Tag: جناح اسپتال کراچی

  • باؤنڈری وال گرنے سے گاڑیاں تباہ، جناح اسپتال کے ڈاکٹروں نے ازالے کیلیے حکام کو خط لکھ دیا

    باؤنڈری وال گرنے سے گاڑیاں تباہ، جناح اسپتال کے ڈاکٹروں نے ازالے کیلیے حکام کو خط لکھ دیا

    کراچی(29 اگست 2025): جناح اسپتال میں باؤنڈری وال گرنے سے نقصانات کا ازالہ نہ ہونے پر ڈاکٹروں نے ڈپٹی کمشنر کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مون سون بارشوں کے باعث جناح اسپتال میں ڈاکٹروں کی گاڑیوں کو ہونے والے نقصانات کا ازالہ تاحال نہ ہوسکا ایک ہفتے سے زائد کا وقت گزرنے کے باوجود جناح اسپتال کے ڈاکٹروں کے مطابق دیوار گرنیو الی متاثرہ جگہوں کا سروے بھی نا کیا جاسکا۔

    جناح اسپتال کے سینئر رجسٹرار ڈاکٹر نصیر احمد اور آرتھوپیڈک وارڈ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ظفر اللہ کی جانب سے ڈپٹی کمشنر جنوبی کو خط بھی ارسال کیا گیا ہے۔

    جناح اسپتال کے ڈاکٹر نے خط میں گاڑیوں کے نقصانات کا فوری ازالہ کرنے کی ہدایت کی گئی اور کہا گیا ہے کہ ایک ہفتے سے زائد کا وقت گزرنے کے باوجود سروے تک مکمل نہیں کیا گیا جبکہ مون سون بارشوں کے دوران بعض خستہ حال بانڈری وال کی دیوار بھی گرگئی تھی۔

    خط کے مطابق جناح اسپتال میں اٹامک انرجی کی بانڈری وال گرنے کے باعث گاڑیوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا تھا، مون سون بارشوں کے دوران جناح اسپتال کی اسپیشل وارڈ کے ساتھ قائم بھی دیوار بھی گرگئی تھی۔

    جس کے نتیجے میں موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا تھا ڈاکٹروں کے خط کے بعد جناح اسپتال کی انتظامیہ کی جانب سے بھی ضلع انتظامیہ کو بھی خط ارسال کیا گیا تھا۔

  • تنخواہوں کی عدم ادائیگی : جناح اسپتال کراچی کے ڈاکٹرز کا 3 دن کا الٹی میٹم

    تنخواہوں کی عدم ادائیگی : جناح اسپتال کراچی کے ڈاکٹرز کا 3 دن کا الٹی میٹم

    کراچی : جناح اسپتال کراچی کے ڈاکٹرز نے انتظامیہ و محکمہ صحت کو تین دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا بدھ تک تنخواہیں جاری نہیں کی گئیں تو سروسز کا بائیکاٹ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چار ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر جناح اسپتال کراچی کے ڈاکٹرز نے احتجاج کیا۔

    ڈاکٹرز نے انتظامیہ اور محکمہ صحت سندھ کو تین دن کا الٹی میٹم دے دیا اور کہا اگر بدھ تک تنخواہیں جاری نہیں کی گئیں تو اسپتال کی سروسز کا بائیکاٹ کریں گے۔

    مظاہرین کاکہنا ہے ہمیں 4 ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی گئی، ہاؤس آفیسرز اور پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹرز کو تنخواہیں نہیں دی گئی۔

    جناح اسپتال کے ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ 4ماہ سےتنخواہیں نہیں مل رہی، سنگین ماہی بحران کا شکار ہیں گھر کے امور چلانا مشکل ہوگیا ہے، اس حوالے سے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کو صورتحال سے آگاہ کرچکے ہیں۔

    مظاہرین نے کہا تاسپتال انتظامیہ مسائل حل کرنے کیلئے سنجیدہ نہیں ہے، دوپہر 12 بجے کے بعد او پی ڈی سروس بند کردیں گے۔

    ینگ ڈاکٹرز نے کہا کہ اسپتال میں آنیوالے مریضوں کے لئے ایکسرے ،الٹرا ساونڈ ،ایم آر آئی سمیت مختلف ٹیسٹ چیلنج بن چکے ہیں، مریضوں کواسپتال میں ادویات تک فراہم نہیں کی جاتیں، جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں بنیادی سہولتیں بھی نہیں۔

  • جناح اسپتال کراچی میں سہولیات ناپید، ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے نفی کردی

