Tag: جناح اسپتال

  • کراچی : جناح اسپتال میں  ڈاکٹروں پر حملے کے واقعے کا مقدمہ درج

    کراچی : جناح اسپتال میں ڈاکٹروں پر حملے کے واقعے کا مقدمہ درج

    کراچی : جناح اسپتال میں ڈاکٹروں پر حملے کے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، مقدمے میں اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جناح اسپتال کے وارڈ نمبر3میں ڈاکٹروں پر حملے کے واقعے کا مقدمہ اسپتال کے چیف سیکیورٹی انچارج کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔

    صدرپولیس اسٹیشن میں درج مقدمے میں اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہے۔

    گذشتہ روز کراچی کے جناح اسپتال میں برقع پوش حملہ آور نے پیپر کٹر کے وار سے 2 ڈاکٹروں کو زخمی کر دیا تھا۔

    واقعہ جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں پیش آیا ، جہاں برقع پوش حملہ آور چھری کے وار سے ایک لیڈی ڈاکٹر کو زخمی کرنا چاہتا تھا مگر قریب موجود دو ڈاکٹرز نے لیڈی ڈاکٹر کو بچالیا۔

    جناح اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ دونوں زخمی ڈاکٹرز کی حالت خطرے سے باہر ہے، حملہ کرنے والے شہری کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

    یاد رہے گزشتہ سال بوٹ بیسن تھانے کے علاقے گلشن سکندرآباد چوکی کے قریب برقعہ پوش نامعلوم ملزم نے حملہ کر کے تیز دھار آلے کے وار سے جیکسن تھانے میں تعینات پولیس کانسٹیبل 23 سالہ سہیل خان ولد ندیم کو قتل جب کہ سٹی کورٹ تھانے میں تعینات پولیس اہلکار شبہاز کو زخمی کر دیا تھا۔

  • کینسر کا مہنگا ترین علاج پاکستان میں بلکل مفت

    کینسر کا مہنگا ترین علاج پاکستان میں بلکل مفت

    کراچی : جناح اسپتال کے ہیڈ آف سائبر نائف وشعبہ ریڈیالوجی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹرطارق محمود کا کہنا ہے کہ سائبر نائف ریڈی ایشن سے کینسر کا علاج کیا جاتا ہے ، یہ بہت مہنگا علاج ہے لیکن ہم بالکل مفت کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال کے ہیڈ آف سائبر نائف وشعبہ ریڈیالوجی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹرطارق محمود  نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا  سائبرنائف روبوٹ کینسر کے اسٹیج ون اور ٹو پر استعمال کیاجاتاہے، 2012 میں پہلا یونٹ اور 2019 میں دوسرا  یونٹ لگا۔

    پروفیسرطارق محمود کا کہنا تھا کہ سائبر نائف ریڈی ایشن سے کینسر کا علاج کیا جاتا ہے ، یہ بہت مہنگا علاج ہے لیکن ہم بالکل مفت کرتے ہیں،ہم صرف اسی کا علاج کرتے ہیں جس کوفائدہ پہنچنے کا امکان ہو ۔

    انھوں نے کہا کہ مختلف اقسام کے کینسرمیں سائبر نائف کا استعمال کیا جاتاہے،  پورے پاکستان میں تقریبا اس کے75 سے 78 یونٹ ہیں لیکن پورے پاکستان میں اس علاج کے لیے 440یونٹ ہونے چاہیے۔

    خیال رہے سائبر نائف روباٹک ریڈیالاجی یونٹ دنیا کے کئی ترقی یافتہ ممالک میں نایاب ہے اور صرف تین سو پچاس کے قریب یونٹ دنیا کے مختلف ممالک میں موجود ہیں  اور پاکستان میں سندھ واحد صوبہ ہے جہاں کینسر کے علاج کے لیے سائبر نائف روباٹک سرجری کی سہولت موجود ہے۔

    دنیا کے کسی ملک میں سائبر نائف روباٹک کے زریعے علاج مفت نہیں کیاجاتا اور مریض سے نوے ہزار سے ایک لاکھ بیس ڈالر تک وصول کیے جاتے ہیں۔

