Tag: جناح ہاؤس واقعے

  • جناح ہاؤس واقعے میں ملوث 300 سے زائد خواتین کی فہرست تیار

    جناح ہاؤس واقعے میں ملوث 300 سے زائد خواتین کی فہرست تیار

    لاہور : پولیس نے نو مئی کو جناح ہاؤس کے اندر اور باہر موجود تین سو سے زائد خواتین کی فہرست تیار کرلی ، صوبائی حکومت سے منظوری کے بعد گرفتاری شروع کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے نومئی کے واقعے میں ملوث تین سو سے زائد خواتین کی فہرست تیار کرلی، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فہرست میں شامل خواتین نو مئی کو جناح ہاؤس کے اندر اور باہر موجود تھیں۔

    ذرائع نے کہا کہ فہرست ٹیکنیکل اور انٹیلی جنس ذرائع سے تیار کی گئی ہے، پنجاب حکومت سے منظوری کے بعد گرفتاری کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔

    پنجاب حکومت نے اپنی حکمت عملی کو مخصوص افسران تک محدود رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،اس سلسلے میں وزیراعلیٰ پنجاب نے آج رات اس سلسلے میں اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کررکھاہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعلیٰ سمیت الیکشن کمیشن ودیگر حکام کو کچھ دیر میں اہم بریفنگ دی جائے گی ، بریفنگ میں ایک سیاسی جماعت سے متعلق اہم شواہدبھی حوالے کئےجائیں گے۔

  • جناح ہاؤس واقعے پر دلی افسوس ہوا، پی ٹی آئی کے کارکن جھنڈے لیکر اندر آئے تھے، جہانگیر ترین

    جناح ہاؤس واقعے پر دلی افسوس ہوا، پی ٹی آئی کے کارکن جھنڈے لیکر اندر آئے تھے، جہانگیر ترین

    لاہور: پی ٹی آئی کے سابق رہنما جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ جناح ہاؤس واقعے پر دلی افسوس ہوا، پی ٹی آئی کے کارکن جھنڈے لیکر اندر آئے، اب پی ٹی آئی کی لیڈرشپ اور خان صاحب کاکردار ہے کہ وہ کیا کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے جہانگیرترین،عون چوہدری ،اسحاق خاکوانی اور فیصل جبوانہ کے وفد نے جناح ہاؤس کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر جہانگیر ترین نے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے پر دلی افسوس ہے اس عمل کی کوئی معافی نہیں ہے، ماضی میں بھی لوگوں کو گرفتار،سزائیں ملی مگر ایسا واقعہ نہیں ہوا۔

    جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ یہ لوگ پی ٹی آئی کے جھنڈے لیکر اندر آئے تھے، بہت افسوس کی بات ہے کہ یہ سب کچھ ہوا۔

    صحافی نے سوال کیا جہانگیر صاحب سنا ہے آپ سیاسی جماعت بنانے جارہے ہیں؟ جس پر جہانگیرترین نے جواب دیا کہ یہ سیاسی بات کرنےکاموقع نہیں ہے، میری خان صاحب سے سیاسی وابستگی اوردوستی بھی تھی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ان چیزوں کی توہم مذمت ہی کرسکتےہیں، اس طرح کی حرکتوں اور پرتشدد رویوں پر 100فیصد پابندی ہوئی چاہئیے، یہ جن لوگوں نے کیا وہ کیفرکردارتک پہنچیں گےتو آئند نہیں ہوگا۔

    صحافی نے سوال کیا خان صاحب نے ابتک ان تمام چیزوں کی مذمت کیوں نہیں کی، جس پر انھوں نے کہا کہ میرا خان صاحب سے کنکشن ٹوٹ گیا ہے کچھ نہیں کہہ سکتا، ان چیزوں کی توہم مذمت ہی کرسکتے ہیں، پی آئی کی لیڈر شپ اور خان صاحب کا کردار ہے کہ وہ کیا کرتے ہیں۔

    سابق پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو بارڈر پر کھڑے ہوکر ہماری حفاظت کرتے ہیں ، یہ سرحدی محاذ پر پاکستان کیلئے گولیاں کھاتے ہیں، یہ کوئی نہ بھولے کہ پاک افواج کا کیا کردار ہے۔

    جہانگیر ترین نے کہا کہ بھٹو، بینظیر اور نوازشریف کوسزاہوئیں لیکن انہوں نےکبھی ایسانہیں کیا، پی ٹی آئی میں رہ کر جوجدوجہد کی وہ سب نئےپاکستان کیلئے تھی، کیونکہ چاہتے تھے کہ نوجوانوں کامستقبل بہترہو۔