Tag: جناح اسپتال لاہور

  • جناح اسپتال لاہور سے ایک کروڑ سے زائد کے سامان کی چوری ، ڈاکٹر شبیر نوکری سے برطرف

    جناح اسپتال لاہور سے ایک کروڑ سے زائد کے سامان کی چوری ، ڈاکٹر شبیر نوکری سے برطرف

    لاہور: جناح اسپتال میں ایک کروڑ سے زائد کے سامان کی چوری ہونے کے معاملے پر ڈاکٹر شبیر کو نوکری سے برطرف کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال لاہور سے ایک کروڑ اکیس لاکھ روپے سے زائد مالیت کا قیمتی سامان چوری ہونے کے معاملے پر محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر پنجاب نے ڈاکٹر شبیر چوہدری کو نوکری سے برطرف کر دیا۔

    محکمہ صحت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر شبیر نے جان بوجھ کر اسپتال کا سامان غائب کیا اور عملے کو دھمکیاں بھی دیں۔

    نوٹیفکیشن میں کہنا تھا کہ ڈاکٹر شبیر متعدد نوٹسز کے باوجود کوئی جواب نہ دے سکے اور سرکاری رہائشگاہ پر غیر قانونی طور پر قابض بھی ہیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر شبیر نے بدعنوانی اور کرپشن کے ذریعے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا۔

    محکمہ صحت نے مقدمہ درج کرنے اور ریکوری کے لیے اینٹی کرپشن کو باضابطہ درخواست بھی دے دی ہے۔

    مزید پڑھیں : جناح اسپتال مریض کا زبردستی آپریشن، مقدمے کے بعد ڈاکٹر شبیر معطل

    یاد رہے جناح اسپتال لاہور کے ڈاکٹر شبیر چوہدری کے خلاف دو روز قبل مریض کا زبردستی آپریشن کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس کے بعد اب محکمہ صحت پنجاب نے متحرک ہوتے ہوئے ڈاکٹر شبیر کو پیڈا ایکٹ کے تحت معطل کر دیا تھا۔

    ڈاکٹر شبیر کو محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ میں رپورٹ کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی تھی ۔

    پولیس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ڈاکٹر شبیر محکمہ صحت کو رپورٹ کیے بغیر جناح اسپتال میں زبردستی داخل ہوئے تھے، ان پر اسپتال سے 1 کروڑ 21 لاکھ روپے سے زائد کا سامان غائب کرنے کا بھی الزام ہے۔

  • جناح اسپتال مریض کا زبردستی آپریشن، مقدمے کے بعد ڈاکٹر شبیر معطل

    جناح اسپتال مریض کا زبردستی آپریشن، مقدمے کے بعد ڈاکٹر شبیر معطل

    لاہور (09 اگست 2025): جناح اسپتال کے آپریشن تھیٹر میں زبردستی داخل ہونے اور مریض کا زبردستی آپریشن کرنے پر ڈاکٹر شبیر چوہدری کے خلاف مقدمے کے اندراج کے بعد محکمہ صحت نے انھیں معطل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال لاہور کے ڈاکٹر شبیر چوہدری کے خلاف دو روز قبل مریض کا زبردستی آپریشن کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس کے بعد اب محکمہ صحت پنجاب نے متحرک ہوتے ہوئے ڈاکٹر شبیر کو پیڈا ایکٹ کے تحت معطل کر دیا ہے۔

    ڈاکٹر شبیر کو محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ میں رپورٹ کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔ ادھر پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر شبیر محکمہ صحت کو رپورٹ کیے بغیر جناح اسپتال میں زبردستی داخل ہوئے تھے، ان پر اسپتال سے 1 کروڑ 21 لاکھ روپے سے زائد کا سامان غائب کرنے کا بھی الزام ہے۔


    جناح اسپتال لاہور کے آپریشن ٹیبل، بیڈز، اے سی، وھیل چیئرز غائب


    واضح رہے کہ جناح اسپتال لاہور میں آپریشن ٹیبل، بیڈز، اے سی، وھیل چیئرز اور فرنیچر اچانک غائب ہونے پر محکمہ صحت نے نوٹس لیا تھا، اور تین رکنی کمیٹی نے تحقیقات کے بعد محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کو حیران کن رپورٹ فراہم کی۔

