ ہائے فکر کے افراد، تنظیموں ، گروپوں، تاجروں، ٹرانسپورٹروں اور وکلاءسے مشاورت کے بعد مشترکہ طور پرآئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