    جناح اسپتال کراچی میں سہولیات ناپید، ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے نفی کردی

    کراچی : جناح اسپتال کہنے کو تو شہر قائد کا سب سے بڑا سرکاری اسپتال ہے لیکن ارباب اختیار کی عدم توجہی اور مجرمانہ غفلت کے باعث یہاں آنے والے مریض بے شمار سہولیات سے محروم ہیں۔

    سرکاری اسپتال میں فراہم کی جانے والی سہولیات کے فقدان کے سبب اسپتال میں زیرعلاج مریض بھی انتہائی ضروری ادویات بھی بازار سے خرید کر لانے پر مجبور ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے انور خان کی رپورٹ کے مطابق ایمرجنسی وارڈ میں ادویات کی کئی ماہ سے قلت ہے جب کہ ایمرجنسی میں آکسیجن پورٹس ٹوٹ چکے ہیں اور ای سی جی مشین بھی دستیاب نہیں حالانکہ ان مشینوں کی مرمت و دیکھ بھال کیلئے ہر سال فنڈز مہیا کیے جاتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ 12 سے 13 ارب روپے فنڈذ ملنے کے باوجود اسپتال کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے، مریض اور ان کے لواحقین ادویات کے حصول کیلئے در بدر ہوجاتے ہیں۔

    جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں مریض آتے ہیں لیکن 100 مریضوں پر ایک بھی نرسنگ اسٹاف نہیں ہے۔

    اسپتال کی سابقہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر مرحومہ سیمی جمالی کے دور میں اسپتال کے انتظامی معاملات کسی حد تک بہتر تھے لیکن اب ان معاملات کو سنبھالنے کیلئے کوئی خاص پیشرفت نہیں کی جارہی۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں جناح اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر شاہد رسول نے بتایا کہ ہمیں جو بجٹ ملتا ہے وہ 1100بیڈز کے مطابق ملتا ہے لیکن اس وقت بیڈز کی تعداد 2200تک پہنچ چکی ہے۔

    ادویات کی قلت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ کوئی دوا باہر سے نہیں منگوائی جاتی اور آلات کی قلت کی بات کی جائے تو اس قسم کی کوئی صورتحال نہیں ہے تمام مطلوبہ آلات موجود اور درست حالت میں ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اسپتال کا بجٹ بڑھانے کے لیے سندھ حکومت سے درخواست کی ہے اور وزیر اعلیٰ سندھ نے یقین دلایا ہے کہ اس سال اسپتال کا بجٹ بڑھایا جائے گا۔

  • جناح اسپتال کراچی  کے شعبہ گائنی میں پیچیدہ اورمعمول کے آپریشن منسوخ

    جناح اسپتال کراچی  کے شعبہ گائنی میں پیچیدہ اورمعمول کے آپریشن منسوخ

    کراچی : جناح اسپتال کراچی  کے شعبہ گائنی میں پیچیدہ اورمعمول کے آپریشن منسوخ کردیئے گئے اور خواتین کو نجی اسپتال رجوع کرنے کا مشورہ دیا جانے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال کراچی میں طبی اور غیر عملے کی شدید قلت کے باعث مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    شعبہ گائنی میں پیچیدہ اورمعمول کے آپریشن منسوخ کردیئے گئے اور گائنی وارڈ میں آنیوالی خواتین کو نجی اسپتال رجوع کرنے کا مشورہ دیا جانے لگا۔

    پیچیدہ اور بعض معمول کے آپریشن منسوخ کئے جانے کے باعث خواتین کو مشکلات کا سامنا ہے، مریضہ کے تیماردار نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ متعدد مرتبہ شعبہ گائنی میں آکر رپورٹ کی تاہم آپریشن کا وقت نہیں دیا جارہا۔

    جناح اسپتال کی انتظامیہ کے مطابق اسپتال کو نرسنگ اسٹاف،ڈاکٹرز اور کنسلٹنٹ کی کمی کا سامنا ہے،یومیہ 120سے زائد ڈلیوری جناح اسپتال میں کی جاتی ہے،ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اسپتال آنیوالے مریضوں کو طبی سہولت فراہم کرسکی۔

  • ویڈیو: جناح اسپتال میں 34 سالہ شخص کا پہلا کامیاب روبوٹک آپریشن

    ویڈیو: جناح اسپتال میں 34 سالہ شخص کا پہلا کامیاب روبوٹک آپریشن

    کراچی: جناح اسپتال کراچی میں 34 سالہ شخص کے پتے کا پہلا کامیاب روبوٹک آپریشن کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال کراچی کی تاریخ میں پہلی بار روبوٹک سرجری کا آغاز کر دیا گیا، پہلی سرجری 34 سالہ شخص کی کی گئی، آپریشن میں اسپتال کے ڈائریکٹر پروفیسر شاہد رسول سمیت 14 ماہرین شریک ہوئے۔