    بتایا گیا کہ اسپتال سے غائب اشیا میں او ٹی ٹیبلز، بیڈز، اے سی، وہیل چیئرز اور فرنیچر شامل ہیں، جن کی مالیت 1 کروڑ 21 لاکھ روپے سے زائد ہے، یعنی قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا گیا۔ اس رپورٹ کے بعد محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نے ڈاکٹر شبیر حسین کو سامان غائب ہونے پر شوکاز نوٹس جاری کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ 7 روز میں وضاحت نہ دی گئی تو ان کے خلاف یک طرفہ کارروائی ہوگی۔

  • جناح اسپتال لاہور کے آپریشن ٹیبل، بیڈز، اے سی، وھیل چیئرز غائب

    جناح اسپتال لاہور کے آپریشن ٹیبل، بیڈز، اے سی، وھیل چیئرز غائب

    لاہور (05 اگست 2025): جناح اسپتال لاہور میں ری ویمپنگ کے دوران قیمتی سامان غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال لاہور میں آپریشن ٹیبل، بیڈز، اے سی، وھیل چیئرز اور فرنیچر اچانک غائب ہونے پر محکمہ صحت نے نوٹس لیا، تین رکنی کمیٹی نے تحقیقات کے بعد محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کو حیران کن رپورٹ فراہم کی۔

    بتایا گیا کہ اسپتال سے غائب اشیا میں او ٹی ٹیبلز، بیڈز، اے سی، وہیل چیئرز اور فرنیچر شامل ہیں، جن کی مالیت 1 کروڑ 21 لاکھ روپے سے زائد ہے، یعنی قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا گیا۔


    کیا پمز میں سانپ کے کاٹے کی ویکسین نہیں ہے؟ زیر گردش ویڈیو کے حقائق سامنے آ گئے


    اس رپورٹ کے بعد محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نے ڈاکٹر شبیر حسین کو سامان غائب ہونے پر شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ 7 روز میں وضاحت نہ دی گئی تو ان کے خلاف یک طرفہ کارروائی ہوگی۔

    شوکاز نوٹس کے مطابق محکمے کو 3 رکنی کمیٹی کی جانب سے ڈاکٹر شبیر پر سنگین بدعنوانی کے شواہد دیے گئے ہیں، اور یہ بتایا گیا ہے کہ مہنگا طبی سامان جان بوجھ کر غائب کیا گیا، جس سے قومی خزانے کو 1 کروڑ 21 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچا۔

    شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ محکمہ صحت نے یہ معاملہ پیڈا ایکٹ 2006 کے تحت اٹھایا ہے، اگر وضاحت نہ دی گئی تو محکمہ صحت کی جانب سے ڈاکٹر شبیر حسین کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

  • جناح اسپتال لاہور کے ڈاکٹر غیر حاضر رہ کر تنخواہیں لیتے رہے، محکمہ صحت کا انکشاف

    جناح اسپتال لاہور کے ڈاکٹر غیر حاضر رہ کر تنخواہیں لیتے رہے، محکمہ صحت کا انکشاف

    لاہور: جناح اسپتال لاہور کے ڈاکٹروں نے حکومت کو لاکھوں روپے کا ٹیکہ لگا دیا ہے، محکمہ صحت نے اسپتال میں غیر حاضر لیکن تنخواہ لینے والے 6 ڈاکٹرز دھر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت پنجاب نے یورولوجی ڈیپارٹمنٹ کے 6 غیر حاضر ڈاکٹرز کے خلاف پیدا ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز کر دیا ہے، مخصوص گروہ کی جانب سے ڈاکٹروں کو ملی بھگت کے ساتھ بیرون ملک روانہ کرنے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔

    مذکورہ ڈاکٹرز میں وومن میڈیکل آفیسر ڈاکٹر مدیحہ لیاقت، میڈیکل آفیسرز ڈاکٹر محمد افضال، ڈاکٹر عبدالباسط ، ڈاکٹر محمد احمد، ڈاکٹر محمد حفیظ اور سینئر رجسٹرار ڈاکٹر عابد حسین شامل ہیں، انھیں و دیگر کو شوکاز نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں۔ دیگر افراد میں وہ گروہ شامل ہے جو ہر ماہ تنخواہوں اور حاضری کی تصدیق کیا کرتا تھا۔

    مراسلے کے مطابق ڈاکٹرز کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کرتے ہوئے 7 دن کے اندر جواب طلب کر لیا گیا ہے، مراسلے میں کہا گیا کہ ڈاکٹرز عرصہ دراز سے اپنی ڈیوٹی سے غیر حاضر رہے، انھوں نے پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے غفلت برتی اور غیر حاضر ہونے کے باوجود تنخواہیں وصول کیں۔

