Tag: جناح ہاؤس حملہ

  • جناح ہاؤس حملہ:  سابق آئی جی سندھ اور پنجاب میجر (ر) ضیا الحسن کا بیٹا بھی گرفتار

    جناح ہاؤس حملہ: سابق آئی جی سندھ اور پنجاب میجر (ر) ضیا الحسن کا بیٹا بھی گرفتار

    لاہور : سابق آئی جی سندھ اور پنجاب میجر (ر) ضیا الحسن کے بیٹے کو بھی جناح ہاؤس حملے کے  الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق آئی جی سندھ اور پنجاب میجر (ر) ضیا الحسن کے بیٹے کو بھی گرفتار کر لیا گیا، پولیس نے بتایا کہ ملزم رضوان ضیا کو کور کمانڈر ہاؤس کے باہر احتجاج ،توڑ پھوڑ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم رضوان کو جیو فینسنگ کی لوکیشن سامنے آنے پر گرفتار کیا گیا، ملزم سابق آرمی آفیسر کے داماد بھی ہیں۔

    گذشتہ روز انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جناح ہاؤس کی توڑ پھوڑ کیس میں ملوث 16 شرپسندوں کو ملٹری ایکٹ کے تحت کمانڈنگ آفیسر کی تحویل میں دے دیا تھا۔

    کمانڈنگ آفیسر نے ملٹری ایکٹ کے تحت 16 شرپسندوں کی تحویل کی درخواست کی تھی، جس کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کمانڈنگ افسر کی درخواست پر فوری جواب دیتے ہوئے جناح ہاؤس کی توڑ پھوڑ میں ملوث شرپسندوں کو تحویل میں دیا۔

    سابق رکن صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) میاں اکرم عثمان سمیت 16 ملزمان کو مزید کارروائی کے لیے کمانڈنگ آفیسر کے حوالے کیا گیا تھا۔

  • جناح ہاؤس حملہ : 16 شرپسندوں کو ملٹری ایکٹ کے تحت کارروائی کیلئے کمانڈنگ افسر کے حوالے کرنے کا حکم

    جناح ہاؤس حملہ : 16 شرپسندوں کو ملٹری ایکٹ کے تحت کارروائی کیلئے کمانڈنگ افسر کے حوالے کرنے کا حکم

    لاہور : جناح ہاؤس حملہ کیس میں سولہ شرپسندوں کو ملٹری ایکٹ کے تحت کارروائی کیلئے کمانڈنگ افسر کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جناح ہاؤس میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے مقدمے میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ، انسداد ہشت گردی کی عدالت میں جناح ہاؤس حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔

    ملڑی ایکٹ کےتحت کارروائی کیلئے کمانڈنگ افسر نے 16 شرپسندوں کی حراست مانگی، عدالت نے کمانڈنگ افسر کی استدعا کو منظور کرلیا، شرپسندوں پر جناح ہاؤس میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کامقدمہ درج ہے۔

    عدالت نے سابق ایم پی اےمیاں اکرم عثمان سمیت 16 ملزمان کو کمانڈ افسر کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا اور فیصلے میں کہا کہ کمانڈنگ افسرکےمطابق ملزمان آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشن 3،7 اور 9 کے تحت قصور وار پائے گئے۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ ملزمان کے خلاف آرمی ایکٹ 1952 کے تحت ٹرائل ہوسکتا ہے، پراسکیوشن نے کمانڈر کی درخواست پر اعتراض نہیں کیا، سپرنٹنڈنٹ کیمپ جیل 16ملزمان کو کارروائی کیلئےکمانڈرافسرکےحوالےکردے۔

  • جناح ہاؤس حملہ: خدیجہ شاہ کی گرفتاری کے لیے پولیس کے 3 مقامات پر چھاپے

    جناح ہاؤس حملہ: خدیجہ شاہ کی گرفتاری کے لیے پولیس کے 3 مقامات پر چھاپے

    لاہور: جناح ہاؤس حملے میں ملوث ڈیزائنر خدیجہ شاہ کو پکڑنے کے لیے پولیس نے 3 مختلف مقامات پر چھاپے مارے، تاہم انھیں گرفتار نہیں کیا جا سکا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس حکام نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سپورٹر خدیجہ شاہ کی گرفتاری کے لیے متعدد مقامات پر چھاپے مارے گئے لیکن وہ ہاتھ نہیں آئیں۔

    پولیس حکام کے مطابق خدیجہ شاہ نے مہر ترین کے گھر پناہ لی تھی، لیکن چھاپے سے قبل فرار ہو گئی، پولیس نے مزید تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ خدیجہ شاہ پولیس ٹیم کے پہنچنے سے ایک گھنٹہ قبل برقعہ پہن کر نکلی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خدیجہ شاہ کسی دوست کی سم استعمال کر رہی ہے، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے کہا کہ خدیجہ شاہ کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

    دوسری طرف مہر ترین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ خدیجہ شاہ جب سے ان کے فلیٹ سے گئی ہیں، تب سے ان کا خدیجہ کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ معروف ڈیزائنر، جو سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی صاحب زادی ہیں، جناح ہاؤس پر حملے کے متعدد مشتبہ افراد میں سے ایک بتائی جاتی ہیں، جناح ہاؤس کو لاہور کور کمانڈر کی رہائش گاہ کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