    ڈائریکٹر جناح اسپتال پروفیسر شاہد رسول کے مطابق پہلے مریض کے پتے کا کامیاب آپریشن کیا گیا ہے، روبوٹک مشین کے ذریعے 25 منٹ میں یہ آپریشن کیا گیا۔

    پروفیسر شاہد رسول کا کہنا ہے کہ آج سے روزانہ کی بنیادوں پر 2 سے زائد آپریشن ہوں گے، اسپتال کے یورولوجی اور گائنی سمیت دیگر وارڈوں کے ضرورت مند مریضوں کا مفت آپریشن جاری رہے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ روبوٹک سرجری کے لیے کسی بھی ایک مریض پر لاکھوں روپے کے اخراجات آتے ہیں، تاہم جناح اسپتال میں مفت کی جانے والی روبوٹک سرجری کے نتیجے میں تمام مستحق مریضوں کو یہ سہولت مفت حاصل ہوگی۔

    جناح اسپتال کی انتظامیہ کے مطابق 12 سے 14 رکنی ماہرین کی ٹیم جناح اسپتال کے پاس موجود ہے، جو سرجری کا وسیع تر تجربہ رکھتی ہے۔

  • کتے کے کاٹے کے علاج کے لیے اسپتال لایا جانے والا زیادتی کا ملزم فرار

    کتے کے کاٹے کے علاج کے لیے اسپتال لایا جانے والا زیادتی کا ملزم فرار

    کراچی: کتے کے کاٹے کے علاج کے لیے جناح اسپتال لایا جانے والا زیادتی کا ملزم پولیس حراست سے فرار ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی میں زیادتی کے الزام میں گرفتار ملزم سلیم جناح اسپتال سے فرار ہو گیا، ملزم کو علاج کے لیے سینٹرل جیل سے اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم سلیم کے فرار کا واقعہ جمعے کے روز پیش آیا، ملزم سلیم کو سعید آباد پولیس نے زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

    اے ایس پی سینٹرل جیل کی مدعیت میں صدر تھانے میں ملزم کے فرار کا مقدمہ درج کر دیا گیا، جب کہ غفلت کے مرتکب 2 پولیس اہل کاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جن میں کانسٹیبل سنگھار اور لیاقت علی شامل ہیں۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم سلیم کو کتے نے کاٹا تھا، جس کے علاج کے لیے اسے جناح اسپتال لایا گیا تھا، تاہم اس نے اہل کاروں کو چکما دے کر ہتھکڑی کھولی اور فرار ہو گیا۔

  • سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل، وجہ موت سامنے آ گئی

    سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل، وجہ موت سامنے آ گئی

    کراچی: سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی لاش کا پوسٹ مارٹم جناح اسپتال میں مکمل ہونے کے بعد میت ورثا کے حوالے کر دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جناح اسپتال کراچی میں کیے گئے عثمان کاکڑ کی لاش کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں وجہ موت طبعی قرار دے دی گئی۔

    ابتدائی رپورٹ کے مطابق لاش پر کسی تشدد یا جسمانی زخم کے نشانات نہیں ہیں، سابق سینیٹر کی موت کی وجہ برین ہیمبرج سے ہوئی، اور وجہ موت طبعی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاش کو پوسٹ مارٹم سے پہلے آغا خان لے جایا گیا تھا، جہاں کرانیوٹومی سرجری ہوئی، جب کہ مکمل رپوٹ کیمیکل، پیتھولوجیکل معائنے کے بعد کچھ دنوں میں آئے گی۔

    پوسٹ مارٹم کے بعد پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی میت ورثا کے حوالے کی گئی، جو نماز جنازہ کی ادائیگی کے لیے شہر قائد کے باغ جناح پہنچائی گئی، نماز جنازہ کے لیے جے یو آئی کے راشد سومرو، قاری شیر افضل، جماعت اسلامی کے عبدالرزاق، اور اے این پی کے شاہی سید و دیگر پہنچے۔