    نجی کمپنی کے انجکشن ”ویکسا“ کا استعمال فوری روکنے کا حکم

    محکمہ صحت کے مطابق ڈاکٹروں کے طرز عمل سے سرکاری خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچا ہے، اور مذکورہ ڈاکٹر اسپتال کے قواعد و ضوابط اور پیشہ وارانہ اخلاقیات کی سنگین خلاف ورزی کے مرتکب بھی ہوئے۔

  • جناح اسپتال لاہور کے وارڈ بوائے کی فائرنگ، کئی زخمی

    جناح اسپتال لاہور کے وارڈ بوائے کی فائرنگ، کئی زخمی

    لاہور: جناح اسپتال کے وارڈ بوائے کی فائرنگ سے کئی افراد زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق علامہ اقبال میڈیکل کالج میں اپیکا کے ایڈیشنل مرکزی سیکریٹری لالہ اسلم قاتلانہ حملے میں زخمی ہو گئے ہیں۔

    علامہ اقبال میڈیکل کالج میں اپیکا کی تقریب ہو رہی تھی، تقریب کے اختتام پر ظفر نامی وارڈ بوائے نے فائرنگ کر کے تین ملازمین کو زخمی کر دیا۔

    فائرنگ سے اپیکا کے عہدے دار لالہ اسلم بھی شدید زخمی ہو گئے ہیں، لالہ اسلم اور دیگر دو ملازمین وقاص اور عرفان کو جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں داخل کر کے طبی امداد دی جا رہی ہے۔

    دوسری طرف فائرنگ کرنے والے ملازم ظفر کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ظفر کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ جناح اسپتال لاہور میں وارڈ بوائے ہے۔

  • ویڈیو بنا کر نرس کو بلیک میل کرنے والے ڈاکٹر سے متعلق محکمہ صحت کا اہم قدم

    ویڈیو بنا کر نرس کو بلیک میل کرنے والے ڈاکٹر سے متعلق محکمہ صحت کا اہم قدم

    لاہور: قابل اعتراض ویڈیو بنا کر نرس کو بلیک میل کرنے والے ڈاکٹر سے متعلق محکمہ صحت پنجاب نے اہم قدم اٹھا لیا، ڈاکٹر کو نوکری سے نکال دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال لاہور میں ایک نرس کی برہنہ ویڈیو بنا کر انھیں بلیک میل کرنے والے ڈاکٹر عبداللہ حارث کو ملازمت سے برخاست کر دیا گیا، اس سلسلے میں ایک نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ملزم ڈاکٹر عبداللہ حارث جناح اسپتال میں بطور ڈاکٹر تعینات ہے، ملزم کے خلاف خاتون نرس نے نازیبا ویڈیو بنانے کی شکایت کی تھی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹر عبداللہ حارث کے خلاف نرس کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے، انھیں ملازمت سے برخواست کر دیا گیا ہے۔

    لیڈی ڈاکٹر اور نرسز کی نازیبا ویڈیو بنانے والا ڈاکٹر گرفتار

    یاد رہے کہ جناح اسپتال کی ایک نرس کو بلیک میل کرنے کے الزام میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے مقدمہ درج کر کے ڈاکٹر حارث کو گرفتار کر لیا تھا۔

    ایف آئی اے حکام کے مطابق ڈاکٹر نشہ آور مشروب پلا کر نرسز اور لیڈی ڈاکٹرز کی نازیبا ویڈیو بناتا تھا۔

    ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کے پاس سے دو موبائل فونز برآمد ہوئے، جن میں نرسز اور لیڈی ڈاکٹرز کی 50 ویڈیوز موجود تھیں، ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

  • مریض کو آکسیجن نہ ملنے پر لاہور اسپتال میں انتظامیہ اور لواحقین میں شدید لڑائی

    مریض کو آکسیجن نہ ملنے پر لاہور اسپتال میں انتظامیہ اور لواحقین میں شدید لڑائی

    لاہور: مریض کو آکسیجن نہ ملنے پر جناح اسپتال لاہور میں انتظامیہ اور مریض کے رشتہ داروں میں شدید لڑائی ہو گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مریض کو آکسیجن نہ ملنے جناح اسپتال لاہور میں انتظامیہ اور مریض کے ساتھ آنے والے افراد کے درمیان شدید لڑائی ہو گئی، جھگڑے کے دوران ڈنڈوں اور گھونسوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔

