Tag: جموں کشمیر

  • بھارتی ڈومیسٹک بولر نے روہت شرما کو آؤٹ کرنے کے بعد کیا کہا؟

    بھارتی ڈومیسٹک بولر نے روہت شرما کو آؤٹ کرنے کے بعد کیا کہا؟

    جموں کشمیر کے پیسر عمر نذید نے رانجی ٹرافی کے میچ میں ممبئی کے بیٹر اور بھارتی کپتان روہت شرما کو پویلین کی راہ دکھائی تھی۔

    ممبئی کے خلاف رانجی ٹرافی ٹورنامنٹ گروپ اے کے میچ میں کشمیر کے بولر نے پہلے دن ممبئی کے خلاف شاندار بولنگ کرتے ہوئے 41 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کی تھیں جس میں روہت شرما کی قیمتی وکٹ بھی شامل تھی، روہت 2015 کے بعد پہلی بار یہ ٹورنامنٹ کھیل رہے تھے۔

    عمر نذید نے روہت شرما کو آؤٹ کرنے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے ذہن میں پہلا خیال یہی تھا کہ میں جشن نہیں مناؤں گا کیوں کہ میں روہت شرما کا فین ہوں اور میں نے ان کی وکٹ لینے کے بعد کوئی جشن نہیں منایا۔

    اس دن کے کھیل کے اختتام پر بھارتی پیسر نے مزید کہا کہ میں جانتا ہوں کہ وہ بہت بڑے کھلاڑی ہیں بھلے میں نے انھیں آؤٹ کردیا ہو، میں روہت شرما کا بہت بڑا مداح ہوں۔

    خیال رہے کہ بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما کا بلا رنز اگلنا بھول گیا ہے وہ فارم بحال کرنے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے گئے لیکن وہاں بھی پہلی اننگز میں صرف 3 رنز پر آؤٹ ہوگئے۔

    بھارتی کپتان روہت شرما کے 17 فروری کو پاکستان آنے کا امکان

    بھارتی ٹیم کے کپتان گزشتہ روز ممبئی اور جموں و کشمیر کے درمیان رانجی ٹرافی کے مقابلے کے دوران اپنی کھوئی فارم ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے۔

    2015 کے بعد اپنا پہلا رانجی ٹرافی میچ کھیلنے والے روہت شرما جموں و کشمیر کے فاسٹ بولر کی باؤنسرز کھیلتے ہوئے پریشان نظر آئے اور 19 گیندوں پر 3 رنز بنا کر وہ فاسٹ بولر عمر نذیر میر کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔

  • سانحہ سوپور کو 31 سال مکمل، اس دن کیا ہوا تھا؟

    سانحہ سوپور کو 31 سال مکمل، اس دن کیا ہوا تھا؟

    بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں کشمیر میں سوپور کے قتل عام کے متاثرہ خاندانوں کو 3 دہائیوں سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود تاحال انصاف نہیں مل سکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوپور قتلِ عام کو 31 سال مکمل ہوگئے لیکن زخم آج بھی تازہ ہیں، 6 جنوری 1993 کو بھارتی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کشمیر کے علاقے سوپور میں 60 سے زائد نہتے کشمیریوں کا قتل عام کیا گیا تھا۔

    بین الاقوامی مذمت کے باوجود، بھارتی سیکیورٹی اہلکاروں کو ان وحشیانہ جرائم پر کبھی جوابدہ نہیں ٹھہرایا گیا، جس سے ریاستی عدم احتساب مزید عیاں ہو گیا، سوپور کے اندوہناک پیش آنے والا واقعہ کے بعد مظلوم کشمیریوں میں کئی سالوں تک خوف و ہراس پھیلا رہا۔

    پاکستان کی تاریخ کا بڑا سانحہ، اے پی ایس حملے کو 10 برس بیت گئے

    امینسٹی انٹر نیشنل کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجیوں نے سوپور کے بازار میں 500 سے زائد عمارتوں کو آگ لگائی اور راہگیروں پر اندھا دھند فائرنگ کی، فائرنگ کے نتیجے میں 60 سے زائد افراد کو شہید، 350 سے زائد دکانوں اور 140 سے زائد گھروں کو نظر اتش کر دیا گیا تھا۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس دن بھارتی فوجیوں نے بس میں سوار تمام مسافروں پر فائرنگ شروع کر دی اور پھر بس کو آگ لگا دی تھی، جس کے نتیجے میں 25 سے زائد مسافر زندہ جل گئے تھے، قتل عام کے دوران بھارتی فوج نے نہتی خاتون سے 6 ماہ کا بچہ چھین کر آگ میں پھینک دیا اور ماں کو گولیوں سے شہید کر دیا تھا۔

    سوپور کے بازار میں بھارتی فوج نے دکانوں اور گھروں میں موجود مظلوم شہریوں کو کئی گھنٹوں تک بند رکھنے کے بعد عمارتوں کو نظر اتش کر دیا تھا۔

