Tag: جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان

  • جمعیت علمائے اسلام ایک ترقی پسند جماعت ہے، مولانا فضل الرحمان

    جمعیت علمائے اسلام ایک ترقی پسند جماعت ہے، مولانا فضل الرحمان

    ڈیرہ غازی خان : جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جے یو آئی (ف) ایک ترقی پسند جماعت ہے جو پیچھے دیکھنے کے بجائے مستقبل کا وژن رکھتی ہے ۔

    وہ جمعیت علمائے اسلام کے سو سال پورے ہونے پر اضاخیل نوشہرہ میں صد سالہ اجتماع کے انعقاد کے حوالے سے تیاریوں پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

    مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ 7 ،8 اور 9 اپریل کو منعقد ہونے والے اجتماع میں سعودی عرب کے وزیر مذہبی امور اور امام کعبہ بھی شریک ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اجتماع میں شرکت کےلیے وزیراعظم، قائد حزب اختلاف، اسپیکر و چیئرمین، تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے سربراہان کو شرکت کی دعوت دی ہے۔

    سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ انکی ترجیح ماحول اور تاریخ کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنا ہے اور ہمیں دنیا کو بدلتے تناظر میں دیکھنا ضروری ہے۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دنیا میں انکی پہچان اسلام ہے لیکن میرا مذہب کسی خاص فرقے ، علاقے اور ملک کے لیے خاص نہیں کیوں کہ حضور اکرم کی بعثت تمام عالم کے لیے ہے اور قرآن میں براه راست انسانیت کو اس جانب متوجہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے دنیا کے ساتھ چلنا ہے تو پھر ہمیں اپنی تاریخ کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنا ہوگا جب کہ پاکستان جغرافیائی طور پر مشرق و مغرب کو ملانے کا ماحول فراہم کرتا ہے لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس کے باوجود ہم 70 سال سے تنہائی کا شکار ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وہ پڑوسی ممالک کو بتانا چاہتے ہیں کہ ایک مستحکم پاکستان پڑوس اور مستحکم پڑوسی پاکستان کے لئے ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جنگوں اور ملکوں پر عسکری قبضے کرکے کالونیاں بنانے کا دور گزر چکا ہے اور اب دنیا میں سیاسی ادارے وجود میں آچکے ہیں لیکن اس کے باوجود آج بھی ملکوں میں مداخلت کا عمل دخل جاری ہے جس کے لیے ہم بقائے باہمی کے اصول پر چل کر ہی دنیا کو پر امن بنا سکتے ہیں ۔

  • فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ عوامی رائے سے کیا جائےگا، مولانا فضل الرحمان

    فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ عوامی رائے سے کیا جائےگا، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں کےمستقبل پرفاٹا اصلاحاتی رپورٹ مکمل ہوچکی ہے جس کے بعد فاٹا اصلاحاتی رپورٹ پرمخالفت کا باب بند ہوچکا ہے۔

    جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقوں کے مستقبل پر فاٹا اصلاحاتی رپورٹ مکمل ہو چکی ہے اور کمیٹی کی رپورٹ سے انضمام کا لفظ ہمارے مطالبے پر خارج کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کہ کمیٹی کی رپورٹ کےمطابق فاٹا کو قومی دائرے میں لایاجائےگا اور حکومت فاٹا کے عوام کے ساتھ وسیع ترمشاورت کے بعد ان کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جو لوگ فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں شامل کرنا چاہتے ہیں انہیں چاہیے کہ پہلے فاٹا کے عوام سے ان کی رائے معلوم کر لیں اس کے بعد کوئی فیصلہ لاگو کریں۔

    انہوں نے کے پی کے حکومت کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو احتجاجی دھرنوں اور الزامات کی سیاست سے کچھ وقت ملے تو خیبر پختونخواہ پر بھی تھوڑا توجہ دیں۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ الزامات کی سیاست کر کے عدلیہ کا قیمتی وقت برباد کیا جا رہا ہے جب کہ قوم کو پہلے ہی لاحاصل بحث کے پیچھے لگا دیا گیا ہے جس سے ملک میں غیر یقینی صورتِ حال پیدا ہو گئی ہے۔

  • امریکا کی جنگ عالمِ اسلام کے خلاف ہے، مولانا فضل الرحمان

    امریکا کی جنگ عالمِ اسلام کے خلاف ہے، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدامات سے ثابت ہوگیا ہے کہ امریکہ مسلمانوں کے لیے کتنی منفی سوچ رکھتا ہے اور امریکہ کی جنگ دراصل عالمِ اسلام کے خلاف تھی۔