    خیال رہے کہ عثمان کاکڑ کی میت قانونی کارروائی کے لیے نجی اسپتال سے جناح اسپتال منتقل کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ مرحوم عثمان کاکڑ کے بیٹے نے والد کے قتل کا شبہ ظاہر کر دیا ہے، بیٹے خوش حال خان نے دعویٰ کیا ہے کہ میرے والد کو قتل کیا گیا ہے، واقعے کے وقت والدگھر میں اکیلے تھے، لگتا ہے ان پر ایک سے زیادہ افراد نے حملہ کیا ہے۔

    خاندانی ذرائع کا کہنا تھا کہ عثمان کاکڑ تین روز قبل سر پر چوٹ لگنے سے شدید زخمی ہوئے تھے، اور آج کراچی میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، انھیں تین روز قبل بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر ایئر ایمبولینس کے ذریعے کراچی کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کا تعلق بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ سے تھا، عثمان خان کاکڑ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اور صوبائی صدر تھے۔

  • جناح اسپتال میں 2 بچوں کی پیدائش کا دعویٰ، انکوائری مکمل

    جناح اسپتال میں 2 بچوں کی پیدائش کا دعویٰ، انکوائری مکمل

    کراچی: جناح اسپتال نے جڑواں بچوں کی پیدائش کے دعوے کے معاملے کی انکوائری مکمل کر لی، رپورٹ میں تعین ہو گیا کہ غلطی کہاں ہوئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جناح اسپتال کراچی میں دو بچوں کی پیدائش کے معاملے میں کی جانے والی انکوائری رپورٹ میں دوسرا الٹرا ساؤنڈ کرنے والی ڈاکٹر قصور وار قرار دے دی گئی ہے۔

    انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دوسرا الٹرا ساؤنڈ غلط کیا گیا، اور اس کے لیے والد سے پیسے بھی لیے گئے۔

    تاہم انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میرپور خاص سے ہونے والے پہلے الٹرا ساؤنڈ میں ایک ہی بچہ ظاہر ہے، جب کہ دوسرے الٹرا ساؤنڈ میں بچوں کا وزن بھی غلط لکھا گیا تھا۔

    انکوائری کے مطابق دوسرے الٹرا ساؤنڈ کی رپورٹ میں بچوں کی عمر، ایم آر نمبر، مریض کا نام اور ڈاکٹر کی شناخت واضح نہیں ہے، اس غلط رپورٹ نے اہل خانہ کو ذہنی دباؤ کا شکار بنایا۔

    انکوائری کمیٹی نے واضح کیا کہ جناح اسپتال کسی بھی غلط رپورٹ کا ذمہ دار نہیں ہے۔

    کیس کی تفصیلات

    یاد رہے کہ 16 فروری کو شہر قائد کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ سے ڈلیوری کے بعد ایک نوزائیدہ بچہ مبینہ طور پر غائب کیے جانے کا کیس سامنے آیا تھا، بچے کے والد نے دعویٰ کیا تھا کہ الٹرا ساؤنڈ کے مطابق جڑواں بچوں نے جنم لینا تھا لیکن جڑواں بچوں کی پیدائش کے بعد ایک بچہ کچھ دیر بعد ہی غائب کر دیا گیا۔

    تاہم اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹرز نے والدین کو بتایا کہ صرف ایک ہی بچہ پیدا ہوا تھا جسے آپ کے حوالے کر دیا گیا ہے، مبینہ گمشدگی پر نوزائیدہ بچے کے والد نے متعلقہ تھانے میں رپورٹ درج کرائی جس میں بچے کے والد کا مؤقف تھا کہ کچھ روز قبل کرائے گئے الٹرا ساؤنڈ کی رپورٹ کے مطابق 2 بچوں نے جنم لینا تھا۔

    جناح اسپتال ایمرجنسی کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی نے میڈیا کو بتایا کہ مریضہ کی جانب سے دکھائی گئی رپورٹ میں الٹرا ساؤنڈ کسی پرائیویٹ لیبارٹری سے کرایا گیا تھا، خاتون جب ایمرجنسی میں آئی تو ہمارے ڈاکٹرز نے ایمرجنسی میں الٹرا ساؤنڈ کیا، جس میں ایک بچہ ظاہر ہوا۔

    21 فروری کو ایس ایس پی ساؤتھ نے تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی، کورنگی اسپتال کے ڈاکٹرز کے بیانات بھی قلم بند کیے گئے۔

