Tag: جناح اسپتال لاہور

  • نواز شریف کے لیے جناح اسپتال کا پرائیویٹ وارڈ سب جیل قرار

    نواز شریف کے لیے جناح اسپتال کا پرائیویٹ وارڈ سب جیل قرار

    لاہور: کوٹ لکھپت جیل کے قیدی سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے لیے جناح اسپتال لاہور کا نجی وارڈ سب جیل قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دل کی بیماری میں مبتلا نواز شریف کو علاج کے لیے جناح اسپتال لاہور منتقل کرنے کے سلسلے میں اسپتال کے نجی وارڈ کو سب جیل کا درجہ دے دیا گیا ہے۔

    اسپتال میں جیل کے 6 افسران اور ملازمین کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔

    [bs-quote quote=”نواز شریف اسپتال نہیں جانا چاہتے تھے، یہ بتایا جائے کہ اسپتال اس نہج پر کس نے پہنچائے؟ ” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”یاسمین راشد” author_job=”صوبائی وزیرِ صحت”][/bs-quote]

    ذرایع کا کہنا ہے کہ انچارج سب جیل اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ امین صادق ڈیوٹی پر مامور کر دیے گئے ہیں، افسران و ملازمین سیکورٹی سمیت دیگر امور سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کریں گے۔

    دریں اثنا وزیرِ صحت پنجاب یاسمین راشد نے جناح اسپتال کے حوالے سے کہا کہ یہ کوئی لندن نہیں ہے، یہاں کوئی زخمی بھارتی فوجی بھی آئے گا تو علاج پہلی ذمہ داری ہوگی۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو دل کے مرض کے ساتھ ساتھ دیگر مسائل بھی لا حق ہیں، اس لیے انھیں ملٹی ڈسپلن اسپتال میں رکھا گیا، انھیں دل کے اسپتال منتقل کرنا چاہتے تھے لیکن وہ جیل جانے کی ضد کر گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف کو کوئی خطرناک بیماری نہیں: ڈاکٹر عارف تجمل

    وزیر صحت نے مزید کہا کہ نواز شریف کارڈیالوجی جانا چاہتے ہیں تو ایک لمحے میں بھیج دیں گے، مریم نواز اسپتال کے حوالے سے بیان تو دیتی ہیں مگر یہ نہیں بتاتیں کہ اسپتال اس نہج تک کس نے پہنچائے، نواز شریف کی فیملی سے پوچھا گیا ہے کہ کیا سہولیات چاہئیں۔

    یاسمین راشد نے کہا ’میں نے بھی تو 4 بچوں کو پاکستان کے اسپتالوں میں جنم دیا ہے۔‘

  • زہرہ بی بی کی موت کا ذمہ دار نجی اسپتال قرار، انکوائری کمیٹی تشکیل

    زہرہ بی بی کی موت کا ذمہ دار نجی اسپتال قرار، انکوائری کمیٹی تشکیل

    لاہور : جناح اسپتال لاہور میں ٹھنڈے فرش پردم توڑنے والی زہرہ بی بی کی موت کا معاملہ نیا رخ اختیار کر گیا ہے۔ محکمہ صحت پنجاب نےغفلت کا قصوروار نجی اسپتال کو قرار دے دیا۔ مزید تحقیقات کے لئے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال لاہور میں بستر نہ ملنے سے ٹھنڈے فرش پر جان دینے والی خاتون زہرا بی بی کا معاملہ اور پیچیدہ ہوگیا ہے۔

    محکمہ صحت پنجاب نے ذمہ داری قبول کرنے کے بجائے سارا الزام نجی اسپتال کے سر تھوپ دیا، محکمہ صحت پنجاب کادعویٰ ہے کہ زہرہ بی بی کی موت جناح اسپتال میں بستر نہ ملنے کی وجہ سے نہیں بلکہ نجی اسپتال کی جانب سے علاج میں غفلت برتنے سے ہوئی۔

    محکمہ صحت کےمطابق زہرہ بی بی جناح اسپتال لاہور آنے سے پہلے نجی اسپتال علاج کے لئے گئی تھی جہاں غفلت کا مظاہرہ کیاگیا، پی ایم ڈی سی نےنجی اسپتال کی انکوائری کے لئےکمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

    مزید پڑھیں : جناح اسپتال میں خاتون کی موت : ایم ایس کے بعد مزید تین ڈاکٹرزمعطل

    نوٹیفکیشن کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔ کمیٹی اپنی رپورٹ تیرہ جنوری کو پیش کرے گی۔

    یاد رہے کہ جناح اسپتال لاہور میں فرش پر جاں بحق ہونیوالی خاتون زہرا بی بی کے معاملے پر اسپتال کے ایم ایس سمیت چار ڈاکٹرز کو معطل کیا جا چکا ہے۔

  • جناح اسپتال میں خاتون کی موت : ایم ایس کے بعد مزید تین ڈاکٹرزمعطل

    جناح اسپتال میں خاتون کی موت : ایم ایس کے بعد مزید تین ڈاکٹرزمعطل

    لاہور : جناح اسپتال لاہورمیں خاتون کی المناک موت کے معاملے پر ایم ایس کے بعد مزید تین ڈاکٹرز معطل کر دیئے گئے۔ انکوائری کمیٹی نے پی آئی سی کو کلین چٹ دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپتال کے ٹھنڈے فرش پر تڑپ تڑپ کر جان دینے والی زہرہ بی بی کے ساتھ کیا ہوا تھا۔ چند روز پہلے قصور کی زہرہ بی بی کو تشویشناک حالت میں رات گئے پی آئی سی لایا گیا۔ مریضہ کو جنرل اسپتال والوں نے امراض قلب کے اسپتال بھیجا، دل کے ڈاکٹرز نے مریضہ کے علاج سے انکار کر دیا۔

