Tag: جمیعت علمائے اسلام ف

  • پلان بی کو تمام اتحادی سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے، حافظ حسین احمد

    پلان بی کو تمام اتحادی سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے، حافظ حسین احمد

    اسلام آباد: جمیعت علمائے اسلام ف کے رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ پلان بی میں شہر کے باہر ہائی ویز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جمیعت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد نے اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پلان اے میں معاہدے کی پاسداری کی گئی۔

    حافظ حسین احمد نے کہا کہ پلان بی میں تمام طبقوں کو شامل کیا گیا ہے، پلان بی کو تمام اتحادی سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ چمن کوئٹہ شاہراہ پر دھرنا جاری ہے، شہر کے باہر ہائی ویز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما نے مزید کہا کہ حکومت مذاکرات کے حوالے سے کبھی سنجیدہ نہیں تھی۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما نے اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کا دھرنا ذاتی مفاد کے لیے ہے، ریاست شاہراہوں کو بند کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔

    فرخ حبیب نے کہا کہ مولانا کا دھرنا کسی سیاسی مقصد کے لیے نہیں تھا، پلان اے ناکام ہوگیا،اب بی بھی ناکام ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا کو ان کے حلقے کے لوگ مسترد کرچکے ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں 14 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آگے کا لائحہ عمل یہ ہوگا کہ کارکن شہروں میں نہ بیٹھیں تاکہ لوگ پریشان نہ ہوں، اگلے دھرنے شہروں کے اندر نہیں قومی شاہراہوں پر ہوں گے۔

  • چمن دھماکا، جے یو آئی کے رہنما مولانا محمد حنیف سمیت 3 افراد جاں‌ بحق

    چمن دھماکا، جے یو آئی کے رہنما مولانا محمد حنیف سمیت 3 افراد جاں‌ بحق

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے شہر چمن میں جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا محمد حنیف کے قافلے پر دھماکہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں مولانا محمد حنیف سمیت 3 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چمن میں تاج روڈ پر جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا محمد حنیف کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا، دھماکے میں جے یو آئی (ف) کے رہنما مولانا محمد حنیف سمیت 3 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوگئے ۔

    پولیس اور ریسکیو ٹیمیں دھماکے کی جگہ پہنچ گئیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

    پولیس کے مطابق دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا، دھماکے سے قریب عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

    اس سے قبل مئی میں ضلع قلعہ عبداللہ میں سڑک کنارے بم دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں قبائلی رہنما ولی اچکزئی جاں بحق ہوگئے تھے۔

    سپینہ غنڈی میں ہونے والے دھماکے میں مقامی قبائلی رہنما حاجی ولی اچکزئی اپنے 2 محافظوں سمیت جاں بحق ہوئے تھے، دھماکے کے بعد گاڑی میں آگ لگ گئی تھی جس کے باعث متعدد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

  • تحریک انصاف ملک کی بڑی جماعت ہے لیکن اکثریتی پارٹی نہیں، مولانا فضل الرحمان

    تحریک انصاف ملک کی بڑی جماعت ہے لیکن اکثریتی پارٹی نہیں، مولانا فضل الرحمان

    کراچی : جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ میرے صدارتی امیدوار ہونے پر پی پی سے بات جاری ہے، پی ٹی آئی بڑی جماعت ہے لیکن اکثریتی پارٹی نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کنگری ہاؤس میں پیر پگارا سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، صدارتی مشن پر کراچی میں موجود صدارتی امیدوار مولانا فضل الرحمان نے جی ڈی اے اور ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صدارتی انتخاب کے معاملے میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں ٹینشن پیدا ہوگئی تھی، مجھے کہا گیا تھا کہ آپ برج کا کردار ادا کریں، اسی لئے مجھے حزب اختلاف کا کنوینر بنایا گیا۔

    دونوں جماعتوں کو دو دن کا موقع دیا کہ ایک امیدوار پر متفق ہوجائیں، صدارتی امیدوار کے لیے اگر ن لیگ اعتزاز احسن کے نام پر متفق ہوجاتی تو ہمیں بھی قبول ہوتا، میرا نام اس لئے آگیا تاکہ پی پی متفق ہوجائے، آصف زرداری سے میرے تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، میرے صدارتی امیدوارہونے پر پی پی سے بات چیت تاحال جاری ہے۔

    اپوزیشن کا مشترکہ امیدوار لانے کا فیصلہ تاخیر سے ہوا، متحدہ اپوزیشن نے مجھے صدارتی امیدوار بنایا ہے، مطمئن ہوں کہ صدارتی انتخاب کا معرکہ سر کرلیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حزب اختلاف نے سوچا نمبر زیادہ ہیں تو ہمیں ایوان میں جانا چاہئے، تحریک انصاف اس وقت ملک کی بڑی جماعت ضرور ہے لیکن اکثریتی پارٹی نہیں۔