    جناح اسپتال میں لڑائی کی فوٹیج اے آر وائی نیوز کو موصول ہوئی ہے، جس کے مطابق جھگڑا ایم ایس جناح اسپتال کے دفتر کے باہر ہوا، فوٹیج میں دیکھا گیا کہ انتظامیہ اور لواحقین میں ڈنڈوں اور گھونسوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔

    اسپتال میں لڑائی کے باعث مریضوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا، واضح رہے کہ کرونا وائرس مریضوں کے سبب ملک بھر کے اسپتالوں کو آکسیجن اور وینٹی لیٹرز کی شدید کمی کا سامنا ہے۔

    دوسری طرف مافیا نے آکسیجن سلنڈرز اور آکسیجن گیس مہنگی کر دی ہے، نیز اس کی مصنوعی قلت بھی پیدا کر دی گئی ہے، جس سے مریضوں کی پریشانی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

    ادھر اے آر وائی نیوز کی ٹیم نے اے سی سٹی تبریز مری اور پولیس کے ساتھ غیر قانونی آکسیجن سلنڈرز فروخت کرنے والوں کے خلاف چھاپے مارے، جس میں راوی روڈ اور شاہدرہ کے علاقوں میں 2 گیس فلنگ یونٹس سیل کر دیے گئے۔

    اسسٹنٹ کمشنر تبریز مری کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس اور لوگوں کی مجبوری کا فائدہ اٹھا کر غیر قانونی آکسیجن سلنڈر فروخت کیے جا رہے تھے، گیس فلنگ یونٹس میں غیر قانونی طور پر آکسیجن گیس دگنی قیمت پر بیچی جا رہی تھی، یونٹس مالکان کے پاس لائسنس بھی موجود نہیں تھا۔

    چھاپے کے دوران گیس یونٹس کو سیل کر کے مالکان کو حراست میں لے لیا گیا، اور یونٹس پر موجود سلنڈرز کو بھی قبضے میں لیا گیا۔

  • جناح اسپتال لاہور سے فرار کرونا کی مریضہ ایک اور اسپتال سے مل گئی

    جناح اسپتال لاہور سے فرار کرونا کی مریضہ ایک اور اسپتال سے مل گئی

    لاہور: جناح اسپتال سے کرونا کی تصدیق شدہ مریضہ کے فرار ہونے کا معاملہ حل ہو گیا ہے، مریضہ لاہور کے سروسز اسپتال سے مل گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق 2 روز قبل لاہور کے جناح اسپتال سے فرار ہونے والی 24 سالہ کرونا وائرس کی مریضہ ثمن سروسز اسپتال سے مل گئی ہے، خاندانی ذرایع نے بتایا ہے کہ مریضہ جناح اسپتال میں علاج سے مطمئن نہیں تھی، اسپتال انتظامیہ نے غفلت چھپانے کے لیے فرار کا الزام لگایا۔

    مریضہ نے نجی لیب سے کرونا کا ٹیسٹ کرایا تھا جو مثبت آ گیا تھا، سروسز اسپتال کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ مذکورہ مریضہ گزشتہ روز اسپتال میں علاج کے لیےآئی تھی، اب مریضہ کے دوبارہ سرکاری کرونا ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں، جب کہ مریضہ کو سروسز اسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے۔

    لاہور ، جناح اسپتال سے کورونا کی مریضہ فرار

    خیال رہے کہ مذکورہ مریضہ لاہور کے جناح اسپتال کے ہائی ڈپنڈینسی یونٹ میں داخل تھی، جب وہ بغیر بتائے اسپتال سے چلی گئی تو اسپتال انتظامیہ نے پولیس کو رپورٹ کرتے ہوئے مریضہ کے تمام کوائف فراہم کر دیے۔ مریضہ کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ گلشن راوی کے علاقے کی رہایشی ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا کو شکست دینے والوں کی تعداد 21 ہو گئی ہے جب کہ ملک بھر میں 1102 افراد کرونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں جب کہ 8 افراد وائرس کا شکار ہو کر جاں بحق ہو چکے ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں سب سے زیادہ 417 افراد وبا سے متاثر ہیں، پنجاب میں 323، بلوچستان میں117، گلگت بلتستان میں 84، خیبر پختون خوا میں 121، اسلام آباد میں 25 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔

  • جناح اسپتال لاہور میں ایم ایس کی کرسی میوزیکل چیئر بن گئی

    جناح اسپتال لاہور میں ایم ایس کی کرسی میوزیکل چیئر بن گئی

    لاہور: جناح اسپتال لاہور میں ایم ایس کی کرسی میوزیکل چیئر بن گئی ہے، گزشتہ ایک سال میں جناح اسپتال کے کئی ایم ایس تبدیل کیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جناح اسپتال لاہور کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی کرسی غیر یقینی کا شکار ہو گئی ہے، ایک سال کے عرصے میں کوئی ایم ایس کرسی پر نہ ٹک سکا، سلیکشن کمیٹی نے محمد اقبال شاہد کی بہ طور ایم ایس تعیناتی کی سفارش کی تھی جس پر محکمہ صحت نے 28 جنوری کو ان کی مستقل تعیناتی کے احکامات جاری کیے۔

    محکمہ صحت نے اب اچانک ڈاکٹر محمد اقبال شاہد کو 25 فروری کو عہدے سے ہٹا دیا ہے، جس پر انھوں نے ایم ایس کی سیٹ سے ہٹانے کے آرڈر سروس ٹربیونل میں چیلنج کر دیے، سروس ٹربیونل نے اقبال شاہد کو سیٹ سے ہٹانے کے آرڈر معطل کر دیے۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق ٹریبونل نے محمد اقبال شاہد کو ایم ایس سیٹ پر کام نہ کرنے پر کل 12 مارچ کو طلب کر رکھا ہے، ایم ایس کو کام سے روکنے کے لیے ایم ایس آفس پر تالے بھی لگوا دیے گئے ہیں، معلوم ہوا کہ تالے پرنسپل علامہ اقبال میڈیکل کالج کی جانب سے لگوائے گئے۔

    یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جناح اسپتال لاہور میں اس وقت اقبال شاہد، پروفیسر عارف تجمل اور ڈاکٹر یحییٰ سلطان کے درمیان رسہ کشی جاری ہے، یہ واضح نہیں ہو پایا ہے کہ اس وقت اسپتال کے ایم ایس محمد اقبال شاہد ہیں یا ڈاکٹر یحییٰ سلطان؟ اسپتال کے ایم ایس کی ہر دو گھنٹے کے بعد تختی تبدیل کر دی جاتی ہے، مستقل ایم ایس نہ ہونے سے اسپتال کے انتظامی امور بری طرح متاثر ہو گئے ہیں۔

    اسپتال کی ایم آر آئی اور انجیو گرافی مشین 6 ماہ سے خراب ہے، تشخیصی ٹیسٹ کی کٹس ختم ہو چکی ہیں اور مریضوں کی دہائیاں سننے والا کوئی نہیں۔

  • مریم نواز کی آمد پر اسپتال کے دروازے کیوں بند کیے؟ ایم ایس سے جواب طلب

    مریم نواز کی آمد پر اسپتال کے دروازے کیوں بند کیے؟ ایم ایس سے جواب طلب

    لاہور: سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی صاحب زادی مریم نواز کی آمد پر اسپتال کے دروازے بند کرنے پر ایم ایس جناح اسپتال سے جواب طلب کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو دن قبل نواز شریف سے ملنے کے لیے ان کی صاحب زادی مریم جناح اسپتال آئیں تو دروازے بند کر دیے گئے جس کی وجہ سے مریضوں اور ان کے تیمارداروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    وزیرِ صحت پنجاب یاسمین راشد نے اسپتال انتظامیہ سے سوال کیا کہ دروازے بند ہونے سے مریضوں کو پریشانی کا سامنا کیوں کرنا پڑا؟

    یاسمین راشد نے اسپتال انتظامیہ کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کی جناح اسپتال آمد پر اسپتال کے دروازے کھلے رہنے چاہئیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارے لیے جناح اسپتال میں نواز شریف سمیت تمام مریض برابر ہیں، کسی بھی قسم کی موومنٹ کے دوران اسپتال کے دروازے بند نہیں ہوں گے، نہ یہ رویہ برداشت ہو گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مریم نواز کی جناح اسپتال آمد، سر پرکیمرہ لگ گیا، راستے بند مریض پریشان

    یاد رہے کہ دو دن قبل مریم نواز کی لاہور کے جناح اسپتال آمد تیمارداروں کے لیے زحمت بن گئی تھی، انھوں نے اسپتال میں والد کی عیادت کی، واپسی پر اسپتال کی راہ داریاں بند کرا دی گئی تھیں، جس کی وجہ سے مریض اور تیماردار رُل گئے تھے۔

    مریم نواز اپنے والد سے ملنے کے بعد جب جناح اسپتال سے روانہ ہوئیں تو سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، اس موقع پر اسپتال کے مختلف وارڈز کے راستے بند کردیے گئے۔