  • جناح اسپتال جڑواں بچوں کے معاملے کی تحقیقاتی رپورٹ محکمہ صحت کو پیش

    جناح اسپتال جڑواں بچوں کے معاملے کی تحقیقاتی رپورٹ محکمہ صحت کو پیش

    کراچی: جناح اسپتال میں جڑواں بچوں کے معاملے کی تحقیقاتی رپورٹ محکمہ صحت کو پیش کر دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جناح اسپتال کراچی سے جڑواں بچوں میں سے ایک کے اغوا کے معاملے پر ڈاکٹر طارق کی سربراہی میں اسپتال کی تحقیقاتی کمیٹی نے رپورٹ محکمہ صحت کو پیش کر دی۔

    رپورٹ میں والدین کا دعویٰ مسترد کر دیا گیا ہے، کمیٹی نے تمام متعلقہ افراد کے بیانات ریکارڈ کیے۔

    رپورٹ کے مطابق جڑواں بچوں سے متعلق والدین کا مؤقف درست نہیں، والدین کی جمع کرائی گئی 14 ہفتے کی الٹرا ساؤنڈ رپورٹ درست ہے، جس میں صرف ایک بچے کی نشان دہی ہوئی تھی۔

    جناح اسپتال میں 2 بچوں کی پیدائش کا دعویٰ، انکوائری مکمل

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لانڈھی کورنگی کی لیب سے دوسری الٹرا ساؤنڈ رپورٹ میں بچوں کی تعداد، عمر، مریضہ کا نام، ایم آر نمبر اور ڈاکٹر کا نام تک نہیں ہے۔

    دوسری طرف بچی کے والد نے کمیٹی کی رپورٹ مسترد کر دی ہے، اور سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

    کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق 5 فروری 2021 کو حمیرا زوجہ خالد کو سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی سے جناح اسپتال لایا گیا تھا، 6 فروری کو سی سیکشن آپریشن کے ذریعے ایک بچی کی ولادت ہوئی تھی، تاہم بچی کے والد نے 2 بچوں کا دعویٰ کر دیا تھا۔

    والدین کی درخواست پر سینئر ڈاکٹرز پر مشتمل میڈیکل کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، ذرائع ابلاغ پر بغیر تصدیق کے خبریں چلتی رہیں جس کے پیش نظر کمیٹی تشکیل دی گئی، میڈیکل کمیٹی نے کہا کہ 18 اور 23 فروری کو شکایات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اس کے بعد اپنی رپورٹ مرتب کر کے محکمہ صحت کو ارسال کر دی ہے۔

  • سرد موسم میں معدے کی تکالیف میں اضافہ کیوں ہوتا ہے؟ ماہر ڈاکٹر کے مفید مشورے

    سرد موسم میں معدے کی تکالیف میں اضافہ کیوں ہوتا ہے؟ ماہر ڈاکٹر کے مفید مشورے

    کیا ہم کھانا اپنا پیٹ سمجھ کر نہیں کھاتے؟ زندہ رہنے کے لیے کھانا کھاتے ہیں یا کھانے کے لیے زندہ رہتے ہیں؟ آئیے جانتے ہیں کہ سرد موسم میں معدے کی تکالیف میں اضافہ کیوں ہوتا ہے۔

    تلی ہوئی اور چٹ پٹی غذا کے شوقین افراد کن مسائل کا شکار ہوتے ہیں، ایسوسی ایٹ پروفیسر جناح پوسٹ میڈیکل گریجویٹ ڈاکٹر ذیشان نے اس سلسلے میں اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں تفصیلی گفتگو کی۔

    انھوں نے کہا قدرت نے ہمیں معدہ ایک مقصد کے لیے دیا ہے، جس کا مقصد یہ ہے کہ جب ہم کھانا کھائیں تو اس کے ذریعے ہمارے جسم کی غذائی ضروریات پوری ہوں، جب ہم کھانے پینے میں زیادتی کرتے ہیں تو ہمارے جسم کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے، زیادہ کھانے سے بھی جسم کو نقصان ہوگا اور کم کھانے سے بھی۔

    ڈاکٹر ذیشان نے کہا معدہ ہماری ضروریات پوری کرتا ہے لیکن اگر شوق اتنا بڑھ جائے کہ ضروریات پر حاوی ہو تو صحت کے مسائل شروع ہو جاتے ہیں۔

    عام طور سے ایک تو ہم زیادہ کھاتے ہیں اور پھر مصالحوں سے بھرپور کھانے کے بھی شوقین ہیں، تو اس سے معدے کے جو مسائل پیدا ہوتے ہیں، اس کے حوالے سے ڈاکٹر ذیشان کہتے ہیں کہ جنرل پریکٹس میں ہمارے سامنے دو قسم کے مریض بہت زیادہ آتے ہیں، ایک تیزابیت کے اور دوسرے قبض کی شکایت والے۔ ان دونوں مسائل کا ہمارے کھانے کی عادات سے براہ راست تعلق ہے۔