    پی آئی سی انتظامیہ نے زہرہ بی بی کو جناح اسپتال بھیج دیا۔ جہاں وہ فرش پر تڑپتے ہوئے چل بسی۔ بعد ازاں انکوائری میں تحقیقاتی کمیٹی نے پی آئی سی کو کلین چٹ دیدی۔

    پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیولوجی کے چیئرمین پروفیسر ندیم حیات خادم اعلیٰ پنجاب کے دوست نکلے اور دوستی کام آ گئی۔ جسس کے بعد تحقیقاتی کمیٹی نے کلین چٹ دے دی۔ پی آئی سی کے ڈاکٹرز واقعے میں ملوث ہونے کے باوجود بچ گئے۔

    مزید پڑھیں: لاہور: جناح اسپتال میں بوڑھی مریضہ کا ٹھنڈے فرش پر علاج، مریضہ دم توڑ گئی

    اے آر وائی نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد جناح اسپتال کے ایم ایس کو معطل کر دیا گیا تھا۔ آج جناح اسپتال کے ایک اور جنرل اسپتال کے دو ڈاکٹرز بھی معطل کر دیئے گئے۔

    مزید پڑھیں : جناح اسپتال میں مریضہ کی ہلاکت: وزیر اعلیٰ پنجاب سخت برہم

    صوبائی وزیر صحت نے چوبیس گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ خادم اعلیٰ نے مریضہ کے لواحقین سے تعزیت بھی کی تھی مگر سرکاری وسائل سے مالا مال انکوائری کمیٹی سات روز گزرنے کے باوجود رپورٹ مکمل نہ کر سکی۔

  • اسپتال میں خاتون کی ہلاکت: اے آر وائی کے نمائندے کودھمکیاں

    اسپتال میں خاتون کی ہلاکت: اے آر وائی کے نمائندے کودھمکیاں

    لاہور : جناح اسپتال لاہور میں ٹھنڈے فرش پرخاتون کی ہلاکت کی خبر نشر کرنا اے آر وائی نیوز کا جرم بن گیا، اے آر وائی نیوز کے نمائندے کو دھمکیاں دی جارہی ہیں، آئندہ اسپتال آئے تو نتائج کی ذمہ داری تم پر ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال لاہور میں ہونے والی خاتون کی ہلاکت کی خبر چلانے پر اے آر وائی نیوز کے نمائندے کو دھمکی آمیز فون کال موصول ہوئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے حسن حفیظ نے سب سے پہلے جناح اسپتال میں خاتون کو زمین پر لٹا کر علاج کرنے کی خبردی تھی، نمائندے کو کال کرکے کہا جارہا ہے آپ اسپتال کو بدنام کررہے ہیں۔

    آئندہ اسپتال آنے پر نتائج کے ذمہ دار ہوں گے۔ نمائندہ حسن حفیظ کے مطابق دھمکی آمیز کال کرنے والے نے خود کو ایم ایس ڈاکٹر ظفر یوسف کا پروٹوکول افسر ظاہر کیا، او یہ دھمکی آمیزکال فون نمبر 03121433188 سے کی گئی۔

    نمائندے کے مطابق اس سے قبل ایم ایس نے بھی دوپہر کو فون کر کے مجھ سے اتنا کہا کہ آپ آئندہ اسپتال مت آئیے گا،

    واضح رہے کہ جناح اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر ظفر یوسف اس سے پہلے لیڈی ولنگٹن اسپتال میں ایم ایس تھے۔ جہاں سیڑھیوں پر ایک خاتون نے بچے کو جنم دیا تھا، اس طرح دو واقعات پر معاملے کی تحقیقات میں ان کو کلیئر قرار دے دیا گیا تھا، بجائے اس کے کہ ان کو برطرف کیاجاتا متعلقہ حکام نے ان کو اس سے بڑے اسپتال کا ایم ایس مقرر کردیا۔

    مزید پڑھیں: لاہور: جناح اسپتال میں بوڑھی مریضہ کا ٹھنڈے فرش پر علاج، مریضہ دم توڑ گئی

     یاد رہے کہ جناح اسپتال لاہورمیں قصور کی رہائشی مریضہ زہرہ بی بی نامی خاتون نے اسپتال انتظامیہ کی جانب  ۔سے علاج کی سہولیات فراہم نہ ہونے پراسپتال کے فرش پر ہی تڑپ تڑپ کر جان دے دی تھی۔

  • لاہور: جناح اسپتال میں ینگ نرسز کی ہڑتال ختم

    لاہور: جناح اسپتال میں ینگ نرسز کی ہڑتال ختم

    لاہور: لاہور کے جناح اسپتال میں ینگ نرسز نے ڈاکٹر کی تحریری معذرت کے بعد ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے اور نرسوں کی جانب سے صوبے بھر میں کام شروع کردیا گیا ہے۔

    جناح اسپتال لاہور کے آئی سی یو میں ڈاکٹر کی نرس کے ساتھ مبینہ بدتمیزی پر ینگ نرسز نے ہڑتال کا اعلان کرنے کے بعد کام کرنے سے انکا کر دیا تھا۔ جس کے بعد گذشتہ روز نرسز اور حکومتی اہلکاروں کے درمیان مزاکرات ہوئے تھے۔

    جنرل سیکرٹری ینگ نرسز سسٹر شہناز کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کی جانب سے تحریری طور پر معذرت کر لی گئی ہے جس کے بعد وہ ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کرتی ہیں۔ مذکورہ اعلان کے بعد ینگ نرسز نے اپنے شعبوں میں کام دوبارہ شروع کر دیا ہے جبکہ صوبے بھر میں احتجاج ختم کردیا گیا اور اسپتالوں میں کام شروع ہو گیا ہے۔