    یو این ایچ سی آر کے مطابق بین الاقوامی مذمت کے باوجود، بھارتی سیکیورٹی اہلکاروں کو ان وحشیانہ جرائم پر کبھی جوابدہ نہیں ٹھہرایا گیا، جس سے ریاستی عدم احتساب مزید عیاں ہو گیا، یہ واقعہ کشمیریوں کے خلاف ریاستی ظلم و ستم کی عکاسی کرتا ہے، جہاں بھارتی فورسز نے نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا۔

    الجزیرہ کے مطابق سوپور کے اندوہناک واقعہ کے بعد مظلوم کشمیریوں میں کئی سالوں تک خوف و ہراس پھیلا رہا، یہ خونریزی نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی تھی بلکہ کشمیری عوام کے خلاف ریاستی طاقت کے بے جا استعمال کا واضح ثبوت بھی تھی۔

  • جموں کشمیر پر بھارتی دعوے گمراہ کن اور فریب ہیں، ترجمان پاکستانی دفتر خارجہ

    جموں کشمیر پر بھارتی دعوے گمراہ کن اور فریب ہیں، ترجمان پاکستانی دفتر خارجہ

    بھارتی وزیرخارجہ کے جموں و کشمیر پر حالیہ بیان پر پاکستانی دفترخارجہ نے ردعمل دیتے ہوئے اسے گمراہ کن اور فریب قرار دیا ہے۔

    پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیرکے مطابق جموں و کشمیر کا تنازع انڈیا نے یکطرفہ طور پر طے کیا، ایسے بھارتی دعوے نہ صرف گمراہ کن ہیں بلکہ خطرناک حد تک فریب ہیں، بھارت جموں کشمیر پر اشتعال انگیز بیان بازی اور بےبنیاد دعوے ترک کرے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان واضح طور پر بھارتی وزیر خارجہ کے بیان کو مسترد کرتا ہے، جموں و کشمیر کا تنازع بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ہے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا حل جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے اہم ہے، ایسے بھارتی بیانات زمینی حقائق کو صریح طور پر نظر انداز کرتے ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ غیرقانونی یکطرفہ بھارتی اقدامات مسئلہ کشمیر کی حقیقت بدل نہیں سکتے، بھارت مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل اور خطے میں امن کیلئے بامعنی مذاکرات کرے۔

    پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان سفارت کاری اور بات چیت کے لیے پُرعزم ہے، پاکستان کسی بھی دشمنانہ کارروائی کا غیرمتزلزل عزم سے جواب دے گا۔

  • جموں کشمیر کے ہیومن رائٹس کمیشن کی بندش کو 5 سال ہوگئے

    جموں کشمیر کے ہیومن رائٹس کمیشن کی بندش کو 5 سال ہوگئے

    جموں کشمیر کے ہیومن رائٹس کمیشن کی بندش کو پانچ سال ہوگئے ، جس سے متاثرہ کشمیری جوانوں کے لواحقین شدید مایوسی کا شکار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر کے ہیومن رائٹس کمیشن کی بندش کو پانچ سال مکمل ہوگئے۔

    کشمیری عوام کے لیے جموں کشمیر کا ہیومن رائٹس کمیشن ایک امید کی حیثیت رکھتا تھا ، جہاں مظلوم کشمیروں کی سنوائی ہوتی تھی۔

    مودی سرکار نے اگست 2019 میں کشمیریوں کی زندگی اجیرن کرتے ہوئے آرٹیکل 370 کی تنسیخ کی اور بعدمیں بھارتی حکومت کی جانب سے جموں کشمیر کے ہیومن رائٹس کمیشن کو بند کر دیا گیا تھا،

    مقبوضہ وادی میں ہیومن رائٹس کمیشن نہایت اہمیت کا حامل ہے ، جو ہمیشہ سے بھارتی حکومت کو کھٹکتا رہا۔

    بھارتی فورسز کے ہاتھوں قتل ہونے والے کشمیری باپ کی بیٹی پچھلے 30 سالوں سے انصاف کی منتظر ہے، اس کا کہنا ہے کہ ہیومن رائٹس کمیشن کے بند ہونے کے بعد وہ انصاف کی امید چھوڑ چکی ہیں ۔

    سال 2019 سے قبل جموں کشمیر میں ہیومن رائٹس کمیشن نے 22 سال تک کام کیا جبکہ اب اس کے ساتھ ساتھ کشمیری عوام کے لیے قائم کردہ دیگر کمیشنز بھی سیل کر دیے گئے ہیں ، جن میں انفارمیشن کمیشن اور خواتین کمیشن سر فہرست ہیں۔

    جموں کشمیر میں ہیومن رائٹس کمیشن کی بندش کے وقت 3 ہزار سے زائد کیسز سے التواء تھے، جن میں سے کئی اختتامی مراحل پر پہنچ چکے تھے۔

    متاثرہ کشمیری جوانوں کے لواحقین ہیومن رائٹس کمیشن کے بند ہونے پر شدید مایوسی کا شکار اور دل برداشتہ ہیں۔