    انھوں نے کہا کہ نہ صرف مصالحے دار کھانے مسائل پیدا کرتے ہیں بلکہ کھانے کے اوقات بھی اہم ہوتے ہیں، کہ ہم کتنے وقفے سے کھاتے ہیں، سردیوں میں بالخصوص یہ ہوتا ہے کہ رات کو ہم بستر پر لیٹے ہوتے ہیں رضائی اوڑھ کر اور کچھ نہ کچھ کھا رہے ہوتے ہیں، جس سے معدے پر بہت زیادہ بوجھ پڑ جاتا ہے۔

    ڈاکٹر ذیشان کہتے ہیں کہ ہم نے اتنا کھانا ہے جتنا ہم نے جسمانی سرگرمی کرنی ہے، سردیوں کو جسم کو کچھ فیٹس کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن ہماری جسمانی سرگرمی بھی اسی حساب سے ہونی چاہیے، اگر آپ 12 گھنٹے کی رات بستر میں لیٹے گزاریں گے، اس میں سے چھ گھنٹے سوئیں گے اور باقی کچھ نہ کچھ کھاتے گزاریں گے تو معدہ اسے برداشت نہیں کرے گا اور اس طرح آپ مسائل کو دعوت دیتے ہیں۔

    سردیوں میں خشک میوے شوق سے کھائے جاتے ہیں لیکن ڈاکٹر ذیشان کہتے ہیں کہ ڈرائی فروٹ بھی ایک حد میں کھائے جائیں، ایسا نہ ہو کہ آپ ٹی وی دیکھتے جائیں اور کھاتے جائیں اور پتا بھی نہ چلے کہ کتنا کچھ کھا لیا، ایک خاص مقدار میں ڈرائی فروٹ کھانا صحت بخش تو ہے لیکن زیادہ مقدار میں پھر مسائل ہی پیدا ہوں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ڈرائی فروٹ میں کچھ چکنائیاں ہیں جو سردیوں میں مفید ہیں، اور یہ انتہائی اینٹی آکسیڈنٹ بھی ہوتے ہیں، لیکن ایک خاص مقدار میں ہی یہ مفید ہیں، اگر آپ ایک چشمے کی جگہ چار پہنیں گے تو نتیجہ تو بلکہ الٹ نکلے گا۔

    ڈاکٹر ذیشان نے کہا کہ تیزابیت کا علاج کولڈ ڈرنک سے کیا جاتا ہے لیکن یہ بالکل غلط ہے، اس سے تیزابیت ختم نہیں ہوتی، بلکہ درست علاج کیا جانا چاہیے، انھوں نے کہا اس مسئلے کا تعلق لائف اسٹائل ہے، اگر اسے درست کیا جائے تو اس مسئلے سے نجات مل سکتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ دست اور الٹیوں جیسے مسائل کے لیے ادھر ادھر کے ٹوٹکوں کی جگہ نیوٹریشنل علاج بہتر رہتا ہے، اگر کسی کو بہت زیادہ دست لگ گئے ہیں، تو اس کو دہی یا کیلا دینے سے طبیعت بہتر ہو جاتی ہے۔

  • جناح اسپتال کی لیڈی ڈاکٹر کا بھی ڈبل سواری پر چالان کٹ گیا

    جناح اسپتال کی لیڈی ڈاکٹر کا بھی ڈبل سواری پر چالان کٹ گیا

    کراچی: جناح اسپتال کراچی کی ایک لیڈی ڈاکٹر کا بھی مزار قائد کے قریب ڈبل سواری پر چالان کٹ گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جناح اسپتال کراچی کے لیے ڈیوٹی پر جانے والی لیڈی ڈاکٹر کو ڈبل سواری پر مزار قائد کے قریب روک کر ٹریفک اہل کار نے ای چالان کاٹ دیا۔

    خاتون ڈاکٹر ڈیوٹی کے لیے بھائی کے ساتھ موٹر سائیکل پر اسپتال جا رہی تھیں، لیڈی ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ انھیں ایمرجنسی ڈیوٹی پر جانا تھا، ٹرانسپورٹ بند ہونے کی وجہ سے وہ بھائی کے ساتھ موٹر سائیکل پر نکلیں۔