  • اسپتالوں میں مردہ لائے گئے افراد کی تعداد بڑھ گئی: سیمی جمالی

    اسپتالوں میں مردہ لائے گئے افراد کی تعداد بڑھ گئی: سیمی جمالی

    کراچی: ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناح اسپتال سیمی جمالی نے اس تشویش ناک رپورٹ کی تصدیق کی ہے کہ اسپتالوں میں مردہ لائے گئے افراد کی تعداد بڑھ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر سیمی جمالی نے کہا کہ اسپتالوں میں مردہ لائے گئے افراد میں اضافے کی وجہ پبلک ٹرانسپورٹ کا بند نہ ہونا بھی ہو سکتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں عموماً غریب لوگ آتے ہیں، یہ لوگ اتنی جگہ سے گھوم کر سرکاری اسپتال پہنچتے ہیں کہ مریض کی موت ہو چکی ہوتی ہے، مسئلہ یہ ہے کہ موت کے بعد کسی کے کرونا ٹیسٹ نہیں کیے جا سکتے۔

    سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر کرونا ٹیسٹنگ سے متعلق ہماری گنجائش بہت کم ہے، جب زندہ لوگوں کا سی ٹی اسکین نہیں ہو سکتا تو مردوں کا کیسے کر سکتے ہیں۔

    کرونا جیسی علامات، کراچی میں2  ہفتے میں  300سے زائد پر اسرار اموات، ماہرین پریشان

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک میں لوگوں کو کینسر سمیت بہت سی بیماریاں لاحق ہیں، ہمیں مردہ لائے گئے افراد کی تعداد میں اضافے کے معاملے پر سنسنی پھیلانے کی ضرورت نہیں ہے، جب زندہ کا ٹیسٹ کروانا مشکل ہے تو مردوں کا تو بہت ہی مشکل ہے۔

    جناح اسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے کہا کہ کانگو اور کو وِڈ سے متعلق تدفین پر ایس او پیز پہلے سے موجود ہیں، کرونا سے متاثرہ میت کی تدفین میں بھی قریبی اور کم سے کم لوگوں کو شریک ہونا چاہیے، حکومت نے ویسے بھی زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی لگا رکھی ہے، میتوں کو نہلانے والوں کو بھی احتیاط کرنی چاہیے، میت کو بار بار ہاتھ لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔

  • ڈبلیو ایچ او کا جناح اسپتال میں کرونا کے سلسلے میں انتظامات پر اظہار اطمینان

    ڈبلیو ایچ او کا جناح اسپتال میں کرونا کے سلسلے میں انتظامات پر اظہار اطمینان

    کراچی: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ٹیم کرونا وائرس کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لینے کراچی پہنچ گئی، ٹیم نے جناح اسپتال میں کرونا کے سلسلے میں انتظامات پر اظہار اطمینان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ٹیم نے کراچی میں جناح اسپتال سمیت کراچی ایئر پورٹ کا دورہ کیا، ٹیم نے سندھ حکومت سے سرکاری اسپتالوں میں کرونا وائرس کی تشخیصی سہولیات مہیا کرنے کی سفارش بھی کی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی ٹیم نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے تدارک کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے کراچی میں جناح اسپتال کا دورہ کیا، اسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمیں جمالی نے ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالا کو انتظامات سے متعلق بریفنگ دی، عالمی ادارے کی ٹیم نے اسپتال میں کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے کیے گئے انتظامات کا بھی جائزہ لیا۔

    ڈبلیو ایچ او کی پاکستان میں ہوائی اڈوں اورزمینی راستوں پراسکریننگ کے نظام کی تعریف

    ڈبلیو ایچ او ٹیم نے مریضوں کے لیے قائم آئسولیشن وارڈ کا دورہ کیا، ٹیم نے اسپتال کی جانب سے کیے گئے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کراچی ایئرپورٹ پر ایپرن ایریا کے قریب خصوصی آئسولیشن وارڈ

    دوسری طرف عالمی ادارہ صحت کی ہدایت پر کراچی ایئرپورٹ پر قرنطینہ کا خصوصی وارڈ قائم کر لیا گیا ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایپرن ایریا کے قریب خصوصی آئسولیشن وارڈ تشکیل دے دیا، عالمی ادارے کی ٹیم نے ایئرپورٹ پر بھی کرونا سے متعلق اسکریننگ کے عمل پر اطمینان کا اظہار کیا، اس دوران ایئرپورٹ حکام نے انتظامات کے حوالے سے ٹیم کو آگاہ کیا۔

    عالمی ٹیم کو بتایا گیا کہ ایئرپورٹ پر مسافروں کی اسکریننگ کے عمل کو مزید مؤثر بنانے کے لیے سختی سے عمل درآمد کیا جا رہا ہے، کسی بھی ہنگامی صورت حال کی صورت میں آئسولیشن وارڈ کی سہولت میسر ہوگی۔