  • خاتون کے جسم سے دنیا کا سب سے بڑا اپینڈکس نکال دیا گیا

    خاتون کے جسم سے دنیا کا سب سے بڑا اپینڈکس نکال دیا گیا

    جموں کشمیر میں ڈاکٹرز نے آپریشن کرتے ہوئے عورت کے پیٹ سے دنیا کے سب سے بڑی اپینڈکس کو نکالنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جموں کشمیر کے شہر اننت ناگ میں ڈاکٹرز کی ٹیم نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے آپریشن کے دوران ایک مریضہ کے جسم سے دنیا کا سب سے بڑا اپینڈکس کامیابی سے نکال لیا ہے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے مذکورہ اپینڈکس کی لمبائی نو انچ یا 23 سینٹی میٹر کے قریب ہے۔ نجی اسپتال ’الحیات‘ سرجن ملک آزاد اور ان کی ٹیم نے آپریشن کرتے ہوئے عورت کے پیٹ سے یہ اپینڈکس نکالا۔

    اب تک کسی بھی انسان کے جسم جو سب سے بڑا اپینڈکس نکالا گیا ہے اس کی لمبائی 22 سینٹی میٹر بتائی جاتی ہے۔ تاہم اننت ناگ کے ڈاکٹرز نے دعویٰ کیا کہ 20 سالہ خاتون کے پیٹ سے نکلنے والے اپینڈکس کی لمبائی 23.7 سینٹی میٹر ہے۔

    ڈاکٹرز نے بتایا کہ عام طور پر ایک انسان کے جسم مین 7 سے 11 سینٹی میٹر طویل اپینڈکس ہوتا ہے۔ تاہم اب تک کسی انسان کے جسم سے نکالے جانے والے سب سے بڑے اپینڈکس کی لمبائی 22 سینٹی میٹر رہی ہے۔

    یہ اپینڈیکس افریقی ملک میں ایک شخص کے پیٹ سے نکالا گیا تھا اور طب کی کتابوں میں بھی یہی درج ہے۔

    ڈاکٹرز نے بتایا کہ آپریشن سے قبل انھیں اندازہ نہیں تھا کہ پیٹ سے اتنا بڑا اپینڈکس نکلے گا۔ اس اپینڈکس کو طالب علموں کے لیے سنبھال کر رکھا جائے گا۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ آپریشن کے بعد مذکورہ مریض خاتون کی حالت بہتر ہے اور انھیں اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔

  • گدھا نائب تحصیل دار کا امتحان دے گا؟ ایڈمٹ کارڈ جاری

    گدھا نائب تحصیل دار کا امتحان دے گا؟ ایڈمٹ کارڈ جاری

    سری نگر: جموں کشمیر کے سروس سلیکشن بورڈ نے نائب تحصیل دار کے امتحانات میں گدھے کو بھی ایڈمٹ کارڈ جاری کردیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق جموں کشمیر حکومت کے ماتحت چلنے والے سلیکشن بورڈ کی سنگین غلطی ہفتے کے روز اُس وقت سامنے آئی کہ جب سوشل میڈیا پر صارفین نے گدھے کو جاری کیے جانے والے ایڈمٹ کارڈ کی تصویر شیئر کی۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ونائب تحصیل دار کے امتحان کے انوکھے امیدوار کے ایڈمٹ کارڈ پر بھورے رنگ کے گدھے کی تصویر جبکہ اُس پر نام کچھور کھر ولد کریہون کھر کا نام درج ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارتی تعلیمی ادارے نے ایڈمٹ کارڈ پرطالب علم کی جگہ کتے کی تصویرچھاپ دی

    ایڈمٹ کارڈ پر اجرا کی تاریخ، پرچے کا وقت، امتحانی مرکز بھی واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق نائب تحصیل دار کی ملازمت کے لیے امیدواروں کے امتحانات اتوار کے روز مختلف علاقوں میں ہوں گے اور یہ ایڈمٹ کارڈ ایک روز قبل ہی سامنے آیا جس پر صارفین نے بورڈ کی غلطی کا بہت مزاق بنایا۔

    جموں کشمیر کے وزیرتعلیم سید محمد الطاف بخاری نے مؤقف اختیار کیا کہ ’میرے خیال سے یہ کسی نے شرارت کی، سلیکشن بورڈ اس طرح کی سنگین غلطی نہیں کرسکتا کیونکہ امیدواروں کو کمپیوٹر ائزڈ ایڈمٹ کارڈ جاری کیے جاتے ہیں‘۔

    یہ بھی پڑھیں: آگرہ یونیورسٹی کی سنگین غلطی، سلمان خان کی تصویر والی ڈگری جاری

    اُن کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی جو تعین کرے گی، اگر اس حوالے سے بورڈ کی غلطی سامنے آئی تو ذمہ داران کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا اور چیئرمین کو فوری معطل کردیں گے‘۔

    واضح ہے کہ اس سے قبل بھی مقبوضہ کشمیر کا تعلیمی بورڈ گائے کو امتحان کا ایڈمٹ کارڈ جاری کرچکا جبکہ مغربی بنگال کے بورڈ نے کتے کو بھی امتحان کا امیدوار بنایا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