    لیڈی ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ انھوں نے ڈیوٹی پر موجود پولیس عملے کو بہت سمجھایا تاہم انھوں نے کوئی عذر تسلیم نہیں کیا، عملے کا کہنا تھا کہ آپ کسی بھی طریقے سے جائیں لیکن ڈبل سواری کی اجازت نہیں ہے۔

    کراچی: ڈبل سواری کی پابندی سے استثنیٰ ختم، صحافی اور پولیس اہل کار بھی پابند ہوں گے

    ڈبل سواری پر جناح اسپتال کی لیڈی ڈاکٹر کا 520 روپے کا ای چالان کاٹا گیا، لیڈی ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ انھوں نے چالان جمع کرا دیا ہے، چالان جمع کرانے کے بعد انھیں ڈبل سواری کی اجازت دے دی گئی۔

    یاد رہے کہ کراچی میں لاک ڈاؤن کے دوران ڈبل سواری پر پابندی عاید ہے، حکومت سندھ نے صحافیوں اور پولیس اہل کاروں کو ڈبل سواری سے حاصل استثنیٰ بھی ختم کر دیا ہے۔

  • جناح اسپتال وفاق کو دینے کا معاملہ، ڈاکٹرز غصہ، اسپتال بند کرنے کی دھمکی

    جناح اسپتال وفاق کو دینے کا معاملہ، ڈاکٹرز غصہ، اسپتال بند کرنے کی دھمکی

    کراچی: جناح اسپتال وفاق کو دیے جانے کے معاملے پر ڈاکٹرز غصے سے پھٹ پڑے، خاتون ڈاکٹر صغریٰ نے اسپتال بند کرنے کی دھمکی دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج جناح اسپتال کراچی میں ڈاکٹرز جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، ڈاکٹرز نے اسپتال کی حوالگی کے معاملے پر سندھ اور وفاقی حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا اور کہا کہ دونوں حکومتیں کمیٹی تشکیل نہ دے سکیں تو علامتی ہڑتال کی جائے گی۔

    ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ان سے بات چیت کا مرحلہ جلد شروع کیا جائے، معاملہ حل نہ ہوا تو ڈاکٹرز آپریشن تھیٹرز کا بھی علامتی بائیکاٹ کریں گے، ہم نے حل دیا ہے کہ جو فیکلٹیز کام کررہی ہیں ان کو اسی طرح چلنے دیا جائے، اگر ہمیں محسوس ہوا کہ ہمارے حقوق غصب ہو رہے ہیں تو ہم بھی رد عمل دیں گے، وفاقی حکومت سے درخواست ہے کہ وہ ڈاکٹرز سے مذاکرات کرے، ایسے اقدامات نہ کریں جس سے انارکی پھیلے، سیاسی حکومت کا کام حل نکالنا ہے، لوگوں کو حقوق دیے جائیں نہ کہ ان پر فیصلے تھوپے جائیں۔

    ملک کے 4 بڑے اسپتالوں کو وفاق کے تحت کرنے کا عمل شروع

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر صغریٰ پھٹ پڑیں، انھوں نے کہا بس بہت ہوگیا اب ہمیں اپنے بچوں کو دیکھنا ہے ہمارے روزگار کے لالے پڑ چکے ہیں، اس سے پہلے کبھی نہیں کہا کہ اسپتال بند ہوجانا چاہیے لیکن اب کہتی ہوں کہ بس بہت ہو گیا اس سے بہتر ہے اسپتال ہی بند کر دو۔

    ڈاکٹر اقبال آفریدی نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد جناح اسپتال کے ڈاکٹرز کے ساتھ برا سلوک کیا گیا، پہلے سندھ کے حوالے کیا گیا اور اب دوبارہ وفاق کے حوالے کیا جا رہا ہے، آنے جانے کے اس سلسلے میں ڈاکٹرز سے کبھی نہیں پوچھا گیا، اس طرح مریض بھی متاثر ہوتے ہیں اور بچوں کا تعلیمی حرج بھی ہوتا ہے، جناح کو وفاق کے تحت لانے سے قبل ڈاکٹرز سے مشورہ کیا جائے۔

    ڈاکٹر شاہد رسول کا کہنا تھا کہ وفاق کے انڈر میں جانے پر ڈاکٹرز کے گریڈ کم کیے جا رہے ہیں، یعنی سینئیرز کو دوبارہ جونئیرز ہونا پڑے گا۔

    خیال رہے کہ ڈاکٹرز جوائنٹ ایکشن کمیٹی میں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن، پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ڈاکٹرز شامل ہیں۔