    وہ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کررہے تھے، ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی اسلام دشمنی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی ہے تاہم اب متنازعہ سوچ رکھنے والے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منفی اقدامات نے اس بات پر مہر ثبت کردی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کی مسلم دشمنی پالیسی واضح ہے لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے نفرت آمیز اقدامات سے صاف پتہ چلتا ہے کہ امریکا کی جنگ دہشت گردی کے خلاف نہیں بلکہ مسلمانوں کے خلاف تھی جس کا مقصد مسلمانوں کو کمزور کرنا اور نفرت آمیز سلوک کو عام کرنا ہے۔

    مولانا فضل الرحمان جو کشمیر کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں پر ظلم و ستم کرکے ان کے حوصلے توڑنا چاہتا ہے لیکن کشمیریوں کے حوصلے بلند اور جواں ہیں جس میں نوجوان حریت پسند برہان وانی کی شہادت کے بعد مزید اضافہ ہو گیا ہے اور کشمیر کی گلی گلی میں پاکستان زندہ باد کے نعرے لگ رہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی افواج نے چھرے والی بندوقوں سے فائر کرکے ہزاروں کشمیریوں کی بینائی چھینی اور معصوم و نہتے کشمیریوں کا قتل عام کیا اور حریت پسند رہنماؤں کو پابند سلاسل کر کے تحریک آزادی کو کچلنے کی ناکام کوشش کی۔

  • فوجی عدالتوں کی توسیع کے حق میں نہیں، مولانا فضل الرحمان

    فوجی عدالتوں کی توسیع کے حق میں نہیں، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد : جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم فوجی عدالتوں کی توسیع کے حق میں نہیں، آئین میں ترمیم کر کے دو سال کے لیے فوجی عدالتوں کے قیام عمل میں آیا تھا لیکن اب توسیع کی مخالفت کریں گے۔

    وہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ اگر فوجی عدالتوں کو مزید توسیع دی گئی تو یہ سول عدالتوں پر عدم اعتماد کے مترادف ہوگا پہلے بھی فوجی عدالتوں کا قیام آئین میں ترمیم کے بعد عمل آیا تھا تا ہم توسیع کی مخالفت کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان اور چین کے درمیان قائم دوستی کے رشتے کا عملی مظہر ہے جس کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے دوست ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات خطے میں مثبت اثرات چھوڑتے ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مغربی ممالک کے چنگل چھڑانے والےمالیاتی نظام کی حمایت کرتے ہیں اور ایسے ہر پروجیکٹ کی حمایت کریں گے جس سے پاکستان اپنے پاؤں میں کھڑا ہو سکے اور خوشحال پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر ہو۔

    انہوں نے کہا کہ فاٹا کے لیے نئی سمری تیارکرنےکی منظوری خوش آئند ہے تا ہم فیصلےمیں فاٹاکےعوام کی رائےشامل ہونی چاہئے وگرنہ عوام کی رضامندی کے بغیر فیصلہ جمہوری اصولوں کےخلاف ہوگا جو کسی کے لیے قابل قبول نہیں ہوگا۔

    واضح رہے کہ رواں مہینے فوجی عدالتوں کو حاصل خصوصی اختیارات کی معیاد ختم ہوگئی تھی اور اب تک حکومت کی جانب سے توسیع نہیں کی گی۔

    یاد رہے سانحہ آرمی پبلک اسکول کے بعد دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے طے کیے گئے نیشنل ایکشن پلان کے تحت آئین میں ترمیم کر کے دو سال کے لیے فوجی عدالتوں کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔

  • کوئی مجھ سے میری شادی کا بھی پوچھ لے، فضل الرحمان

    کوئی مجھ سے میری شادی کا بھی پوچھ لے، فضل الرحمان

    لاہور: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کا نہ کوئی ماضی تھا نہ مستقبل ہے،ہر کوئی عمران خان کی شادی کی بات کرتا ہے کوئی مجھ سے بھی پوچھ لے۔

    جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے یہ بات لاہور میں جہانگیر بدر کے انتقال پر تعزیت کے بعد ان کے گھر سے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئی کہی۔

    انہوں نے کہا کہ جہانگیر بدر گراس روٹ سے اُٹھنے والے وضع دار سیاست دان تھے۔

     

    سربراہ تحریک انصاف کی تیسری شادی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے ازرائے تفنن کہا کہ میڈیا عمران خان کی شادی کرانے پر تُلا ہوا ہے ہر کوئی اس کی شادی کی بات کررہا ہے کوئی میری شادی کا پوچھ لے،عمران خان کا نہ کوئی ماضی تھا اور نہ ہی مستقبل ہے۔

    صحافیوں سے گفتگو کے دوران انہوں نے انکشاف کیا کہ خیبر پختونخوا حکومت کو پا ک چین اقتصادی منصوبے کے بارے میں کچھ پتا نہیں اُن کے اعتراضات بلاوجہ اور معلومات کی کمی کی بناء پر ہیں،سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے کے لیے سازشیں کی جا رہی ہیں۔

    آرمی چیف کی مدتِ ملازمت ختم ہونے کے حوالے سے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جنرل راحیل شریف اور ان کے خاندان کی پاکستان کے لیے بہت قربانیاں ہیں اُن کے خاندان نے دو نشان حیدر پانے کا اعزاز حاصل کیا ہے جب کہ ضرب ِ عضب کے ذریعے دہشت گردی کے خاتمے میں بھی آرمی چیف نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نئے آرمی چیف کی تقرری وزیراعظم کا اختیار ہے تا ہم اس سلسلے میں ہم سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔

    پاناما لیکس کیس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کا مستقبل سپریم کورٹ میں دعوے دائر کرنے والوں کا پیچھا کر رہا ہے،دعویٰ کرنے والوں کو عوام کو جواب دینا ہوگا۔

  • تحریک انصا ف یوم تشکر نہیں‌ یوم ندامت منائے، فضل الرحمان

    تحریک انصا ف یوم تشکر نہیں‌ یوم ندامت منائے، فضل الرحمان

    ڈیرہ اسماعیل خان: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو آج یومِ تشکر کے بجائے یومِ ندامت یا یومِ سیاہ منانا چاہیے۔

    جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سےگفتگوکر رہے تھے۔

    انہوں نے پاناما کیس پرعدالتی کمیشن کے اچانک قیام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حیران کن طور پر ناقابل سماعت پٹیشن اچانک کیوں راتوں رات قابل سماعت ہوگئی۔انہوں نے تحریک انصاف کا نام لیے بغیر کہا کہ مقدمے کا ایک فریق کھلےعا م کمیشن کے قیام کو اپنےدباؤ کانتیجہ قرار دے رہا ہے اس طرح پٹیشن پر سوالات اٹھیں گے۔

    مولانا فضل الرحمان نے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی جانب سے کی گئی متنازع تقریر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے پی کے نے اپنی تقریر سے قوم کو تقسیم کرنے کا باعث بن رہے ہیں اور ملکی وحدت کو نقصان پہنچارہے ہیں۔

    انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پر نہ صرف یہ کہ غداری کا مقدمہ درج کیا جائے بلکہ قرار واقعی سزا بھی دی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے صوبائی منافرت پھیلا کر ملک کے اتحاد و اتفاق کو پارہ پارہ کرنے کی جرات نہ کر سکے۔

  • بھارت کو جواب دینے کیلئے قوم کو اٹھنا ہوگا،فضل الرحمٰن

    بھارت کو جواب دینے کیلئے قوم کو اٹھنا ہوگا،فضل الرحمٰن

     

    چارسدہ : جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ پوری قوم بھارتی جارحیت کے خلاف متحد ہے  تاہم پوری قوم کو بھارتی جارحیت کے خلاف متحد ہو کر اٹھنا ہوگا۔

    چارسدہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ بھارت کو جواب دینے کے لیے قوم کو ایک نئے عزم اور ولولے کے ساتھ اٹھنا ہوگا اور بھارت پر واضح کردینا ہو گا کہ پوری پاکستانی قوم متحد ہے۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ بھارت خطے میں کشیدگی پیدا کر تا ہے اور بھر خود کو مظلوم ثابت کرنے کی کوشش بھی کرتا ہے جب کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی تاریخ کے بدترین مظالم ڈھاتا ہے اور نہتے کشمیریوں کو پیلیٹ گن سے شکار کرتا ہے۔

    انہوں نے علما کے کردار کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قوم کی رہنمائی کےلیے تمام علما کو متحد ہونا ہوگا،اسلام کی پہلی ترجیح انسان کی آزادی ہے اور ہم نے پہلے بھی غلامی کاانکار کیا تھااور اب بھی غلامی کا انکار کریں گے۔

    سربراہ جمعیت علمائے پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ آزادی انسان کا پیدائشی حق ہے لیکن امریکا نے افغانستان میں آگ برسائی اور ملک تباہ کردیا جس کے بعد عراق میں غلط اطلاع پر داخل ہوکر تباہی مچائی اور شام میں اپنے منفی کردار سے دنیا کو نہ ختم ہونے والی جنگ کی جانب دھکیل دیا  جس سے دہشت گردی کے سوا کچھ اور برآمد نہیں ہو سکا۔