  • کراچی کے 3 بڑے اسپتال وفاقی وزارت صحت کے ماتحت کردیے جائیں گے: ڈاکٹر ظفر مرزا

    کراچی کے 3 بڑے اسپتال وفاقی وزارت صحت کے ماتحت کردیے جائیں گے: ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ چند ماہ میں کراچی کے 3 بڑے اسپتال جناح اسپتال، این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ وفاقی وزارت صحت کے ماتحت ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ چند ماہ میں کراچی کے 3 بڑے اسپتال وفاقی وزارت صحت کے ماتحت ہوں گے، فیصلہ سپریم کورٹ کے حکم کے تحت کیا گیا ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وفاقی وزارت صحت کے حوالے کیے جانے والے اسپتال جناح اسپتال، این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ ہوں گے۔ تینوں اسپتالوں کی منتقلی پر سندھ حکومت سے مشاورت جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم سے اختیارات وفاق سے صوبے کو گئے، صوبے سے ضلعی سطح پر بھی اختیارات دیے جانے چاہئیں، مسائل قومی ایمرجنسی کے تحت حل کرنے کی ضرورت ہے۔

    اس سے قبل ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس 5 مراحل میں صحت کا نظام موجود ہے، یہ نظام ہیلتھ ورکرز، بی ایچ یو، پرائمری، سیکنڈری اور بڑے اسپتالوں پر مشتمل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 70 فیصد یونیورسل ہیلتھ کوریج کمیونٹی اور بی ایچ یو پر پوری ہو سکتی ہیں، ملک میں 2 مثالیں انڈس اسپتال اور شوکت خانم کی سامنے ہیں۔ قومی معیشت جس حال میں ملی، وہی حال شعبہ صحت کا بھی تھا۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ 95 فیصد انجکشن غیر ضروری طور پر لگائے جاتے ہیں۔ بنیادی صحت کے مراکز کو بہتر کرنے تک بہتری ممکن نہیں۔ خصوصی افراد اور خواجہ سراؤں کو بھی ہیلتھ انشورنس فراہم کر رہے ہیں۔

  • مجھے نہیں لگتا حکومت مدت پوری کر پائے گی: بلاول بھٹو

    مجھے نہیں لگتا حکومت مدت پوری کر پائے گی: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں اور ہر طبقہ احتجاج پر مجبور ہے، مجھے نہیں لگتا موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کر پائے گی۔

    ان خیالات کا اظہار بلاول بھٹو نے آج کراچی میں جناح اسپتال کا دورہ کرتے وقت میڈیا سے گفتگو میں کیا، انھوں نے کہا سندھ میں مفت اسپتال چل رہے ہیں، غریب کا علاج ہو رہا ہے، کم وسائل کے باوجود نجی سیکٹرز سے مل کر سہولتیں مہیا کر رہے ہیں۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا ہم سب نے مل کر عوام کے مسائل حل کرنے ہیں، سیاسی جماعتیں عوام کے مسائل پارلیمان سے حل کرنا چاہتی ہیں، وفاقی حکومت کو سمجھنا چاہیے یہ کرکٹ کا میچ نہیں، وزیر اعظم پر فرض ہے کہ عوام میں اتحاد پیدا کریں۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہا ہم منتخب لوگ انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہیں، ہم پارلیمان کو غیر سیاسی بنائیں گے، پاکستان میں پیپلز پارٹی نے ذمہ دارانہ کردار ادا کیا، اس حکومت کو مزید نہیں چلنے دیں گے، ملک میں مارشل لا لگا تو پی پی ماضی کی طرح کردار ادا کرے گی، جمہوریت واحد طریقہ ہے جس میں عوام کا اسٹیک ہوتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  شہبازشریف نے آزادی مارچ میں شرکت بلاول بھٹو کی شمولیت سے مشروط کردی

    قبل ازیں، پی پی چیئرمین نے جناح اسپتال کے سائبر نائف ڈیپارٹمنٹ اور سرجیکل کمپلکس سمیت مختلف شعبہ جات کا دورہ کیا، ان کو ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے پریزنٹیشن بھی دکھائی گئی۔

    خیال رہے کہ ملک میں اس وقت اپوزیشن کی جانب سے حکومت مخالف آزادی کے سلسلے میں سرگرمیاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں، حکومت نے جے یو آئی ف سے مذاکرات کے لیے ٹیم بھی تشکیل دی ہے، تاہم فضل الرحمان کا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم مستعفی ہوں۔

    گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے آزادی مارچ میں شرکت بلاول بھٹو کی شمولیت سے مشروط کر دی تھی، شہباز شریف نے واضح کر دیا کہ بلاول بھٹو کے نہ ہونے پر احسن اقبال قیادت کریں گے، پیپلز پارٹی کی دوسرے درجے کی قیادت کے ساتھ کھڑا نہیں ہو سکتا۔

  • کراچی: پاگل کتے کے کاٹنے سے خاتون جاں بحق

    کراچی: پاگل کتے کے کاٹنے سے خاتون جاں بحق

    کراچی: سگ گزیدگی کا شکار  55 سالہ خاتون جناح اسپتال میں دوران علاج  دم توڑ گئیں۔

    جناح اسپتال کی سینئر ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیمی جمالی کے مطابق نوابشاہ کی رہائشی 55 سالہ حور بی بی کو 16 اکتوبر کو جناح اسپتال لایا گیا تھا، اہل خانہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے خاتون کو انجیکشن لگوایا مگر اس کا کوئی ثبوت نہیں تھا۔

    سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ خاتون کو پاگل کتے نے گردن کے حصے پر کاٹا تھا، ڈاکٹرز نے اُن کو مکمل علاج کی سہولیات فراہم کی مگر وہ جانبر نہ ہوسکیں اور دم توڑ گئیں۔ ایم ایس کے مطابق رواں سال 9 سگ گزیدگی سے متاثرہ افراد کو جناح اسپتال لایا گیا۔

    مزید پڑھیں: کراچی سمیت سندھ بھر میں 5ماہ کے دوران تقریبا 70ہزار افراد کتوں کے کاٹنے کا شکار

    یاد رہے کہ تین روز قبل شہر قائد کے علاقے ایف سی ایریا میں پاگل کتے نے سب انسپکٹر سمیت 12 افراد کو کاٹ لیا تھا۔ متاثرہ افراد کو فوری طور پر عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سندھ حکومت نے رے بیز کیسز سے بڑھتی اموات کے پیش نظر صوبے بھر میں کتا مار مہم شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر سمیت تمام بلدیاتی کونسلرز کو آوارہ کتے پکڑنے کا ٹاسک دیا تھا۔ کراچی سمیت سندھ بھر میں کتے کے کاٹنے کے واقعات میں بہت زیادہ اضافہ ہوا، جبکہ رے بیز سے اموات کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے۔

  • کراچی میں کتے کے  کاٹنے کے روز  100کیسز رپورٹ ہوتے ہیں

    کراچی میں کتے کے کاٹنے کے روز 100کیسز رپورٹ ہوتے ہیں

    کراچی :کراچی کے مختلف علاقوں میں کتے کے کاٹنے سے متاثرہ مریضوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے،جناح اسپتال میں ہر چوبیس گھنٹے بعد یومیہ100سے زائد کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر قابو نہ پایا جسکا ، جس کے باعث سگزیدگی کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    کتے کے کاٹے سے متاترہ افراد کے علاج پر جناح اسپتال نے اعداد و شمار جاری کردیئے ہیں ، جس کے مطابق کراچی میں کتے کے کاٹنے کے روز 100 کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں علاج کےیونٹ قائم ہیں، 24گھنٹے متاثرین کو طبی امداد فراہم کی جاتی ہے اور بر وقت علاج نہ کیا جائےتومتاثرہ شخص ریبیزکاشکار ہوسکتا ہے۔

    جناح اسپتال میں ویکسین مفت فراہم کی جاتی ہے،ایک ویکسین کے بعد کورس مکمل کرنے کیلئے متاثرہ شخص کو شیڈول بھی فراہم کیا جاتا ہے۔

    دوسری جانب جناح اسپتال میں یکم اگست کو کتے کے کاٹنے کے 11 کیس رپورٹ ہوئے جبکہ تین گھنٹوں کے دوران کتے کے کاٹنے سے متاثرہ سات افراد کو جناح اسپتال لایا گیا، جو کراچی کے علاقے ملیر، ماڈل کالونی، سلطان آباد،نارتھ ناظم آباد، سرجانی ٹاون، میمن گوٹھ اور شاہ فیصل کالونی سے لائے گئے تھے جبکہ  سول اسپتال اور انڈس اسپتال میں کتوں کے کاٹنے کے انچاس افراد کو لایا گیا ۔

    واضح رہے کہ رواں برس سگزیدگی کے واقعات سے ہونے والی بیماری ریبیز سے 12 اموات رپورٹ ہوچکی ہیں۔