  • قبائلی عوام کی حالت کشمیریوں سے بھی بدتر ہے،مولانا فضل الرحمٰن

    قبائلی عوام کی حالت کشمیریوں سے بھی بدتر ہے،مولانا فضل الرحمٰن

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ قبائلی عوام کی حالت کشمیری عوام سے بھی بد تر ہے، قبائلی عوام کو افغانستان کا باشندہ قرار دیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن قومی اسمبلی میں خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزی کر کے بھارت پاکستان پر جنگ مسلط کرنا چاہتا ہے اسی مقصد کے لیے مودی حکومت 70 سال کے بعد پاکستان کے بارے میں نئے رویوں پر مبنی پالیسی بنا رہا ہے۔

    مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا میں نے آج سے پندرہ سال پہلے ہی کہا تھا کہ ہندوستان اپنا دفاعی اثر ورسوخ افغانستان تک بڑھا رہا ہے،آج وہی ہو رہا ہے اور بھارت ہمیں گھیر رہا ہے۔

    انہوں نے سوال کیا کہ یہ بتایا جاتا ہے کہ 10 لاکھ آئی ڈیپز ہیں، اڑھائی لاکھ افغانستان چلے گئے ہیں، چارلاکھ ابھی تک فاٹا سے نکلے ہی نہیں، یہ کون سے اعداد وشمار ہیں۔

    مولانا فضل الرحمٰن  نے کہا کہ ہمیں پہلے ہی سرحدی مشکلات کا سامنا ہے قبائلیوں اور دیگر قومیتوں کے لیے مشکلات نہ بڑھائی جائیں قبائلی عوام کو آج بھی طالبان کی پرچیاں مل رہی ہیں اور اگر طالبان کی پرچیاں مل رہی ہیں تو بھر طالبان کے خاتمے کا دعوی کیسے کیا جا سکتا ہے؟

    انہوں نے مزید کہا کہ صوفی محمد آئین کو نہیں مانتا تو جیل میں ہے تو اس سے معاہدہ کس نے کیا تھا؟ صوفی محمد کے ساتھ ماورائے ایک آئینی معاہدہ کرنے والے تو سب آئین جانتے تھے، پھر انہوں نے کیسے دست خط کردیے یہ جانتے بوجھتے کہ یہ شخص آئین کو نہیں مانتا سچ یہ ہے کہ ہم سے بھی بہ حثیت مجموعی غلطیاں ہوئیں ہیں۔

     

  • کشمیر قیام پاکستان نامکمل ایجنڈا ہے،مولانا فضل الرحمٰن

    کشمیر قیام پاکستان نامکمل ایجنڈا ہے،مولانا فضل الرحمٰن

    سرگودھا: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا وزیر اعظم پاکستان کی اقوام متحدہ میں کی گئی تقریر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کشمیرقیام پاکستان کا نامکمل ایجنڈا ہے

    جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن جو پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کے چیرمین بھی ہیں نے میڈیا دے گفتگو کے دوران وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کی اقوام متحدہ میں کی گئی تقریر کو سراہا

    انہوں نے کہا کہ کرتے اقوام متحدہ میں ہونے والی تقریرمیں وزیراعظم پاکستان نے سب سے زیادہ وقت مسئلہ کشمیر کو دیا جس سے یہ بات واضح ہوجانی چاہئے کہ پاکستان مسئلہ کشمیر سے کسی طورپہلو تہی نہیں کرسکتا۔

    مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ کشمیر قیام پاکستان کا نامکمل ایجنڈا ہے جس پر بھارت نے زبردستی قبضہ کررکھا ہے وہاں آج سے نہیں گزشتہ 68 سالوں سے آزادی کی تحریک جاری ہے جس کے لئے ہزاروں کشمیری جانوں کے نذرانے پیش کرچکے ہیں

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دارملک ہے بھارت کی طرح غیر ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کرتا پاکستان نے ہمیشہ دلیل سے بات کی ہے جب کہ بھارت کے رویے میں جارحیت دکھائی دیتی ہے اور جارحیت کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ۔

    انہوں نے مزاکرات کی اہمیت پر ذور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے مسائل کا حل مذاکرات میں ہیں جب تک ملکر بیٹھیں گے ہی نہیں تومسائل کس طرح حل ہونگے۔

    سربراہ جمعیت علمائے اسلام کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے اصولی موقف سے کسی صورت دستبردارنہیں ہوسکتا ہم کشمیریوں کی اخلاقی ،سیاسی اور سفارتی حمایت کرتے رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔

    پاک بھارت جنگ کے خدشات کے حوالے سے انہوں نے جواب دیا کہ جب تک بھارت اقوام متحدہ کی قراردوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خود ارادیت نہیں دیتا خطہ پر جنگ کے بادل منڈالاتے رہیں گے۔